Tag: budget

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی غیر ضروری اخراجات میں مزید کمی کی ہدایت

    وزیر اعلیٰ پنجاب کی غیر ضروری اخراجات میں مزید کمی کی ہدایت

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آئندہ مالی سال میں غیر ضروری اخراجات میں مزید کمی کی ہدایت کردی، انہوں نے مختلف سیکٹرز میں دی جانے والی سبسڈیز میں کمی کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں آئندہ مالی سال 21-2020 کے بجٹ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث انتہائی غیر معمولی حالات کا سامنا ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترجیحات کو فوکس کرنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صحت اور دیگر سماجی شعبوں کو اہمیت دی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ نے آئندہ مالی سال میں غیر ضروری اخراجات میں مزید کمی کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ محکموں کو سخت فنانشل ڈسپلن کی پالیسی پر کاربند رہنا ہوگا، ہر سطح پر اخراجات کنٹرول کر کے کفایت شعاری کو فروغ دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ محکمے از خود غیر ضروری اخراجات کم کریں، مختلف سیکٹرز میں دی جانے والی سبسڈیز میں کمی کا جائزہ لیا جائے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پراجیکٹس پر توجہ دی جائے۔

    وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے جامع پروگرام وضع کیا جائے، حالات مشکل ضرور ہیں لیکن ہم نے کمزور طبقوں کا تحفظ کرنا ہے۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید 7 ارب ریال کی منظوری

    سعودی عرب: کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید 7 ارب ریال کی منظوری

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید 7 ارب ریال بجٹ کی منظوری دے دی، وزارت صحت کی درخواست پر مسلسل بجٹ فراہم کیا جارہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید 7 ارب ریال کی منظوری دی ہے، اس سے قبل 8 ارب ریال کی منظوری کا شاہی فرمان جاری ہوا تھا۔

    مجموعی طور پر یہ رقم اب 15 ارب ریال ہوگئی، منظوری کی درخواست ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کی تھی۔

    سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ نئے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بھاری بجٹ درکار ہے، وزارت صحت کی درخواست پر بجٹ مسلسل فراہم کیا جا رہا ہے۔

    وزیر صحت کے مطابق نئے بجٹ کی بدولت صحت کے اداروں کی تیاریوں کا معیار بلند ہوگا جبکہ مطلوبہ دوائیں وافر مقدار میں فراہم کی جا سکیں گی اور اسپتالوں میں مزید بستروں کی فراہمی کی جاسکے گی۔

    اس بجٹ سے مصنوعی تنفس کے آلات اور کرونا وائرس سے متاثرین کا پتہ لگانے کے لیے معائنے کے مزید آلات کی خریداری کی جائے گی، جبکہ اندرون و بیرون مملکت سے مزید طبی اور معاون عملے کی خدمات حاصل کی جاسکیں گی۔

    سعودی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ وزارت رواں سال کے آخر تک کے لیے مزید 32 ارب ریال کے بجٹ کی درخواست کیے ہوئے ہے اس کی بھی اصولی منظوری مل چکی ہے۔

    ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے مزید کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں دو اہم مشکلات پیش آرہی ہیں۔ پہلا مسئلہ یہ ہے کہ عالمی مارکیٹ سے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مطلوبہ مشینیں، طبی لوازمات اور دوائیں مستقبل کے حوالے سے مطلوبہ تعداد میں نہیں مل پا رہی ہیں۔

    ان کے مطابق متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے اور ان کے علاج کے درکار دواؤں اور آلات کی فراہمی مشکل ہو رہی ہے۔

    وزیر صحت نے بتایا کہ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ معاشرے کے بعض لوگ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ متاثرین کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

  • کرونا وائرس، سعودی عرب میں 120 ارب ریال کا بجٹ مختص

    کرونا وائرس، سعودی عرب میں 120 ارب ریال کا بجٹ مختص

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پیش نظر 120 ارب ریال سے زائد کا بجٹ مختص کردیا گیا جس پر اتوار سے عملدرآمد ہوگا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ نجی اداروں خصوصاً چھوٹے اداروں اور اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی اقتصادی سرگرمیوں کی مدد کے لیے اسپیشل اسکیمیں تیار کی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیشل اسکیموں کا مجموعی بجٹ 70 ارب ریال سے زائد کا ہوگا، ان کے تحت نجی اداروں کو نقدی رقم فراہم کرنے کے لیے بعض سرکاری واجبات معاف کیے جائیں گے اور کئی کی ادائیگی ملتوی کردی جائے گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سعودی عریبین مانیٹر اتھارٹی (ساما) نے بینکوں، مالیاتی اداروں، چھوٹے اور درمیانے اداروں کے لیے ان دنوں پچاس ارب ریال کی سبسڈی کا پروگرام منظور کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کورونا وائرس : شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا اہم پیغام

    سعودی حکومت نے وزیر خزانہ کی زیر صدارت بااختیار کمیٹی تشکیل دی ہے، جو سہولتوں، ترغیبات اور قومی ترقیاتی فنڈ کی اسکیموں یا فنڈز اور بینکوں کے لیے فارمولے ترتیب دے گی۔

    رپورٹ کے مطابق یہ کمیٹی کرونا وائرس سے ہونے والے نقصانات کی روشنی میں غیرمعمولی اقتصادی صورتحال کا دباؤ کم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کے فیصلے کرے گی، اس کمیٹی میں وزیر اقتصادی و منصوبہ بندی، وزیر تجارت، وزیر صنعت و معدنیات، قومی ترقیاتی فنڈ کے ڈپٹی چیئرمین اور قومی ترقیاتی فنڈ کے گورنر ممبر ہوں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی زد میں دنیا کے بیشتر ممالک آچکے ہیں، اس کا تقاضا ہے کہ دنیا بھر کے ممالک جی 20 کے توسط سے مل کر موجودہ مرحلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات اور نقصانات کا دائرہ محدود کرنے کی کوشش کریں۔

  • میئر کراچی نے 26 ارب 44 کروڑ سے زائد کا بجٹ پیش کردیا

    میئر کراچی نے 26 ارب 44 کروڑ سے زائد کا بجٹ پیش کردیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے 26 ارب 44 کروڑ سے زائد کا بلدیہ عظمیٰ کا بجٹ منظوری کےلیے پیش کردیا،جس میں بچت کا میزانیہ 10 کروڑ 9 لاکھ 37 ہزار روپے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آیندہ مالی سال کے لیےمیئر کراچی نےبلدیہ عظمیٰ کا بجٹ منظوری کےلیے پیش کیا ہے، جس کا حجم 26 ارب 44 کروڑ 98 لاکھ 25 ہزار روپے ہے۔واضح رہے کہ 19-2018 میں کے ایم سی کا بجٹ 27 ارب روپے رکھا گیا تھا۔

    بلدیہ عظمیٰ کے نئے مالی سال کے بجٹ میں بچت  10 کروڑروپے سے زائد کی بچت ظاہر کی گئی ہے، بجٹ کے اعداد و شمار کے مطابق نئے بجٹ میں 26 ارب 43 کروڑ 88 لاکھ 88ہزار روپے اخراجا ت کا تخمینہ ہے۔

    2019 اور 20 میں ترقیاتی کاموں کےلیے 9 ارب 47 کروڑ 36 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ترقیاتی منصوبوں کےلیے 5 ارب 13 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ڈسٹرکٹ اور ضلعی ای ڈی پی کے لیے4 ارب 34 کروڑمختص کیے گئے ہیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کےدوران700 ترقیاتی منصوبوں کیلئے رقم مختص کی ، سڑکوں اور انفراسٹرکچر کے سب سے زیادہ 494 منصوبوں کو شامل کیاہے جبکہ منصوبوں کےلیے1697.7 ملین روپے رکھےہیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ میونسپل سروسز کے10 منصوبوں کے لیے42.650 ملین روپے، ٹرانسپورٹ اینڈکمیونیکیشن کے 7 منصوبوں کے لئے 35 ملین مختص کیے گئے ہیں۔

    میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ اے ڈی پی میں ایک ارب 67 کروڑ کم کرنے سے میزانیہ کم ہوگیا۔

  • بجٹ بہت جلد منظور ہوجائے گا: نعیم الحق

    بجٹ بہت جلد منظور ہوجائے گا: نعیم الحق

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ بجٹ بہت جلد منظور ہوجائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ انشا للہ 8 یا 9 دن میں بجٹ منظور کرا لیا جائے گا.

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا کہ بجٹ منظور ہوگا، کئی اہم ارکان ہمارے ساتھ ہوں گے.

    نعیم الحق نے کہا کہ مطالبات کا مطلب اختلافات نہیں ہوتا، اس میں فرق ہوتا ہے، ذاتیات پرحملے نہ کئے جائیں، قانون کی حد تک رہا جائے.

    نعیم الحق نے کہا کہ امید کرتا ہوں، حالات بہتری کی طرف جائیں گے، اپوزیشن ہمارے خلاف حد سے باہر نکلتی ہے، تو ہمیں ایکشن لینا ہوگا.

    مزید پڑھیں: حکومت اقتصادی بحران سے مقابلہ کر رہی ہے، چند ماہ میں انقلابی تبدیلی آئے گی: نعیم الحق

    نعیم الحق نے کہا کہ اپوزیشن جماعت ہمارے خلاف احتجاج کرنا چاہے، تو کر سکتی ہے، البتہ میں امید کرتا ہوں کہ حالات جلد بہتری کی طرف جائیں گے.

    خیال رہے کہ 18 جون 2019 کو نعیم الحق نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت شدید اقتصادی بحران کا مقابلہ کر رہی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنا زبردست عوامی فلاحی بجٹ پیش نہیں ہوا.

  • بجٹ کی منظوری، اپوزیشن ضابطہ اخلاق کی پاس داری کرے: شیخ رشید

    بجٹ کی منظوری، اپوزیشن ضابطہ اخلاق کی پاس داری کرے: شیخ رشید

    اسلام آباد:  وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومتی ارکان نے اپوزیشن کےاتحادکو مستردکر دیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے بجٹ سیکشن سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ  بجٹ منظوری روک کر اپوزیشن کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو وزیراعظم پارلیمنٹ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ جنگ کاطبل بچ چکا ہے۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ پی ٹی آئی سے رابطے میں موجود لوگ بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں، درمیانی راستہ نکل سکتاہے، اپوزیشن ضابطہ اخلاق  کی پاس داری کرے۔

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ اورپی پی ایک دوسرےکو چورکہتے تھے، آصف زرداری اور نوازشریف اپنے ہی کیسزمیں جیل میں ہیں، بجٹ منظوری روکنے سے زیادہ مشکل اور مصیبت میں پھنس جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: بجٹ کی منظوری ، وزیر اعظم عمران خان نے خود ہی محاذ سنبھال لیا

    خیال رہے کہ بجٹ کی منظوری کا محاذ وزیر اعظم نے خود سنبھال لیا ہے۔ واضح کیا ہے کہ وہ بلیک میل نہیں ہوں گے  اور ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔

    بجٹ کی منظوری  کے چیلنیج سے نمٹنے کے لیے  وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور اپنے چیمبر میں وزراء اور پارٹی رہنماؤں سے صلاح مشورے کیے، جبکہ وزیراعظم سے حکومتی سینیٹرز نے بھی ملاقات کی۔

  • بجٹ پربحث کے لئے بلایا گیا قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کی نذر

    بجٹ پربحث کے لئے بلایا گیا قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کی نذر

    اسلام آباد: بجٹ پربحث کے لئے بلایا گیا قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کی نذر ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے باعث قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس پیر تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا.

    ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بجٹ پر بحث شروع کرنے کی دعوت دی گئی.

    اس دوران ایم ایم اے کے ارکان نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی اجازت طلب کی، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے انکار کر دیا.

    بحث شروع ہونے سے قبل شہباز شریف مداخلت اور نعروں کے باعث بار بار اپنی تقریر روک دیتے. ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے مائیک کھولنے کے باوجود آدھے گھنٹے تک وہ تقریر شروع نہیں کرسکے.

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 18 جون کو طلب کرلیا

    شہباز شریف نے ڈپٹی اسپیکر قائم سوری سے کہا کہ میں بات کروں گا، بہ شرطے کہ آپ میرے بعد ایم ایم اے کے ارکان کو موقع دیں.

    ایک موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا آپ بات نہیں کرنا چاہ رہے، تو واضح کر دیں، مائیک کسی اور کو دے دوں؟

    اس دوران حکومت ارکان اور اپوزیشن کے درمیان جملوں کا تبادلہ جاری رہا. ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری کی متعدد کوششوں‌کے باوجود صورت حال نہیں سنبھلی. قومی اسمبلی کا اجلاس شور شرابے کی نذر ہوگیا.

  • پنجاب بجٹ 2019: ترقیاتی پروگرام 350 ارب روپے پر مشتمل ہے

    پنجاب بجٹ 2019: ترقیاتی پروگرام 350 ارب روپے پر مشتمل ہے

    لاہور: تحریک انصاف کے صوبائی وزیر برائے خزانہ ہاشم جواں بخت پنجاب کا صوبائی بجٹ آج اسمبلی میں پیش کررہے ہیں ، پنجاب کے بجٹ کا مجموعی حجم 23 سو ساٹھ ارب روپےہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے نئے مالی سال 20-2019 کے بجٹ کا کل حجم 23 سو ساٹھ ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 350 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جوان بخت بجٹ پیش کررہے ہیں ، دستاویز کے مطابق پنجاب کو این ایف سی میں 1494 ارب روپے ملنے کی توقع ہے، صوبائی آمدنی کا حجم 368 ارب روپے ہوگا۔

    بجٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کا 35 فیصد جنوبی پنجاب کے لیے مختص کیا جارہا ہے اوریقینی بنایا جائے گا کہ یہ بجٹ وہیں خرچ ہو۔

     بجٹ میں مقامی حکومتوں کےلیے437ارب 10کروڑمختص کیے گئے ہیں جبکہ سروس ڈیلیور ی اخراجات کےلیے279 ارب 20 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔

    ترقیاتی پروگرام


    صوبے میں جاری ترقیاتی پروگرامز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور نئے منصوبے شروع کرنے کے لیے 350 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    اس میں سے انفرا اسٹرکچر پر 34 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جبکہ پیداواری سیکٹر کے لیے 24 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    تعلیم


    تعلیم کے لیے مجموعی طور پر 382.9 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں ، جن میں سے 39 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔ ملتان اور بہاولپور سمیت پانچ اضلاع میں یونی ورسٹی کا قیام عمل میں لانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ہے کہ پانچ سال مکمل ہونے تک پنجاب کے ہر ضلع میں ایک یونی ورسٹی قائم ہوچکی ہو۔

    صحت


    پنجاب حکومت نے صحت کے لیے 308.5 بلین روپے کا تاریخ ساز بجٹ مختص کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ حکومت کے ہیلتھ بجٹ سے 8.4 فیصد زیاد ہ ہے۔ اس بجٹ میں ملتان کے نشتر ۲ اسپتال کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔

     وزیرخزانہ پنجاب نے اپنی تقریر میں اعلان کیا کہ مختلف شہروں میں 9جدیداسپتال بنائےجائیں گے، یہ اسپتال لیہ، ملتان، میانوالی، لاہور، رحیم یار خان ، بہاولپور، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان میں تعمیر کیے جائیں گے۔

    لاہورکے چلڈرن اسپتال کو یونی ورسٹی کا درجہ دیا جائے گا جبکہ  بہاول پورمیں چلڈرن اسپتال قائم کیا جائے گا۔

    عوام تک صحت کی سہولیات کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیےصحت کارڈ کی مد میں 2 ارب مختص کیےگئےہیں

    زراعت


    پنجاب کیونکہ ایک زرعی علاقہ ہے لہذا کاشت کاروں کی فلاح و بہبود اور بہتری کے لیے پنجاب کے بجٹ میں 113.6 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں، جن سے کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہونے سے مدد ملے گی۔

    بجٹ میں‌ گریڈ 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافے، گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 5 فی صد اضافے کی تجویز ہے جبکہ گریڈ 21 اور 22 کے ملازمین کی تنخواہ نہیں بڑھائی جائے گی، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 10 فی صد اضافے کی تجویز ہے۔

    بجٹ دستاویز کے مطابق 36 فی صد ٹیکس اضافے کے ساتھ ٹیکس تخمینہ 283 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، پنجاب میں بیوٹی پارلرز، ہیئر ڈریسرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز، ڈاکٹرز، ٹیلرنگ کے شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز ہے۔

  • وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے ملازمین نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر پابندی سے قبل دو برس وقت دینے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگست 2018 کو قومی دفاعی ایکٹ پر دستخط کیے جانے کے بعد سے سرکاری سطح پر ہواوے کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ وفاقی کنٹریکٹرز چینی کمپنی کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے مینیجمنٹ اور بجٹ کے دفتر کے نگراں ڈائریکٹر رسل ٹی وو نے ہواوے پر مکمل پابندی عائد کیے جانے سے قبل کمپنی کو 2 سال کا وقت دینے کی درخواست کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق انہوں نے 4 جون کو نائب صدر مائیک پینس اور کانگریس کے 9 اراکین کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ پابندی سے حکومت کو اشیا فراہم کرنے والی کمپنیوں میں بھی کمی سامنے آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ہواوے کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی کمپنیاں جنہیں وفاق گرانٹ اور لونز فراہم کرتا ہے، پر بھی اثر پڑے گا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی یہ درخواست ہواوے کو امریکا میں کاروبار کرنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی کے خلاف نہیں جائے گی۔

    یاد رہے کہ امریکا چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کرچکا ہے، بعد ازاں ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار ختم کرنے کا اشارہ دے دیا

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

  • کفایت شعاری کا آغاز صاحب اختیار افراد سے کیا جائے: وزیر اعظم

    کفایت شعاری کا آغاز صاحب اختیار افراد سے کیا جائے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کفایت شعاری کا آغاز صاحب اختیار افراد سے کیا جائے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر، وزیر خزانہ پنجاب، عاطف خان اور  سینئرحکام نے شرکت کی. اس موقع وزیر منصوبہ بندی، مشیر اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری خزانہ اور دیگر حکام بھی موجود تھے.

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کو صوبہ خیبر پختونخوا کے سالانہ بجٹ پربریفنگ دی گئی اور سالانہ بجٹ کے بنیادی خدوخال سے آگاہ کیا گیا.

    اجلاس میں صحت، تعلیم، پانی، مواصلات کے منصوبوں پربجٹ کی تقسیم پرمشاورت ہوئی، سیاحت، ماحولیات، زراعت، شہری ترقی کےمنصوبوں پر تبادلہ خیال ہوا. انفارمیشن ٹیکنالوجی اورانڈسٹری بجٹ کی ترجیحات بھی ایجنڈے میں شامل تھے.

    اس موقع پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ انضمام شدہ علاقوں کی تعمیربجٹ میں اہم ترجیح ہے، بجٹ میں صوبےکے مالیاتی وسائل بڑھانے پر توجہ دی جارہی ہے.

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی حالات کے پیش نظر کفایت شعاری اختیارکی جائے، انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر سے متعلق عمل متاثر نہیں ہونا چاہیے.

    وزیر اعظم نے کہا کہ کفایت شعاری کا آغاز صاحب اختیار افراد سے کیا جائے، عوام کے سامنے کفایت شعاری کی مثال قائم کریں، بچت کو پس ماندہ علاقوں کی تعمیروترقی پرخرچ کیا جائے گا.

    وزیراعظم نےپی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس طلب کرلیا


    وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل سہ پہرپارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لیا ۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق حکومت واتحادی جماعتوں کےارکان اجلاس میں شریک ہوں گے، بجٹ سے متعلق تجاویز پرارکان اسمبلی کواعتماد میں لیا جائے گا.

    اس اہم اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اوراپوزیشن کے خلاف حکمت عملی بھی طے کی جائے گی.