Tag: #budget2020-2021

  • وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے، شازیہ مری

    وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے، شازیہ مری

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے، جیلوں میں اسیر ممبران کو بھی بجٹ اجلاس میں بلایا جائے ان کا حق ہے کہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی کریں۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے شازیہ مری کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتی ہوں،وفاقی بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیری کا گورکھ دھندا ہے،وزیر خزانہ تقریر کررہے تھے تو ایسا لگا کہ ملک کو چار چاند لگ گئے ہیں مگر یہ تاریخ کا بھیانک بجٹ ہے جسے پیش کرنے والے بھی پھینکتے ہوئے نظر آئے۔

    انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی عروج پر ہے، کھانے پینے کی اشیا عوام کی پہنچ سے دور ہیں،اپوزیشن ہی نہیں بلکہ حکومتی اراکین بھی مہنگائی کی دہائی دیتے نظر آئے ہیں۔

    شازیہ نری کا کہنا تھا کہ اب تک پابند سلاسل ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئےگئے، اسمبلی کے اسیر ممبران کو بھی بجٹ اجلاس میں بلایا جائے،خورشید شاہ ، علی وزیر اور خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جارئی کئے جائیں،ان اراکین کوبھی حق ہے کہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کتے کاٹنے کے واقعات صرف سندھ میں نہیں پورے پاکستان میں ہیں،سندھ وفاق کو 70فیصد ریونیو دیتا ہے کیا اس کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ صوبے کے حقوق کی بات نہیں کرسکتے، ہماری سیاسی تربیت ایسی نہیں کہ ہم وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف بات کریں۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ آصف زرداری نے ایوان میں حکومت کو زراعت میں مدد کی پیشکش کی، آرٹیکل 160 میں این ایف سی کے تحت صوبوں میں وسائل کی تقسیم ہے،اس مرتبہ بھی این ایف سی کا اعلان نہیں کیا گیا جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

  • حکومت نے شہریوں کے لیے’میری گاڑی اسکیم‘ متعارف کرا دی

    حکومت نے شہریوں کے لیے’میری گاڑی اسکیم‘ متعارف کرا دی

    اسلام آباد: حکومت نے شہریوں کے لیے’میری گاڑی اسکیم‘ متعارف کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وفاقی حکومت نے سال 21-22 کا بجٹ پیش کر دیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا، بجٹ میں حکومت نے شہریوں کے لیے’میری گاڑی اسکیم‘ متعارف کرا دی۔

    اسکیم کے مطابق 850 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی گئی، پہلے سے بننے والی گاڑیوں اور نئے ماڈل پر ایڈوانس کسٹم ڈیوٹی سے بھی استثنیٰ دے دیا گیا۔

    شوکت ترین نے بجٹ تقریر میں کہا کہ خصوصی ٹیکنالوجی کے اس دورمیں صنعتوں کو مشینری کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔

    اسکیم کے مطابق 850 سی سی تک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بھی 17 سے کم کر کے 12.5 فی صد کر دی گئی ہے، جب کہ مقامی سطح پر تیار کردہ 850 سی سی گاڑیوں پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے۔

    الیکٹرک گاڑیوں، کٹس، سی کے ڈی پر ٹیکس میں چھوٹ دے دی گئی، الیکٹرک کاروں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بھی ختم کر دی گئی۔

  • پنجاب حکومت کا تقریبا 22 کھرب 40 ارب کا بجٹ پیش: اپوزیشن کا شورشرابہ

    پنجاب حکومت کا تقریبا 22 کھرب 40 ارب کا بجٹ پیش: اپوزیشن کا شورشرابہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال 2020-21 کیلئے تقریبا 22 کھرب 40 ارب کا بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا، وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے بجٹ پیش کیا اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے شورشرابہ اور نعرے بازی کی۔

    ایک ہزار 240ارب مالیت کا ریلیف پیکج متعارف

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں آج صوبے کا بجٹ پیش کیا گیا، صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے بجٹ تقریر کی، انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں240ارب روپے مالیت کا ریلیف پیکج متعارف کرایا گیاہے،143ارب روپے احساس پروگرام سے مستحقین کو ریلیف دیا گیا،ٹیکسوں کی وصولی میں بھی13فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    کورونا اثرات سے نمٹنے کیلئے43ارب سے زائدمختص 

    انہوں نے کہا کہ آخری سہ ماہی میں کورونا کی وبا نے معاشی سرگرمیوں کو متاثرکیا، بجٹ میں106ارب روپے کورونا سے متعلق منسلک کئے گئے ہیں، کورونا کے اثرات سے نمٹنےکیلئے43ارب سے زائد کا بندوبست کیا، آسان کاروبار والوں کیلئے18ارب روپے ٹیکس ریلیف کی مثال نہیں ملتی، حکومتی اخراجات میں کمی کی جائے گی۔

    صوبائی محصولات کا ہدف317ارب روپے مقرر

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کےتحت1433ارب روپے دیے جائیں گے، صوبائی محصولات کا ہدف317ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، بجٹ میں عوامی رائے کو مدنظر رکھ کر11شعبوں کیلئے فنڈز مختص کئے گئے، بجٹ کے تحت56ارب سے زائد کاریلیف فراہم کیا جائے گا۔

    ہیلتھ انشورنس، ڈاکٹرز کنسلٹنسی فیس اور اسپتالوں پر ٹیکس صفر

    ہاشم جواں بخت نے بتایا کہ ہیلتھ انشورنس، ڈاکٹرز کنسلٹنسی فیس اور اسپتالوں پر ٹیکس صفر کیا جارہا ہے،20سے زائد سروسز پر ٹیکس16سے5فیصد کرنے کی تجویز ہے، بلڈرز پر50روپے فی مربع فٹ، ڈیولپرز سے100روپے فی مربع گز ٹیکس کی تجویز ہے، تاہم کنسٹرکشن سروسز سے ٹیکس چھوٹ ہوگی۔

    پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی دو اقساط میں

    انہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹس اور بیوٹی پارلرز پرکیش ادائیگی کرنے والے صارفین سے16فیصد جبکہ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی کرنے والوں سے5فیصد ٹیکس وصول کیا جائیگا، آئندہ مالی سال پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی دو اقساط میں کی جاسکے گی،30 ستمبرتک مکمل ٹیکس ادائیگی کی صورت5کی بجائے10فیصد ریبیٹ دیا جائے گا۔

    انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی شرح20سے کم کرکے5فیصد

    اس کے علاوہ انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی شرح20فیصد سے کم کرکے5فیصد کی جارہی ہے،سینما گھروں کو30جون2021تک ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے، گاڑیوں کی رجسٹریشن، ٹوکن کی مکمل ادائیگی پر10کی بجائے20ریبیٹ دیا جائے گا، آن لائن ادائیگی کی صورت میں5فیصد اسپیشل ڈسکاؤنٹ دیا جائے گا۔

    اخراجات کا حجم13کھرب18ارب روپےمختص

    ہاشم جواں بخت نے بتایا کہ آئندہ مالی سال جاری اخراجات کا حجم13کھرب18ارب روپے رکھا گیا ہے، تنخواہوں کا بجٹ337 ارب60کروڑ رکھا گیا ہے، مقامی حکومتوں کے بجٹ میں10ارب روپے سے زائد کا اضافہ جبکہ ترقیاتی بجٹ کیلئے337ارب روپے اور انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کیلئے77ارب66کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سوشل سیکٹرز کیلئے97ارب66کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کیلئے77ارب66کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

    صحت کیلئے284ارب20کروڑروپےمختص

    اس کے علاوہ سروسز سیکٹر کے لئے45ارب38کروڑ روپے، صحت کیلئے284ارب20کروڑروپےمختص، کورونا کو کنٹرول کرنے کے لئے13ارب روپے، ادویات کی خریداری کیلئے26ارب روپے سےزائد، آئندہ مالی سال صحت انصاف کارڈ کیلئے12ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

    نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کیلئے1ارب روپے مختص

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہیلتھ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے37ارب56کروڑروپے، زراعت کےلئے31ارب73کروڑروپے، لائیو اسٹاک کےلئے13ارب 30کروڑروپے، اس کے علاوہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کیلئے1ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں۔

  • پنجاب حکومت نے عوام دوست بجٹ تیار کرلیا

    پنجاب حکومت نے عوام دوست بجٹ تیار کرلیا

    لاہور : پنجاب حکومت نے بجٹ 2020-2021 میں عوام کو سہولت دینے کےلیے 23 شعبوں کو ٹیکس ریلیف دینے کی تجویز دے دی، ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کسی شعبے پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو بڑا ریلیف دے دیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے کرونا اثرات کم کرنے کیلئے 23 شعبوں کو ٹیکس ریلیف دینے کی تجاویز دی ہے جبکہ 13 شعبوں کو برائے راست بڑا ریلیف ملے گا جبکہ 10 شعبے از خودٹیکس نیٹ میں آنےپرٹیکس ریلیف سےفائدہ اٹھائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خدمات پر سیلز ٹیکس میں ریکارڈ کمی کی تجاویز تیار کی گئی ہیں اور پراپرٹی ٹیکس بھی دو اقساط میں لینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ڈاکٹرز کی خدمات اور اسپتال بیڈ روم چارجز پر عائد 16 فیصد ٹیکس ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ ہیلتھ انشورنس پر عائد 16 فیصد ٹیکس بھی ختم کرنے اور 20 کمروں تک کے ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز پر ٹیکس 16 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    میرج ہالز، تقریبات کے لان، پنڈال، جم، فٹنس سینٹر، پراپرٹی ڈیلر اور رینٹ اے کار سروسز پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے جبکہ کیبل آپریٹرزآٹوموبائیل ڈیلرز،اپارٹمنٹ مینجمنٹ سے بھی 5 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں آنے والے پراپرٹی بلڈرز اینڈ ڈویلپرز پر ٹیکس 5 فیصد کرنے اور ٹیکس نیٹ میں آنے والے اسکن و لیزر کلینکس پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے جبکہ محکمہ خزانہ پنجاب نے پراپرٹی ٹیکس بھی 2 اقساط میں لینے کی تجویز دی ہے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس تجاویز منظوری کیلئے کابینہ اور اسمبلی میں پیش ہوں گی۔ ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ وفاق کی طرح پنجاب کا بجٹ بھی ٹیکس فری اور عوام دوست ہوگا۔

    ترجمان نے کہا کہ بجٹ میں کسی شعبے پر بوجھ نہیں ڈالا جائیگا،ریلیف دیں گے، ہیلتھ انفراسٹراکچر پر توجہ، کرونا کیلئے بجٹ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے بہتری کیلئے کسی طرح کی مثبت تجاویز آنے کی توقع نہیں، ماضی میں خزانے کو نوچنے والے آج مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سےآئندہ مالی سال 2020-2021 کےلیے 2220 ارب روپے کا بجٹ تیار کیا گیا ہے، صوبائی بجٹ میں 337 ارب ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا بجٹ 2020-2021 کا اجلاس 17 جون کو منعقد ہوگا۔