Tag: build

  • فرانسیسی سعودی کمپنی کے درمیان طیاروں کے ڈھانچے تیاری کا معاہدہ طے

    فرانسیسی سعودی کمپنی کے درمیان طیاروں کے ڈھانچے تیاری کا معاہدہ طے

    ریاض/پیرس : سعودی کمپنی سامی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ فرانسیسی کمپنی کےساتھ شراکتی عمل اور تجارتی شراکت داری پر خوشی ہے، مستقبل میں دونوں کمپنیاں مزید شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں فوجی مصنوعات تیار کرنےوالی کمپنی ‘سامی’ نے فرانس کی بین الاقوامی معیار کے ہوائی جہازوں کے فاضل پرزہ جات، انجن کے اجزاء، مخلوط اور سخت دھاتوں سے طیاروں کے مختلف حصے تیار کرنےوالی کمپنی ’فیگیک ایرو‘کےساتھ ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت دونوں کمپنیاں سعودی عرب میں ہوائی جہازوں کے سپیئر پارٹس تیار کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی کمپنی سامی اورفیگیک ایروکے درمیان معاہدے کی ابتدائی یادداشت پر دستخط پیرس میں منعقدہ فضائی نمائش کے موقع پر کئے گئے۔

    میڈیا میں بتایا گیا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں کمپنیاں سعودی عرب میں دھاتوں سے ہوائی جہازوں کے سپیر پارٹس تیار کرنے کےلئے کارخانے قائم کریں گی، اس مشترکہ منصوبے میں سعودی کمپنی سامی کے پاس زیادہ شیئرز ہونگے، توقع ہے کہ اڑھائی سال کے اندر اندر اس منصوبے پر کام شروع کردیا جائےگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فرانسیسی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ ویژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔

    سعودی فوجی مصنوعات کےلئے کام کرنےوالی کمپنی سامی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر انڈریاس شویر نے اس موقع پر کہا کہفیگیک ایروکےساتھ شراکت عمل اور تجارتی شراکت داری پر ہمیں بے حد خوشی ہے، مستقبل میں دونوں کمپنیاں مزید شعبوں میں بھی مشترکہ سرمایہ کاری کریں گی۔

    اس موقع پر فرانسیسی کمپنی فیگیک ایروکے بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین جانو کلوڈ مایار نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام کے ساتھ چار سال سے جاری صلاح مشورے کے بعد ہم نے سامی کے ساتھ مشترکہ پراجیکٹ شروع کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ سعودیہ میں ایٹمی پلانٹ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، رپورٹ

    ٹرمپ انتظامیہ سعودیہ میں ایٹمی پلانٹ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، رپورٹ

    واشنگٹن : امریکی کانگریس نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا سعودی عرب میں جوہری ری ایکٹر تعمیر کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کا شمار امریکا کے خاص اتحادیوں میں ہوتا ہے جو مشرق وسطیٰ میں امریکی ہتھیاروں کا بڑا خریدار بھی ہے اور دونوں اتحادی ممالک کا مشرق وسطیٰ میں مشترکا دشمن ایران ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا سعودی عرب میں حساس جوہری توانائی منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایٹمی ری ایکٹر کی سعودی عرب منتقلی کا معاملہ ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر نگرانی چل رہا ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹ کے ایک پینل نے جوہری توانائی سعودی عرب منتقل کرنے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے سعودی عرب میں ایٹمی ری ایکٹر تعمیر کیا تو خطے عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا اور مشرق وسطیٰ میں ایٹمی ہتھیاروں کی طلب میں اضافہ ہوجائے گا۔

    امریکی ایوان نمایندگان کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ معاملے کی تحقیقات بہت ضروری ہے کیونکہ ظاہری طور پر امریکا ایٹمی ٹیکنالوجی سعودیہ لے جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ہفتے قبل وائٹ ہاؤس میں ایٹمی سائنس دانوں سے ملاقات کی تھی جس میں سعودی عرب میں جوہری توانائی منتقل کرنے کے حوالے گفتگو کی گئی تھی۔

    دوسری جانب سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اپنی بقاء کی خاطر ایٹمی ہتھیاروں کی بے حد ضرورت ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سعودیہ کو جوہری توانائی فراہم کی تو خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی جنگ شروع ہوجائے گی۔

  • سعودی حکومت نے ریاض میں وسیع وعریض تفریحی کمپلیکس تعمیر کرنے کا اعلان کردیا

    سعودی حکومت نے ریاض میں وسیع وعریض تفریحی کمپلیکس تعمیر کرنے کا اعلان کردیا

    ریاض : سعودی حکومت نے ویژن 2030 کے تحت دارالحکومت میں وسیع و عریض تفریحی کمپلیکس بنانے کا اعلان کیا ہے جس میں کئی سنیما بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت دارالحکومت ریاض میں دیوہیکل انٹرٹینمنٹ کمپلیکس تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے کہ جس میں متعدد سنیما سمیت لائیو شو کےلیے آڈیٹوریم بھی بنائے جائیں گے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ وسیع عریض تفریحی کمپلیکس منصوبے کا ڈیزائن اتنا منفرد ہے جس میں کھیلوں کی سہولیات کے ساتھ ساتھ سرسبز اور کھلے مقامات بھی ہوں گے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 1 ہزار اسکوائر میٹر کے رقبے پر محیط انٹرٹینمنٹ کمپلیکس کو ’پبلک انویسٹمنٹ فنڈ‘ کی ذیلی کمپنی ’سعودی انٹرٹینمنٹ وینچرز کمپنی‘ تعمیر کرے گی۔

    سیون ’سعودی انٹرٹینمنٹ وینچرز کمپنی‘ کے چیئرمین عبداللہ بن ناصر کا کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت عمارت میں ملکی و غیر ملکی ریسٹورنٹ بھی ہوں گے، انٹرٹینمنٹ کمپلیکس میں شہریوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سیاح بھی جاسکتے ہیں۔

    سعودی عرب میں سنیما انڈسٹری آئندہ برس بحال ہوگی

    خیال رہے کہ سیون ’سعودی انٹرٹینمنٹ وینچرز کمپنی‘ کو گذشتہ برس قائم کیا گیا تھا جسے ابتدائی طور پر 2.67 ارب ڈالرز کی رقم دی گئی تھی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیون آئندہ میں ملک بھر میں تفریحی عمارتیں و سینٹرز قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کے تحت سالانہ پانچ کروڑ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔

  • ایران اور روس کے درمیان جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے مذاکرات کا آغاز

    ایران اور روس کے درمیان جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے مذاکرات کا آغاز

    تہران/ماسکو : ایران میں جوہری منصوبوں کی تعمیر کے لیے روس اور تہران کے درمیان نئے مذکرات کا آغاز ہوچکا ہے،  جبکہ روس کا ایک جوہری ریکٹر پہلے سے ایران میں کام کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ نئے جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے ایران اور روس کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے جس کے بعد 3 ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران تاحال جوہری توانائی کے ذریعے ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے پہلے ہی ایک جوہری پلانٹ کام کررہا ہے۔

    خیال رہے کہ ایران اور روس کے درمیان 2014 میں جوہری پلانٹ لگانے کا معاہدہ طے ہوا تھا جس کے تحت 8 سے زائد پلانٹ تعمیر کیے جائیں گے۔

    دوسری جانب امریکا نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے کو منسوخ کرتے ہوئے مزید اقتصادیاں پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد کیے جانے کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کا کہا تھا کہ امریکا تہران کے ساتھ محاز آرائی کرنے سے گریز کرے ورنہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوگی۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا تہران کو عالمی منڈی میں تیل فروخت کرنے سے روکنے کی جرآت نہیں کرسکتا۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات 2015 میں ایران سے کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا کے رواں سال مئی میں نکلنےکے بعد سے شدید بحران کا شکار ہیں۔