Tag: building collapse

  • وائرل ویڈیو: بارش سے کثیر المنزلہ عمارت کے زمیں بوس ہونے کا خوفناک منظر

    وائرل ویڈیو: بارش سے کثیر المنزلہ عمارت کے زمیں بوس ہونے کا خوفناک منظر

    جے پور: بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جے پور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کو دھڑام سے منہدم ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    راجستھان کے شہر جے پور کے علاقے پارکوٹن میں واقع کلیان جی میں کئی منزلہ عمارت اس وقت گرائی گئی، جب ایک دن قبل موسلا دھار بارش کی وجہ سے اس کی ایک دیوار منہدم ہو گئی تھی، انتظامیہ نے اسے گرانے کا فیصلہ کیا۔

    سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے والی چونکا دینے والی ویڈیو میں کثیر المنزلہ عمارت کو بہت صفائی کے ساتھ گراتے دکھایا گیا ہے، عمارت کو گرائے جانے سے قبل اس میں رہائش پذیر افراد کو وہاں سے نکالا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ جے پور میں موسلا دھار بارش نے معمول کی زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے، سڑکیں پانی میں ڈوب گئی ہیں اور شہر بھر میں ٹریفک جام ہے۔

    فرانس: طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہونے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    ترکیہ کی پارلیمنٹ میں زبردست ہاتھا پائی سے کئی ارکان زخمی، ویڈیو وائرل

    جے پور میٹرولوجیکل سینٹر کے ترجمان کے مطابق مشرقی راجستھان کے جے پور، بھرت پور، کوٹا اور اجمیر ڈویژن کے کچھ حصوں میں اگلے چار سے پانچ دنوں تک موسلادھار بارش جاری رہنے کا امکان ہے، کئی مقامات پر سیلاب جیسی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

  • 40 سال پرانی عمارت گرنے پر بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ معطل

    40 سال پرانی عمارت گرنے پر بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ معطل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں 40 سال پرانی عمارت گرنے پر بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد میں چالیس سال پرانی عمارت گرنے کے معاملے پر ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ کو معطل کر دیا ہے۔

    ڈی جی ایس بی سی اے نے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈنگ انسپکٹر مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث پایا گیا تھا، ڈائریکٹر جنرل نے تنبیہہ جاری کی ہے کہ اگر آئندہ کوئی افسر غیر قانونی تعمیرات یا اس طرح کے کسی بھی عمل میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    ڈی جی ایس بی سی اے نے کہا ہے کہ حکومت اور قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے، کوئی کتنا بھی با اثر کیوں نہ ہو کسی کو غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    واقعے کا مقدمہ عمارت کے مالک محمد فراز کی مدعیت میں لیاقت آباد تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، مقدمے میں پلاٹ کے مالک عامر مغل اور ٹھیکیدار اقبال کو نامزد کیا گیا۔

    مدعی کا کہنا تھا کہ پلاٹ پر جاری کھدائی کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو دو بار درخواست دی گئی، 23 مئی اور 10 جون کو دی گئی درخواستوں پر ایس بی سی اے نے کوئی ایکشن نہیں لیا، پلاٹ کی کھدائی کے دوران ہیوی مشینری استعمال کی گئی۔

    مدعی کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے عمارت ہلنے لگی جس کے باعث دکانیں اور عمارت خالی کر دی گئی، مدعی نے درخواست میں حکام سے عامر مغل، اقبال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

    واضح رہے کہ 6/49، لیاقت آباد نمبر 6، بوری خان نامی عمارت گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    ایس بی سی اے کے مطابق گرنے والی عمارت کو ڈینجرز کمیٹی نے 2020 میں مخدوش قرار دیا گیا تھا، بلاک 7 کے پلاٹ نمبر 148 پر مشینری سے کھدائی جاری تھی، ایس بی سی اے نے گرنے والی عمارت کے اطراف کی 2 عمارتیں بھی سیل کر دی ہیں۔

  • رہائشی عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی، ویڈیو میں تباہی کے دلخراش مناظر

    رہائشی عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی، ویڈیو میں تباہی کے دلخراش مناظر

    بنگلور : بھارت میں ایک رہائشی عمارت کے گرنے کا دلخراش منظر موبائل فون کی ویڈیو گیلری میں محفوظ ہوگیا، عمارت دیکھتے ہی دیکھتے ملبے کا ڈھیر بن گئی۔

    بھارتی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ایک رہائشی عمارت زمیں بوس ہوگئی مذکورہ عمارت کا جھکاؤایک جانب ہوگیا تھا جس کی وجہ سے اسے خطرناک قرار دیا گیا تھا۔

    خوش قسمتی سے حادثے کے وقت مذکورہ عمارت میں کوئی شخص بھی موجود نہیں تھا، اس لیے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    اس حوالے سے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ 1962میں تعمیر ہونے والی عمارت کی دیواروں کا پلستر اور چھت کا سریا گرنے سے متعلق عمارت کے مکینوں نے ایمرجنسی سروسز سے رابطہ کیا تھا۔

    ایمرجنسی سروسز کے عملے نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر مکینوں کو مخدوش عمارت سے باہر نکالا جس کے کچھ دیر میں ہی یہ عمارت منہدم ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس مختصر سی 20سیکنڈ کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ عمارت دیواریں اس کے وزن سے نیچے گر رہی ہیں اور چند سیکنڈ میں پوری عمارت دھول اور ملبے کے ایک بڑے بادل میں ڈھل جاتی ہے۔

  • تین منزلہ عمارت زمین بوس، ملبے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق

    تین منزلہ عمارت زمین بوس، ملبے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق

    لاہور : تین منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی، ملبے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا، امدادی ٹیموں نے زمین بوس ہونے والے مکان سے متصل عمارتوں کو کلئیر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون شہر سید میٹھا بازار میں ایک اور تین منزلہ مخدوش عمارت زمین بوس ہوگئی۔ ملبے تلے دب کر ایک شخص زندگی کی بازی ہار گیا، اطلاع ملنے کے بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور آپریشن شروع کیا۔

    تین گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد ملبے تلے دبے شخص کی لاش نکال لی، اسسٹنٹ کمشنر سٹی صادق تبریز زمین بوس ہونے والے مکان کے رہائشیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ اولڈ سٹی اتھارٹی کی غفلت کے باعث یہ واقعہ پیش آیا۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ اولڈ سٹی اتھارٹی نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں متاثرہ خاندان اگر کسی کے خلاف کارروائی کروانا چاہے گا تو اس کے لئے پولیس تیار ہے۔

    مزید پڑھیں : مظفر گڑھ، تین منزلہ عمارت گر گئی، 8 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں تین منزلہ عمارت گر گئی تھی جس کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ واقعے میں سات افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • ’سانحہ گلبہار، کسی کو بہن کی تلاش، کسی کو بھائی کی، ہنستے بستے خاندان اجڑ گئے‘

    ’سانحہ گلبہار، کسی کو بہن کی تلاش، کسی کو بھائی کی، ہنستے بستے خاندان اجڑ گئے‘

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلبہار میں عمارت گرنے کے نتیجے میں 16 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جہاں 16 خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی، کسی کا باپ، کسی کا بھائی، کسی کی بہن اور کسی کے بچے ملبے تلے دب گئے۔

    عینی شاہدین کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان پر اس وقت کیا گزری ہوگی جب وہ رات کے وقت کھلے آسمان تلے موجود تھے جبکہ ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں کے دوران ان کے پیاروں کی لاشیں نکالنے میں مصروف تھے تو ان کے دلوں میں یہی وسوسہ تھا کہ کاش ان کا پیارا ملبے سے زندہ نکل آئے۔

    متاثرین اپنے پیاروں کی زندگی کے لیے دعا گو ہیں، ایک خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، بچے تو اب بھی نہیں مل رہے۔

    اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ عمارت میں پھنسے افراد کے کل تک فون آتے رہے تو زندگی کی امید تھی لیکن اب کوئی فون بھی نہیں آرہا جس کی وجہ سے وہ پریشان ہیں۔

    ایک شہری کا کہنا تھا کہ میں کل شکارپور سے دس بجے پہنچا تھا لیکن ریسکیو آپریشن ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا ہے جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن میں احتیاط سے کام لیا جارہا ہے تاکہ زندگیوں کو بچایا جاسکے۔

    واضح رہے کہ کراچی اور سکھر میں اس سے قبل بھی عمارت گرنے کے واقعات پیش آچکے ہیں لیکن ایس بی سی اے عملے کی جانب سے رشوت لے کر عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دے دی جاتی ہے جس کی وجہ سے حادثات رونما ہونا معمول بن گیا ہے۔

  • کراچی میں عمارت گر گئی‘ 2 ہلاک‘ 5 زخمی

    کراچی میں عمارت گر گئی‘ 2 ہلاک‘ 5 زخمی

    کراچی:شہرقائد کے علاقے نیلم کالونی میں عمارت گرنے سے خاتون سمیت دو افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ تنگ گلیوں کی وجہ سےامدادی کاموں میں دقت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز کلفٹن کے علاقے نیلم کالونی میں دو منزلہ گھر کی چھت گرنے کے باعث 2 افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے. افسوسناک واقعہ کے فوری بعد اہل علاقہ پہنچ گئے اور اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹانے کا کام شروع کردیا،

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر امدادی سرگرمیاں موقع پر فراہم کی گئی تاہم تنگ گلیوں کی وجہ سےامدادی کاموں میں دقت کا سامنا کرنا پڑا ، ہیوی مشینری نہ پہنچنے کے باعث ہاتھوں سے ملبہ ہٹایا گیا، جو کام میں تاخیر کا سبب بنا.

    امدادی ٹیموں نے ملبے سے چھ افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کیا، جہاں خاتون سمیت دو افراد نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا جبکہ ملبے میں سے مزید افراد کو نکالنے کی کوشش جاری ہیں‌.

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ عمارت گیس بھرنے کی وجہ سے منہدم ہوگئی، گیس بھرنے سے دھماکا ہوا جس کے باعث گھر گرگیا، حادثے کی وجہ سے اطراف موجود گھروں کوبھی جزوی نقصان پہنچا ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ مخدوش عمارتوں کے رہائشیوں کو وقتی طورپرہٹا دیا گیا ہے .

    واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں پچیس سالہ عظیم اور پینسٹھ سالہ زینب جبکہ زخمیوں میں سلیم مسیح، شبانہ مسیح ، انتھونی، دانیال اور عامر شامل ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ایم پی اے خرم شیرزمان نے موقع پر پہنچ امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا.

  • ڈیفنس: بلڈنگ کا چھجا گرنے سے 7 گاڑیاں تباہ

    ڈیفنس: بلڈنگ کا چھجا گرنے سے 7 گاڑیاں تباہ

    کراچی: ڈیفنس کے علاقے خیابانِ توحید کمرشل ایریا میں عمارت کا چھجا گرنے سے پارکنگ میں کھڑی 3 گاڑیاں اور  4 موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان  نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابانِ توحید کی کمرشل لین میں بلڈنگ کی چھت کا کچھ حصہ اچانک گر گیا جس کے باعث وہاں کھڑی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا تاہم 2 افراد معمولی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    building

    کمرشل لین میں عوام کا رش ہونے کے باوجود اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلڈنگ گرنے کے وقت وہاں عوام موجود تھی۔


    حادثے سے وقت اُس مقام پر کچھ لوگ کھڑے جب کے وہاں سے گاڑیاں گزر رہی تھی تاہم اتفاق سے سب محفوظ رہے، بلڈنگ گرنے کے بعد وہاں موجود عوام خوف و حراس کے باعث جائے وقوعہ سے ہٹ گئے۔

    واقعے کے بعد ریسکیو ٹیمیں نے جائے وقوعہ پہنچی جب کے کنٹومنٹ بورڈ کی ٹیم نے دورہ کرنے کے بعد بلڈنگ کو خطرے سے خالی قرار دے دیا۔

  • گلشن اقبال میں پانچ منزلہ عمارت ٹیڑھی ہوگئی، گرانے کا فیصلہ

    گلشن اقبال میں پانچ منزلہ عمارت ٹیڑھی ہوگئی، گرانے کا فیصلہ

    کراچی : راشد منہاس روڈ سے متصل ملینیم مال کے قریب پانچ منزلہ عمارت دراڑیں پڑنے کے باعث ٹیڑھی ہوچکی ہے ، جس کے بعد عمارت کے مکینوں نے بلڈنگ کو خالی کردیا ہے ۔ جبکہ مذکورہ عمارت کو گرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں رہائشی عمارت میں دراڑیں پڑ گئیں جس کے بعد عمارت کو خالی کرادیا گیا ۔

    جبکہ کمشنر کراچی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ عمارت میں دراڑیں کیسے پڑیں۔

    ریسکیو حکام نے اطراف کی عمارتوں کو بھی خالی کرادیا ہے،واقعے کے بعد علاقہ مکینوں اور رہائشیوں میں خوف پایا جاتا ہے، تاہم کسی بھی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

    جبکہ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ نے عمارت کو گرانے کا فیصلہ کیا ہے، علاوہ ازیں فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کے سی ای او فیصل تنویر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمارت کی چار منزلہ اجازت تھی پانچویں منزل کی غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔

    دراڑیں پڑنے کے بعد عمارت کو خالی کرادیا گیا ہے اور پرائیویٹ کنٹریکٹر کے ذریعے عمارت کو مرحلہ وار توڑا جائے گا تاکہ نقصان سے بچا جاسکے ۔

    فیصل کنٹونمنٹ انتظامیہ کے مطابق عمارت کو 2011 میں سرٹیفائی کیا گیا تھا ، تاہم دراڑیں پڑنے کے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    متاثرہ عمارت کے اطراف کے مکانوں اور فلیٹس کو خالی کرادیا گیا ہے ، جبکہ متاثرہ عمارت کے گیس اور بجلی کے کنکشنز منقطع کردیئے گئے ہیں۔

  • سعودی عرب: زیرِتعمیرعمارت زمیں بوس، 4مزدورجاں بحق

    سعودی عرب: زیرِتعمیرعمارت زمیں بوس، 4مزدورجاں بحق

    سعودی عرب: زیرِ تعمیرعمارت گرنے سے چارافراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ملبےمیں پچاس کے قریب مزدور پھنسے ہیں جنہیں نکالنے کی سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں۔

    سعودی میڈیا کے مطابق زیرِتعمیرعمارت میں کام کرنے والے زیادہ تر مزدوروں کا تعلق پاکستان سے ہے، یہ واقعہ سعودی عرب کے صوبے بریدہ میں اس وقت پیش آیا، جب القاسم نامی زیرِتعمیرعمارت کا کنونشن سینٹر کا ڈھانچہ اچانک زمیں بوس ہوگیا۔

    سعودی میڈیا کے مطابق یہ زیرِ تعمیرعمارت ایک یونیورسٹی کی ملکیت ہے۔

    یونیورسٹی ترجمان نے سعودی میڈیا سے گفتگو میں چار مزدورں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    ترجمان کے مطابق ملبے تلے دبے بیشتر مزدورں کا تعلق پاکستان سے ہے۔

  • راولپنڈی: دومنزلہ مکان منہدم ،  9افراد جاں بحق

    راولپنڈی: دومنزلہ مکان منہدم ، 9افراد جاں بحق

    راولپنڈی : تھانہ واہ صدر کے علاقے میں تیز بارش کے باعث دومنزلہ مکان منہدم ہونے سے ایک ہی خاندان کے نوافرادجاں بحق جبکہ چار زخمی ہوگئے، وزیراعلی پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کاحکم دیدیا ہے۔

    راولپنڈی کے علاقے واہ صدر میں تیز بارش کے باعث دو منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی، منہدم ہونے والی عمارت تلے متعدد افراد دب گئے، واقع کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیموں نے ملبے تلے سے تین بچوں سمیت دس افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا جبکہ نو افراد جاں بحق ہو گئے ۔

    ملبےتلے دب کر جاں بحق ہونے والے افراد میں سعدیہ، سپنا، سید نذیر، ممتاز، باغ سلطانہ، شمائلہ نذیر، احمد نذیر شامل ہیں۔

    ریسکیو آپریشن کے زخمیوں میں معجزانہ طور پر دس ماہ کی ایک بچی فاطمہ شامل ہے، جو جاں بحق ہونے والی ماں کی گود میں زندہ سلامت رہی۔

    مبینہ ٹھیکیدار چوہدری محمداکرم نے ناقص میٹریل سے مکان تعمیر کرکے حضرو کے حاجی رفیق کو بیچ دیا، ساجد نامی شخص مکان میں رہائش پذیرمتاثرہ خاندان سے کرایہ وصول کرتا تھا، جن کے خلاف مکمل تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے۔

    پاک فوج، پولیس، ایدھی رضاکاروں سمیت دیگر فلاحی اداروں کے کارکنوں نے ساڈھے دس گھنٹے تک جاری ریسکیوآپریشن میں حصہ لیا۔ حکام کے مطابق عمارت میں ناقص مٹیریل استعمال کیا گیا تھا جبکہ عمارت سے ملحقہ پلازہ کے بھی دو پلر منہدم ہوچکے ہیں جو کسی بھی وقت حادثے کا شکار ہوسکتا ہے۔

    اس سے قبل وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے بھی متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے تفصیلات معلوم کیں اورانھیں واضح ہدایات جاری کیں۔