Tag: building

  • لکڑی سے تیار ہونے والی انوکھی اور عالی شان عمارت

    لکڑی سے تیار ہونے والی انوکھی اور عالی شان عمارت

    اوسلو: یوں تو عموماً گھروں اور عمارتوں کی تیاری کے لیے لوہے، سیمنٹ اور کنکریٹ کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن ناروے میں ایک ایسی انوکھی عمارت سامنے آئی جس کی تیاری کے لیے لکڑیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ناروے کے علاقے برومنڈال میں ایک ایسی عمارت زیر تعمیر ہے جس کی تکمیل کے لیے سیمنٹ، بجری، کنکریٹ اور دیگر ضروری اشیا کے بجائے ناروے کے جنگلات سے حاصل کردہ لکڑیوں کا استعمال کیا جارہا ہے، جو آئندہ سال مکمل کر لی جائے گی۔

    منتظمین کے مطابق اس عمارت کی تعمیر مارچ 2019 میں مکمل کر لی جائے گی، اس 18 منزلہ عمارت میں 67 تا 149 مربع میٹر کے 27 اپارٹمنٹس تیار کیے جائیں گے،علاوہ ازیں ایک ہوٹل، سوئمنگ پول، دفاتر اور ریستوران بھی اس عمارت میں موجود ہوں گے۔

    مٹی سے بنی چار سو سال پرانی عمارت میں رہنے والا سعودی شہری

    خیال رہے کہ ویانا میں بھی اس وقت لکڑی کی مدد سے 84 میٹر بلند عمارت تعمیر کی جارہی ہے جو 24 منزلوں پر مشتمل ہے، تاہم اس عمارت میں سیڑھیاں سیمنٹ سے تیار کی جائیں گی، ویانا میں قائم کی جانے والی اس عمارت میں اپارٹمنٹس، دفاتر اور دکانیں وغیرہ بھی موجود ہوں گے۔

    پہاڑوں کے دامن میں لکڑی سے بنی منفرد مسجد

    واضح رہے کہ اس وقت دنیا میں آسٹریا کے لکڑی کی صنعتی استعمال کو نہایت اہمیت حاصل ہے اور یہ دنیا بھر میں کراس لیمینیٹڈ لکڑی کی پیدوار میں سرفہرست بھی ہے، تیرنے ضلع میں قائم 9 منزلہ عمارت کراس لیمینیٹڈ لکڑی اور شیشے سے بنائی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کم لاگت میں گھروں کی تعمیر ممکن ہوگی: اسٹیٹ بینک

    کم لاگت میں گھروں کی تعمیر ممکن ہوگی: اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور  پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے مابین معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت ملک میں کم لاگت میں گھروں کی تعمیر کے لیے پی ایم آر  اگلے ماہ سے کام شروع کر دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک، بینکوں کے صدور اور شیئرز ہولڈرز کے مابین معاہدے پر دستخط کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہوئے، پی ایم آر سی کی تقریب میں نیشنل بینک کے صدر سعید احمد سمیت دیگر بینکوں کے صدور نے بھی شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ سندھ کچی آبادی محکمے کے مطابق کراچی میں 562 کچی آبادیاں ہیں، جہاں پر  بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بیماریاں پھیلتی ہیں، اسٹیٹ بینک کے وژن 2020 میں ایسی بستیوں میں آباد کاری کے ساتھ ہاؤسنگ، زراعت اور ایس ایم ای بنیادی نکات میں شامل ہے۔

    شرح سود میں چھ فیصد اضافہ، اسٹیٹ بینک کی نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان

    چیئرمین پی ایم آر سی رحمت علی حسنی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متوسط و کم آمدنی والے افراد کی ضروریات کو پورا کرے گا، پی ایم آر سی میں نجی شعبے کی شمولیت 51 فیصد ہے جبکہ ورلڈ بینک نے 140 ملین ڈالرز کی کریڈٹ لائن دی ہے۔

    پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے انتظامی سربراہ مسٹر روپن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھروں کی لاگت کا معاملہ بہت اہم ہے، گھر بنانے کی لاگت کم کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان میں سالانہ 4 سے 6 لاکھ گھروں کی طلب بڑھ رہی ہے، پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی آئندہ ماہ سے کام شروع کردے گی۔

    دس ہزار کا نوٹ متعارف نہیں کرایا جارہا، اسٹیٹ بینک

    عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں موجود نمائندے ناموس ظہیر کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد گھروں کی کمی کا سامنا ہے، ملک میں دو فیصد خواتین کے نام جائیداد کی ملکیت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، تین سالہ بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا

    جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، تین سالہ بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا

    براسیلیا: برازیل کے شہر گایانیا میں تین سالہ بچہ عمارت کی نویں منزل کی بالکونی سے معجزانہ طور پر گرنے سے بال بال بچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ دل دہلا دینے والے مناظر اس وقت دیکھنے میں آئے کہ جب برازیل کے شہر ’گایانیا‘ میں تین سالہ معصوم بچہ عمارت کی نویں منزل کی کھڑکی پر مسلسل دس منٹ تک لٹکا رہا لیکن گرنے سے بال بال بچ گیا۔

    تقریباً تیس میٹر (سو فٹ) کی بلندی پر بالکونی میں لٹکے بچے کی اطلاع ملتے ہی بچے کی ماں عمارت کی کھڑکی تک پہنچیں جہاں اسے باحفاظت ممتا نے اپنی آغوش میں لے لیا۔

    برازیل میں سیکورٹی گارڈ کا اسکول پرحملہ‘ 4 بچوں سمیت 10 افراد ہلاک

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بچے کی ماں نے کہا کہ اپنے بچے کو بالکونی میں اس انداز میں دیکھ کر میں حیران رہ گئی، ایک لمحے کے لیے مجھے لگا کہ میری ٹانگوں کے نیچے سے زمین نکل گئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اسے بالکونی سے اتار تو دیا لیکن ایک بار پھر اس نے وہی حرکت دہرانے کی کوشش کی، جس کے بعد اس کے اثرات دیگر بچوں پر بھی پڑ رہے ہیں جسے دیکھ کر وہ بھی بالکونی کی طرف جاتے ہیں۔

    برازیل میں کشتی ڈوب گئی،22افرادہلاک

    دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ مناظر انتہائی خوف ناک اور دل دہلا دینے والے تھے ایک وقت کے لیے لگا کہ یہ کوئی فلمی منظر ہے لیکن جلد ہی حقیقت سامنے آگئی۔

    خیال رہے اسی ملک میں سنہ 2009 میں ایک نتہائی افسوک ناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں چھ ماہ کی بچی والدین کی غفلت کے باعث عمارت کی ساتویں منزل کی بالکونی سے گر کر جاں بحق ہوگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کراچی: آئی آئی چندریگر روڈ پر کثیرالمنزلہ عمارت میں لگی آگ بے قابو

    کراچی: آئی آئی چندریگر روڈ پر کثیرالمنزلہ عمارت میں لگی آگ بے قابو

    کراچی : آئی آئی چندریگر روڈ پر عمارت میں آگ بھڑک اٹھی، فائربریگیڈ کے لیےمعمولی آگ بجھانا بھی مشکل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے آئی آئی چند ریگر روڈ پر عمارت کی بالائی منزلوں پر آگ  بھڑک اٹھی، دیکھتے ہی دیکھتے دو فلورز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا،عمارت میں آگ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا جہاں ایک اسنار کل سمیت چار گاڑیاں آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔

    فائر بریگیڈ حکام  کا کہنا ہے کہ آگ عمارت کے 15 ویں اور 16 ویں منزل پر لگی، 15 منزل پر لگی آگ پر قابو پالیا گیا ہے لیکن تین گھنٹے گزرجانے کے باوجود سولہویں منزل پر لگی آگ پر اب تک قابو نہیں پایا جاسکا، آگ کی شدت اور دھویں کے باعث فائر فائٹرز کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    عمارت کے15 ویں فلور پر پھنسے 2گارڈز کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

    آگ کے باعث عمارت کو خالی کرا لیاگیا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ اب تک کی رپورٹ کے مطابق آگ شارت سرکٹ کے باعث لگی۔


    مزید پڑھیں : کراچی میں کثیرالمنزلہ عمارت میں آتشزدگی


    واضح رہے کہ شہر کی بیشتر تجارتی عمارتوں میں فائرسسٹم نہ ہونے کی وجہ سے آتشزدگی کے واقعات میں قابو پانے میں مسائل کا سامنا ہے جبکہ ایمرجنسی اخراج نہ ہونے کے باعث کئی لوگوں کی جانیں بھی جاچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ آئی آئی چندریگرروڈ شہرکی سب سے مصروف تجارتی شاہراہ ہے، جس پر بے شمار کمپنیوں کے دفاتر اور ہیڈ آفس واقع ہیں، امدادی سرگرمیوں کے سبب آئی آئی چندریگرروڈ اوراطراف کی سڑکوں پرٹریف ک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی جس پر قابو پایا جارہا ہے۔