Tag: buildings

  • طویل عمارتوں پر چھلانگ لگانے کا دل دہلا دینے والا اسٹنٹ

    طویل عمارتوں پر چھلانگ لگانے کا دل دہلا دینے والا اسٹنٹ

    آسٹریلیا میں ایک شخص نے 12 میٹر طویل عمارتوں کے اوپر چھلانگ لگا کر لوگوں کو حیران کردیا، پولیس نے مذکورہ شخص کی تلاش شروع کردی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک نامعلوم شخص عمارت کی چھت پر موجود ہے اور اپنے آپ کو وارم اپ کر رہا ہے۔

    جس عمارت پر وہ موجود ہے وہ اور اس کے سامنے والی عمارت کی بلندی لگ بھگ 12 میٹر ہے جبکہ دونوں کے درمیان 5 میٹر کا فاصلہ ہے۔

    وارم اپ کرنے کے بعد وہ شخص بھاگتا ہے اور ایک جست لگا کر دوسری عمارت پر پہنچ جاتا ہے۔

    اطراف میں کھڑے لوگ اس کے اسٹنٹ پر نہایت حیران ہوتے ہیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے مذکورہ شخص کی تلاش شروع کردی ہے۔

  • سپریم کورٹ کے حکم پر 2 پرتعیش عمارتیں گرا دی گئیں

    سپریم کورٹ کے حکم پر 2 پرتعیش عمارتیں گرا دی گئیں

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ میں دو پرتعیش اور مہنگی عمارتوں کو ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر عدالت کے حکم پر منہدم کردیا گیا۔

    کیرالہ میں واقعہ خوبصورت محل وقع کی حامل پرتعیش اور مہنگی ترین عمارتیں جن میں لگژری فلیٹس بنے ہوئے تھے عدالت کے حکم پر ڈھا دی گئیں۔

    ان عمارتوں کے لیے گزشتہ برس مئی میں سپریم کورٹ نے قرار دیا تھا کہ یہ عمارتیں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کی گئی ہیں۔

    اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد اس منظر کو دیکھنے کے لیے یہاں جمع ہوگئی۔ مقامی انتظامیہ نے لمحوں میں دونوں عمارتوں کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا، حکام کی جانب سے پورے عمل کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

    عمارت میں رہائش پذیر لوگوں نے کثیر رقم خرچ کر کے یہاں پر فلیٹس خریدے تھے، کچھ نے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی سے یہاں اپنے خوابوں کا گھر بنایا تھا۔ ان افراد کو اب اپنی رقم کی واپسی کے لیے ایک طویل قانونی جنگ لڑنی ہوگی۔

    ابتدائی طور پر یہاں مقیم لوگوں نے اپنے گھر چھوڑ کر جانے سے انکار کردیا، لیکن جب مقامی انتظامیہ نے عمارتوں کی پانی اور بجلی کی سپلائی منقطع کردی تو انہیں مجبوراً یہاں سے جانا پڑا۔

    فل الحال ان لوگوں کو ریاستی حکومت کی جانب سے ایک معمولی رقم معاوضے کے طور پر دی گئی ہے۔ عمارت کے بلڈرز ان تمام افراد کے گھروں کی رقم واپس کرنے کے مراحل کا تعین کر رہے ہیں۔

    سنہ 2006 میں تعمیر کی گئی ان عمارتوں کی اجازت مقامی حکومت کی جانب سے پرائیوٹ بلڈرز کو دی گئی تھی۔

    تاہم ان عمارتوں کی تعمیر کے خلاف دائر کیے گئے ایک کیس میں گزشتہ برس عدالت نے حکم جاری کیا کہ دونوں عمارتیں ماحولیاتی طور پر حساس ساحلی حصے پر بنائی گئی ہیں اور یہ ماحولیات کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔

    کیرالہ کی ریاست میں بحیرہ عرب کے ساتھ خوبصورت ساحل موجود ہیں جس کی وجہ سے یہ سیاحوں اور مالدار لوگوں کی جنت سمجھی جاتی ہے۔

    سنہ 2018 میں یہاں صدی کا سب سے خوفناک سیلاب آیا جس میں 400 افراد ہلاک ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کیرالہ میں بڑھتی ہوئی قدرتی آفات کی وجہ یہاں ہونے والی بے ہنگم تعمیرات ہیں جن کی تعمیر میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جاتی۔

    مذکورہ عمارتوں کے انہدام کے وقت قریب مقیم افراد کا کہنا تھا کہ وہ ان دھماکوں سے اپنے گھروں اور عمارتوں پر پڑنے والے اثرات سے پریشان ہیں، ان کے مطابق جب ان عمارتوں کو دھماکے سے اڑایا جارہا تھا تو ان کے گھروں کی دیواروں پر بھی دراڑیں پڑ گئیں۔

    اس کارروائی سے قبل مذکورہ عمارتوں کے قریب رہائش پذیر تقریباً 2 ہزار افراد کو حفاظتی اقدامات کے تحت کہیں اور منتقل ہونے کو کہا گیا۔

    منہدم ہونے والی عمارت کے ایک رہائشی نے بتایا کہ انہوں نے تقریباً ڈیڑھ کروڑ بھارتی روپے سے یہاں گھر خریدا تھا، اور وہ ان کی آنکھوں کے سامنے مٹی کا ڈھیر بن گیا۔ ’ہماری کوئی غلطی نہیں اس کے باوجود ہم ہی سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں‘۔

  • سال 2019 کی خوبصورت ترین عمارات

    سال 2019 کی خوبصورت ترین عمارات

    دنیا بھر میں نہایت خوبصورت، بلند و بالا اور اختراعی عمارات بنائی جارہی ہیں، یہ عمارات ایک طرف تو فن تعمیر کا شاہکار ہیں تو دوسری طرف ان کی تعمیر میں کسی مقصدی تھیم کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔

    عالمی شہرت یافتہ برطانوی تعمیراتی کپمنی ڈیزین نے سال کی بہترین عمارات کے ایوارڈ کے لیے نامزدگیاں طلب کی ہیں۔ ڈیزین کو دنیا کے 87 ممالک سے 4 ہزار 500 نامزدگیاں موصول ہوئیں جن میں سے 267 کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔

    ڈیزین اب ان 267 تعمیراتی پروجیکٹس کا جائزہ لے رہی ہے جن میں سے 3 کو فاتح قرار دیا جائے گا۔ ڈیزین کے مطابق ان تعمیرات کو تین لفظی تھیم ’خوبصورت، اختراعی اور فائدہ مند‘ کے مطابق پرکھا جائے گا۔

    ہم آپ کو ڈیزین کی 267 منتخب عمارات میں سے کچھ یہاں پر دکھانے جارہے ہیں جن کی خوبصورتی دیکھ کر آپ ضرور متاثر ہوں گے۔

    دا ویو، ڈنمارک

    ڈن آرٹ میوزیم، چین

    جمیل آرٹس سینٹر، دبئی

    ماسا بیکری اینڈ کیفے، کولمبیا

    دا ٹی ہاؤس، چین

  • انڈونیشیا میں ایک بار پھر زلزلے کے شدید جھٹکے، عمارتیں لرز گئیں

    انڈونیشیا میں ایک بار پھر زلزلے کے شدید جھٹکے، عمارتیں لرز گئیں

    جکارتہ: انڈونیشیا میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکوں نے عمارتیں لرزا دیں، شہری خوف کے باعث گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جیولوجیکل سروے نے انڈونیشیا کے جنوب مشرقی مالُوکو جزائر میں شدید زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت سات اعشاریہ تین تھی، زلزلے نے مالوکو جزائر کے بڑے شہر تیرانٹے کو ہلا کر رکھ دیا۔

    البتہ زلزلے کے باعث محکمہ موسمیات نے سونامی کی کوئی وارننگ نہیں دی، جبکہ تیرانٹے میں ضمنی جھٹکوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد کسی جانی ومالی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں، تاہم شہریوں میں خوف پایا جاتا ہے۔

    انڈونیشیا کے ’مالوکو‘ نامی جزیرے پر گذشتہ ہفتے ہی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کے بعد علاقے میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی، تاہم حالات کا جائزہ لینے کے بعد محکمہ موسمیات نے سونامی کی وارننگ واپس لے لی تھی۔

    انڈونیشیا میں شدید زلزلے کے جھٹکے، عمارتیں لرز اٹھیں

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 347 ہوگئی تھی جبکہ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں افراد بھی ہوئے تھے۔

  • تیونس کی سرکاری عمارتوں نقاب پر پابندی عائد

    تیونس کی سرکاری عمارتوں نقاب پر پابندی عائد

    تونس : افریقی ملک تیونس کی حکومت نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر سرکاری دفاترو عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس کے وزیر اعظم یوسف الشاھد کی جانب جاری ہونے والے سرکاری حکم نامے میں اعلان کیا گیا ہے کہ آئندہ سرکاری دفاتر میں خواتین کے نقاب پہن کر آنے پر پابندی ہوگی ، پابندی کا مقصد عوام کی حفاظت کو یقینی بناناہے۔

    ایک دائیں بازو کی جماعت نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ خواتین کے نقاب لگانے پر پابندی عارضی ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کچھ مسلمان خواتین کی جانب سے نقاب کپڑوں کو چھپانے کےلیے پہنا جاتا ہے اور نقاب مسلم عقیدے کی نشانی بھی ہے۔

    واضح رہے کہ تیونس پر طویل عرصے تک حکومت کرنے والے حاکم زین العابدین کی جانب سے نقاب اور حجاب پر پابندی عائد تھی لیکن سنہ 2011 کے حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد ریاست میں نقاب و حجاب عام ہوگیا تھا۔

    جمعے کے روز وزیر اعظم یوسف الشاھد کی جانب ایک سرکلر پر دستخط کیے ہیں جس میں عوامی انتظامیہ اور سرکاری دفاتر کے اندر سیکیورٹی خدشات کے باعث چہرے کو چھپانے پر پابندی عائد ہوگی۔

    تیونس لیگ برائے دفاع انسانی حقوق کے ترجمان جمیل ایم سلیم کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پابندی عارضی قرار دینے کو کہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’ہم لباس کی آزادی کے قائل کے ہیں لیکن آج ہم موجودہ حالات کے ساتھ ہیں، ہم نقاب پر پابندی کی وجہ تلاش کرلی ہے کہ تیونس اور پورے خطے میں دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے۔

    انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ حالات معمول پر آنے کے بعد نقاب سے پابندی ختم کردی جائے۔

    خیال رہے کہ 27 جون کو شمالی افریقی ملک تیونس میں 2 خودکش دھماکے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ2015 میں ہونے والے خونریز حملوں، جن میں سیکیورٹی فورسز اور سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، کے بعد تیونس میں اس پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

  • کراچی کی 352 عمارتیں مخدوش اور حساس قرار

    کراچی کی 352 عمارتیں مخدوش اور حساس قرار

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مون سون کی بارشوں میں کسی بھی بڑے سانحے سے محفوظ رکھنے کے لیے شہر قائد کی 352 عمارتوں کو مخدوش اور حساس قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوچکا اس ضمن میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کسی بھی بڑے حادثے سے بچنے کے لیے سندھ کی 450 عمارتوں کو انتہائی حساس قرار دیا۔

    ترجمان ایس بی سی اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کراچی میں حساس عمارتوں کی تعداد 352 ہے جن میں سے صدر ٹاؤن میں 243، لیاری 40 اور لیاقت آباد میں 27 عمارتیں شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی:سینکڑوں عمارتیں مخدوش، بڑے حادثے کا خطرہ

    علاوہ ازیں حیدرآباد میں 80، میرپور خاص میں 7، سکھر میں 7، لاڑکانہ میں 7 عمارتیں مخدوش ہیں جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرل اتھارٹی کی جانب سے مذکورہ عمارتوں کے مکینوں کو نوٹس جاری کیے جارہے ہیں علاوہ ازیں سوک سینٹر میں ایک شکایتی سیل بھی قائم کردیا گیا۔

    ایس بی سی اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ تعاون کریں اور کسی بھی بڑے حادثے سے محفوظ رہنے کے لیے فوری طور پر عمل کریں۔

    اسے بھی پڑھیں: کراچی میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش، موسم خوشگوار

    واضح رہے کہ کراچی اور سندھ میں سینکڑوں مخدوش عمارتیں موجود ہیں جو کسی بھی وقت سنگین حادثے کا سبب بن سکتی ہیں، متبادل انتظام نہ ہونے کی وجہ سےعوام خستہ حال عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    خیال رہےکہ شہر قائد میں اب تک مخدوش عمارتوں کے زمین بوس ہونے کے کئی واقعات رونما ہوچکے جن میں انسانی جانوں کا ضیاع بھی ہوا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے میں اب تک ناکام رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔