Tag: Bureau of Statistics

  • صنعتی پیداوار میں کتنی کمی ہوئی ؟ ادارہ شماریات کی اہم رپورٹ

    صنعتی پیداوار میں کتنی کمی ہوئی ؟ ادارہ شماریات کی اہم رپورٹ

    اسلام آباد : پاکستان میں صنعتی پیداوار کا شعبہ مشکلات کا شکار ہے، موجودہ حالات میں صنعتوں کی پیداواری کارکردگی کی صورتحال مجموعی طور پر باعث تشویش ہے۔

    ایک ماہ میں بڑی صنعتوں کی کارکردگی اگرچہ 2.1 فیصد بہتر ہوکر 129.9 فیصد پر تو آگئی ہے لیکن مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں بڑی صنعتوں کی نمو 1.78 فیصد کمی سے 114.7 فیصد پر آگئی ہے۔

    ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں  سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیے، جس کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں صنعتی پیداوار 1.78 فیصد مزید سکڑ گئی۔

    دسمبر کی نسبت جنوری میں پیداوار میں2.09فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ سال جنوری کی نسبت رواں سال یہ پیداوار 1.22 فیصد بڑھی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا جنوری فرنیچر کی پیداوار میں 61.61 فیصد کمی ہوئی، مشینری اور دیگر ساز و سامان کی صنعتی پیداوار 26.84 فیصد کم ہوئی۔

    اس کے علاوہ رواں مالی سال کے پہلے7ماہ میں الیکٹریکل ایکوئپمنٹ کی پیداوار 18 فیصد کم ہوئی، آئرن اور اسٹیل مصنوعات کی پیداوار 11.96فیصد گرگئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ کیمیکل مصنوعات 10.26 فوڈ کے شعبے کی پیداوار میں2.67فیصد اضافہ ہوا، 7 ماہ میں تمباکو کی پیداوار 20.24 فیصد، آٹوموبیل کی پیداوار 45.74 فیصد بڑھ گئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق چمڑے کی مصنوعات کی صنعتی پیداوار 0.72فیصد، پیپر اور بورڈ کی صنعتی پیداوار1.36 فیصد بڑھی جبکہ جولائی تا جنوری فارماسوٹیکل پیداوار 1.96فیصد بڑھی۔

    مزید پڑھیں : بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5 ماہ کے دوران کتنی کمی آئی؟

    یاد رہے کہ ادارہ شماریات کی جانب سے رواں سال جنوری میں جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مالی سال کے 5 ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار 1.25 فیصد گرگئی تھی، سالانہ بنیادوں پر نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.81 فیصد کی کمی آئی تھی جبکہ سالانہ بنیادوں پر نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.81 فیصد کی کمی آئی تھی۔

  • ملک میں کنواروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ، وجہ کیا ہے؟

    ملک میں کنواروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ، وجہ کیا ہے؟

    پاکستان میں غیر شادی شدہ افراد کی تعداد 4 کروڑ 25 لاکھ تک جا پہنچی، 6 سال کے دوران کنواروں کی تعداد میں 52 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کی جانب سے 15سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے ڈیٹا کی بنیاد پر تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں غیر شادی شدہ افراد کی تعداد 3 کروڑ 73 لاکھ تھی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں غیر شادی شدہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ 2کروڑ 36لاکھ ہے، سندھ 95 لاکھ 86ہزار، خیبرپختونخوا66 لاکھ 72 ہزار، بلوچستان 21 لاکھ 81 ہزار جب کہ اسلام آباد میں غیر شادی شدہ افراد کی تعداد 4 لاکھ 86 ہزار ہوگئی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں میچ میکر شازیہ رحمان نے شادیوں کی تقریبات کم ہونے کی وجوہات بیان کیں۔

    انہوں نے بتایا کہ شادیاں کم ہونے کی وجہ نوجوان نسل کو حد سے زیادہ ملنے والی آزادی ہے اس کے علاوہ ایک بڑی وجہ مہنگائی اور مطالبات بھی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر لڑکیاں تعلیم یافتہ ہیں جو کہ بہت اچھی بات ہے اب وہ سمجھوتہ نہیں کرتیں پہلے یہ ہوتا تھا کہ گھر کے بڑوں نے بات چیت کی لڑکا لڑکی کی ایک ملاقات ہوئی اور شادی ہوگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی لڑکا سادگی سے اور کم خرچ میں شادی کرنا چاہتا ہے تو نہیں کرسکتا کیونکہ جس لڑکی کو رشتہ بھیجا جائے گا وہ انکار کردے گی، اب مطالبات صرف لڑکے والے نہیں لڑکی والے بھی کرنے لگے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

  • تمباکو کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ

    تمباکو کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد : تمباکو کی برآمدات میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس سے ملک کو 43.59 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں تمباکو کی برآمدات سے ملک کو43.59 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 38 فیصد زیادہ ہے۔

    گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تمباکوکی برآمدات سے ملک کو 31.57 ملین ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواتھا۔ نومبر2023 میں تمباکو کی برآمدات کا حجم 20.42 ملین ڈالرریکارڈکیا گیا جو اکتوبرمیں 4.96 ملین ڈالر اور نومبر2023 میں 4.80 ملین ڈالرتھا، مالی سال 2023 میں تمباکو کی برآمدات کا مجموعی حجم 77.80ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • بڑی صنعتوں کی پیداوار کتنی رہی؟ اہم رپورٹ جاری

    بڑی صنعتوں کی پیداوار کتنی رہی؟ اہم رپورٹ جاری

    اسلام آباد : ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی پیداوار سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیئے جس کے مطابق ماہ اکتوبر میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4.8 فیصد کمی سامنے آئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ستمبر کے مقابلےاکتوبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 2 فیصد کمی جبکہ جولائی تا اکتوبر 2023بڑی صنعتوں کی پیداوار 0.44 فیصد کم ہوئی۔

    جولائی تا اکتوبر فرنیچر کے شعبے کی پیداوار میں60.27 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی اورآٹوموبائل کی پیداوار میں48.94 فیصد کمی ہوئی۔

    اس کے علاوہ تمباکو کی پیداوار38.01 فیصد کم ہوئی، ٹیکسٹائل شعبے کی پیداوار میں 15.47فیصد کمپیوٹرالیکٹرانکس، آپٹیکل پراڈکٹس کی پیداوار میں 25.11 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق الیکڑیکل آلات 13.29،آئرن، اسٹیل مصنوعات کی پیداوار2.4فیصد کم ہوئی جبکہ جولائی تا اکتوبر مشینری کی پیداوار58.21 فیصد بڑھی۔

    فارماسوٹیکلز شعبے کی پیداوار میں 37.37 فیصد اضافہ اور ملبوسات شعبےکی پیداوار26.52،فرٹیلائزرکی پیداوار 8.91 فیصدبڑھی، جولائی تا اکتوبر غذائی شعبے کی پیداوار میں 5.11 فیصد اضافہ ہوا۔

  • دالوں کی قیمت میں کمی ریکارڈ

    دالوں کی قیمت میں کمی ریکارڈ

    اسلام آباد : ملک بھر میں مختلف دالوں کی قیمتوں میں ماہ نومبر کے دوران عمومی کمی کا رجحان سامنے آیا ہے۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کی طرف سے جاری ماہانہ رپورٹ کے مطابق نومبر کے دوران دال مسور اوسط ریٹل قیمت 320.98 روپے فی کلو گرام ریکارڈ کی گئی جو اکتوبر کے مقابلے میں 0.63فیصد کم ہے۔

    اکتوبر میں دال مسور اوسط ریٹل قیمت 323.01 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔ نومبر میں دال مونگ کی اوسط ریٹل قیمت 276.47 روپے ریکارڈ کی گئی جو اکتوبر کے مقابلے میں 1.11 فیصد کم ہے۔

    اکتوبر میں دال مونگ کی فی کلو اوسط قیمت 279.57 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق نومبر میں دال ماش کی فی کلو اوسط ریٹل قیمت 520.96 روپے ریکارڈ کی گئی جو اکتوبر کے مقابلے میں 1.68 فیصد کم ہے۔

    اکتوبر میں دال ماش کی فی کلو اوسط ریٹل قیمت 529.88 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔ اسی طرح نومبر میں دال چنا کی فی کلو اوسط ریٹل قیمت 229.43 روپے ریکارڈ کی گئی جو اکتوبر کے مقابلے میں 2.31 فیصد کم ہے۔ اکتوبر میں دال چنا کی فی کلو اوسط قیمت 234.86 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • دالوں کی قیمتوں سے متعلق بڑی خبر

    دالوں کی قیمتوں سے متعلق بڑی خبر

    اسلام آباد : ملک میں دالوں کی قیمتوں میں اکتوبرکے دوران ماہانہ بنیادوں پر عمومی کمی کا رحجان دیکھنے میں آیا ہے۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق ستمبر کے مقابلہ میں اکتوبر میں دالوں کی مختلف اقسام کی قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اکتوبر2023 میں ملک کے مختلف شہروں میں دال مسور کی فی کلو اوسط قیمت 323.01 روپے ریکارڈ کی گئی جو ستمبر کے مقابلہ میں 4.30 فیصدکم ہے، ستمبر میں دال مسور کی فی کلو اوسط قیمت 337.54 روپے ریکارڈکی گئی تھی۔

    اعداد و شمار کے مطابق اکتوبرمیں دال مونگ کی فی کلو اوسط قیمت 279.57 روپے ریکارڈکی گئی جو ستمبر کے مقابلہ میں 2.80 فیصدکم ہے، ستمبر میں دال مونگ کی فی کلو اوسط قیمت 287.61 روپے ریکارڈ کی گئی جو ستمبر میں 287.61 روپے تھی۔

  • چینی اور آٹا ہوا سستا ؟ اعداد و شمار جاری

    چینی اور آٹا ہوا سستا ؟ اعداد و شمار جاری

    اسلام آباد : ملک میں آٹے اور چینی کی قیمت سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی، ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد وشمار جاری کر دئیے۔

    ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے میں 14 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،17 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 20 کی قیمتیں مستحکم رہیں، گزشتہ ہفتے ٹماٹر فی کلو 23 روپے مہنگے ہوئے۔

    جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق آلو کی فی کلو قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ ہفتے انڈے فی درجن 5 روپے مہنگے ہوئے، 800 گرام نمک 1 روپے، لہسن فی کلو 4 روپے مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ دال ماش، دال چنا دال مسور کی قیمتوں میں اوسطاً آٹھ روپے فی کلو کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق چکن 36 روپے، ایل پی جی سلنڈر 50 روپے، چینی 3 روپے فی کلو سستی ہوئی۔

    گزشتہ ایک ماہ میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 45 روپے کمی ہوئی۔ چاول، پیاز، چینی، گڑ اور کیلے کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

  • گھی اور تیل کی قیمتوں کے حوالے سے اہم خبر

    گھی اور تیل کی قیمتوں کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد : ملک میں گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جو اگست کے مقابلہ میں ستمبر میں 2.06 فیصد کم ہے۔

    اسلام آباد : ملک میں گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں ستمبر کے دوران عمومی کمی کا رحجان دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے جاری ماہانہ رپورٹ کے مطابق ستمبرکے مہینہ میں گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اگست کے مقابلہ میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    ستمبرمیں 5 کلو ڈالڈا آئل کی اوسط قیمت 2977.17 روپے ریکارڈ کی گئی جو اگست کے مقابلہ میں 2.06 فیصد کم ہے، اگست میں 5 کلو ڈالڈا آئل کی اوسط قیمت 3039.94 روپے اور گزشتہ سال ستمبر میں 2864.05 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

    ڈھائی کلوگرام ڈالڈا گھی کی ستمبر میں اوسط قیمت 1404.80 روپے ریکارڈ کی گئی جو اگست کے مقابلہ میں 1.81 فیصد کم ہے، اگست میں ڈھائی کلو گرام ڈالڈا گھی کی اوسط قیمت 1430.63 روپے اور گزشتہ سال ستمبرمیں 1397.53 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

    ایک کلو ڈالڈا گھی کی ستمبرمیں اوسط قیمت 544.44 روپے ریکارڈ کی گئی جو اگست کے مقابلہ میں 1.03 فیصد کم ہے، اگست میں ایک کلو ڈالڈا گھی کی اوسط قیمت 550.13 روپے ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال ستمبر میں 541.11 روپے تھی۔

    اعداد و شمارکے مطابق ستمبرمیں ایک کلو سرسوں کے تیل کی اوسط قیمت 525.18 روپے ریکارڈ کی گئی جو اگست میں 529.01 روپے اور گزشتہ سال ستمبر میں 523.36 روپے تھی۔

  • سیمنٹ کی برآمدات میں نمایاں اضافہ

    سیمنٹ کی برآمدات میں نمایاں اضافہ

    اسلام آباد : ملک سے سیمنٹ کی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں سالانہ بنیادوں پر130.24 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی اور اگست میں سیمنٹ کی برآمدات سے ملک کو39.64 ملین ڈالرکا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 130.24فیصد زیادہ ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران سیمنٹ کی برآمدات سے ملک کو17.21 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

    اگست میں سیمنٹ کی برآمدات سے ملک کو23.49 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلہ میں 102.74 فیصد زیادہ ہے۔

    گزشتہ سال اگست میں سیمنٹ کی برآمدات کاحجم 11.58 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، جولائی کے مقابلہ میں اگست میں سیمنٹ کی برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر45.53 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

  • ٹیکسٹائل کی برآمدات میں نمایاں کمی

    ٹیکسٹائل کی برآمدات میں نمایاں کمی

    اسلام آباد : رواں مالی سال کے ابتدائی دو مہینے کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 9.49 فیصد کم ہو گئیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 2023 کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 14.63 فیصد کمی ہونے کے بعد 16 ارب 50 کروڑ ڈالر رہ گئی تھیں۔ جبکہ پاکستان کی کل مصنوعات کی برآمدات 12.71 فیصد کمی کے ساتھ 27 ارب 54 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جو اس سے گزشتہ مالی سال 31 ارب 78 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

    پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا اگست کے دوران ٹیکسٹائل اور کپڑے کی برآمدات گھٹ کر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 3 ارب 5 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔

    پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ تیار ملبوسات کی برآمدات جولائی تا اگست بالحاظ قدر 11.95 فیصد سکڑ گئیں تاہم بالحاظ مقدر اس میں 25.71 فیصد اضافہ ہوا۔