Tag: Bureau of Statistics report

  • گندم کی اضافی درآمدات پر کتنے ارب ڈالر خرچ کیے گئے؟ اہم انکشاف

    گندم کی اضافی درآمدات پر کتنے ارب ڈالر خرچ کیے گئے؟ اہم انکشاف

    اسلام آباد : گندم درآمد اسکینڈل کی تحققیات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، اس حوالے سے ادارہ شماریات کی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گندم کی درآمد کے معاملے پر ادارہ شماریات کی رپورٹ سامنے آگئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے نو ماہ میں گندم کی درآمد پر ایک ارب ڈالر خرچ کردیے گئے۔

    گزشتہ برس کی نسبت رواں سال گندم کی درآمد میں36 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی 2023 سے مارچ 2024 تک 34لاکھ 49 ہزار 436 میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔

    گزشتہ مالی سال نو ماہ میں پچیس لاکھ اکتیس ہزار ٹن گندم درآمد ہوئی تھی۔ رواں سال نو ماہ میں گندم درآمد پر 282 ارب 97 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

    فروری کے مقابلے مارچ 2024میں گندم درآمد میں 110 فیصد اضافہ ہوا، مارچ 2024میں گندم کی درآمد پر20 کروڑ 52 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے، فروری2024 میں گندم درآمد پر 12 کروڑ 16 لاکھ ڈالر خرچ کیے گئے۔

    علاوہ ازیں گندم درآمد سے متعلق انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ درآمدات26 ستمبر 2023سے شروع ہوئی اور 31مارچ 2024 تک جاری رہی جو لگ بھگ 6 ماہ کا عرصہ بنتا ہے۔

    گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق نگراں حکومت کے دور میں وزارت خزانہ کی سفارش پر نجی شعبے کو مقررہ حد کی بجائے کھلی چھوٹ دی گئی، گندم کے ٹریڈرز نے اربوں روپے کا کھیل کھیلا۔

  • مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    اسلام آباد : مہنگائی میں0.33 فیصد مزید اضافہ کردیا گیا جس کے بعد افراط زر کی مجموعی شرح 34.05فیصد ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ بیورو شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے جس کے تحت حالیہ ہفتے میں 20 اشیاء مہنگی اور12 اشیاء سستی جبکہ 19 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں آٹا 4.95 فیصد مہنگا، آلو 2.60اور چینی 2.49 فیصد مہنگی ہوئی، دال ماش، چکن، بیف، مٹن، لہسن کی قیمتیں بھی بڑھیں۔

    اس کے علاوہ ایک ہفتے میں کیلے5.56 اور ایل پی جی 4.30 فیصد سستی ہوئی، ایک ہفتے میں پیاز 4.03اور ٹماٹر1.63فیصد سستے ہوئے۔

  • پاکستان کی کُل آبادی کتنی ہوگئی؟ اعداد و شمار جاری

    پاکستان کی کُل آبادی کتنی ہوگئی؟ اعداد و شمار جاری

    اسلام آباد : ملک میں7ویں مردم شماری کے تحت اب تک کی آبادی کے اعداد و شمار جاری کردیئے گئے ہیں، قومی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی آبادی 24 کروڑ سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے ملک کی ٹوٹل آبادی کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کر دیئے جس کے تحت پاکستان کی آبادی 24 کروڑ 18 لاکھ31 ہزار19 ہوگئی ہے۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اب تک بلوچستان میں2کروڑ 3لاکھ94ہزار327 افراد کا شمار ہو چکا ہے جبکہ کوئٹہ میں23 لاکھ3 ہزار329 افراد کی گنتی ہوچکی ہے۔

    اس سے قبل ڈائریکٹر ادارہ شماریات سندھ منور علی گھانگرو نے ساتویں ڈیجیٹل مردی شماری کے اعداد و شمار جاری کیے تھے جن کے مطابق سندھ کی آبادی میں 64 لاکھ 63 ہزار کا اضافہ ہوچکا اور صوبے کی آبادی 5 کروڑ 43 لاکھ 18 ہزارتک پہنچ گئی ہے۔

    ڈائریکٹر ادارہ شماریات نے بتایا کہ کراچی کی آبادی میں اب تک 14 لاکھ افراد کا اضافہ ہوچکا ہے اور شہرقائد کی آبادی ایک کروڑ 74 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 2022میں پاکستان کی کُل آبادی 22 کروڑ 4 لاکھ 25 ہزار 254 تھی۔ اس میں سے مردوں کی تعداد 11 کروڑ 16 لاکھ 93 ہزار 464 جبکہ خواتین کی 10 کروڑ 87 لاکھ 31 ہزار 790 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    اس سے قبل سال 2017 میں پاکستان کی آبادی اس وقت کی مردم شماری کے مطابق 20 کروڑ 76 لاکھ سے زائد تھی، ایک رپورٹ کے مطابق سال 2023 کے آخر تک دنیا بھر کی ٹوٹل آبادی ساڑھے 8 ارب ہونے کا امکان ہے۔

  • مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا، اشیاء کی قیمتوں میں بدستور اضافہ

    مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا، اشیاء کی قیمتوں میں بدستور اضافہ

    کراچی : ملک بھر میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوتا جارہا ہے اور مستقبل قریب میں اس طوفان کے تھمنے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا۔

    اس حوالے سے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صرف مارچ کے دوران ماہانہ مہنگائی 35.4فیصد پر پہنچ گئی جبکہ فروری میں مہنگائی کی شرح 31.5 فیصد پر تھی گزشتہ سال مارچ 2022میں مہنگائی کی شرح 12.7فیصد پر تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ملک کے شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 33فیصد رہی، مارچ میں دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 38.9 فیصد پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہروں میں ایک ماہ میں چائے 28.44فیصد تازہ پھل 20.04مہنگے ہوئے، ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر 13.17فیصد چینی 12.49فیصد مہنگی ہوئی۔

    ایک ماہ میں آلو 11.26فیصد، گندم 8.29 فیصد مہنگی اور سگریٹ ایک ماہ میں 70.34 فیصد مہنگے ہوئے، شہری علاقوں میں ایک ماہ میں آٹا 7.84فیصد کوکنگ آئل 7.04 فیصد مہنگا ہوا،
    شہروں میں ایک ماہ میں انڈے 12.40 فیصد اور چکن 3.66 فیصد سستا ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق دیہات میں ایک ماہ میں تازہ پھل 3.31 فیصد آلو17.65فیصد مہنگے ہوئے جبکہ چینی 9.95 فیصد، دال ماش 7.12 فیصد گھی 5.82 فیصد مہنگا ہوا، دیہات میں ایک ماہ میں پیاز 30.58فیصدانڈے 12.20 فیصدچکن 2.06 فیصد سستا ہوا۔

    اس کے علاوہ چائے105.19فیصد گندم 94.32 چاول 82.41 فیصد مہنگی ہوئی، آٹا 69.98 فیصد دال مونگ 58.27 فیصدبیسن 56.18فیصد مہنگا ہوا، ایک سال میں شہروں میں چکن41.93گھی41.49دال مسور26.94فیصد مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہروں میں ایک سال میں ٹماٹر33.46فیصدسستے ہوئے، دیہات میں ایک سال میں پیاز302.69فیصد سگریٹ144.09گندم88.25 فیصد مہنگی ہوئی۔

    انڈے75.34فیصد تازہ پھل 72.56فیصد چنے64.96فیصد مہنگے ہوئے، دال مونگ 64.23فیصد دال ماش 63.92فیصد دال چنا56.56فیصد مہنگی ہوئی، ایک سال میں دیہات میں ٹماٹر31.14فیصد سستے ہوئے۔

  • آٹے کی قیمت میں44 روپے اضافہ،23 اشیاء مزید مہنگی

    آٹے کی قیمت میں44 روپے اضافہ،23 اشیاء مزید مہنگی

    اسلام آباد : ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان اپنی آب وتاب کے ساتھ جاری ہے، گزشتہ ایک ہفتے میں 23اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ سامنے آیا ہے۔

    محکمہ ادارہ شماریات کی جانب سے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمارجاری کردیئے گئے، رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 20کلو آٹے کا تھیلا 44 روپے 19 پیسے مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس اضافے کے بعد 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت1618روپے 80پیسے ہوگئی۔

    اس کے علاوہ ایک ہفتے میں انڈے 7روپے 79 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے، حالیہ ہفتے ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 40 روپے 74 پیسے مہنگا ہوا۔

    لہسن3 روپے 9 پیسے فی کلو،دال مسور 2 روپے 6 پیسے فی کلومہنگا جبکہ دال ماش2 روپے، دال چنا 59 پیسے فی کلو مہنگی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے پیاز، دہی، بیف ،چکن کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں صرف7اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں آلو4روپے85پیسے، ٹماٹر4روپے15پیسے فی کلو سستے اور اڑھائی کلو گھی کا ڈبہ 19 روپے 65 پیسے سستا ہوا۔

  • آٹا چائے اور مرغی کی قیمتوں میں اضافہ، اعداد و شمار جاری

    آٹا چائے اور مرغی کی قیمتوں میں اضافہ، اعداد و شمار جاری

    اسلام آباد : ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کردیے، جس کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں0.11 فیصد کی معمولی کمی آئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح28.76فیصد ریکارڈ کی گئی ہے،51 اشیائے ضروریہ میں سے 20کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ14 کی قیمتوں میں کمی اور 17کی قیمتیں مستحکم رہیں، زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 29روپے کا اضافہ جبکہ چائے کا190 گرام کا پیکٹ7روپے مہنگا ہوا۔

    آگ جلانے والی لکڑی کی قیمت میں معمولی اضافہ ہوا اور ایری سکس چاول کی فی کلو قیمت میں روپے سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اس کے علاوہ 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں17روپے، ٹوٹا باسمتی چاول کی فی کلو قیمت میں ایک روپے سے زائد جبکہ چھوٹا گوشت فی کلو5روپے مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گڑ، انرجی سیور اور دودھ پاؤڈر بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں
    دال مسور، دال چنا اور دال ماش کی قیمت میں بھی اضافہ رپورٹ ہوا۔

    دوسری جانب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹماٹر فی کلو22روپے سستے ہوئے، آلو کی فی کلو قیمت میں7روپے سے زائد کی کمی اور انڈے فی درجن4روپے سستے ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں6روپے سے زائد کی کمی اور پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتیں بھی کم ہوئیں جبکہ رواں ہفتے لہسن، کیلے اور ویجیٹبل گھی کی قیمتوں میں بھی کمی آئی۔

  • اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مجموعی طور پر اضافہ

    اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مجموعی طور پر اضافہ

    اسلام آباد : ملک میں قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ہفتہ وار بنیادوں پر0.41 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    گزشتہ ہفتہ کے دوران ملک میں چکن، دال مسور، ایل پی جی، دال چنا، بناسپتی گھی، دال ماش، کوکنگ آئل اور آٹے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالہ سے جاری رپورٹ کے مطابق 3 نومبر2022 کو ختم ہونے والے ہفتہ میں صارفین کیلئے قیمتوں کا حساس اعشاریہ 214.88 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو27 اکتوبر2022 کوختم ہونے والے ہفتہ میں 213.74 پوائنٹس تھا۔

    ہفتہ رفتہ میں ملک میں روزمرہ استعمال کی 9 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 21 کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 21 کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔

    گزشتہ ہفتہ کے دوران ملک میں چکن کی قیمت میں 3.77 فیصد، دال مسور2.55 فیصد، ایل پی جی 1.75 فیصد، دال چنا 1.08 فیصد، ایک کلو بناسپتی گھی 0.17 فیصد، دال ماش 0.16 فیصد، ڈھائی کلوبناسپتی گھی 0.09 فیصد، کوکنگ آئل 0.08 فیصد اورآٹے کی قیمت میں 0.07 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اس کے برعکس ٹماٹر کی قیمت میں 15.97 فیصد، پیاز9.38 فیصد، کیلا 3.77 فیصد، آلو2.88 فیصد، نمک 2.58 فیصد اورماچس کی قیمت میں 1.34 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    سب سے کم یعنی 17732 روپے ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں 0.90فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے، 17733 روپے سے لے کر22888 روپے، 22889 روپے سے لیکر29517 روپے، 29518 روپے سے لیکر44175 اور اس سے زیادہ ماہوار آمدنی رکھنے والے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ میں بالترتیب 0.82 فیصد، 0.68 فیصد، 0.59 فیصد اور0.41 فیصد کی نمو ریکارڈکی گئی ہے۔

    صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ کا تعین ملک کے 17بڑے شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں ردوبدل کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

  • مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    اسلام آباد : ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.29 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی طور پر 29.44 فیصد شرح ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 14 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ 20 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے پیاز کی قیمتوں میں 10.22فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں27.40 فیصد، خشک دودھ کی قیمتوں میں 1.18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    آلو کی قیمتوں میں4.87فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 4.49فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں 3.06 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں 5.16فیصد، ککنگ آئل کی قیمتوں میں0.22 فیصد اور لہسن کی قیمتوں میں 0.73 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اس کے علاوہ دال مونگ کی قیمتوں میں 0.98 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 1.67 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.45 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 0.36 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 24.58فیصد رہی۔

    17ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 24.03فیصد اور 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 28.13فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    اس کے علاوہ، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 30.54 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 35.21فیصد رہی ہے۔