Tag: Burhan Wani

  • برہان وانی کے 8 ویں یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

    برہان وانی کے 8 ویں یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

    مظفرآباد: عظیم کشمیری آزادی پسند رہنما برہان وانی کے 8 ویں یوم شہادت کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال ہے۔

    برہان وانی کے 8 ویں یوم شہادت کے موقع پر کنٹرول لائن کے دونوں اطراف بھارت مخالف جلسے، جلوس اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، برہان وانی کو 8سال قبل آج ہی کے دن بھارتی فوج نے شہید کر دیا تھا۔

    برہان وانی 19 ستمبر 1994 کو پلوامہ کے گاؤں دداسر میں پیدا ہوئے،برہان وانی ڈاکٹر بننا چاہتے تھے، آٹھویں جماعت سے لیکر ہر کلاس تک 90 فیصد سے زائد نمبر حاصل کرتے رہے۔

    2010 میں قابض بھارتی فوج کے اہلکاروں نے رشوت کے طور پر سگریٹ نہ دینے پر برہان وانی کو کزن سمیت شدید شدد کا نشانہ بنایا، تشدد اور بعد ازاں پولیس کی مسلسل ہراسگی سے تنگ آکر 16 سال کی عمر میں حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی۔

    برہان وانی نے سوشل میڈیا کے بے باک اور منفرد استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو متاثر کیا، 13 اپریل 2015 کو بھارتی فوج نے برہانی وانی کے بھائی کو حراست کے دوران شدید تشدد کرکے شہید کردیا۔

    برہان وانی اور دیگر کشمیری شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ختم نبوت چوک میں سلامی دینے والے نوجوانوں نے برہان وانی شہید کی تصاویر والی شرٹ پہنی ہوئی تھیں۔

    ’کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کو جنگ جاری رکھنے کی اجازت ملنی چاہیے‘

    برہان وانی کے یوم شہادت کے موقع پر آج اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کیا جائیگا، کراچی میں برہان وانی کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریلی نکالی جائیگی، ریلی آرٹس کونسل سے کراچی پریس کلب تک نکالی جائیگی۔

  • برہان وانی کے ساتویں یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

    برہان وانی کے ساتویں یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

    سرینگر: تحریک آزادئ کشمیر میں نئی روح پھونکنے والے بہادر کشمیری برہان وانی کی شہادت کو 7 سال مکمل ہو گئے، ساتویں یوم شہادت کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برہان وانی 19 ستمبر 1994 کو پلوامہ کے گاؤں دداسرا میں پیدا ہوئے، بہادر کشمیری رہنما ڈاکٹر بننا چاہتے تھے، 2010 میں بھارتی فوج نے رشوت میں سگریٹ نہ دینے پر برہان وانی کو کزن سمیت تشدد کا نشانہ بنایا۔

    برہان وانی نے تشدد اور اس کے بعد پولیس کی مسلسل ہراسگی سے تنگ آ کر 16 سال کی عمر میں تحریک آزادی میں شمولیت اختیار کی، انھوں نے سوشل میڈیا کے بے باک اور منفرد استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو متاثر کیا۔

    13 اپریل 2015 کو بھارتی فوج نے برہان وانی کے بھائی کو دوارن حراست سنگین تشدد سے شہید کر دیا، اگست 2015 میں مودی سرکار نے برہان وانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کی۔

    8 جولائی 2016 کو بھارتی فوج نے کوکرناگ کے علاقے بمدورا میں انکاؤنٹر کیا، بھارتی قابض فوج نے انکاؤنٹر میں برہان وانی کو 2 حریت پسندوں سمیت شہید کر دیا، برہان وانی کے جنازے میں 2 لاکھ سے زائد کشمیریوں نے شرکت کی اور ان کے جسد خاکی کو پاکستانی پرچم میں لحد میں اتارا گیا۔

    برہان وانی کی شہادت کے بعد وادئ کشمیر میں وسیع پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے، 53 روزہ کرفیو کے باوجود پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں 100 سے زائد کشمیری نوجوان شہید ہوئے۔ برہان وانی کی لازوال کاوشوں، نڈر، بے باک طرز زندگی کے باعث کشمیری نوجوانوں کے لیے ہیرو کا مقام رکھتے ہیں۔

  • برطانوی پارلیمنٹ میں برہان وانی کا ذکر

    برطانوی پارلیمنٹ میں برہان وانی کا ذکر

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں بھی کشمیری نوجوان رہنما برہانی وانی کا ذکر ہونے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بحث ہوئی، جس میں متعدد برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    اس بحث کا آغاز آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ آن کشمیر کی چیئر پرسن نے کیا تھا، ڈیبی ابراہمز نے پارلیمنٹ میں برہان وانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہزاروں کشمیریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

    لیبر پارٹی کی سیاست دان ڈیبی ابراہمز کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا بے جا استعمال کر رہی ہے، مودی کو اقوام متحدہ میں خطاب کے موقع پر چیلنج کرنا ہوگا۔

    بحث کے دوران برطانوی پارلیمنٹ میں سید علی گیلانی کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا، رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ سید علی گیلانی نے اپنی زندگی جدوجہدِ آزادی پر قربان کر دی۔

    واضح رہے کہ 8 جولائی 2016 وہ سیاہ ترین دن تھا، جب مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو نئی جلا بخشنے والے برہان وانی کو قابض فورسز نے شہید کر دیا، برہان مظفر وانی ایک ہونہار طالب علم تھے، بھارتی فورسز کے مظالم نے 15 سال کی عمر میں انھیں ہتھیار اٹھانے پر مجبور کر دیا تھا۔

    وانی نے سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائی، اور بھارتی مظالم کا پردہ چاک کیا، ان کی شہادت نے تحریک آزادی میں ایک نئی روح پھونک دی۔

  • برہان وانی کے 5 ویں یوم شہادت پر دفتر خارجہ کا بیان

    برہان وانی کے 5 ویں یوم شہادت پر دفتر خارجہ کا بیان

    اسلام آباد: کشمیری نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کے 5 ویں یوم شہادت پر دفتر خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ برہان وانی ہندوستانی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد کی علامت بن کر ابھرے۔

    بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت میں شراکت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، 2016 کے بعد سے سیکڑوں کشمیری بھارتی فوج کے ہاتھوں جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    ترجمان نے کہا برہان وانی بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد کی علامت بن کر ابھرے، ہندوستان آج تک کشمیریوں کو جدوجہد سے روکنے میں ناکام رہا ہے، عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو نئی جلا بخشنے والے شہید برہان وانی کا آج پانچواں یوم شہادت ہے، برہان وانی اور ان کے ساتھیوں کے یوم شہادت پر آج یوم مزاحمت منایا جا رہا ہے۔

    قابض بھارتی فورسز نے وادی جموں و کشمیر کو چھاؤنی بنا رکھا ہے، وادی میں آزادی کے ہیرو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج مکمل ہڑتال کی گئی، حریت رہنماؤں کا کہنا تھا کہ برہان وانی ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔

    8 جولائی 2016 وہ سیاہ ترین دن تھا، جب مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو نئی جلا بخشنے والے برہان وانی کو قابض فورسز نے شہید کیا تھا، برہان مظفر وانی ایک ہونہار طالب علم تھے، بھارتی فورسز کے مظالم نے 15 سال کی عمر میں انھیں ہتھیار اٹھانے پر مجبور کیا، انھوں نے سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائی، اور بھارتی مظالم کا پردہ چاک کیا، ان کی شہادت نے تحریک آزادی میں ایک نئی روح پھونک دی۔

  • برہان وانی کا یوم شہادت، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال

    برہان وانی کا یوم شہادت، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال

    سری نگر : حریت کمانڈر برہان وانی کے چوتھے یوم شہادت پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے، اس موقع پر برہان وانی ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے، قابض بھارتی فورسز نے برہان وانی کو 2016 میں شہید کردیا تھا۔

    تفصیلات کئ مطابق مقبوضہ کشمیرمیں حریت کمانڈر برہان وانی کا چوتھا یوم شہادت منایا جارہا ہے۔ علی گیلانی اورحریت کانفرنس کی کال پرمقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے اور ۔گلی کوچوں میں ہم کیا چاہتے ہیں آزادی کے نعروں کی گونج ہے۔

    بھارتی فورسزنے کشمیریوں کواحتجاج سے روکنے کے لئےروایتی ہتھکنڈا استعمال کرتے ہوئے متعدد کشمیری نوجوانوں کوگرفتارکرلیا جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ،موبائل سروس بدستورمعطل ہے.

    یوم شہادت کے موقع پر برہان وانی ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے جبکہ آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں پاسبان حریت کے زیرِ اہتمام برہان وانی چوک میں شہید وانی کو زبردست خراجِ عقیدت کرنے کیلئے نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے مرکزی شاہراہ پر آزادی مارچ کیا اور پاکستان اور کشمیر کے ترانوں کی گونج میں قومی پرچموں کو سلامی پیش کی۔

    بھارتی مظالم کے خلاف زبردست نعرے بازی بھی کی، اس موقع پر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ برہان وانی شہید بھارتی مظالم کے خلاف مظلوموں کی آواز بن کر ابھرے ہیں اور اب یہ آواز آزادی کے حصول تک کبھی ماند نہیں پڑے گئی۔

    خیال رہے قابض بھارتی فورسز نے برہان وانی کو دو ہزار سولہ میں شہید کردیا تھا اور بھارتی فورسزکےکڑے پہرے کے باوجود شہید کے جنازے میں ہزاروں افراد شریک ہوئے تھے۔

  • برہان وانی کشمیر کی تحریک آزادی کا درخشندہ ستارہ تھے، سردار مسعود خان

    برہان وانی کشمیر کی تحریک آزادی کا درخشندہ ستارہ تھے، سردار مسعود خان

    مری: آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ برہان مظفر وانی شہید کشمیر کی تحریک آزادی کا وہ درخشندہ ستارہ ہے جو کشمیر سمیت دنیا بھر میں آزادی اور حریت کے لیے بر سر پیکار نوجوانوں کے ہیرو اور رول ماڈل بن چکے ہیں۔

    اپنے ایک بیان میں سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ مظفر وانی نے اپنے جان کا نذرانہ پیش کر کے تحریک آزادی کشمیر کو نئے مہمیز اور جہت عطا کی اور کشمیری نوجوانوں کے اندر ایسا جذبہ پیدا کیا کہ آج اُن میں سے ہر ایک برہان مظفر وانی بننا چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لڑی جانے والی جنگ پاکستان کی جنگ ہے اور پاکستان کو یہ جنگ اپنانا ہوگی، کشمیریوں نے بھارت کے ساتھ رہنے کے آپشن کو ہمیشہ کے لیے خیر آباد کہہ دیا ہے اگر کشمیریوں نے بھارت کے ساتھ رہنا ہوتا تو پھر جنگ کس بات کی اور قربانیاں دینے کی کیا ضرورت ہے۔

    صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آج بھی مقبوضہ کشمیر کی سڑکوں اور گلیوں میں ہزاروں نوجوان پاکستان کا سبز ہلالی پرچم اُٹھا کر جب پاکستان کے حق میں نعرے بلند کرتے ہیں اور اس دوران اپنے سینے پر گولیاں کھا کر اسی پرچم کو کفن بنا کر دفن ہو جاتے ہیں تو یہ دہلی کے حکمرانوں کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام ہے کہ کشمیریوں نے بھارت کے ساتھ رہنے کے آپشن کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری اکہتر سال سے جدوجہد کر رہے ہیں، لڑ رہے ہیں اور مر رہے ہیں لیکن انہوں نے ایک لمحہ کے لیے بھی یہ نہیں کہا کہ وہ تھک گئے ہیں۔

  • کشمیریوں کی جدوجہد بھارتی مظالم کے باوجود جاری ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کشمیری مجاہد برہان وانی کی تیسری برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد بھارتی مظالم میں شدت کے باوجود جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان برہان وانی کے تیسرے یوم شہادت پر ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ چلے گئے لیکن بھولے نہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ برہان وانی کے یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے، کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد بھارتی مظالم میں شدت کے باوجود جاری ہے۔

    خیال رہے کہ شہید برہان وانی جنہوں نے صرف 15 سال کی عمر میں بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی کا آغاز کیا جنہیں 8 جولائی 2016 کو کرناگ قصبے کے بم ڈورہ گاؤں میں شہید کردیا گیا تھا۔

    22 سال کی عمر میں جام شہادت نوش کرنے والا برہان وانی کشمیر میں جاری تحریک کی نئی شمع روشن کر گیا، وانی کے جنازے پر شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    برہان مظفر وانی اور دیگر 126 شہدا سمیت تمام شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج سوموار کو مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔

  • برہان وانی کا یوم شہادت، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی اپیل

    برہان وانی کا یوم شہادت، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی اپیل

    سری نگر: بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان برہان وانی کی تیسری برسی آج منائی جارہی ہے، مشترکہ مزاحمتی قیادت نے برہانی وانی کے یوم شہادت پر آج مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ مزاحمتی قیادت نے 2016ء کی عوامی احتجاجی تحریک کے دوران شہید ہونے والے ممتاز نوجوان رہنما برہان مظفر وانی اور دیگر 126شہداء سمیت تمام شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج سوموار کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کرکے کشمیر ی نوجوانوں کو طاقت کا جواب دینے پر مجبور کیا ہے۔

    قیادت نے کہا کہ بھارت کو اس کے سابق فوجی جرنیل، بالغ النظر سیاست دان اور دانشور یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ تنازعہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے لیکن وہ ہمیشہ کشمیریوں کی آواز کو دباکر انہیں پشت بہ دیوار کرتارہا ہے اور اس کے نتیجے میں یہاں روز نوجوانوں کا لہو بہہ رہا ہے جس کا عالمی برادری کو سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے۔

    مشترکہ قیادت نے کہا کہ کوئی قوم اپنی نوجوان نسل کے لہو کی ارزانی کی متحمل نہیں ہوسکتی اور کشمیری بھی جنگ وجدل کے بجائے پرامن ماحول میں اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں، ہمیں اپنے نو جوانوں کے مستقبل کی فکر ہے جو سیاسی ماحول کا دائرہ تنگ پاکر میدانوں اور بیابانوں کا رُخ کررہے ہیں جس سے ان کے اہل خانہ کے سمیت پوری قوم رنج والم کے عالم میں ہے۔

    قائدین کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکمرانوں کے غیر حقیقت پسندانہ رویے کے باعث مسئلہ کشمیر ایک ایسے دیو کی شکل اختیار کرگیا ہے جو ہر طرف سے قیمتی انسانی زندگیوں کو نگل رہا ہے۔

    خیال رہے کہ شہید برہان وانی 19 ستمبر 1994 میں جموں کشمیر کے ایک گاؤں شریف آباد میں پیدا ہوئے ، برہان وانی نے صرف 15 سال کی عمر میں بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی کا آغاز کیا۔

    برہان وانی کے بھائی خالد وانی کو 2015 میں بھارتی فوجیوں نے ترال کے علاقے میں اس وقت ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا تھا، جب وہ اپنے تین دوستوں کے ہمراہ اپنے بھائی سے ملنے جارہے تھے۔

  • حریت رہنما برہان وانی کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے

    حریت رہنما برہان وانی کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوان حریت کمانڈر برہان وانی کی دوسری برسی آج منائی جا رہی ہے۔

    کشمیری قوم کی جدوجہد آزادی میں نئی روح پھونکنے والے نوجوان کمانڈر برہان مظفروانی کا یوم شہادت آج منایا جارہا ہے۔

    شہید برہان وانی 19 ستمبر 1994 میں جموں کشمیر کے ایک گاؤں شریف آباد میں پیدا ہوئے ، برہان وانی نے صرف 15 سال کی عمر میں بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی کا آغاز کیا۔

    برہان وانی کے بھائی خالد وانی کو 2015 میں بھارتی فوجیوں نے ترال کے علاقے میں اس وقت ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا تھا، جب وہ اپنے تین دوستوں کے ہمراہ اپنے بھائی سے ملنے جارہے تھے۔

    سوشل میڈیا پربھارتی پروپیگنڈا کے جواب کا جدید طریقہ اختیار کرکے جدوجہد آزادی کو نئی جدت دی جس کی وجہ سے وہ کشمیری قوم کے نئے ہیروکے طور پرسامنے آئے۔

    آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی 6 سال تک نیندیں اڑانے والے مجاہد برہان وانی کو 8 جولائی 2016 کو کرناگ قصبے کے بم ڈورہ گاؤں میں شہید کردیا تھا۔

    22 سال کی عمر میں جام شہادت نوش کرنے والا برہان وانی کشمیر میں جاری تحریک کی نئی شمع روشن کرگیا، وانی کے جنازے پرشروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ دو سال بعد بھی تھم نہ سکا۔

    حریت کمانڈر کی شہادت کے بعد گزشتہ دو سالوں کے دوران 600 سے زائد کشمیریوں کو شہید جبکہ 24 ہزار سے زائد افراد کو زخمی کردیا گیا۔

    کشمیر: برہان وانی کی برسی منانے پر پابندی، تین کشمیری شہید

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے شہید برہان وانی کی برسی منانے پر عملاً پابندی لگاتے ہوئے تین کشمیری نوجوانوں کوفائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ حریت قیادت نے برہان وانی کی برسی کے موقع پرآج وادی میں مکمل ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ قابض انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

    احتجاج اور مظاہرے روکنے کے لیے بھارتی انتظامیہ کی جانب سے وادی میں پابندیاں نافذ کرتے ہوئے فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق کا کہنا ہے کہ خوفزدہ کٹھ پتلی انتظامیہ مظاہروں میں شرکت سے روکنے کے لیے یہ کام کررہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیلٹ گن کا استعمال: 1،314 کشمیری شہری بصارت سے محروم

    پیلٹ گن کا استعمال: 1،314 کشمیری شہری بصارت سے محروم

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں پیلٹ گن کے استعمال کے سبب اپنی بینائی سے ہاتھ دھونے والے کشمیریوں کی تعداد تیرہ سو سے زائد ہوچکی ہے‘ پیلٹ گن کا استعمال انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے جاری کردہ اسٹڈی کے مطابق دستیاب میڈیکل شواہد بتاتے ہیں کہ سنہ 2016 سے اب تک کشمیر میں پیلٹ گن کا نشانہ بن کر اپنی بینائی سے محروم ہونے والے افراد کی تعداد 1،314 ہوچکی ہے‘ بھارتی افواج کشمیر میں اپنے حقِ آزادی کے لیے مظاہرہ کرنے والے افراد پر یہ خطرناک ہتھیار طویل عرصے سے استعمال کررہی ہے ‘ برہان وانی کی شہادت کے بعد سے اس کے استعمال میں تیزی آئی ہے۔

    بتایا جاتا ہے کہ بظا ہر غیر مہلک کہلایا جانے والا یہ ہتھیار اس قدر مہلک ہے کہ وادی میں اسکے استعمال سے ہلاکتوں کے واقعات بھی ریکارڈ پر آئے ہیں‘ بھارتی فوج سنہ 2010 سے مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کا استعمال کررہی ہے۔

    گلوبل جرنل آف میڈیکل ریسرچ( امریکا ) نامی عالمی جریدے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پیلٹ گن کے استعمال سے کشمیری شہریوں کی بصارت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہے‘ اس گن سے پیش آنے والے زخموں کے سبب بصارت میں کمی‘ موتیا‘ اور ریٹینا کے متاثر ہونے کے واقعے پیش آرہے ہیں جبکہ ایک بڑی تعداد مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوچکی ہے۔

    یا درہے کہ یہ تحقیق امرتسر کے ایک آئی اسپتال میں ڈاکٹروں کی جانب سے کی گئی ہے جہاں کشمیر سے پیلٹ گن کے متاثرہ مریضوں کی بڑی تعداد علاج کرانے آتی ہے‘ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مہلک ہتھیار سے متاثرہ مریضوں کی بصارت واپس بحا ل ہونے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔

    پیلٹ گن گن فائر – وادی ٔ کشمیر میں اوکیولر موربیڈیٹی کا بنیاد ی سبب کے عنوان سے ہونے والی ایک اور تحقیق میں کہا گیا ہے کہ گن سے متاثرہ افراد کی بینائی بحال ہونے کے امکانات جدید ترین سرجری کے باوجود بھی انتہائی کم ہوتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ پیلٹ گن کے متاثرہ 50 فیصد سے زائد افراد جب اسپتال میں آتے ہیں تو وہ روشنی کو محض محسوس ہی کرسکتے ہیں اور ان میں سے صرف 35 فیصد ہی ایسے خوش نصیب ہوتے ہیں جو متاثرہ آنکھ سے دوبارہ ٹھیک سے دیکھ پاتے ہیں ۔ زیادہ تر افرا د علاج کے بعد محض چھ میٹر تک دیکھ پاتے ہیں جبکہ اسٹینڈرڈ حدِ نگاہ 60 میٹر ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2016 میں کشمیری مجاہد برہان وانی کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے بعد وادی میں تحریکِ آزادی ایک بار پھر پورے زور وشور سے اٹھی جس کے بعد فورسز نے کشمیریوں کو کثیر تعداد میں پیلٹ گن کا نشانہ بنا یا جانے لگا۔ اب تک 1253 افراد کا علاج صرف سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتا ل میں کیا جاچکا ہے۔

    پیلٹ گن سے ہونے والے بصارت کے نقصان کو عالمی برادری تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے اور اسے بنیادی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی تصور کیا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں