Tag: Burhan Wani

  • بھارتی فوج  خراج عقیدت پیش کرنے پر ظلم کررہی ہے، والد برہان وانی

    بھارتی فوج خراج عقیدت پیش کرنے پر ظلم کررہی ہے، والد برہان وانی

    سری نگر: حریت کمانڈر شہید برہان مظفر وانی کے والد نے کہا ہے کہ بھارتی فوج بیٹے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آنے والے لوگوں کا راستہ روک رہی ہے اور اُن پر ظلم کررہی ہے۔

    بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے برہان وانی کے والد نے کہا کہ برسی سے ایک روز پہلے ہی بھارتی فوج نے سب کچھ بند کردیا، لوگ ہمارے گھر تعزیت کے لیے آنا چاہتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کو روکنے کے لیے بھارتی فوج نے تشدد کا راستہ اختیار کیا اور نوجوانوں کو مارا پیٹا، گھر کےاطراف کے تمام راستوں کو بند کر کے لوگوں کا راستہ روکا گیا۔

    پڑھیں: برہان وانی کا آج پہلا یوم شہادت ، ٹوئٹر پر “ٹربیوٹ ٹو برہان وانی” ٹاپ ٹرینڈز میں شامل

    یاد رہے آج حریت کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی منائی جارہی ہے، سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو کشمیر کی آزادی کے لیے متحرک کرنے والے حزب المجاہدین کے کمانڈر کو گزشتہ برس بھارتی فوج نے شہید کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کشمیری کمانڈر برہان وانی کی زندگی پر مبنی فلم کا ٹریلر جاری

    برہان وانی کی شہادت کے موقع پر کشمیر میں جلسے جلوس اور ریلیاں منعقد کی گئی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر نوجوان کمانڈر کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے بعد برہان وانی پاکستان میں ٹرینڈ کررہا ہے۔

  • برہان وانی کا آج پہلا یوم شہادت ، ٹوئٹر پر "ٹربیوٹ ٹو برہان وانی” ٹاپ ٹرینڈز میں شامل

    برہان وانی کا آج پہلا یوم شہادت ، ٹوئٹر پر "ٹربیوٹ ٹو برہان وانی” ٹاپ ٹرینڈز میں شامل

    سری نگر : کشمیر کی آزادی کے لئے جام شہادت نوش کرنے والے نوجوان حریت کمانڈر برہان وانی کا یوم شہادت آج منایا جارہا ہے، ٹوئٹر پر ٹربیوٹ ٹو برہان وانی ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہوگیا۔

    شہید برہان وانی 19 ستمبر 1994 میں جموں کشمیر کے ایک گاؤں شریف آباد میں پیدا ہوئے ، برہان وانی نے صرف 15سال کی عمر میں گھر سے بھاگ کر تحریک آزادی کشمیر میں شرکت کا فیصلہ کیا اور ایک مسلح تنظیم میں شامل ہوگئے اور ایک سال بعد حزب المجاہدین میں شامل ہو گئے۔

    برہان وانی کے بھائی خالد وانی کو 2015 میں بھارتی فوجیوں نے ترال کے علاقے میں اس وقت ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا تھا، جب وہ اپنے تین دوستوں کے ہمراہ اپنے بھائی سے ملنے جارہے تھے۔


    بڑے بھائی کی شہادت کے بعد برہان وانی نے کھل کر سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کو بندوق اٹھانے اور بھارت کیخلاف مسلح جدوجہد کی راہ اپنانے کی بھرپور مہم چلائی، جس کے جواب درجنوں نوجوان بھارتی فوج کیخلاف اس مہم میں شامل ہونے لگے۔

    برہان وانی کو گزشتہ سال بھارتی فوجیوں نے کوکر ناگ قصبے کے بم ڈورہ گاؤں میں ایک تصادم کے دوران دو ساتھیوں سمیت شہید کیا گیا تھا۔

    وانی کی شہادت کے بعد کشمیری مزاحمت کی تاریخ میں سب سے طویل ترین مظاہروں کا آغاز ہوا، بھارتی فوجیوں کی جانب سے ایک سال میں 133 افراد ہلاک اور 20 ہزار زخمی ہوگئے، 1247 زخمی ایسے ہیں، جو پیلیٹس گنز کا نشانہ بنے اور اپنی بینائی سے محروم ہوگئے ، جبکہ 5ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    دوسری جانب بھارت کےغاصبانہ قبضے کیخلاف کشمیریوں کی دہائیوں پرمحیط جدوجہد میں نئی روح پھونکے والے برہان مظفروانی شہید کو آج دنیا بھر کے لوگ خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، سوشل میڈیا پرلوگ شہید برہان کی کاوشوں کو سراہا رہے ہیں۔

    ٹوئٹر پر بائیس ہزار ٹوئٹس کے ساتھ ٹربیوٹ ٹوبرھان وانی ٹاپ ٹرینڈ ہے۔ ٹوئیٹرصارفین برہان کی تصاویر شیئر کرکے خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

    ایک ٹوئٹ میں کہا گہا کہ برہان آج بھی زندہ ہے۔

    ایک اورٹوئٹ میں کہا گیا برہان کی قربانی اور جدوجہد کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔

    ٹوئٹر پر برہان کی قربانی کو عوام قوم کی حیات قرار دے رہے ہیں جبکہ برہان کو جدوجہدکشمیر میں نئی روح پھونکنے والا بھی قراد دیا جارہا ہے، ٹوئیٹرصارفین برھان کی تصاویرشیئرکرکےخراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

  • جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    لاہور: فیس بک انتظامیہ نے جماعت اسلامی کا آفیشل پیج بند کردیا،جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ہمارا پیج مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اجاگر کرنے پر بند کیا گیا۔

    جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے اور تحریک آزادی پر پوسٹ کرنے کے ساتھ برہانی وانی کی تصاویر لگانے کے باعث جماعت اسلامی پاکستان کے متعدد صفحات اور کئی آئی ڈیز فیس بک انتظامیہ کی جانب سے بند کردی گئیں‘‘۔

    سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی نے صفحات ڈیلیٹ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’’تین روز قبل جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور گزشتہ روز جماعت اسلامی خواتین کا پیچ بلاک کیا گیا تھا تاہم آج ہمارا آفیشل پیج بھی ڈیلیٹ کردیا گیا ہے‘‘۔

    ji-1

    ترجمان جماعت اسلامی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’فیس بک کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے صفحے کو 30 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا ہوا تھا جو پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کے اعتبار سے سب سے بڑی تعداد تھی‘‘۔

    جماعت اسلامی کے سیکریٹری امیر المعظم نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین اور خیبرپختونخوا کے فیس بک پیچز کو ڈیلیٹ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فیس بک انتظامیہ نے بغیر کسی تصدیق کے صفحات اور آئی ڈیز بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے‘‘۔

    jamat-e-islami

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیس بک بھارت کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے انڈیا میں موجود فیس بک انتظامیہ کے لوگوں نے ہمارے صفحات اور آئی ڈیز کو ڈیلیٹ اور بلاک کیا۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے فیس بک انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ’’بلاک اور ڈیلیٹ کیے گئے صفحات پر سے عائد پابندی ہٹائی جائے ورنہ ہم قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے‘‘۔

    قبل ازیں فیس بک انتظامیہ کی جانب سے نامور اداکار حمزہ علی عباسی نے کشمیری حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس پر فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اُن کا اکاؤنٹ کچھ وقت کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں متنازع کارٹون کی اشاعت پر حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ہٹایا گیا تھا، جس پر اُن کے مداحوں اور دیگر مسلمان صارفین نے شدید احتجاج کیا بعد ازاں فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اس کا نوٹس لیا اور اسے غلطی قرار دیتے ہوئے اداکار سے معذرت کی تھی۔

  • اڑی حملے میں‌ پاکستان ملوث نہیں،کشمیری آزادی مانگ رہے ہیں، عبدالباسط

    اڑی حملے میں‌ پاکستان ملوث نہیں،کشمیری آزادی مانگ رہے ہیں، عبدالباسط

    نئی دہلی: بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ اڑی سیکٹر پر ہونے والے حملے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے تاہم اگر بھارت کے پاس ٹھوس شواہد تو پیش کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئی دہلی میں بھارتی روزنامہ دی ٹیلی گراف کو دیے گئے انٹرویو میں کیا، اُن کہنا تھا کہ ’’اڑی سیکٹر پر ہونے والے حملے کے بعد بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات لگائے گئے تاہم بعد میں وہی لوگ اپنے بیانات سے پیچھے ہٹ گئے‘‘۔

    پڑھیں:  اڑی حملہ : پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا رابطہ

    پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط کا کہنا تھا کہ ’’مسئلہ کشمیر کو پسِ پشت ڈال کر کسی بھی مسئلے کا حال ممکن نہیں نیز یہ کہ اس کو حل کیے بغیر دونوں ممالک کے درمیان امن قائم کرنا بھی ناگزیر ہے۔ پاکستان کا ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق ملنا چاہیے‘‘۔

    مزید پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری

    انہوں نے کہا کہ ’’برہان وانی کی شہادت کے بعد ہزاروں کشمیری ایک بار پھر تحریک آزادی کی جدوجہد میں شامل ہوگئے اور اب اُس تحریک میں اب مسلسل شدت آتی جارہی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ طاقت کے زور سے کشمیریوں کو اُن کے مؤقف سے کوئی پیچھے نہیں ہٹا سکتا مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے ظلم و بربریت کا بازار سرگرم کیا ہوا ہے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:     مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ فوری بند کیا جائے،او آئی سی

    عبدالباسط نے کہا کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں کئی دن سے کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے، اسپتال بند ہیں جبکہ غذائی اجناس اور ادویات کی شدید قلت ہوگئی ہے‘‘۔