Tag: burial

  • شہید اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ اور تدفین کہاں ہوگی؟

    شہید اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ اور تدفین کہاں ہوگی؟

    فلسطینی رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ’حماس‘ نے ان کی نماز جنازہ اور تدفین کے مقام سے متعلق اعلان کردیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی سرکاری اور عوامی سطح پر نماز جنازہ کی تقریب جمعرات کے روز ایران کے شہر تہران میں ادا کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق شہید حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دو اگست کو قطر کے شہر لوسیل کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

    اسماعیل ہنیہ

    عرب میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ ایرانی وقت کے مطابق صبح 8 بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے ادا کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق اس کے بعد اسماعیل ہنیہ کا جسد خاکی قطر کے دارالحکومت دوحہ منتقل کیا جائے گا جہاں ان کی نماز جنازہ جمعہ کے بعد امام محمد بن عبدالوہاب مسجد میں ادا کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے قبل ان کے خاندان کے 70 اراکین اسرائیلی حملوں میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو میزائل حملے میں شہید کردیا گیا، وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران گئے تھے، حملے میں اسماعیل ہنیہ کا ایک محافظ بھی شہید ہوا

     

  • مردہ قرار دیا گیا بچہ اچانک زندہ ہوگیا

    مردہ قرار دیا گیا بچہ اچانک زندہ ہوگیا

    بھارت میں ایک زندہ بچے کو مردہ قرار دینے پر پولیس نے مقامی اسپتال کے کمپاؤنڈر کو گرفتار کرلیا، تاہم بچہ چند گھنٹے بعد ہی دم توڑ گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ بھارتی ریاست آسام میں پیش آیا، بچے کے والدین چائے کے باغات میں کام کرنے والے کسان تھے جو دوپہر کے وقت اپنے 2 ماہ کے بچے کو بے ہوشی کی حالت میں لے کر اسپتال آئے۔

    اس وقت اسپتال میں کوئی بھی نرس یا ڈاکٹر موجود نہیں تھا، وہاں موجود ایک کمپاؤنڈر گوتم مترا نے بچے کو چیک کیا اور اسے مردہ قرار دیا۔

    والدین روتے ہوئے بچے کو واپس گھر لے آئے اور اس کی آخری رسومات کی تیاری کرنے لگے کہ اچانک ماں کے زانو پر بچے میں حرکت پیدا ہوئی۔

    والدین دوبارہ اسے واپس اسی اسپتال میں لے کر بھاگے جہاں کچھ دیر قبل بچے کو مردہ قرار دیا گیا تھا، ڈاکٹرز نے بچے کو اسپتال میں داخل کیا تاہم چند گھنٹے بعد ہی بچہ دم توڑ گیا۔

    واقعے کے اگلے روز درجنوں کسان مقامی پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہو کر احتجاج کرنے لگے جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور کمپاؤنڈر کو گرفتار کرلیا، واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

  • آپ کا بیٹا انتقال کرچکا ہے، بھارت میں ایک اور زندہ شخص مردہ قرار

    آپ کا بیٹا انتقال کرچکا ہے، بھارت میں ایک اور زندہ شخص مردہ قرار

    نئی دہلی: بھارتی شہرلکھنو میں مردہ قرار دیے جانے والے مسلمان نوجوان آخری رسومات کے دوران اٹھ کر بیٹھ گیا جنہیں دیکھ کر گھر والے حیرت زدہ ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر لکھنو سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ نوجوان شہری محمد فرقان طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا اسپتال پہنچنے تک نوجوان بے ہوش ہوچکا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے نوجوان کا 7 لاکھ روپے کا بل بنانے کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا، فرقان کے اہلخانہ نے ڈاکٹر کی جانب سے موت کی تصدیق ہونے کے بعد رشتے داروں کو آگاہ کرنا شروع کیا تاکہ نوجوان کی آخری رسومات ادا کی جاسکیں اور آخری رسومات کے لیے مذہبی پیشوا کی خدمات طلب کیں۔

    مردہ قرار دیے جانے والے شہری کی آخری رسومات روایتی طریقے سے جاری تھیں کہ غم سے نڈھال بڑے بھائی نے فرقان کے ہاتھ، پاؤں میں جنبش دیکھی اور اہلخانہ کوآگاہ کیا جس کی تصدیق اہل خانہ نے بھی کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اہل خانہ نے واقعے کے بعد فرقان کو آواز دی تو نوجوان نے آنکھیں کھولی جس کے بعد اسے دوبارہ اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کے زندہ ہونے کی تصدیق کردی۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں مردہ شخص پوسٹ مارٹم کے دوران جی اٹھا

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں بھی بھارتی ریاست راجستھان میں مردہ قرار دیے جانے والے 95 سالہ بزرگ آخری رسومات میں اٹھ کر بیٹھ گئے تھے جنہیں دیکھ کر گھر والے خوف سے بھاگ کھڑے ہوئے۔

    مردے کے زندہ ہونے کے بعد اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے اُن کے ساتھ تصاویر بنوائیں مذکورہ واقعہ 11 نومبر بروز اتوار پیش آیا۔

  • سانحہ صفورہ میں جاں بحق 44 افراد سپردِ خاک

    سانحہ صفورہ میں جاں بحق 44 افراد سپردِ خاک

    کراچی: سانحہ صفورہ میں جاں بحق ہونے والے 44 افراد کی تدفین سخی حسن قبرستان میں کردی گئی۔

    گزشتہ روزصفورہ چورنگی پرموٹرسائیکل سوارنامعلوم افراد نے الاظہر گارڈن کی بس پرفائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں اسمعیلی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 43افراد جاں بحق جبکہ 13 افراد زخمی ہوگئے تھے، زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا، بس میں خواتین اور بچے بھی سوار تھے۔

    سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی نمازِجنازہ آج بروزجمعرات صبح ساڑھے نو بجے الاظہر گارڈن میں ادا کی گئی۔

    اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اسماعیلی اسکاؤٹس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے۔

    نمازِ جنازہ میں الاظہر گارڈن اور کریم آباد جماعت خانے سے متعلق افراد کے علاوہ اسماعیلی برادری کی اعلیٰ شخصیات اور اہم سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔

    شہرکے دیگرعلاقوں کےجماعت خانوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر شرکت نہ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔

    دریں اثنا اسپتال ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ واقعے میں زخمی ہونے والے دو افراد مزید جاں بحق ہوگئے۔