Tag: Burma اے اْر وائی نیوز

  • برما مظالم، ملائشین فٹبال ٹیم کا میانمار کے ساتھ میچ نہ کھیلنے کا اعلان

    برما مظالم، ملائشین فٹبال ٹیم کا میانمار کے ساتھ میچ نہ کھیلنے کا اعلان

    کوالالمپور: روہنگیا(برما) میں مسلمانوں پر مظالم اور ریاستی آپریشن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملائیشیا کی قومی فٹ بال ٹیم نے میانمار کے ساتھ کھیلے جانے والے دو دوستانہ میچ منسوخ کر دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روہنگیامیں ہونے والے ریاستی آپریشن اور مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملائشیا کی قومی فٹ بال ٹیم نے میانمار کے ساتھ رواں ماہ کی 9 اور 12 دسمبر کو ہونے والے میچز نہ کھیلنے کا اعلان کیا ہے۔


    پڑھیں: ’’ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے فوجی آپریشن ‘‘


    ٹیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’شیڈول میچ نہ کھیلنے کی سب سے بڑی وجہ برما میں مسلمانوں کے خلاف جاری ریاستی آپریشن اور اُن کی نسل کشی ہے، جب تک برما کے مسلمانوں پر مظالم بند نہیں کیے جائیں گے ملائشیا کی ٹیم کوئی میچ نہیں کھیلے گی‘‘۔

    خیال رہے برما میں مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم کے خلاف اقوام متحدہ انسانی حقوق کے رضا کار نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ میانمار کی فوج کے ذریعے مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔

    ملائشیا نے بھی روہنگیا میں جاری مظالم پر تشویش کا اظہار کیا تھا، اس ضمن میں ملائشیا کے وزیر کھیل نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات کے بعد میانمار کی آسیان سے رکنیت ختم اور اس پر نظر ثانی کی جائے۔

  • برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے فوجی آپریشن

    برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے فوجی آپریشن

    ڈھاکا: اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق قائم ذیلی ادارے کا کہنا ہے کہ میانمار  (برما) کی فوج مسلمان مردوں بچیوں اور خواتین کو بے دردی سے قتل کرتے ہوئے اُن کی نسل کشی میں مصروف ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے پناہ گزین (یو این سی ایچ آر) کے بنگلہ دیش میں تعینات عہدیدار جان مک کسک نے کہا ہے کہ میانمار کی فوج مسلمانوں پر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظالم کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فوج کی جانب سے جاری ظلم و جبر سے 30 ہزار سے زائد مسلمان متاثر ہوئے ہیں، میانماری فوجی روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہے اور مردوں، بچوں کو بے دردی سے قتل جبکہ خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا رہی ہے۔


    پڑھیں: ’’ برما : ایک بار پھر بدھ مت حکومت کا مسلمانوں پر بد ترین تشدد ‘‘


    اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور فوج کی جانب سے مظالم کے باعث روہنگیا کے مظلوم لوگ برما سے نکل کر بنگلہ دیش میں پناہ حاصل کرنے کے لیے ہجرت کررہے ہیں۔

    دوسری جانب بنگلہ دیش نے اقوام متحدہ کی جانب سے روہنگیا کے مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ میانمار حکومت سے مظالم کو روکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    یو این ایس ایچ آر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بنگلہ دیش متاثرین کے لیے اپنی سرحدین کھول کر ملک کے لیے مشکلات پیدا نہیں کرنا چاہتا، بنگلہ دیشی حکام کا کہنا ہے کہ میانمار کے لوگ اپنے ہی ملک میں رہیں۔

    علاوہ ازیں برما کی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف جاری آپریشن کے حوالے سے آنے والی تمام خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ یا کوئی اور ملک ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرے اور اس طرح کی جھوٹی خبروں سے گریز کرے۔

    واضح رہے برما بدھ مت مذہب کے ماننے والوں کا اکثریتی ملک ہے، یہاں کے مسلمان لمبے عرصے سے ظلم و تشدد کا شکار ہے جس کے باعث اب تک سینکڑوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔