Tag: burma

  • اپنی 80 سالہ فالج زدہ ماں کو پیٹھ پر لاد کر 3 دریا عبور کیے، روہنگیا مسلمان

    اپنی 80 سالہ فالج زدہ ماں کو پیٹھ پر لاد کر 3 دریا عبور کیے، روہنگیا مسلمان

    ڈھاکہ : میانمار کی ریاست رخائن سے بھاگ کر بنگلہ دیشی کیپموں میں پہنچنے والے ایک شخص نے بتایا کہ اس نے 80 سالہ مفلوج ماں کو پیٹھ پر لاد کر تین دریا عبور اس دوران میلوں زمینی سفر پیدل طے کیا اور اگر برمی فوج کی نگاہ پڑ جاتی تو ہمیں اندھی گولیوں کا نشانہ بنادیا جاتا یا جلا دیا جاتا اور ہماری لاش تک نہیں ملتی۔

    یہ بات بنگلہ دیش پہنچنے کے بعد الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے روہنگیا مسلمان محمد سوئے نے اپنی درد بھری کہانی سناتے ہوئے کہی جو کہ رخائن میں رہائش پذیر تھا، برمی فوج اور بدھسٹ افراد کے ظلم کی وجہ سے اسے بھی بھاگنا پڑا، یہ کہانی صرف محمد سوئے کی نہیں بل کہ ان تین لاکھ مسلمانوں کی ہے جو بنگلہ دیشی کیپموں میں پہنچ چکے ہیں۔

    تیس سالہ روہنگیا مسلمان محمد سوئے نے بتایا کہ مسلمانوں کو برما میں بنیادی انسانی حقوق حاصل نہیں وہ دیگر روہنگیا مسلمانوں کی طرح کھیتی باڑی کیا کرتے تھے کیوں کہ وہاں مسلمانوں کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں اور نہ وہ سرکاری ملازمت حاصل کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ روہنگیا مسلمانوں کو برمی تصور نہیں کیا جاتا اور ان کے ساتھ تیسرے درجے کے شہری کی طرح سلوک کیا جاتا ہے اسی لیے انہیں پولیس فوج اور دیگر اداروں میں ملازمتیں نہیں دی جاتیں انہیں صرف جنگلات میں کھیتی باڑی کرنے کی اجازت ہے۔

    محمد سوئے کا کہنا تھا کہ اتنی انتھک محنت کے بعد ہم محض کھانے پینے کی ضروریات ہی پوری کر پاتے ہیں اور اس تیسرے درجے کے شہری کی طرح زندگی بسر کرنے اور تمام تر بنیادی سہولتوں سے محرومی کے باوجود ہمیں ہر وقت دھڑکا لگا رہتا ہے کہ کب جان سے مار دیئے جائیں۔

    انہوں نے برمی حکومت اور انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کا تزکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ دو ہفتے قبل برمی فوج اور بدھ انتہا پسندوں نے ہمارے گاؤں ہر حملہ کردیا اور ہمارے گاؤں کو آگ لگادی اور براہ راست فائرنگ کرتے ہوئے سیکڑوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    میری بھائی کے چہرے پر گولی لگی جس کے باعث وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا اور میں اپنی فالج زدہ بوڑھی والدہ کو پیٹھ پر لاد کر بچے کھچے لوگوں کے ہمراہ اپنی جانیں بچانے کے لیے دوڑ لگا دی اور مسلسل دس دن تک پیدل چلنے اور تین دریا عبور کرنے کے بعد ہم بنگلہ دیش پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

    یہاں تک پہنچنے میں ہمیں کئی مشکلات کا سامنا تھا لیکن اگر ہم رکتے یا واپسی کا سفر باندھتے تو یقینی اور درد ناک موت کا سامنا کرنا پڑتا بس اسی خوف نے ہمیں مسلسل بھاگتے رہنے پر اکسائے رکھا یہاں تک کہ ہم بنگلہ دیش کے بارڈر تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

    محمد سوئے نے کہا کہ بنگلہ دیش پہنچنے کے بعد اللہ کا شکر ادا کیا اور یہاں میں خود کو بالکل محفوظ سمجھتا ہوں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں اپنے گھر واپس آگیا ہوں تاہم اب بھی یہ ملک میرے لیے نیا ہے اور کہیں جگہوں سے واقفیت نہیں ہو سکی ہے۔

    انہوں نے پر امید لہجے میں کہا کہ میانمار میرا پہلا گھر ہے اور اگر وہاں امن قائم ہوجاتا ہے تو میری پہلی ترجیح اپنے گھر واپسی ہو گی کیوں کہ اصل مزہ اپنے گھر اور اپنے علاقے میں رہنے میں ہے وہاں میرے بچپن کی یادیں وابستہ ہے۔

    محمد سوئے نے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کی حالت نہایت ابتر ہے تاہم اب برمی حکومت اور مذہبی انتہا پسندوں کی ظالمانہ کارروائی کی تصاویر سوشل میڈیا پر عام ہوگئی ہیں لیکن تاحال عالمی برادری کو جس طرح کا ایکشن لینا چاہیے تھا وہ نہیں لیا جا سکا۔

    محمد سوئے پُر امید ہیں کہ عالمی برادری بالخصوص مسلم ممالک برمی حکومت کے مظالم کا نوٹس لیتے ہوئے اس ظلم کے شکار روہنگیا مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے اور برمی حکومت کو ان مظالم سے روکنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا تاکہ اس انسانی المیہ کا سدباب ہو سکے۔

    اپنے پیغام میں روہنگیا مسلمان مہاجر محمد سوئے کا کہنا تھا کہ سب انسان ایک جیسے ہیں اور اس میں مذہب، ذات یا رنگ و نسل کی تفریق نہیں ہونی چاہیے جس طرح جسم بدھ مت ماننے والے رکھتے ہیں ویسا ہی ہم رکھتے اور اتنی ہی تکلیف ہمیں بھی ہوتی ہے جتنی اگر بدھ مت کے ماننے والوں کو ایزا پہنچانے پر انہین محسوس ہو گی۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بدھ مت کے پیروکار اپنے رسم و رواج کے مطابق پر امن اور آزاد زندگی بسر کر سکتے ہیں تو ایک روہنگیا مسلمان کو یہ آزادی کیوں حاصل نہیں ہے جب کہ ہم بھی انہی کی طرح کے انسان ہیں۔

    خیال رہے کہ میانمار (برما) سے جان بچا کر بنگلا دیشی سرحد پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہوگئی جو غذائی اور دواؤں کے بحران کا شکار ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • برما میں ظلم جاری، 3 لاکھ روہنگیا مسلمان بے گھر، اقوام متحدہ نے مدد کی اپیل کردی

    برما میں ظلم جاری، 3 لاکھ روہنگیا مسلمان بے گھر، اقوام متحدہ نے مدد کی اپیل کردی

    کاکس بازار: میانمار (برما) سے جان بچا کر بنگلا دیشی سرحد پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہوگئی جو غذائی اور دواؤں کے بحران کا شکار ہیں، اقوام متحدہ نے مہاجرین کے لیے دنیا بھر سے مدد کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار کی ریاست رخائن میں آباد روہنگیا مسلمانوں پر 25 اگست سے ایک بار پھر نیا ظلم وستم شروع ہوگیا ہے جس کے باعث وہ جان بچانے کے لیے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں ورنہ انہیں قتل کیا جارہا ہے، گھروں کو جلایا جارہا ہے۔

    refugees

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنر فار رفیوجیز (یو این ایچ سی آر) کے مطابق دو ہفتے کے دوران میانمار سے بنگلا دیش کی طرف ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہوگئی ہے تاہم غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق یہ تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    rohingya

    تین لاکھ مہاجرین کے لیے  77 ملین ڈالر کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ

    اس ضمن میں اقوام متحدہ نے کمیپوں میں مقیم 3 لاکھ روہنگیا مہاجرین کے لیے دنیا بھر سے 77 ملین ڈالر(7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) امداد کی اپیل کردی۔

    اقوام متحدہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی اداروں کو روہنگیا مہاجرین کی مدد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 77 ملین ڈالر (58 پاؤنڈ) امدادی رقم کی ضرورت ہے جو کہ دو ہفتے کے دوران میانمار (برما) سے ہجرت کرکے بنگلہ دیشی سرحد پر کیمپوں میں مقیم ہیں۔

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ نئے آنے والے مہاجرین کو خوراک، پانی، ادویات اور دیگر بنیادی اشیا کی شدید ضرورت ہے۔

    ہائی کمشنر نے بتایا کہ جنوبی بنگلا دیش میں کاکس بازار کے قریب قائم دو پناہ گزین کیمپوں میں پہلے سے 34 ہزار مہاجرین آباد تھے تاہم حالیہ کشیدگی یعنی 25 اگست کے بعد سے مہاجرین کی آمد بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، مہاجرین کے لیے فوری طور پر زمین اور سائبان کی ضرورت ہے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مہاجرین کے لیے 80 لاکھ ڈالر کی فوری امداد کی جائے۔

    muslims

    مہاجرین بھوکے پیاسے بیٹھے ہیں، کھانا لانے والے ٹرک کو دیکھ کر پیچھا کرتے ہیں، امدای ادارے

    امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ ہزاروں مہاجرین بھوکےپیاسے کھانے کے منتظر سڑک  کنارے بیٹھے رہتے ہیں، غذائی سامان سے لدے ٹرک کو دیکھ کر  اس کا پیچھا کرتے ہیں۔

    بھوک کی شدت سے ایک آدمی وہیں گرگیا، رپورٹر

    خبررساں ادارے اے پی کے ایک رپورٹر کے مطابق اس نے خود دیکھا کہ کھانا تقسیم کرنے کے لیے جب قطار بنی تو اس میں موجود تمام افراد انتہائی بھوکے تھے، بھوک  کی شدت سے ایک شخص وہیں گرگیا۔

    رخائن میں موجود بی بی سی کے ایک رپورٹر کے مطابق اس نے جمعرات کو موجود وہ گاؤں جلتا ہوا دیکھا جسے بدھسٹ نوجوانوں کے ایک گروپ نے نذر آتش کردیا۔

    کاکس بازار میں مقامی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی موجودگی کے باوجود مہاجرین کو خاطر خواہ امداد نہیں مل سکی ہے جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    burma attack

    ریڈ کراس کے ایک نمائندے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عرب نیوز کو بتایا کہ وہ بنیادی سہولیات سمیت خوراک اور دواؤں کے حوالے سے سخت بحران میں مبتلا ہیں۔

    myanmar

    مہاجرین کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم دی انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او او ایم) اور دیگر امدادی اداروں کی جانب سے مہاجرین کے کیمپوں کے پاس موبائل میڈیکل یونٹس کام کررہے ہیں جو مہاجرین کو یومیہ بنیادوں پر صحت کی سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔

    Rohingya Muslims

    bangladesh

    حالیہ کشیدگی میں بہت سے روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش میں داخلے کے لیے نے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے دریائے نیف کو پار کرنے کی کوشش کی اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، بنگلہ دیشی حکام گزشتہ 10 دنوں میں 88 روہنگیا مسلمانوں کی لاشیں نکال چکے ہیں۔

    myanmar

    rakhine state

    ایک مہاجر کیمپ کے انچارج عبدالہاشم نے عرب نیوز کو بتایا کہ میرے ہم وطن روہنگیا مسلمان سارا دن بارش میں کھلے آسمان تلے سخت وقت گزارنے پر مجبور ہیں، گزشتہ روز ہم نے بڑی تعداد میں رخائن (برما کی ریاست) سے یہاں آنے والے مہاجرین کو کمپیوں میں پناہ دی جو 13 سے 14 دن پیدل چل کر یہاں تک پہنچے ہیں۔

    refugee camp

    refugee camp

  • برما میں قتل عام: پاکستانی شہری عالمی عدالت پہنچ گیا

    برما میں قتل عام: پاکستانی شہری عالمی عدالت پہنچ گیا

    اسلام آباد : پاکستانی شہری نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پرعالمی عدالت برائے انصاف سے رجوع کرلیا، درخواست میں آنگ سان سوچی اور مذہبی پیشوا آشن ورتھو کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی شہری نے برما میں روہنگیائی مسلمانوں کے قتلِ عام اور ملک بدری کے خلاف درخواست جمع کرادی ہے جس میں آنگ سان سوچی اور بدھ مت کے مذہبی پیشواء آشن ورتھو کو فریق بنایا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ہیگ میں واقع بین الااقوامی فوج داری عدالت برائے انصاف میں پاکستانی شہری بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے دائر کی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کو جانوروں کی طرح ذبح کر کے ان کی نسل کشی کی جا رہی ہے جس کا عالمی عدالت کو نوٹس لینا چاہیے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ میانمار میں خواتین اور بچوں کو زیادتی کے بعد قتل اور جبری طور پر ہجرت پر مجبور کیا جا رہا ہے جس کے لیے برما کی رہنما اور نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی اور مذہبی پیش روا آشن ورتھو کے خلاف فوج داری کارروائی عمل میں لائی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مشعال ملک کا اقوام متحدہ سے برما پر پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کا مطالبہ

    مشعال ملک کا اقوام متحدہ سے برما پر پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : حریت رہنماء مشعال ملک نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ سے برما پر سفارتی ،معاشی اور دفاعی پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن برما بھجوانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال ملک کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط لکھا گیا ، خط پاکستان میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن حکام کے حوالے کیا گیا ۔

    خط کے مندرجات کے مطابق مشعال ملک نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما میں انسانی حقو ق کی پامالیاں اور انسانیت کے خلاف بدترین جرائم کا ارتکاب جاری ہے، روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے انہیں گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا جبکہ مسلمان آبادیوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ برما کی صورتحال انتہائی تکلیف دہ ہے، ہزاروں بچے غذائی قلت کا شکار ہو کر موت کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں جبکہ شیلٹر ،ادویات اور خوراک سے محروم دس لاکھ سے زائد لوگوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں جنہیں فوری امداد کی ضرورت ہے ۔

    مشعال ملک نے خط میں کہا ہے کہ برما کی صورتحال دنیا کی فوری توجہ کی طالب ہے، بروقت توجہ نہ دینے پر صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے ، مسلمانوں کے اغوا ء اور قتل عام میں برمی افواج براہ راست ملوث ہیں ۔

    خط میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے فوری طور پر برما کا دورہ کریں اور اس سے قبل قتل عام رکوانے اور قیام امن کے لئے آنگ سان سوچی اوربرما کے آرمی چیف سے براہ راست رابطہ کریں ۔

    مشعال ملک نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ قیام امن کے لئے امن فوج بھجوانے سمیت قتل عام کی تحقیقات کے لئے فیکٹ فائنڈنگ مشن برما بھجوائے اور اقوام متحدہ برما میں عالمی اداروں،میڈیا ،انسانی حقوق تنظیموں کی رسائی یقینی بنائے جبکہ برمی رہنماء آنگ سان سوچی کو ماضی میں دیا گیا نوبل امن انعام فوری طو رپر منسوخ کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • برما کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، سراج الحق

    برما کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، سراج الحق

    لوئر دیر: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکلز 62 اور 63 کا خاتمہ آئین پر خود کش حملہ ہوگا جس کی اجازت نہیں دی جائے گی.

    وہ لوئر دیر میں اجتماع سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کل ملک بھر نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف مظاہرے کرے گی جس میں بڑی تعداد میں شرکت کرکےعوام حکومت وقت اور عالمی برادری کو واضح پیغام دیں گے.

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مظلوم روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ دکھ پریشانی اور اذیت کے اس کڑے وقت میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور روہنگیا کے مسلمانوں کو ظالم و جابر حکمرانوں سے نجات دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے اور سطح پر اس کے خلاف آواز اُٹھائیں گے.

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ملی غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے برما کے سفیر کو ملک بدر کردے اگر حکومت ایسا کرنے میں کامیاب رہتی ہے تو ہم بھی اپنے احتجاج کی کال واپس لے لیں گے.

    انہوں نے کہا کہ آئین کا تحفظ ملکی سلامتی وبقا کی ضمانت ہے جس کا ہم نے حلف اٹھا رکھا ہے اس لیے جماعت اسلامی آئین کی شق 63 اور 62 کے خاتمے کی اجازت نہیں دے گی اور حکومت کو اس معاملے پر سخت مزاحمت رہے گا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • برما میں‌ ظلم کے خلاف طاہر القادری کا مظاہروں کا اعلان

    برما میں‌ ظلم کے خلاف طاہر القادری کا مظاہروں کا اعلان

    لاہور: سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دنیا برمی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

    مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اقوام متحدہ، اسلامی دنیا نے برما ایشو پر نوٹس نہیں لیا، اقوام متحدہ کے ٹھوس اقدامات کا سامنے نہ آنا المیہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بین الاقوامی افواج کو فوری برما بھیجے دنیا برمی حکومتی کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

    یہ پڑھیں: برما میں مسلمانوں کی بد ترین نسل کشی ہو رہی ہے ،ڈاکٹر طاہر القادری

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ (کل) 8 ستمبر کو 200 شہروں میں برمی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کریں گے، کارکنان احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں۔

    یاد رہے کہ حالیہ کشیدگی کے بعد صرف ایک ہفتے میں 450 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا گیا جبکہ جان بچانے کے لیے بنگلہ دیش آنے والے مظلوم مہاجرین کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میانمارمظالم : ابرارالحق نے اوآئی سی کا سفیربننے کی پیشکش ٹھکرا دی

    میانمارمظالم : ابرارالحق نے اوآئی سی کا سفیربننے کی پیشکش ٹھکرا دی

    لاہور : پی ٹی آئی کے رہنما اور معروف گلوکار ابرار الحق نے برمی مسلمانوں پر میانمار فوج کے بہیمانہ مظالم کیخلاف احتجاجی طور پر او آئی سی کی جانب سے سفیر بننے کی پیشکش ٹھکرادی۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار میں مسلم کشی کیخلاف ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    روہنگیا مسلمانوں کے میانمار میں بدھ انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل عام کے خلاف لبرٹی چوک لاہور میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت ملک کے معروف گلوکار ابرار الحق نے کی۔


    ،مزید پڑھیں: چند ہفتوں میں میانمارمیں ہلاک افراد کی تعداد1000ہوگئی


    گلوکار ابرار الحق کی اہلیہ اور دیگر اہل خانہ بھی مظاہرے میں شریک ہوئے، اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے، مظاہرین نے میانمار حکومت اور اقوام متحدہ کی بے حسی کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔


    مزید پڑھیں: روہنگیا مسلمانوں پر ظلم وستم، امریکا نے تحقیقات کا مطالبہ

    کردیا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عالمی طاقتوں کوروہنگیا مسلمانوں کی حالت پرقدم اٹھانا چاہیے، شاہدآفریدی

    عالمی طاقتوں کوروہنگیا مسلمانوں کی حالت پرقدم اٹھانا چاہیے، شاہدآفریدی

    کراچی : معروف پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی بھی برما میں روہنگیا مسلمانوں کی حالتِ زار پر افسردہ ہے، انکا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں کو روہنگیا مسلمانوں کی حالت پر قدم اٹھانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی افسوس کا اظہار کرتے ہوہے کہا ہے کہ برما میں روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال پر حیران اور افسردہ ہوں۔

    شاہدآفریدی نے مزید کہا کہ عالمی طاقتوں کو روہنگیا مسلمانوں کی حالت پر قدم اٹھانا چاہیے۔


    مزید پڑھیں : برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے


    یاد رہے کہ اگست میں میانمار حکومت کی جانب سے اگست میں فوجی آپریشن شروع کیا گیا، فسادات میں برما کی آرمی اور بودھوں نے 400 سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا، 87000 سے زائد روہنگیا بنگلہ دیش ہجرت کرنے پرمجبور ہوئے جبکہ 2800گھرجلا دئیے گئے۔

    میانمارحکومت نے اقوام متحدہ کی امداد بھی روک لی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میانمارمیں منصوبہ بندی کےتحت مسلمانوں کا قتل کیا جا رہا ہے‘ شہبازشریف

    میانمارمیں منصوبہ بندی کےتحت مسلمانوں کا قتل کیا جا رہا ہے‘ شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے روہنگیا مسلمانوں پر بدترین ظلم وستم کی مذمرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار میں مسلمانوں کا قتل منصوبہ بندی کے تحت کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے روہنگیا کے مسلمانوں پرظلم وستم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں قتل عام اقلیتوں کی نسل کشی کی بدترین مثال ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میانمار میں منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری، مسلم دنیا مسئلے کے حل کے لیے میانمار کی حکومت پر ڈباؤ ڈالے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنےکے لیےکثیرالجہتی حکمت عملی کی ضرورت ہے جبکہ میانمارمیں صورت حال انسانی حقوق کی تنظیموں کےلیے بڑا ٹیسٹ کیس ہے۔


    روہنگیا مسلمانوں پر تشدد قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، خواجہ آصف


    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زارعالمی برادری کے ضمیر کےلیے چیلنج ہے،نہتے انسانوں پرتشدد عالمی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔


    مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے، یانگ ہی لی


    واضح رہے کہ میانمارکے لیے اقوام متحدہ کی نمائندہ خاص کا کہنا ہے کہ نوبل انعام یافتہ خاتون مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے؟۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گزشتہ چند ہفتوں میں میانمارمیں ہلاک افراد کی تعداد1000ہوگئی،اقوام متحدہ

    گزشتہ چند ہفتوں میں میانمارمیں ہلاک افراد کی تعداد1000ہوگئی،اقوام متحدہ

    برما : میانمارکی فوج اور بدھ ملییشیا کے بدترین مظالم کا شکار روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش ہجرت کا سلسلہ جاری ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں میں جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزارسے زائد ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گھر بار چھوڑ کر جبری نقل مکانی پر مجبور ہونے والے روہنگیامسلمانوں کی نہ عزت محفوظ اور نہ ہی جان، پناہ کی تلاش میں نکلنے والے متعدد مرد، خواتین اور بچے دریا میں ڈوب گئے تو کچھ کو بارڈز گارڈز نے گولیوں کا نشانہ بنا دیا گیا

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ میانمارکی فوج اوربدھ ملییشیا کے حملوں میں جاں بحق افراد کی تعدادایک ہزارہوگئی ہے جبکہ تقریباً نوے ہزار افراد بنگلہ دیش نقل مکانی کرچکے ہیں۔

    پناہ گزین خاتون کا کہنا ہے واپس گئے تو فوجی قتل کردیں گے۔

    دوسری جانب بنگلہ دیش میانمارکی سرحد پرپہاڑیوں اوردریامیں پھنسےافراد مدد کے منتظرہیں لیکن انسانی حقوق کےعالمی علم برداروں کی آنکھیں بند ہیں، روہنگیاخواتین اور بچے دردر بھٹکنے پر مجبور ہیں لیکن ان کا پرسان حال کو ئی نہیں۔


    مزید پڑھیں : برما نے اقوام متحدہ کی امدا د روک دی، 30 ہزار بھوکے پیاسے مسلمان پہاڑوں میں‌ پھنس گئے


    عالمی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ برما کی آرمی اور بلوائیوں سے بچ کر فرار ہونے والے 30 ہزار روہنگیا مسلمان پہاڑوں کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں جن کے پاس کھانے پینے کا سامان اور ادویات موجود نہیں، ان تک امداد نہیں پہنچی تو بڑا انسانی المیہ ہوسکتا ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق کہ برما کی آرمی کی جانب سے روہنگیا کی آبادی میں بغیر ادویات اور دوا فراہم کیے آپریشن کیا جارہا ہے جس میں مسلمانوں کو بے گھر کیا جارہا ہے جب کہ بدھسٹ برما کی آرمی کی شہہ پر انہیں قتل کررہے ہیں۔

    بنگلہ دیشی سرحد پر پناہ کے لیے آنے والے لٹے پٹےروہنگیا مسلمانوں نے بتایا کہ انہیں زبردستی سرحد کی طرف دھکیلا جارہا ہے، نہ جانے پر مار دیا جاتا ہے ، سرحد عبور کرنے کی کوشش کے دوران ان پر فائرنگ بھی کی گئی۔

    واضح رہے کہ ریاست رخائن میں تقریباً 10 لاکھ مسلمان آباد ہیں جن کا بودھوں کی اکثریتی آبادی کے ساتھ کئی برس سے تنازع جاری ہے جس کی وجہ سے روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش نقل مکانی کر چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔