Tag: burned

  • لاہور : سسرالیوں نے بہو کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، شوہر گرفتار، مقمہ درج

    لاہور : سسرالیوں نے بہو کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، شوہر گرفتار، مقمہ درج

    لاہور : سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو تیل چھڑک کر زندہ جلا ڈالا، اسپتال میں زخموں سے چُور خاتون نے موت سے قبل پولیس کو بیان دے دیا، پولیس نے شوہر کو گرفتار کرکے  مقتولہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مزنگ تھانہ ملت پارک کی حدود میں سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو زندہ جلا دیا، نسرین نامی خاتون کو تشویشناک حالت میں میو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئی۔

    مقتولہ نے موت سے قبل پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرا دیا، پولیس نے نسرین کے والد شفقت کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے، ایف آئی آر کے مطابق35سالہ نسرین کی تین ماہ قبل شہزاد سے شادی ہوئی تھی، گھر میں اکثر جھگڑا رہتا تھا، نسرین کو اس کے شوہر، دیور اور ساس نے آگ لگائی۔

    بعد ازاں مقتولہ نسرین نے موت سے پہلے پولیس کو آخری بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس پر کچن میں پیچھے سے کسی نے پیٹرول چھڑکا جس کے بعد بڑی خوفناک آگ لگ گئی، میں نے باہر نکلنے کی کوشش کی تو دروازہ ہی نہیں ملا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، دیگر ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، مکمل تفتیش کے بعد ہی دیگر کارروائی عمل میں لائی جائے گی، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جلد حقائق سامنے لائیں گے۔

  • جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    انقرہ : تفیتشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد سعودی کونسل جنرل کی رہائش گاہ پر تندوری اوون میں ڈال کر جلا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں معروف صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے جمال خاشقجی سے متعلق اپنی تحقیقات رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مقتول صحافی کی لاش کے ٹکڑے تندوری اوون میں ڈال کر نذر آتش کردیے گئے تھے۔

    الجزیرہ کی تحقیقات ڈاکیومنٹری میں بتایا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے مقتل (سعودی قونصلیٹ) سے 100 گز کے فاصلے پر واقعے سعودی قونصل جنرل کے گھر میں 1 ہزار ڈگری سینٹی گریٹ سے زائد درجہ حرارت کے حامل تندور کو ایک ہفتہ قبل خصوصی طور پر بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اوون کے اندر خاشقجی کے جسم کا بیشتر حصّہ جل کر خاکستر ہوگیا تھا، ترک حکام کے مطابق صحافی کی لاش کو تلف کرنے کےلیے تین دن لگے تھے۔

    ترک حکام کو یقین ہے کہ سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے صحافی کو قتل کرنے کے اس کی لاش کے ٹکڑے کردئیے تھے اور ان ٹکڑوں کو بھی نذر آتش کردیا تھا تاکہ قتل کا کوئی ثبوت باقی نہ رہے۔

    تندوری اوون تیار کرنے والے ملازم نے بتایا کہ سعودی قونصل کی جانب سے خصوصی ہدایت تھی اوون کو گہرا اور ایسا بنانا جو لوہے کو بھی پگلا دے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزیر برائے خارجہ امورعادل الجبیر کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا ولی عہد نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے، جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں باالخصوص وژن 2030 کے شدید ناقد تھے اور سعودی عرب میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف قلم کی طاقت دکھانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی امریکا جلاوطن ہوگئے تھے۔

  • نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    نئی دہلی : بھارت میں ایک ہفتے کے دوران تیسری دوشیزہ کو جنسی زیادتی کے بعد زندہ جلا کر ہلاک کردیا گیا، پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایک ہفتے کے دوران تیسری لڑکی کو کو جنسی زیادتی کے بعد درندوں نے زندہ جلا کر قتل کردیا۔ حالیہ دنوں ریاست مدھیا پردیس ہونے والے جنسی حملے نے پورے بھارت کو صدمے میں ڈال دیا ہے۔

    بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ 26 سالہ اوباش نوجوان نے 16 سالہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کرنے کے بعد اس وقت جلا کر قتل کیا جب متاثرہ دوشیزہ نے کہا کہ وہ جنسی زیادتی کے حوالے سے اپنے خاندان کو آگاہ کرے گی۔

    یاد رہے کہ بھارتی ریاست جھاڑکنڈ میں اس سے قبل دو مزید دو نوجوان لڑکیوں جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا دیا گیا تھا، جس میں ایک لڑکی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی تھی جبکہ دوسری متاثرہ لڑکی اسپتال میں زندگی اور موت کے جنگ لڑ رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ضلع ساگر کے پولیس سپریٹنڈنٹ ستیندرا کمار شکلا نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے کم عمر لڑکی سے عصمت دری کرنے کے جرم میں دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان میں ایک شخص متاثرہ لڑکی کا رشتہ دار ہے جس نے مرکزی ملزم کو دوشیزہ کے گھر میں اکیلے ہونے کی اطلاع دی تھی۔

    پولیس ترجمان ستیندرا کمار کا کہنا تھا کہ واقعے کے اصلی ملزم نے بچی سے شادی کی ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر میں 8 سالہ بچی سے کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد سے بھارتی حکام کو جنسی زیادتی کے قوانین میں ترمیم کرنے کے حوالے عوام کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


    طالبات کو غیر اخلاقی پیغامات بھیجنے پر بھارتی پروفیسر کی دھنائی


    خیال رہے کہ حالیہ دنوں بھارت میں ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات سنہ 2012 میں طالبہ کے ساتھ ہونے والے گینگ ریپ کے بعد سب سے بڑے واقعے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین میں بچوں کی تعداد چالیس فیصد ہے۔ خواتین کے غیر محفوظ ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو ہزار سولہ میں ریپ کے 40 ہزار کیسز درج کیے گئے اور مودی کے دور حکومت میں ریپ کے واقعات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔


    علاج کے لیے بھارت آنے والی خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا


    واضح رہے کہ بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔


    بھارت:لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 افراد گرفتار


    دوسری جانب ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔

    ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بھارت:لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 افراد گرفتار

    بھارت:لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 افراد گرفتار

    نئی دہلی :ریاست جھارکنڈ میں 16 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی بعد زندہ جلانے والے 14 ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ واقعے کا مرکزی ملزم تاحال فرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے ریاست جھاڑکنڈ میں کم عمر لڑکی سے جنسی زیادتی کرنے والے متاثرہ دوشیزہ کو زندہ جلانے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جھارکنڈ کے مشرقی حصّے میں واقع ضلع چھاٹرا کی رہائشی 16 سالہ لڑکی کو اوباش جوانوں نے اغواء کے بعد جنسی زیادتی نشانہ بنایا تھا۔

    جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ دوشیزہ اور اس کے والدین نے جب گاؤں کی کونسل میں ریپ کی شکایات درج کروائی تو کونسل کے ارکین نے ملزمان کو پچاس ہزار روپے جرمانہ اور 100 آٹھک پیھٹک کرنے کی سزا سنائی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کونسل کی جانب سے سزا سنائے جانے پر ملزمان طیش میں آگئے اور اگلے دن متاثرہ لڑکی اور اس کے والدین پر تشدد کرنے کے بعد لڑکی کو زندہ جلاکر ہلاک کردیا۔

    پولیس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ لڑکی کے پوسٹ مارٹم سے ملزمان پر جنسی زیادتی کرنے کا جرم ثابت ہوگیا ہے جس کے بعد پولیس نے واقعے میں ملوث 14 ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ واقعے کا اصل ملزم تاحال فرار ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے گاؤں کے جرگے کے خلاف بھی غیر قانونی احکامات دینے کے جرم میں مقدمہ درج کیا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین میں بچوں کی تعداد چالیس فیصد ہے۔ خواتین کے غیر محفوظ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو ہزار سولہ میں ریپ کے چالیس ہزار کیسز درج کیے گئے اور مودی حکومت میں ریپ واقعات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    دوسری جانب ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔

    ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔