Tag: burnt

  • مالک مکان کی جانب سے بچوں کو جلانے کا مقدمہ درج

    مالک مکان کی جانب سے بچوں کو جلانے کا مقدمہ درج

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مالک مکان کی جانب سے بیوہ خاتون کے 2 بچوں کو آگ لگانے کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مالک مکان نے جھگی خالی نہ کرنے پر جھگی کو آگ لگائی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں جھگیاں جلنے سے بیوہ خاتون کے 2 بچوں کی موت کا مقدمہ ماں کی مدعیت میں سہراب گوٹھ تھانے میں درج کرلیا گیا۔

    ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں قتل اور جھگی کو آگ لگانے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔

    ایف آئی آر میں خاتون کا کہنا ہے کہ وہ بیوگی کے بعد 2 سال سے اپنے بچوں کے ساتھ رہ رہی تھیں، کچھ عرصے سے انہیں جھگی خالی کرنے کی دھمکی دی جارہی تھی۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ خالد، محمد گل، سعید، باچا خان اور خاستہ گل نامی افراد نے جھگی خالی کرنے کا کہا، نئی جھگی کی تلاش کے دوران پتہ چلا کہ گھر کو آگ لگ گئی۔

    مقدمے کے متن کے مطابق آگ لگنے سے 8 سالہ بیٹا فوری طور پر جاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرے 17 سالہ بیٹے کی موت اسپتال میں دوران علاج ہوئی، اسپتال میں زیر علاج بیٹے نے ماں کو جھگی کو آگ لگائے جانے کا بتایا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مالک مکان نے جھگی خالی نہ کرنے پر جھگی کو آگ لگا دی تھی جس میں موجود 2 بچے بھی جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

    خاتون کے مطابق ان کے بچے بسوں میں پانی فروخت کرتے تھے، مالک مکان نے پچھلے مہینے گھر خالی کرنے کا کہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مالک مکان نے کل مجھے بہانے سے ایک گھر دیکھنے کے لیے بھیجا، میں جیسے ہی گئی پیچھے سے بچوں کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی۔

  • مالک مکان نے بیوہ خاتون کے 2 بچوں کو آگ لگا دی

    مالک مکان نے بیوہ خاتون کے 2 بچوں کو آگ لگا دی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بیوہ خاتون کے مکان خالی نہ کرنے پر مالک مکان نے مبینہ طور پر اس کے 2 بچوں کو آگ لگا دی، دونوں بچے دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سہراب گوٹھ کے علاقے جنت گل ٹاؤن میں اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں مکان خالی نہ کرنے پر مبینہ طور پر بیوہ خاتون کے 2 بچوں کو آگ لگادی گئی۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ میرے بچے بسوں میں پانی فروخت کرتے تھے، مالک مکان نے پچھلے مہینے گھر خالی کرنے کا کہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مالک مکان نے کل مجھے بہانے سے ایک گھر دیکھنے کے لیے بھیجا، میں جیسے ہی گئی پیچھے سے بچوں کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی گئی۔

    خاتون کے مطابق وہ بچوں کو سول اسپتال لے گئیں جہاں دونوں دم توڑ گئے، ایک بچے کی لاش ایدھی سرد خانے میں موجود ہے۔

    دوسرے بچے کی لاش کلے ساتھ خاتون پریس کلب کے باہر احتجاج کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کا واقعہ کل رونما ہوا تھا، کسی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ملی تھی تاہم تحقیقات جاری ہیں۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ جلد حقائق سامنے لائے جائیں گے۔

  • کراچی: نومولود بچے کو زندہ جلانے کی کوشش

    کراچی: نومولود بچے کو زندہ جلانے کی کوشش

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں نومولود بچے کو زندہ جلانے کی کوشش کی گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ بچہ آدھے سے زیادہ جل چکا ہے، اسپتال میں بچے کی جان بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید میں نومولود بچے کو زندہ جلانے کی کوشش کی گئی، اطلاع پر 15 مددگار فوراً پہنچ گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد بچے کو پھینک کر فرار ہوئے، نومولود بچہ آدھے سے زیادہ جل چکا ہے، اسے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اسپتال میں بچے کی جان بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، بچہ علاقے کی ایک خاتون کو پڑا ہوا ملا، انہی خاتون نے 15 کو اطلاع دی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ بچے کو زندہ جلانے کا واقعہ افسوسناک ہے، انسانیت کو شرمندہ کرنے والوں کو عبرت ناک سزا دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ بچے کو فوری بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، حکومتی سطح پر ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا جائے۔ بچوں سے ان کی زندگی کا حق چھیننے والے کسی درندے سے کم نہیں۔

    خرم شرم زمان نے مزید کہا کہ سندھ حکومت چائلڈ پروٹیکشن کے قانون پر عملدر آمد کروانے میں ناکام ہوچکی ہے، معصوم بچوں پر ظلم ڈھانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

  • 6 سالہ جھلسی ہوئی بچی کے والدین علاج کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

    6 سالہ جھلسی ہوئی بچی کے والدین علاج کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

    کراچی: پنو عاقل سے تعلق رکھنے والے والدین 2 روز سے اپنی 6 سالہ جھلسی ہوئی بچی لے کر ایک شہر سے دوسرے شہر در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے، بچی کو مختلف اسپتالوں نے علاج سے منع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی تحصیل پنو عاقل سے تعلق رکھنے والی 6 سالہ معصومہ 2 روز قبل چائے کے برتن میں گر کر جھلس گئی، 2 روز سے والدین سندھ بھر کے اسپتالوں میں در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

    والدین کا کہنا ہے کہ بچی کو سول اسپتال پنو عاقل لے کر گئے تو انہوں نے سول اسپتال سکھر بھیج دیا، سول اسپتال سکھر گئے تو انہوں نے کراچی این آئی سی ایچ بھیج دیا۔

    والدین کا مؤقف ہے کہ این آئی سی ایچ گئے تو انہوں نے کراچی سول اسپتال برنس وارڈ بھیج دیا لیکن برنس وارڈ میں بھی علاج کرنے سے منع کردیا گیا۔

    مجبور باپ نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ بیٹی کو جھلسے 48 گھنٹے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، بیٹی کو لے کر سندھ بھر کے اسپتالوں میں گھما چکا ہوں۔

    والدین نے میڈیا کے سامنے روتے ہوئے کہا کہ خدارا انصاف کیا جائے اور بیٹی کا علاج کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ میں اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جب شکار پور میں 10 سالہ بچے کو کتے نے کاٹ لیا تھا۔

    والدین اسے لے کر اسپتالوں میں گھومتے رہے لیکن کہیں ویکسین نہ ملی، معصوم بچے نے تڑپ تڑپ کر ماں کی گود میں جان دے دی تھی۔

  • درندہ صفت باپ نے کمسن بیٹی کو قتل کرکے اوون میں‌ بھون دیا

    درندہ صفت باپ نے کمسن بیٹی کو قتل کرکے اوون میں‌ بھون دیا

    کیو : یوکرینی شخص نے اپنی ہی بیٹی کو قتل کرکے اوون میں بھون دیا تاکہ کسی کو بچی کی موت متعلق علم نہ ہوسکے ۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے پاؤل ماکرچُک نامی شہری اور اس کی اہلیہ نے اپنے تین سالہ بیٹے کو لڑکی کے کپڑے پہنا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ان کی بیٹی زندہ ہے تاہم کی پولیس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں ناکام رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ باپ اپنی بیٹی کو دھکا دیا تھا جس کے باعث اسے سر میں چوٹ لگی اور وہ ہوس میں نہ آئی جس کے بعد باپ نے اپنے جرم پر پردہ ڈالنے کےلیے اپنی ہی کمسن بیٹی کو اوون میں بھون کر راکھ کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاؤل نامی شخص نے بچی کی باقیات کو دریا میں بہا دیا تاکہ قتل کا کوئی سراغ نہ مل سکے، جب پولیس نے ملزم کے گھر کا دورہ کیا تو میاں بیوی نے اپنے تین سالہ بیٹے کو لڑکی کے کپڑے پہنا کر کھڑا کردیا تاکہ پولیس کو بے وقوف بنایا جاسکے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سفاک باپ نے اپنے جرم پر نو ماہ تک پردہ ڈالے رکھا لیکن 50 سالہ ماکرچُک بچی ’ڈارینا‘ کو اوون میں ڈال کر بھوننے کے شک میں گرفتار ہوگیا۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت درج کیا اور تحقیقات کا آغا کیا کہ بچی زندہ بھی ہے یا نہیں جبکہ وہ مبینہ طور پر ٹکڑے ٹکڑے کرکے جلادی گئی تھی۔

    پولیس ماکرچُک کی 41 سالہ اہلیہ کو بھی قتل میں آلہ کار بننے پر گرفتار کرلیا۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ اگر ماکرچُک پر پانچ سالہ بیٹی کے قتل اور لاش کو نذر آتش کرنے کا الزام ثابت ہوگیا تو اسے 15 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • کراچی : ملیر میں 15سالہ طالبہ کو زندہ جلا دیا گیا

    کراچی : ملیر میں 15سالہ طالبہ کو زندہ جلا دیا گیا

    کراچی : ملیر میں جھلس کر زخمی ہونے والی پندرہ سالہ سدرہ اسپتال میں دم توڑ گئی۔

    کراچی کے علاقے ملیر میں نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کرپندرہ سالہ سدرہ کو زندہ جلادیا، جھلسی ہوئی سدرہ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے لڑکی کی حادثاتی طور پر جلی یا جلائی گئی تحقیقات کررہے ہیں، اہلخانہ لڑکی کو تدفین کے لیے لاڑکانہ لے گئے ہیں، سو فیصد جلنے کا مطلب ہے باقاعدہ پکڑ کر جلایا گیا، بظاہرجلاتے وقت لڑکی کو مزاحمت بھی نہیں کرنے دی گئی۔

    پولیس  نے بتایا کہ اہل خانہ اور رشتے داروں کے بدلتے بیانات مشکوک ہیں جبکہ اہل خانہ کی جانب سےواقعے کا مقدمہ درج نہیں کرایا گیا۔


    مزید پڑھیں : ماں نے اپنی بیٹی کو زندہ جلادیا


    سدرہ کے ماموں نے الزام عائد کیا ہے کہ لڑکی کو آگ لگائی گئی ہے، لڑکی کے والدین لاڑکانہ میں ہیں، لڑکی پڑھائی کی غرض سے ہمارے پاس رہی تھی، وہ حملہ آوروں کے بارے میں نہیں جانتے۔

    لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والی سدرہ پڑھائی کی غرض سے کراچی آئی ہوئی تھی۔

     

  • ملتان: لین دین کا تنازعہ ہوٹل مالک کو جلا دیا

    ملتان: لین دین کا تنازعہ ہوٹل مالک کو جلا دیا

    ملتان: ملتان میں لین دین کے تنازع میں طلبا نے مبینہ طور پر ہوٹل مالک کو پٹرول چھڑک کر آگ لگادی، بیالیس سالہ نعیم موت و حیات کی کشمکش کے بعد نشتراسپتال میں جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    پاکستان میں ظلم وستم کی ایک اورداستان رقم ہوگئی۔ پاکستان جیسے معاشرے میں عدم برداشت کا بڑھنا کو ئی نئی بات نہیں تاہم عدم برداشت میں لوگوں کی جان چلے جانے کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ملتان میں لین دین کے معمولی سے تنازعے پر طالب علم انسانیت بھُلاکرجان لینے کے درپے ہوگئے ہے۔

    ملتان کے علاقے ممتازآبادمیں معاویہ اورمعین نامی دولڑکوں نے ہوٹل کےمالک بیالیس سالہ نعیم کو پیسوں کے معاملے پرمارپیٹ کے بعد پیٹرول چھڑک کرآگ لگادی ہے۔ نعیم کی حالت تشویشناک تھی جس کو نشتر ہسپتال منتقل کیا گیا جو بعد ازاں موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد جاں بحق ہو گیا۔ پیٹرول چھڑکنے والے دونوں ملزمان فرارہوچکے ہیں ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق نعیم کو تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق نعیم کے جسم کا اسی فیصد حصہ جھلس چکا ہے۔

    پولیس کے مطابق واقع کا مرکزی ملزم معین الدین کو شناخت کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے ساتھیوں کے لئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔