Tag: burnt alive

  • بھارت میں مردہ سمجھ کرزندہ لڑکی چتا میں جلادی

    بھارت میں مردہ سمجھ کرزندہ لڑکی چتا میں جلادی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک ہولناک حادثہ پیش آیا جہاں ڈاکٹروں کی غفلت کے سبب 21 سالہ جوان لڑکی کو چتا کی آگ میں جھونک دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اترپردیش پولیس کے پاس اس ہولناک واقعے کی رپورٹ درج کرائی گئی ہے کہ نویڈا کی رہائشی 21 سالہ شادی شدہ لڑکی کو جان بوجھ کر مردہ قراردیا گیا اور اسے چتا میں زندہ جلا دیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکی کی موت کو شاردہ اسپتال نے پھیپڑے ناکارہ ہوجانے کے سبب مردہ قراردیا تھا۔ ڈیتھ سرٹیفیکٹ کے اعتبار سے اس کی موت اتوار کی رات 11:45 منٹ پر ہوئی۔ موت کے آٹھ گھنٹے بعد ضلع علی گڑھ میں لڑکی کی میت کو ہندو رسومات کے مطابق آگ میں جلایا جارہا تھا۔

    بزرگ خاتون مرنے کے بعد پھرزندہ ہوگئی

    آگ جلنے کے دوران لڑکی کے بھائی کو شک گزرا اوراس نے فی الفور علی گڑھ پولیس سے مدد طلب کی تاہم جب تک پولیس پہنچی‘ میت 70 فیصد جل چکی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسی روز دو ڈاکٹروں پر مشتمل پینل نے نعش کا پوسٹ مارٹم کیا اور موت کی وجہ زندہ جلنے کے سبب پہنچنے والا ذہنی صدمہ بتائی۔ رپورٹ اس بنیاد پر مرتب کی گئی کہ لڑکی کی سانس کی نالی اور پھیپڑوں میں راکھ کے ذرات ملے ہیں جو کہ صرف اور صرف سانس لینے کی صورت میں ممکن ہے۔

    مرنے کے بعد کھال بیچنے والا شخص

    میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر لڑکی کے چچا نے اس کے شوہر اور اس کے خاندان کے دس دیگر افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے جس میں انہیں جنسی زیادتی اور قتل کا مورد الزام ٹہرایاگیا ہے۔

    دوسری جانب شاردہ اسپتال اپنے موقف پر قائم ہے کہ جس وقت لڑکی کو اسپتال سے واپس لے جایا گیا وہ مرچکی تھی۔ ترجمان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ مریض کو انتہائی نازک حالت میں اسپتال لایا گیا ‘ ہمارے ڈاکٹروں نے جاں توڑ کوشش کی تاہم وہ جاں بلب نہ ہوسکی۔ ہم ابھی بھی اپنے موقف پر قائم ہیں کہ مریض کی موت اتوار کی رات پھیپڑوں کے انفیکشن کے سبب ہوئی

    اب مفصل تحقیقات ہی طے کرسکتی ہیں کہ اصل واقعہ کیا ہے لیکن اگر دوسری میڈیکل رپورٹ اور الزام درست ہے تو یہ طب کے مقدس پیشے کی تاریخ میں مرتب کی جانے والی بھیانک ترین کوتاہیوں میں سے ایک ہوگی۔

  • بھارت میں رشوت نہ دینے پرپولیس اہلکاروں نے خاتون کو زندہ جلادیا

    بھارت میں رشوت نہ دینے پرپولیس اہلکاروں نے خاتون کو زندہ جلادیا

    نئی دہلی: بھارت کی شمالی ریاست اترپردیش میں نظرِآتش کی گئی خاتون دم توڑ گئی، خاتون نے مرنے سے پہلے الزام لگایا ہے کہ دو پولیس افسران نے رشوت دینے سے منع کرنے پراسے آگ لگائی۔

    نیتو دویدی نامی 40 سالہ خاتون نے جج کے سامنے مرنے سے قبل بیان دیا کہ پولیس اہلکاروں نے اس سے رشوت کے طور پر1 لاکھ روپے طلب کئے تھے۔

    خاتون اپنے شوہر کو چھڑانے تھانے گئیں تھیں جنہیں کسی جرم کے حوالے سے تفتیش کے لئے تھانے لے جایا گیا تھا۔

    خاتون کو نظر آتش کرنے کے موردالزام ٹہھرائے گئے پولیس اہلکاروں نے اپنے اوپرعائد کئے گئے الزام کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خاتون نے خودسوزی کی ہے۔

    اترپردیش کے وزیراعلیٰ اخلیش یادونے پولیس اہلکاروں کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کا حکم دےدیا ہے۔

    خاتون نے مرنے سے قبل مجسٹریٹ کے سامنے دئیے گئے بیان میں کہا کہ پولیس والوں نے اسے رشوت نہ دینے پرتشدد کا نشانہ بنایا اور جلاتے وقت اہانت انگیزالفاظ استعمال کئے

    نیتودویدی کے بیٹے ایک ہندی اخبارمیں صحافی ہیں اوروہ کہتے ہیں کہ ’’ان کی والدہ کی روح کو تب ہی سکون ملے گا جب مجرمان کو سزا ملے گی‘‘۔