Tag: bus drivers

  • سعودی عرب میں پبلک بس ڈرائیورز کیلئے نیا قانون ؟

    سعودی عرب میں پبلک بس ڈرائیورز کیلئے نیا قانون ؟

    سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی نے بس ڈرائیوروں کے لیے یونیفارم کی شرط کو لازم کردیا ہے، یکساں یونیفارم کے نظام کا اطلاق 25 اپریل 2025 سے ہوگا۔

    خبر رساں ادارے سبق نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کی جانب سے انٹرنیشنل بس سروس، اسکول بس اوردیگر کمرشل بسوں کے ڈرائیوروں کے لیے یکساں یونیفارم کے ضوابط متعین کیے گئے ہیں۔

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے مطابق بس سروس سے تعلق رکھنے والے ادارے اور افراد یونیفارم کے ضوابط معلوم کرنے کیلیے اتھارٹی کی ویب سائٹ tga.gov.sa پروزٹ کرسکتے ہیں۔

    سعودی عرب، ٹرانزٹ ویزے پر آنے والے کیا عمرہ کرسکتے ہیں؟

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ذمہ دار نے بتایا کہ بسوں کے ڈرائیوروں کے لیے یونیفارم کے ضوابط متعین کرنے کا مقصد اس شعبے کو منظم اور خدمات کے معیار میں اضافہ کرنا ہے۔

  • چور اندر موجود بچے سمیت گاڑی لے کر فرار، بس ڈرائیوروں نے بچے کی جان کیسے بچائی؟

    چور اندر موجود بچے سمیت گاڑی لے کر فرار، بس ڈرائیوروں نے بچے کی جان کیسے بچائی؟

    امریکا میں بس ڈرائیورز نے گم ہوجانے والے بچے کو والدین سے ملوا دیا جس کے بعد بس ڈرائیورز ہیرو بن گئے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مشی گن میں پیش آیا، والدہ دو بچوں کو کار میں لے کر نکلیں اور پھر 2 سالہ بچے کو گاڑی میں ہی چھوڑ کر دوسرے بچے کو بس میں بٹھانے کے لیے گاڑی سے اتریں۔

    اسی وقت ایک کار چور نے جھپٹ کر گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی اور اندر موجود بچے سمیت گاڑی بھگا دی۔

    والدہ اس اچانک صورتحال سے نہایت گھبرا گئیں اور روتے ہوئے بس ڈرائیور سے مدد کی اپیل کی۔ ڈرائیور نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے روٹ پر موجود دیگر بس ڈرائیورز کو مطلع کیا۔

    میڈیا کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک اور بس ڈرائیور کو سڑک کنارے ایک بچہ دکھائی دیتا ہے جسے وہ بس میں بٹھا کر حادثے کے مقام پر لے آتا ہے۔

    یہ وہی بچہ تھا جسے کار چور تھوڑی دیر بعد سڑک پر چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔

    دونوں بس ڈرائیورز نے بچے کو والدین کے حوالے کیا تو ان کی جان میں جان آئی، لوگوں نے ڈرائیورز کی حاضر دماغی اور پھرتی پر انہیں سراہا اور ان کی تعریف کی۔

    پولیس تاحال کار اور اسے چوری کرنے والے کو تلاش کر رہی ہے۔

  • دبئی میں خواتین بس ڈرائیورز کا تقرر

    دبئی میں خواتین بس ڈرائیورز کا تقرر

    دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں 3 خواتین کو بطور بس ڈرائیور بھرتی کرلیا گیا ہے، اس اقدام کا مقصد ٹرانسپورٹ کے شعبے میں خواتین کو مواقع فراہم کرنا ہے۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق دبئی میں روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ریاست میں مختلف روٹس پر بطور بس ڈرائیور 3 خواتین کو بھرتی کیا ہے۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جن خواتین کی بھرتی کی گئی وہ تربیت کے بعد امارات میں ڈرائیونگ کے ضوابط اور معیار کے اعلیٰ پیمانے پر پورا اترتی ہیں۔

    دبئی حکام کا کہنا ہے کہ بس ڈرائیورز کے شعبے میں خواتین کو مواقع فراہم کرنے اور اس شعبہ میں توازن پیدا کرنے کے لیے ابتدائی طور پر 3 خواتین کو بھرتی کیا گیا ہے۔

    اس پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ 3 ڈرائیورز کی تقرری کے ذریعے شروع کیا گیا ہے جنہیں 3 روٹس پر چلانے کے لیے اتھارٹی کے ذریعے اجازت دی گئی ہے، اس پروجیکٹ کو مزید وسعت دی جائے گی۔

  • دبئی کورٹ نے ڈرائیور کو کھلونا پستول سے ڈرانے پر ملزم کو نفسیاتی اسپتال بھجیج دیا

    دبئی کورٹ نے ڈرائیور کو کھلونا پستول سے ڈرانے پر ملزم کو نفسیاتی اسپتال بھجیج دیا

    ابوظہبی : اماراتی عدالت نے نقلی پستول سے بس ڈرائیور کو ڈرا کر گاڑی حد رفتار سے تیز چلوانے والے بھارتی شہری کو نفسیاتی اسپتال بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے دوران سفر بس ڈرائیور کو پستول دکھا کر ڈرانے کے معاملے کی تفتیش کرتے ہوئے ملزم کو نفسیاتی ادارے میں علاج کے لیے بھیجوا دیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دبئی میں ٹیکنیشن کا کام کرنے والے دبئی کے رہائشی 35 سالہ بھارتی شخص پر الزام تھا کہ ملزم نے اپنی بیٹی کی پستول سے بس ڈرائیور کو ڈریا اور رفتار تیز کرنے کے لیے دھمکیاں دی تھیں۔

    دبئی کے جنرل پراسیکیوٹر نے بھارتی شہری پر جرائم پیشہ عناصر میں شامل ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

    پبلک پراسکیوشن کی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس 2 مارچ کو تین ڈرائیوروں نے گاڑی کی کھڑکی سے ایک شخص ڈرائیور پرپستول تانے ہوئے دکھا تھا۔

    پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’میں ڈیوٹی پر اپنی پولیس کار میں بیھٹا ہوا تھا کہ تین افراد ڈورتے ہوئے میرے پاس آئے، جو ڈرے ہوئے لگ رہے تھے، مذکورہ افراد نے مجھے مسلح شخص کے بارے میں معلومات فراہم کیں‘۔

    پولیس افسر نے بتایا کہ میں نے مذکورہ بس کا پیچھا کیا اور گاڑی روک کر ڈرائیور کا لائسنس اور دیگر کاغذات چیک کرتے ہوئے پوچھا کہ حد رفتار سے تیز گاڑی چلا کر اپنی اور دیگر افراد جان خطرے میں کیوں ڈال رہے ہو۔

    پولیس افسر کے پراسیکیوٹر کو دئیے گئے بیان کے مطابق ڈرائیور نے بتایا کہ ایک شخص نے مجھے نقلی پستول کے ذریعے ڈرا کر گاڑی تیز چلانے کو کہا تھا۔

    دبئی کی عدالت نے مدعی اور گواہوں کے بیانات سننے کے بعد بھارتی شخص کو علاج کے لیے نفسیاتی اسپتال منتقل کرنے کا حکم سنا دیا۔