Tag: bushra bibi

  • بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، بیرسٹر گوہر

    بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، بیرسٹر گوہر

    لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے 2 اجلاس ہو چکے ہیں، تیسرے اجلاس سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ضروری ہے۔

    اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو بھی بتایا تھا کہ بانی سے ملاقات کرنی ہے، امید تھی آج ملاقات ہوگی لیکن ابھی تک کوئی کنفرمیشن نہیں، امید ہے کل ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو جائے گی۔

    انھوں نے کہا بشریٰ بی بی مذاکرات کے معاملے میں بالکل شامل نہیں ہیں، اس سلسلے میں غلط خبر دی گئی ہے کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات چل رہے ہیں، ہمارے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں نہ کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں، جو کمیٹی بانی پی ٹی آئی نے بنائی ہے وہی مذاکرات کر رہی ہے، مذاکراتی کمیٹی کے دو اجلاسوں کے علاوہ کہیں کوئی میٹنگ نہیں ہوئی۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا ہمارے دو ہی مطالبات ہیں: اسیروں کی رہائی اور جوڈیشل کمیشن کا قیام، بانی پی ٹی آئی نے ان دو مطالبات کے لیے ٹائم فریم دیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے کیس کے سلسلے میں بھی واضح کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آنا چاہیے۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا

    انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی نے القادر ٹرسٹ کیس میں کوئی ذاتی فوائد حاصل نہیں کیے، گواہوں نے بھی عدالت میں بتایا کہ بانی کا براہ راست کوئی لین دین نہیں تھا، امید ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی بری ہوں گے۔

  • 26 نومبر احتجاج، بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور

    26 نومبر احتجاج، بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 13 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں نامزد بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 13 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔

    26 نومبر کے احتجاج پر بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات میں عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت ڈیوٹی جج شبیر بھٹی نے کی، بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ ترنول میں ایک اور 3 مقدمات تھانہ رمنا میں درج ہیں۔

    بشریٰ بی بی اپنے وکلا کے ہمراہ کمرہ عدالت میں پیش ہوئیں، عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت 13 جنوری تک منظور کی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 50، 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی۔

    26 نومبر کو 90 فیصد معاملات طے ہوچکے تھے لیکن۔۔۔ اسلم گھمن کا انٹرویو میں تہلکہ خیز انکشاف

    بشریٰ بی بی کے وکیل خالد یوسف نے بتایا کہ بشریٰ بی بی انسداد دہشت گردی عدالت میں بھی پیش ہوئی تھیں، لیکن چھٹیوں کی وجہ سے دہشت گردی مقدمات میں ضمانت دائر نہیں ہو سکی۔

    دریں اثنا، اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی، بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، بشریٰ بی بی بھی کیس کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل آئیں، ان کے وکیل ارشد تبریز عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل سلمان صفدر اور قوسین فیصل مفتی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی، وکلا کی عدم موجودگی کے باعث پراسیکیوشن کے گواہ کا بیان ریکارڈ نہ ہو سکا، عدالت نے بغیر کارروائی توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

  • بشریٰ بی بی نے خود کو اے ٹی سی میں سرنڈر کر دیا

    بشریٰ بی بی نے خود کو اے ٹی سی میں سرنڈر کر دیا

    راولپنڈی: 9 مئی کے 23 مقدمات میں بشریٰ بی بی نے خود کو اے ٹی سی میں سرنڈر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نو مئی کے تئیس مقدمات میں بشریٰ بی بی نے اینٹی ٹیررازم کورٹ میں سرنڈر کر دیا، بشریٰ بی بی عدالت میں وکلا کے ہمراہ درخواست ضمانت کی پیروی کے لیے پیش ہوئیں۔

    انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں بشریٰ بی بی کی راولپنڈی، اٹک اور چکوال کے مقدمات میں عبوری ضمانتیں منظور کر لی گئیں، وکیل سردار قدیر نے کہا کہ اسلام آباد کے 14 مقدمات میں بھی عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کی جا رہی ہیں۔

    وکیل محمد فیصل ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی پر راولپنڈی اسلام آباد میں اٹھائیس سے زائد مقدمات ہیں، اور یہ کیسز سیاسی انتقامی کارروائیاں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی 23 مقدمات میں 13 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کی گئی ہے۔

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت بھی آج ہوگی، اسپیشل جج سنٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کریں گے، دوران سماعت استغاثہ کے گواہان کی شہادتیں قلم بند کی جائیں گی۔

    علی امین گنڈاپور کے خلاف درج مقامات کی تفصیلات سامنے آگئیں

    علاوہ ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سمیت دیگر کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بھی آج ہوگی۔

    پی ٹی آئی نے گلوکار سلمان احمد کی پارٹی رکنیت ختم کردی

  • ’بانی پی ٹی آئی سنگجانی پر دھرنے پر رضا مند تھے، مگر بشریٰ بی بی نہیں مانیں‘

    ’بانی پی ٹی آئی سنگجانی پر دھرنے پر رضا مند تھے، مگر بشریٰ بی بی نہیں مانیں‘

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سب نے سنگجانی جانے پر اتفاق کیا لیکن بشریٰ بی بی نہیں مانیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے حالیہ واقعات کے دوران پارٹی قیادت میں ہم آہنگی کے فقدان پر مایوسی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سنگجانی جانے کیلئےکہا، سنگجانی جانے پر سب نے اتفاق کیا لیکن بشریٰ بی بی نہیں مانیں۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ لیڈر شپ میں کوآرڈی نیشن کا فقدان رہا ہے پارٹی میں جن کے پاس عہدے ہیں ان لوگوں نے مایوس کیا اور علی امین گنڈاپور کو قربانی کا بکرا بنایا گیا، پشاور سے اسلام آباد تک کوئی لیڈر نظر نہیں آیا۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ مذاکرات پر کیوں توجہ نہیں دی گئی؟ جب بانی  نے سنگجانی کا کہہ دیا تھا تو ڈی چوک کیوں گئے؟ سنگجانی جانےکیلئے سب مان گئے تھے بشریٰ بی بی نہیں مانیں، بشریٰ بی بی کے پاس کوئی سیاسی عہدہ نہیں ہے۔

    پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ سنگجانی کی جگہ کا تعین ہوا تو مجھے افسوس ہے بشریٰ بی بی کیوں نہیں مانیں، علی امین گنڈاپور کم سے کم دھرنے کیلئے موجود تو تھا، پارٹی میں بڑی بڑی باتیں کرنیوالے اسوقت کہاں تھے، فیصلے درست یا غلط تھے مشاور نہیں کی گئی، دباؤ برداشت نہیں کرنا چاہئے تھا۔

    شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ احتجاج کیلئےجاتے ہیں تو اختیار ہونا چاہیے کہ کیا فیصلے کرنے چاہئیں، اگر کسی کے پاس اختیار نہیں تھے تو یہ احتجاج نہیں کرنا چاہیے تھا۔

    پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ جنرل سیکرٹری ہیں وہ کہاں تھے؟ کہنا چاہتا ہوں پارٹی جن کے ہاتھوں میں دی گئی کیا وہ واقعی پی ٹی آئی کے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں مجھ سمیت وہاں لیڈر شپ موجود نہیں تھی، پارٹی میں میرا کوئی عہدہ یا اختیار ہی نہیں تو  میں کیا کرتا، ہماری باتیں نہیں مانی جاتیں، ہم سیاسی نہیں تو پارٹی سے نکال دیں۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے وفاق میں اسرائیل جیسے مظالم کرنیوالی ایڈمنسٹریشن بیٹھی ہے، پی ٹی آئی کے کارکنان کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا، حکومت کا رویہ بہت منفی رہا انہوں نے اپنے لوگوں کو مارا، حکومت کو تھوڑا لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا، پرانے لوگوں سے درخواست کروں گا آئیں بیٹھیں اور لائحہ عمل بنائیں۔

  • بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور میں قیادت پر جھگڑا، احتجاجی قافلہ اسلام آباد کیلیے روانہ نہ ہو سکا

    بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور میں قیادت پر جھگڑا، احتجاجی قافلہ اسلام آباد کیلیے روانہ نہ ہو سکا

    پشاور سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قافلے کی قیادت کے معاملے میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 24 نومبر کے احتجاج کی کال کے پیش نظر پی ٹی آئی رہنماؤں کی  کارکنان کے ہمراہ اسلام آباد پہنچنے کے لینے نکل رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول کے مطابق پشاور سے پی ٹی آئی قافلےکی قیادت علی امین گنڈاپور نے کرنی ہے لیکن بشریٰ بی بی بضد ہیں پی ٹی آئی قافلے کی قیادت میں کروں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے کہا بانی کہتے ہیں آ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، علی امین نے بشریٰ بی بی سےکہا آپ گھر بیٹھیں، قافلےکو میں لیڈ کروں گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ دونوں کے درمیان کشمکش کے باعث پی ٹی آئی قافلہ تاحال پشاور سے نہیں نکل سکا ہے۔

    پی ٹی آئی احتجاج: اسلام آباد اور پنجاب کے داخلی وخارجی راستے مکمل طور پر سیل

    واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور پارٹی رہنماؤں وکارکنان کو ڈی چوک اسلام آباد پہنچ کر مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    دوسری جانب حکومت کی جانب سے بھی مظاہرین کو اسلام آباد پہنچنے سے روکنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کو چاروں جانب سے کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ پنجاب سے ملحقہ تینوں صوبوں کی سرحدیں سیل، موٹر ویز مکمل بند کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں دو ماہ جب کہ پنجاب میں تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر کے ہر قسم کے جلسے جلوس اور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ کئی اضلاع میں رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے۔

    آئی جی اسلام آباد نے بھی احتجاج روکنے کے لیے سندھ، پنجاب اور بلوچستان پولیس سے مدد مانگ لی ہے۔ پولیس نفری کے علاوہ ڈنڈے، شیلز، گاڑیاں بھی طلب کی گئی ہیں۔

  • بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا خود کرمنل ریکارڈ یافتہ نکلا

    بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا خود کرمنل ریکارڈ یافتہ نکلا

    اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا خود کرمنل ریکارڈ یافتہ نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے مدعی غلام یاسین کے خلاف بھی مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    غلام یاسین ایک مقدمے میں سزا یافتہ ہے، کچھ میں گواہ اور مدعی بھی رہا ہے، دل چسپ امر یہ ہے کہ جس تھانے میں اس نے بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ کرایا اسی تھانے میں وہ ملزم رہا، جب کہ تھانہ درخواست جمال کے مقدمے میں اسے سزا بھی ہو چکی ہے۔

    غلام یاسین تھانہ کوٹ چٹھہ میں ایک اور مقدمےمیں بھی گرفتار ہو چکا ہے، جب کہ 4 مقدمات میں مدعی اور کچھ مقدمات میں گواہ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی حکومت کے حوالے سے ویڈیو بیان پر پنجاب میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف ایک ساتھ 3 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ لیہ، گوجرانوالہ اور ملتان میں مقدمات درج ہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمات کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔

    ویڈیو بیان : بشریٰ بی بی کے خلاف ایک ساتھ 3 مقدمات درج

    ان مقدمات میں ٹیلی گراف ایکٹ 1885، پیکا ایکٹ 2016، مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ لیہ میں مقدمہ محلہ عید گاہ کے رہائشی اشفاق سہیل کی مدعیت میں، جب کہ گوجرانوالہ میں تھانہ صدر اور تھانہ قطب پور ملتان میں مقدمہ درج ہوا۔

  • ویڈیو بیان : بشریٰ بی بی کے خلاف دو مقدمات درج

    ویڈیو بیان : بشریٰ بی بی کے خلاف دو مقدمات درج

    ڈی آئی خان : بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف دو مقدمات درج کرلیے گئے، متن کے مطابق انہوں نے لوگوں کو ورغلانے کے لیے نفرت انگیز بیان دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان کے بعد ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

    بشریٰ بی بی کیخلاف ٹیلی گراف ایکٹ1885کےتحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کیخلاف دفعہ126ٹیلی گراف ایکٹ و دیگر قوانین کے تحت کارروائی کی جارہی ہے۔

    مذکورہ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی نے لوگوں کو ورغلانے کے لئے نفرت انگیز بیان دیا۔ متن کے مطابق بشریٰ بی بی نے سوچی سمجھی سازش کے تحت ویڈیو بیان دیا، سعودی عرب کیخلاف بیان دے کرعوام کے جذبات سے کھیلا گیا۔

    ویڈیوبیان میں ملک کی خارجہ پالیسی اور مفاد عامہ کے خلاف بیان دیا گیا، ڈیرہ غازی خان میں مذکورہ مقدمہ غلام یاسین نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    اس کے علاوہ بشریٰ بی بی کیخلاف دوسرا مقدمہ راجن پور میں حاکم نامی شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ بشریٰ بی بی نے گزشتہ روز اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئیں کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کردیا گیا اور بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کردیا گیا۔

  • بشریٰ بی بی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    بشریٰ بی بی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

     راولپنڈی:  احتساب عدالت نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں بشریٰ بی بی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، عدالت نے بشریٰ بی بی کے ضامن کو بھی شوکاز جاری کیا ہے، سابق وزیراعظم عمران خان کو بھی 19 کروڑ پاؤنڈز کیس میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

    بشریٰ بی بی کو وارنٹِ گرفتاری مسلسل عدم حاضری کے باعث جاری کیے گئے، عدالت نے نیب کو بشریٰ بی بی کو گرفتار کر کے 26 نومبر کو پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    بشریٰ بی بی کا 24نومبر کے احتجاج سے متعلق ویڈیو پیغام جاری

     

  • نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے تفتیشی روم میں منتظر رہی، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی پیش نہیں ہوئے

    نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے تفتیشی روم میں منتظر رہی، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی پیش نہیں ہوئے

    راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے نئے نیب ریفرنس میں تفتیش کے لیے ٹیم جیل پہنچ کر انتظار کرتی رہی لیکن بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی تفتیش میں شامل نہیں ہوئے۔

    اڈیالہ جیل ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے آج تفتیش کے لیے جیل پہنچی تھی لیکن دونوں تفتیش میں شامل نہیں ہوئے۔

    نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے تک تفتیشی روم میں دونوں کا انتظار کرتی رہی، جیل انتظامیہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو متعدد پیغام بھجوائے لیکن اس کے باوجود دونوں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے انتظار کے بعد واپس لوٹ گئی، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب مستنصر شاہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے جیولری سیٹ سے متعلق تفتیش کرنی تھی۔

    خیال رہے کہ کل صبح بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

  • بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق رپورٹ منظر عام پر آگئی

    بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق رپورٹ منظر عام پر آگئی

    اسلام آباد: عدالتی احکامات کے بعد نجی اسپتال میں کیے گئے طبی معائنے کے بعد سامنے آنے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کی خوراک کی نالی اور معدے میں سوجن رپورٹ ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے طبی معائنے میں زہر خورانی کا ثبوت نہیں ملا ہے، تاہم معمولی نوعیت کے گیسٹرو کی تشخیص ہوئی ہے، سابق خاتون اوّل کی ای سی جی، انڈواسکوپی، ایکو سمیت تمام رپورٹس کلیئر قرار دی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق خوراک کی نالی اور معدے میں سوجن جب کہ بلڈ پریشر معمول سے زائد رپورٹ ہوا، تاہم معدے میں السر کی تصدیق نہیں ہوئی، اور بائیوپسی کے لیے سیمپل بھی لے لیا گیا ہے۔ بشریٰ بی بی کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف اس چیک اپ کے سپروائزر تھے، بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے بلڈ ٹیسٹ کے لیے سیمپل دینے سے انکار کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 5 اپریل کو پمز اسپتال کے 4 سینئر ڈاکٹرز نے بشریٰ بی بی کا میڈیکل چیک اپ کیا تھا، جن میں ڈاکٹر عائشہ جاوید، ڈاکٹرعمارہ اسلم، ڈاکٹر عائشہ افضل اور ڈاکٹر ماریہ بلوچ شامل تھیں۔ میڈیکل رپورٹ میں انھیں کھانے میں زہر یا ٹوائلٹ کلینر دینے کے شواہد نہیں ملے تھے۔ تاہم پی ٹی آئی نے اس رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ شوکت خانم سے کرانے کا مطالبہ کر دیا تھا۔

    راولپنڈی کی احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف ان کی اہلیہ کے طبی معائنے کی درخواستیں منظور کر لی تھیں، اور 2 روز میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کا نجی اسپتال سے طبی معائنہ کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اینڈواسکوپی ٹیسٹ ڈاکٹر عاصم یونس اور سرکاری ڈاکٹر کی زیر نگرانی کروایا جائے۔ جس پر گزشتہ روز بشریٰ بی بی کو اسلام آباد کے نجی اسپتال شفا منتقل کر دیا گیا تھا۔

    وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے رپورٹ سامنے آنے پر رد عمل میں کہا کہ تین ہفتوں سے زہر دینے کا واویلا مچایا گیا تھا، لیکن بشریٰ بی بی کی تمام میڈیکل رپورٹس کلیئر ہیں۔ لیگی رہنما طلال چوہدری نے کہا طبی معائنے کی رپورٹ نے ’ہارپک کہانی‘ کو جھوٹ ثابت کر دیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے رپورٹ پر رد عمل میں کہا کہ طبی معائنے میں ابتدائی طور پر سامنے آنے والے حقائق تشویش ناک ہیں، خوراک کی نالی اور معدے میں تیزاب کی زائد مقدار سے پیدا زخم واضح ہیں، ترجمان نے کہا بشریٰ بی بی کو تیزاب یا زہریلا مواد ملا کھانا دیے جانے سے زخم ہوئے ہیں، زہریلا مواد ملا کھانا کھانے سے بشریٰ بی بی کے منہ پر اثرات تاحال باقی ہیں۔