Tag: بزنس

  • ایشیائی فلم پہلی بار 2 ارب ڈالرز سے زیادہ کمانے میں کامیاب ہوگئی

    ایشیائی فلم پہلی بار 2 ارب ڈالرز سے زیادہ کمانے میں کامیاب ہوگئی

    ایشیائی فلم پہلی بار 2 ارب ڈالرز سے زیادہ کا بزنس کرنے میں کامیاب ہوگئی، اب تک صرف ہالی وڈ کی فلموں نے ہی دنیا بھر میں 2 ارب ڈالرز سے زیادہ کا بزنس کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق اب پہلی بار ایک ایشیائی فلم نے یہ منفرد اعزاز حاصل کرلیا ہے اور یہ کوئی بالی وڈ یا بھارتی فلم نہیں بلکہ چین کی ایک کارٹون یا انیمیٹڈ فلم ہے۔

    نی زہا 2 نامی چینی فلم نے باکس آفس پر حیران کُن کامیابی حاصل کرنے سب کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا ہے، فلم نے 3 سے 9 مارچ کے دوران 3 کروڑ 82 لاکھ سے زائد ڈالرز کا بزنس کیا۔اس طرح اس فلم کی مجموعی آمدنی 2.04 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی۔

    رپورٹس کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ایشیائی اور انیمیٹڈ فلم نے 2 ارب ڈالرز سے زائد کا بزنس کیا ہے۔

    اس سے قبل سب سے زیادہ بزنس کرنے والی انیمیٹڈ فلم کا اعزاز انسائیڈ آؤٹ 2 نے حاصل رکھا تھا، جس نے ایک ارب 70 کروڑ ڈالرز کا بزنس کیا تھا۔

    29 جنوری 2025 کو ریلیز ہونے والی فلم مجموعی طور پر 7 ویں فلم ہے جس نے 2 ارب ڈالرز سے زائد کی کمائی کرلی ہے، یہ فلم متعدد ممالک میں آئندہ ہفتوں میں ریلیز ہوگی تو اس کی آمدنی مزید بڑھنے کی توقع ہے۔

    اگر بات کی جائے دنیا بھر میں سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلموں کی تو یہ فلم چھٹے نمبر پر پہنچ گئی ہے اور ایوینجرز انفٹنی وار کو بھی مات دیدی ہے۔

    تارک مہتا کا الٹا چشمہ کے ٹپو اور سونو کی شادی، صارفین کا دلچسپ رد عمل

    واضح رہے کہ نی زہا 2 ابھی 2025 میں سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم بن چکی ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ریکارڈ سال کے اختتام تک اسی فلم کے پاس رہے گا۔

  • رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی

    رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی

    تامل فلم انڈسٹری کے سُپر اسٹار رجنی کانت کی نئی فلم ’جیلر‘ نے ریلیز ہونے کے ساتھ ہی دھوم مچادی فلم نے پہلے ہی دن پہلے کروڑوں روپے کا بزنس کرلیا۔

    ’جیلر‘ رجنی کانت کی دو برسوں کے بعد ریلیز ہونے والی پہلی فلم ہے جس کے لیے اُن کے مداح بے صبری سے انتظار کر رہے تھے، تاہم آج ریلیز کے موقع پر بھارت کے شہر بنگلور اور چنئی میں کئی دفاتر نے اپنے ملازمین کو چھٹی دیا ہے۔

    دوسری جانب سوشل میڈیا پر تھلائیوا کی فلمن جیلر کے خوب چرچے ہورہے ہیں جبکہ سپر اسٹر رجنی کانت کا نام مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہر ٹرینڈ کررہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیلسن دلیپ کمار کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم جیلر ریلیز کے پہلے روز ہی صرف بھارت سے 13 کروڑ کا بزنس کرنے میں کامیاب رہی جبکہ اس فلم نے دنیا بھر سے ریلیز کے پہلے دن کی ایڈوانس بکنگ سے 19 کروڑ کا بزنس کیا ہے۔

    فلم کی کہانی ایسے جیلر کے گرد گھومتی ہے جو جیل میں قید گینگ کے ایک سرغنہ کو گینگ کی جانب سے جیل سے نکالنے پر روکتا ہے۔

    اس فلم میں رجنی کانت، موہن لال، جیکی شروف اور تمنا مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ اس کی ہدایتکاری نیلسن دلیپ کمار نے کی ہے۔

  • رمضان  ریلیف پیکج کا آغاز کب ہوگا؟  یوٹیلٹی اسٹورز سے خریداری کرنے والوں کے لئے اہم خبر آگئی

    رمضان ریلیف پیکج کا آغاز کب ہوگا؟ یوٹیلٹی اسٹورز سے خریداری کرنے والوں کے لئے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : یوٹیلٹی اسٹورز پر رمضان ریلیف پیکیج کا 20 مارچ سے آغاز ہوگا، جس میں بی آئی ایس پی 1 ارب 15 کروڑ جبکہ عام صارفین کو3 ارب 84 کروڑ کا ریلیف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز پر 5 ارب کے رمضان ریلیف پیکیج کا 20 مارچ سے آغاز ہوگا۔

    یوٹیلیٹی اسٹور پر 19 اشیا کا پیکج 2 طبقات میں تقسیم ہوگا اور بی آئی ایس پی 1 ارب 15 کروڑ جبکہ عام صارفین کو3 ارب 84 کروڑ کا ریلیف ملے گا۔

    غریب طبقے کو گھی پر 100، آٹا 52، چینی پر30 روپے سبسڈی ملے گی جبکہ 10 کلو آٹے کا تھیلا 400 روپے، گھی 300، چینی 70 روپے کلو ملے گی۔

    عام صارفین کو آٹے پر27 روپے، چینی 11 اور گھی پر25 روپے کلو سبسڈی ملے گی جبک عام صارفین کو 10 کلو آٹا 648، گھی 490، چینی 89 روپے کلو میسر ہوگی۔

    تمام صارفین کو دالوں پر 20 روپے فی کلوسبسڈی ملے گی ، کوکنگ آئل پر 25، بیسن اور کھجور پر ، مشروبات پر 15 سے 30 فیصد ریلیف ملے گا۔

    اس کے علاوہ پتی پر 100 روپے، دودھ پر 30 روپے اور مصالحوں پر 10 فیصد رعایت ملے۔

  • ’’معاشی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کے مقام تک پہنچ چکے‘‘

    ’’معاشی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کے مقام تک پہنچ چکے‘‘

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کے مقام تک پہنچ چکے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے بین الاقوامی میڈیا ادارے ’بلوم برگ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مالیاتی، اقتصادی پالیسی کے باعث نمایاں کامیابیاں حاصل کی، قومی معیشت مستحکم ہوئی ہے، موثر مالیاتی اقدامات کی بدولت سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی آئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اعلیٰ معیار کے مالیاتی نظم و ضبط کے اقدامات سے ممکن ہوا۔

    رضا باقر نے کہا کہ 2020 میں عالمی سطح پر حکومتی قرضوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان میں مانیٹری پالیسی کا اسٹارٹ ریٹ مجموعی طور پر بہترین ہے، مانیٹری پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کو بین الاقوامی اداروں نے سراہا، کورونا پروگرام میں سب سے پہلے کورونا کیسز میں کمی پر توجہ کی گئی، حکومت کے اقدامات سے کورونا مریضوں کی شرح کم رکھنے میں کامیابی ہوئی، پاکستان میں فی ملین کورونا مریضوں کی شرح 12 فیصد ہے جبکہ عالمی سطح پر یہ شرح 62 فیصد ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مالیاتی خسارے میں کمی کے لیے بھی موثر اقدام کیے ہیں، زرعی شعبہ ہماری معیشت کا ایک بڑا حصہ ہے، کسی بھی قومی معاشی پروگرام کے تحت معاشی ترقی اہم ہے۔

  • امریکا میں بے روزگاری کی شرح 50سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    امریکا میں بے روزگاری کی شرح 50سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    واشنگٹن : امریکہ میں بے روزگاری کی شرح پچاس سال کی کم ترین سطح پر آگئی، ستمبرمیں ایک لاکھ چھتیس ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں، صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے اب تک مجموعی طور پر چونسٹھ لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی لیبر ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ امریکا میں بے روزگاری کی شرح 3.5 فیصد یعنی 50 سال کی کم ترین سطح کے نزدیک آگئی ہے، سرکاری سروے میں کہاگیاکہ ستمبر کے مہینے میں اضافی 3 لاکھ 91 ہزار افراد کو روزگار ملا، اس کے علاوہ گزشتہ سال کے مقابلے میں تنخواہوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا اور فی گھنٹہ اجرت میں دواعشاریہ نو فیصد کا اضافہ ہوا، صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے اب تک مجموعی طور پر چونسٹھ لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔

    روزگار کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ طویل ترین معاشی پھیلاؤ اب بھی برقرار ہے تاہم تنخواہوں میں اضافہ رک گیا ہے اور پیداواری پے رولز 6 ماہ میں پہلی بار کم ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ریٹیل اور یوٹیلیٹیز کے شعبے میں نوکریاں کم کی جارہی ہیں، اس سے قبل معاشی کمزوریوں پر مبنی پیداوار میں 10 سالہ ریکارڈ کمی اور خدمات کی صنعت میں سست روی کے حوالے سے رپورٹس کے بعد امریکی معیشت میں بہتری کے حوالے سے یہ رپورٹ سامنے آئی ہے۔

    نیو یارک کے آئی سی آئی ایم ایس میں چیف اکانومسٹ جوش رائٹ کا کہنا تھا کہ معاشی بحران سے قبل بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے تاہم تازہ کمی کی وجہ سے 2020 کے آخر تک معاشی بحران کا خطرہ ٹل گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل دسمبر 1969 میں امریکا میں بے روزگاری کی شرح 3.7 فیصد تک پہنچ گئی تھی جو 3 ماہ تک یہی رہی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے 15 ماہ سے چین سے جاری تجارتی جنگ کے معیشت پر اثرات رونما ہوئے، تجارتی جنگ کی وجہ سے کاروبار پر سے اعتماد ختم ہوا جبکہ سرمایہ کاری اور پیداوار میں بھی کمی آئی ہے۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے مواخذے کی کارروائی کے آغاز کی وجہ سے واشنگٹن میں اس وقت سیاسی عدم استحکام بھی پیدا ہوگیا ہے۔

    امریکی ایوان نمائندگان نے ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے یوکرائن کے صدر پر امریکا کے سابق نائب صدر جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات کے لیے دبا ڈالا تھا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ ان وجوہات کی بنا پر فیڈرل ریزرو کو رواں سال دوسری مرتبہ شرح سود میں کمی کرنی پڑ سکتی ہے۔

    اس سے قبل امریکا کے سینٹرل بینک نے شرح سود کو گزشتہ ماہ کم کیا تھا تاکہ معاشی پھیلا درست سمت میں جاری رہے، فیڈرل ریزرو سسٹمز کے چیئرمین جیریمی پویل نے دعوی کیا کہ معیشت درست سمت میں ہے اور ہمارا کام اسے ممکنہ حد تک برقرار رکھنا ہے۔

  • امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    نیویارک: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ امریکا میں کاروباری گروپس اور شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، امریکا سے بین الاقوامی سرمایے کو پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا میں کاروباری سرگرمیوں سے متعلق کہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کیپیٹل کی آمد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا ملاقاتوں میں کاروباری شخصیات اور گروپس کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے آگاہی دی جا رہی ہے، بالخصوص پاکستان کے برآمدی سیکٹرز میں سرمایہ کاری سے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، مشیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم سمیت حکومتی وفد کی اقوام متحدہ آمد کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورت حال ہے، تاہم ملاقاتوں میں پاکستان کی معاشی صورت حال پر بھی گفتگو کی جا رہی ہے۔

    تازہ ترین:  جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان کی مقبولیت عروج پر

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا امریکی صدر ٹرمپ، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ملائیشین صدر اور دیگر سے ان کی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے معاملے کو اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق پاکستانی مؤقف کو بھرپور طریقے سے پیش کیا۔

  • چین سے تجارتی جنگ : امریکہ کی پانچ بڑی کمپنیوں کو بڑے نقصانات کاسامنا

    چین سے تجارتی جنگ : امریکہ کی پانچ بڑی کمپنیوں کو بڑے نقصانات کاسامنا

    واشنگٹن : امریکہ اور چین میں تجارتی جنگ کے منفی اثرات کے باعث پانچ بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو بڑے نقصانات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے، کمپنیوں کے حصص کی قیمت میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ اور چین میں تجارتی جنگ کے نتیجے میں پانچ امریکی بڑی کمپنیوں کو بڑے نقصان کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے ایپل، فیس بک، مائیکرو سافٹ، ایمزون اور ایلفابیٹ کی حصص کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    مجموعی طورسرمایہ کاروں کے سرمائے میں ایک سوساٹھ ارب ڈالرکی کمی کا سامنا ہے، سب سے زیادہ کمی ایپل کے حصص میں پانچ اعشاریہ تین فیصد کی ہوئی۔

    فیس بک کے حصص میں چار فیصد کی کمی ریکادڑ کی گئی، ٹیکنالوجی حصص میں کمی کا یہ سلسلہ گزشتہ ہفتے کےاختتام سے شروع ہوا۔

    شئیرز کی قیمت میں کمی کی وجہ امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی ہے، امریکہ نے چینی مصنوعات پریکم ستمبر سے مزید دس فیصد ٹیریف بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔

    اس کے علاوہ چین کی جانب سے کرنسی کی قدر میں کمی کے بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں امریکی کمپنی ایپل کے چین سے کاروباری تعلقات کافی مضبوط ہیں جس کےباعث یہ کمپنی زیادہ متاثرہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے امریکہ نے چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

    قومی سلامتی کو خطرہ قرار دیتے ہوئے ہواوے کو مصنوعات فروخت کرنے والی امریکی کپمنیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے کہ وہ اب کوئی چیز ہواوے کو برآمد نہیں کر سکتیں۔

  • امریکا نے چین کو کرنسی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا ملک قرار دے دیا

    امریکا نے چین کو کرنسی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا ملک قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکا نے چین کو باضابطہ طور پر کرنسی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا ملک قرار دے دیا ہے۔ گزشتہ روز اہم کرنسیوں کے مقابلے میں چینی یوآن کی قدر میں ریکارڈ کمی نوٹ کی گئی تھی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چین نے اپنی کرنسی کی قدر میں کمی نہ روکنے کے اقدام کو امریکا اور چین کے مابین جاری تجارتی جنگ میں چینی ردِ عمل قرار دیا جا رہا ہے۔

    امریکی حکومت کے مطابق امریکا چینی کرنسی کی قدر میں کمی کے باعث چین کو حاصل ہونے والی غیر منصفانہ تجارتی مسابقت کے خاتمے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرے گا۔

    خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکا کے چین کو کرنسی میں چھیڑ چھاڑ کرنے والا ملک قرار دیے جانے کے بعد دنیا کی دونوں بڑی اقتصادی طاقتوں کے مابین تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کرلے گی۔

    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل امریکا اور چین کے صدور کے درمیان ملاقات جاپان میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔ ملاقات میں امریکا و چین کے صدور نے مذاکرات کے آغاز پررضا مندی کا اظہار کیا تھا، جبکہ امریکی صدر نے چین پر عائد 300 بلین ڈالرز کے نئے ٹیرف کے نفاذ کی معطلی کا اعلان بھی کیا تھا۔

    جاپان میں منعقد ہونے والی جی ٹوئنٹی سمٹ میں چینی و امریکی صدور نے تنازعاتی معاملات میں مزید شدت پیدا نہ کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

    چینی وزارت خارجہ کی جانب سے مسلسل کہا جارہا ہے کہ امریکا تجاری جنگ کے خاتمے کے لیے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کررہا ہےجبکہ ردعمل میں امریکی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ چین مذاکرات سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔

  • یوروپیو انڈیکس میں جعل سازی، دو سابق بینکاروں کو قید کی سزا

    یوروپیو انڈیکس میں جعل سازی، دو سابق بینکاروں کو قید کی سزا

    لندن : برطانیہ کی ایک عدالت نےبارکلے بینک کے دو سابق عہدیداروں کو انٹرنیشنل یوروپیو انڈیکس میں منافع کی شرح جعل سازی کی سازش کرنے کے الزام میں قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی عدالت نے 62 سالہ کولین برمنگھم جو مانیٹری مارکیٹ کے سابق تجزیہ نگار بھی رہ چکے ہیں کو پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے جب کہ 40 سالہ کاروباری شخصیت کارلو پالومپو کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے اسی کیس میں 41 سالہ سیسی پوہارٹ کو بری کردیا۔

    پوہارٹ کا تعلق سویڈن سے بتایا جاتا ہے۔منافع کی شرح میں ہیر پھیر کے الزامات میں سزا کا سامنا کرنے والے بیرمنگھم اور پالومپو اپنے اوپر عاید کردہ الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔ دونوں ملزمان کو یہ سزا حلف لینے والی کمیٹی کی سفارش پر دی گئی ہے۔

    گذشتہ برس اس کمیٹی نے دونوں ملزمان کو منافع کی شرح میں غیرقانونی طور تبدیلی کرنے کی سازش پر انہیں قید کی سزا سنائے جانے کی سفارش کی تھی تاہم بعد میں کمیٹی نے اپنا فیصلہ معطل کردیا تھا۔ حال ہی میں اس کیس کو دوبارہ کھولا گیا۔ برطانیہ کی خطرناک دھوکہ دہی کے جرائم کی روک تھام کرنے والے دفتر’ایس ایف او’ کےسامنے یہ مقدمہ پیش کیا گیا۔

    ملزمان کے خلاف مسلسل سات سال تک فوج داری تحقیقات جاری رہی ہیں۔پراسیکیوٹر جنرل کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ملزمان نے یوروپیو کےڈیٹا میں ہیر پھیر کرنے اور انڈیکس میں جعلی اعدادو شمار شامل کرنے کی سازش کی تھی۔انہوں نے 150 کھرب ڈالر اور 180 کھرب ڈالر کے درمیان رقوم کے منافع کی شرح میں ہیر پھیر کیا۔ یہ سازش 2005ءاور 2009ءکے درمیان کی گئی تھی۔

  • امریکہ پر قرضوں کا بوجھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    امریکہ پر قرضوں کا بوجھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    واشنگٹن : سپرپاور کی دعویدار دنیا کی سب سے بڑی معیشت قرض کےانبارتلے دبی ہے، امریکہ پر قرضوں کا بوجھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس چھوٹ اور اخراجات میں اضافہ قرض بڑھنے کی وجہ قرار دیاجارہا ہے۔

    حکومتی اعداد وشمار کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ پر قرضوں کا انبار بڑھتا جارہا ہے ، امریکہ پرواجب الادا قرضوں کاحجم بائیس ٹریلین ڈالر  ہوگیا جوکہ تاریخ کی بلندترین سطح ہے،گزشتہ دو سال میں امریکی قرضوں میں دو ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

    اوباما دور میں امریکہ پر قرض کے حجم میں نو اعشاریہ تین ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔

    ماہرین کے مطابق حکومتی قرض گیری میں اضافہ شرح سود اور امریکی عوام پر بوجھ کا باعث بنے گی، صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس چھوٹ اور اخراجات میں اضافہ قرض بڑھنے کی وجہ قرار دیاجارہا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد کے باعث امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاریخ کی بد ترین شکل اختیار کرگیا تھا اور امریکی معیشت کو 11 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا تھا۔

    شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوئے، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی تھی۔

    کانگریس کے بجٹ آفس کی جانب سے ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکومتی امور کی بحالی کے بعد 3 ارب ڈالر یا جی ڈی پی کے 0.02 فیصد کو ریکور کر لیا  جائے گا، اگر شٹ ڈاﺅن جاری رہتا تو معیشت کو اس سے زیادہ سنگین نقصان پہنچ سکتا تھا۔