Tag: بزنس

  • سال 2018، سونے کی قیمتوں میں کیا اتار چڑھاؤ آئے؟

    سال 2018، سونے کی قیمتوں میں کیا اتار چڑھاؤ آئے؟

    کراچی: سال 2018 میں ڈالر کی اونچی اُڑان نے سونے کی قیمتوں کو بھی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 2018 میں عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 19 ڈالر سستا ہوا اور فی اونس سونا 1284 ڈالر پر آگیا۔

    آل سندھ صرافہ بازار کے مطابق 2018 میں فی تولہ سونا 11800 روپے مہنگا ہوا، سونا سال 2018 کی بلند سطح 67800 روپے پر جا پہنچا جبکہ 10 گرام سونا 9957 روپے مہنگا ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق 2018 کے اختتام پر 10 گرام سونا 58128 روپے کی سطح پر بند ہوا۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج

    سال 2018 میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 8.41 فیصد کمی ہوئی، 100 انڈیکس نے سال کا اختتام 3404 پوائنٹس کم ہوکر 37066 پر کیا۔

    سال 2018 میں 45 ارب شیئرز کے سودے ہوئے، پی ایس ایکس کے کاروبار کی مالیت 1922 ارب روپے رہی، 246 دن کاروبار ہوا، 129 دن منفی رہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بلند ترین سطح 47148 اور کم ترین سطح 36274 رہی، 100 انڈیکس نے 10874 پوائنٹس کے بینڈ میں کاروبار کیا۔

    رپورٹ کے مطابق انڈیکس کے کاروباری دن میں سب سے زیادہ اضافہ 1556 پوائنٹس رہا، انڈیکس کی کاروباری دن میں 1335 پوائنٹس کی گراوٹ سب سے بڑی رہی۔

    سال 2018 کے دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن 878 ارب روپے کم ہوئی، سال کے اختتام پر مارکیٹ کیپٹلائئزیشن 7692 ارب روپے ہے۔

  • کفایت شعاری کا عالمی دن: پیسہ بچانے کے لیے مددگار گر جانیں

    کفایت شعاری کا عالمی دن: پیسہ بچانے کے لیے مددگار گر جانیں

    کیا آپ جانتے ہیں آج دنیا بھر میں کفایت شعاری کا عالمی دن یعنی ورلڈ سیونگز ڈے منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا آغاز سنہ 1924 میں ورلڈ سوسائٹی آف سیونگ بینکس کی جانب سے کیا گیا تاکہ لوگوں میں کفایت شعاری اور پیسے جمع کرنے کا شعور اجاگر کیا جاسکے۔

    آج اسی دن کی مناسبت سے ہم آپ کو پیسے بچانے کی کچھ تجاویز بتا رہے ہیں جس کی وجہ سے آپ اچانک نوکری چلے جانے، کسی ہنگامی صورتحال کا شکار ہونے یا ریٹائر منٹ کے بعد بھی مالی طور پر کسی پریشانی کا شکار نہ ہوں۔

    یہ بات یاد رکھیں کہ جب بھی آپ کمانا شروع کریں پہلے دن سے جمع کرنے کی عادت ڈالیں بھلے وہ کتنی ہی چھوٹی رقم کیوں نہ ہو۔

    جیسے جیسے آپ کی آمدن میں اضافہ ہوتا جائے ویسے ویسے اپنی سیونگز کی رقم کو بڑھاتے جائیں جو مستقبل میں آپ کے کام آسکتی ہے یا آپ اس پیسے سے کہیں سرمایہ کاری کر کے اپنی آمدنی میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ تجاویز کیا ہیں۔

    مزید پڑھیں: بچت کرنے کے لیے یہ اصول اپنا لیں

    اخراجات پر نظر رکھیں

    ہمیشہ کسی بھی چیز پر پیسے خرچ کرتے ہوئے پہلے تو یہ سوچیں کہ وہ شے آپ کے لیے کتنی ضروری ہے۔ اگر آپ کسی غیر ضروری اور مہنگی شے پر خرچ کرنے جارہے ہیں تو یقیناً یہ ایک دانش مندانہ اقدام نہیں ہے۔

    ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہیں

    ہر ماہ کچھ رقم کسی جگہ محفوظ کر دینے کی عادت اس وقت آپ کے کام آئے گی جب اچانک آپ کسی ہنگامی صورتحال سے دو چار ہوں، آپ کی ملازمت چلی جائے یا کاروبار میں گھاٹا ہوجائے۔

    جمع شدہ رقم کو ایک علیحدہ اکاؤنٹ میں محفوظ رکھیں اور اس اکاؤنٹ کو بالکل بھول جائیں۔

    آمدنی میں اضافے کی صورت میں

    اگر آپ کی تنخواہ یا آمدنی میں اضافہ ہوا ہے تو اپنی سیونگ کی مقدار بھی بڑھا دیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی جائز خواہشات کی تکمیل یا تفریحات نہ کریں، بلکہ دونوں میں توازن رکھیں۔

    ایک ہی جگہ سرمایہ کاری سے گریز

    اپنی تمام جمع پونجی کو ایک ہی جگہ محفوظ رکھنے، یا ایک ہی جگہ پر سرمایہ کاری کرنے سے گریز کریں۔

    اگر آپ نے کسی ایک ہی کاروبار میں بہت ساری سرمایہ کاری ہے تو نقصان کی صورت میں آپ اپنی تمام جمع پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

    ذہانت سے سرمایہ کاری کریں

    پیسے کو محفوظ رکھنے کا آسان طریقہ سرمایہ کاری کرنا ہے۔ اس سے نہ صرف آپ کی اصل رقم محفوظ رہتی ہے بلکہ وقتاً فوقتاً اضافی رقم بھی حاصل ہوتی ہے۔

    لیکن سرمایہ کاری کرتے ہوئے ذہانت سے کام لیں۔ کسی بھی جگہ سرمایہ کاری کرنے سے قبل اس کاروبار کے پھیلاؤ اور مستقبل کے بارے میں تحقیق کریں اور پڑھیں۔

    ان افراد سے گفتگو کریں جو پہلے سے اس کاروبار میں سرمایہ کاری کر چکے ہوں۔ اس کے بعد ہی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کریں۔

    آمدنی میں اضافہ کریں

    بعض لوگ جب معاشی بحران کا شکار ہوتے ہیں تو وہ اپنے اخراجات کو کم کر کے غربت میں زندگی گزارنے لگتے ہیں۔ یہ ایک غلط نقطہ نظر ہے۔ اس کے برعکس ان ذرائع پر غور کریں جہاں سے آپ جائز طریقے سے اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔

    اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں، محنت کریں، نوجوانی میں اپنی استعداد سے بڑھ کر کام کریں، کام سے ایمانداری اور مخلصی کا مظاہرہ کریں تو یقیناً آپ بھی معاشی طور پر خوشحال ہوجائیں گے۔

  • بچت کرنا چاہتے ہیں؟ یہ اصول اپنا لیں

    بچت کرنا چاہتے ہیں؟ یہ اصول اپنا لیں

    بڑھتی ہوئی مہنگائی، بلند ہوتے طرز زندگی اور ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی دوڑ میں آج کل پیسہ بچانا ایک مشکل کام ہوگیا ہے۔ روز بروز بلند ہوتے افراط زر کے باعث یہ ایک مشکل کام ہے۔

    لیکن پیسہ بچانا بھی ضروری ہے۔ یہ آپ کے مستقبل میں کسی برے وقت میں کام آسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کچھ طریقے ایسے ہیں جن کو اپنا کر آپ اپنے مستقبل کے لیے رقم بچا سکتے ہیں۔

    رقم کی اہمیت جانیں

    جب بھی آپ کوئی چیز خریدیں تو اپنے آپ سے سوال کریں کہ کیا یہ وہ چیز ہے جس کو حاصل کرنے کے لیے میں دن رات محنت کرتا ہوں؟ اگر آپ کا جواب نفی میں ہے تو اس چیز کو مت خریدیں اور آگے بڑھ جائیں۔

    خواہشات کو کم کریں

    اگر آپ اپنی تمام خواہشات کو پورا کرتے ہیں تو آپ کبھی پیسہ نہیں بچا سکتے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اپنی خواہشات سے دستبردار ہوجائیں اور زندگی سے لطف اندوز نہ ہوں۔ صرف ان کو کم کردیں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ اچھا کھانے کے شوقین ہیں تو ہر ویک اینڈ پر کسی مہنگی جگہ کھانا کھانے کے بجائے مہینے میں ایک یا دو بار باہر جائیں۔ اگر آپ کو شاپنگ کا شوق ہے تو ہر ہفتے خریداری کے بجائے مہینے میں ایک یا دو بار شاپنگ کریں۔

    اضافی کام کو نہ ٹھکرائیں

    اگر آپ کو اوور ٹائم کی پیشکش کی جارہی ہے تو اسے کبھی مت ٹھکرائیں۔ گھر جا کر اپنے پسندیدہ ٹی وی شو دیکھنے یا سونے کو اوور ٹائم پر ترجیح مت دیں۔

    اس سے آپ کا پیسہ تو ضائع نہیں ہوگا لیکن آپ کی توانائی ضرور ضائع ہوسکتی ہے جو آپ استعمال کر کے پیسہ کمانے میں خرچ کر سکتے تھے۔

    پیسے کے بارے میں مختلف نظریہ

    آپ جو پیسہ بچاتے ہیں اسے یہ مت سمجھیں کہ آپ نے بچایا، بلکہ یوں سمجھیں کہ آپ نے یہ کمایا۔

    مثال کے طور پر اگر آپ سال کے آخر تک 50 ہزار روپے بچاتے ہیں تو یوں خیال کیجیئے کہ آپ نے 50 ہزار روپے اضافی کمائے۔

    ضروری جگہ خرچ کریں

    پیسہ اس وقت تک بے معنی ہے جب تک آپ اس سے کوئی بامعنی چیز نہ خرید لیں۔ اس بات کو سمجھیں کہ پیسہ کو کہاں خرچ کرنا چاہیئے۔

    فیملی کے ساتھ باہر کھانا کھانا فضول خرچی نہیں ہے کیونکہ یہ آپ اور آپ کے بچوں کو خوشگوار یادیں دے گا اور آپ ان لمحات سے ایک عرصہ تک لطف اندوز ہوں گے۔

    کہا جاتا ہے کہ پیسہ بچانے کا سب سے بہترین طریقہ کوئی سرمایہ کاری کرنا ہے لیکن یاد رکھیں کہ سرمایہ کاری میں لگایا جانے والا پیسہ آپ کے ہاتھ میں نہیں ہوتا نہ ہی وہ کسی ایمرجنسی میں آپ کے کام آسکتا ہے۔

    لہٰذا ہر وقت ایک مناسب رقم کو قابل رسائی جگہ پر ضرور رکھیں تاکہ کسی ایمرجنسی کو صورت میں اسے استعمال کیا جاسکے۔

  • امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام  پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ

    امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ

    واشنگٹن : امریکہ نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ دے دیا اور کہا آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض کی ادائیگی کیلئے رقم نہیں دے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض اداروں کو ادائیگی کیلئے رقم فراہم نہیں کرے اور قرضہ کی ادائیگی کیلئے بیل آوٹ پیکج کا کوئی جواز نہیں بنتا، آئی ایم ایف کے تمام معاملات پر نظر ہے۔

    امریکی وزیرکا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی نئی حکومت کے مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی بیل آوٹ پروگرم کیلئے درخواست نہیں ملی ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی بات چیت ہورہی ہے۔

    ایک غیر ملکی امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 12 ارب ڈالر قرض لینے پرغور کر رہا ہے

    خیال رہے کہ پاکستان نے چین سے 5ارب ڈالر کا قرض لے رکھا ہے اور پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائرکو سنبھالا دینے کے لیے درکار ہیں جبکہ پاکستان نے اب تک آئی ایم ایف سے 14 پروگرام لیے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پروگرام کے حصول کیلئے ابتدائی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وہ مالی فیصلے جو آپ کو پچھتانے پر مجبور کردیں

    وہ مالی فیصلے جو آپ کو پچھتانے پر مجبور کردیں

    انسان جب کمانا شروع کرتا ہے اور مالی طور پر خود مختار ہوتا ہے تو اس کے بعد اپنی معاشی حالت کا خود ذمہ دار ہوتا ہے۔

    معاشی طور پر بدحال رہنا یا خوشحال ہوجانا اس کی محنت، لگن اور ذہانت پر منحصر ہے۔ یہاں پر یہ بات بھی قابل غور ہے کہ کمائے ہوئے پیسے کو ذہانت سے اس طرح خرچ کیا جائے کہ وہ مستقبل میں آپ کے کام آئے۔

    بعض افراد کی آمدنی بہت کم ہوتی ہے لیکن وہ اسے نہایت دانش مندی اور ذہانت سے خرچ کرتے ہیں جس سے نہ صرف وہ مالی طور پر پریشان نہیں ہوتے بلکہ بعض اوقات یہی آمدنی ذہانت سے کی گئی سرمایہ کاری کے باعث دگنی ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: بڑھاپے تک ارب پتی بنانے والی عادات

    اس کے برعکس بعض افراد ساری زندگی بہت کماتے ہیں لیکن خرچ کرنے میں دانش مندی سے کام نہیں لیتے جس کے باعث وہ نہ صرف ہمیشہ معاشی طور پر پریشان رہتے ہیں بلکہ اپنے مستقبل کے لیے بھی قابل ذکر رقم جمع نہیں کر پاتے۔

    یہاں ہم آپ کو ایسے ہی کچھ مالی فیصلوں سے آگاہ کر رہے ہیں، جو بظاہر تو بہت اچھے لگتے ہیں، لیکن در حقیقت کچھ وقت بعد وہ آپ کو پچھتانے پر مجبور کردیں گے۔


    مستقبل کے لیے جمع نہ کرنا

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ تر ملازمت پیشہ افراد اپنی ملازمت کے دوران بینک سے قرض لے کر گاڑی اور پر آسائش گھر خرید لیتے ہیں اور پھر بینک کو قسطوں میں قرض کی ادائیگی کرتے رہتے ہیں جس کے باعث اپنے مستقبل کے لیے جمع پونجی نہیں جوڑ پاتے۔

    لیکن اس عمل کے نقصان کا اندازہ انہیں اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ہوتا ہے اور وہ اس وقت کچھ رقم پس انداز نہ کرنے کے فیصلے پر بے حد پچھتاتے ہیں۔

    اگر آپ اس پچھتاوے سے بچنا چاہتے ہیں تو ابھی سے کچھ رقم جوڑنا شروع کردیں چاہے آپ کی آمدنی کتنی ہی کم کیوں نہ ہو۔


    انشورنس نہ کروانا

    انشورنس کی رقم بھرنا بعض اوقات بہت مشکل عمل لگتا ہے اور آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے اپنے اوپر غیر ضروری جبر عائد کرلیا ہے۔

    لیکن اس کے فائدے کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ کسی بری صورتحال سے دو چار ہوتے ہیں۔

    صحت، گھر اور گاڑی کی انشورنس کسی بھی حادثے کی صورت میں آپ کو بے شمار مسائل سے بچا سکتی ہے۔


    سیاحت نہ کرنا

    بعض لوگ سیاحت کرنے کو فضول خرچی سمجھتے ہیں مگر یہ سوچ سراسر غلط ہے۔

    ایک امریکی سروے میں جب مالی طور پر خوشحال افراد سے ان کی زندگی کے سب سے بڑے پچھتاوے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اسے سیاحت نہ کرنا بتایا۔

    بہت کم لوگوں نے گھر نہ خریدنے یا سرمایہ کاری نہ کرنے کو اپنا پچھتاوا قرار دیا مگر اکثریت کو اس بات کا دکھ تھا کہ انہوں نے اپنی نوجوانی میں کوئی خاص سفر نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں: سیاحت کرنے کے فوائد

    سیاحت کرنا اور اپنی استطاعت کے مطابق گھومنا پھرنا ذہنی و جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہ آپ کو نئے سرے سے تازہ دم کرتا ہے جس کے بعد آپ زندگی کے میدان میں نئی توانائی کے ساتھ اترتے ہیں۔

    سفر کرنا اور نئے لوگوں سے ملنا آپ کے تعلقات کو وسیع کرتا ہے اور آپ نئے مواقع اور نئے ذرائع آمدنی بھی حاصل سکتے ہیں۔


    اپنے اوپر خرچ نہ کرنا

    پیسہ کو اپنے اوپر اس طرح سے خرچ کرنا کہ آپ کی صلاحیتوں اور قابلیت میں اضافہ ہو، ایک قسم کی سرمایہ کاری ہے۔ اپنے پیشہ سے متعلق کوئی ایڈوانس کورس کرنا، کوئی ڈگری حاصل کرنا، کوئی نئی زبان سیکھنا پیسہ ضائع کرنا ہرگز نہیں۔

    یہ سرمایہ کاری آپ کی قابلیت میں اضافہ کرے گی جو آگے چل کر آپ کے ذرائع آمدنی کو وسعت دے گی۔


    سرمایہ کاری کا انتظار کرنا

    آمدنی شروع ہونے کے بعد جتنی جلدی سرمایہ کاری کی جائے اتنا اچھا ہے۔ مواقعوں کا انتظار کرنا وقت اور پیسہ ضائع کرنے کے مترادف ہے۔


    بلا ضرورت گھر خریدنا

    اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ معاشی طور پر خوشحال ہوگئے ہیں، اور ایک نیا اور بڑا گھر خرید سکتے ہیں تو یہ کام اس وقت تک نہ کریں جب تک آپ کو گھر تبدیل کرنے کی اشد ضرورت نہ پڑ جائے۔

    اپنے موجودہ گھر میں رہتے ہوئے اپنی ذرائع آمدنی میں اضافہ کریں اور جب گھر خریدنے کا فیصلہ کریں تو یاد رکھیں کہ گھر خریدنے کے بعد بھی آپ کے پاس اتنی رقم ہونی چاہیئے جو کسی ہنگامی صورتحال میں کام آسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین: اقتصادی پالیسیوں میں اصلاحات کا فیصلہ، امریکا سے تجارتی کشیدگی میں کمی کا امکان

    چین: اقتصادی پالیسیوں میں اصلاحات کا فیصلہ، امریکا سے تجارتی کشیدگی میں کمی کا امکان

    بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ نے ملک کی اقتصادی پالیسیوں میں اصلاحات کا فیصلہ کر لیا جس کے بعد امریکا سے تجارتی کشیدگی میں کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں جس کے پیش نظر چینی حکام نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خوشگوار بنانے کے لیے اپنی تجارتی پالیسیوں میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔

    چینی صدر شی جن پنگ نے ایشیا کے سالانہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مزید آسان پالیسیاں متعارف کرائے گا اور گاڑیوں کی درآمد پر عائد ٹیکس میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مزید منڈیوں تک رسائی اور سرمایہ کاری کے لیے بہتر اور آسان شرائط جیسی تجاویز پر غور کر رہے ہیں۔

    چین اور امریکا کے تعلقات میں بہتری

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے لیے ایک ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں جس میں دنیا بھر سے ممالک چین کی سرمایہ کاری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں، دوسری جانب املاک دانش سے متعلقہ حقوق کا بھی مزید خیال رکھا جائے گا۔

    چینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ گاڑیوں کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اضافی ملکیتی حقوق کی فراہمی کے لیے جلد قوانین میں تبدیلیاں لائیں گے، چین میں ملکیتی کاروباری اداروں میں ہمیں غیر منصفانہ قوانین کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کا فوری حل نکالا جائے گا۔

    ٹرمپ نے چینی اشیاء پر60ارب ڈالرکے محصولات عائد کردیئے

    خیال رہے کہ چینی صدر کی جانب سے مذکورہ فیصلے امریکا کے ساتھ تجارتی محاذ آرائی کے تناظر میں سامنے آئے ہیں، البتہ چینی صدر نے یہ نہیں بتایا کہ ان فیصلوں پر کب عمل در آمد کیا جائے گا، نہ ہی کسی حکومتی عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا اور جنوبی کوریا میں اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا

    امریکا اور جنوبی کوریا میں اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا

    واشنگٹن : امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا ساتھ ہونے والے پہلے تجارتی معاہدے میں ترمیم کے بعد دستخط کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کی معیشت کے لیے دور رساں ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور  جنوبی کوریا کے درمیان سن 2012 میں ہونے والے تجارتی معاہدے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے‘ امریکا کی جانب سے معاہدے میں ترمیم کے بعد جنوبی کوریا کو متعدد رعایتیں ملیں گی۔

    امریکا کے اعلیٰ عہدار کا کہنا ہے کہ سن 2012 میں ہونے والے تجارتی معاہدے کو صدر ٹرمپ نے امریکی تجارت و معیشت کے لیے خطرناک قرار دیا تھا۔ البتہ یہ معاہدہ حالیہ ترامیم کے بعد دونوں ملکوں کی معیشت کے لیے دور رساں اور تخلیقی ثابت ہوگا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ جنوبی کوریا کے ساتھ ہونے والا معاہدہ امریکی صدر کے اپنی عوام سے کیے گئے وعدوں کی ایک مثال ہے جس کے ذریعے عوام کو روز گار کے مزید مواقع فراہم ہوں گے۔

    امریکی صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کے ہونے میں معاہدے میں گاڑیوں کی درآمدات کے حوالے سے کچھ اہم ترامیم کی گئی ہیں جس کے بعد امریکی کمپنیوں کو سال میں 50000 گاڑیاں برآمد کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ اس سے پہلے صرف 25000 گاڑیاں برآمد کرنے کی اجازت تھی۔

    ترجمان نے کہا کہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والے معاہدے میں ایلومینیم اور لوہے کی درآمدات پر نئے محصولات عائد کئے گئے ہیں، جس کے تحت ساوتھ کوریا ایلومینیم کی درآمد میں دس فیصد جبکہ لوہے کی درآمد کے لیے 25 فیصد ٹیکس ادا کرے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارتی معاہدے کے تحت ساوتھ کوریا کو لوہے کی درآمد کے میں سالانہ 70 فیصد استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    البتہ ماہرین اقتصادیات کا کہنا تھا کہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان معاہدے میں ہونے والی حالیہ ترامیم سے کوئی نمایاں فرق نہیں پڑے گا۔ گاڑیوں کی درآمدات کا کوٹا بڑھانے سے بھی گاڑیوں کی تجارت میں واضح اضافہ نہیں ہوگا، کیوں کہ گذشتہ سال بھی امریکی کار ساز کمپنیوں نے ساوتھ کوریا میں 11000 سے زائد گاڑیوں کی فروخت نہیں تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • گوگل اپنے ملازمین میں کن خصوصیات کو ترجیح دیتا ہے؟

    گوگل اپنے ملازمین میں کن خصوصیات کو ترجیح دیتا ہے؟

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کو ہر سال ملازمت کے لیے 25 سے 35 لاکھ افراد کی سی وی موصول ہوتی ہے؟

    گوگل میں کام کرنا یقیناً ہر شخص کا خواب ہوسکتا ہے لیکن اگر آپ سمجھتے ہیں کہ گوگل میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے آپ کو غیر معمولی صلاحیتوں و ذہانت کا حامل ہونا ضروری ہے تو آپ غلط ہیں۔

    مزید پڑھیں: گوگل کے ملازم دفتر میں کیا کھاتے ہیں؟

    گوگل خود کو موصول ہونے والی سی ویز میں سے صرف چند افراد کو منتخب کرتا ہے، اور وہ بھی ان کی اعلیٰ تعلیم یا گزشتہ کامیابیوں کی وجہ سے نہیں، بلکہ گوگل کی ترجیح ایسی خصوصیات ہوتی ہیں جو کسی بھی شخص کو اس کے ادارے کے لیے نہایت فائدہ مند بنا سکتی ہیں۔

    آئیں آپ بھی وہ خصوصیات جانیں تاکہ آپ بھی اپنے ادارے کے لیے فائدہ مند بن سکیں اور آپ کا ادارہ آپ پر فخر کرے۔

    مہارت نہیں عقلمندی

    گوگل کے انٹرویو آپریشنز کے سربراہ لزسلو بوک کے مطابق وہ گوگل کے لیے ایسے افراد کو ترجیح دیتے ہیں جو بے شک اپنے شعبے میں ماہر نہ ہوں مگر دماغ رکھتے ہوں اور نئی چیزیں سیکھنا چاہتے ہوں۔

    ان کے مطابق جو افراد نئی چیزیں سیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ مسائل کے مختلف اور نئے حل ڈھونڈ سکتے ہیں۔

    تحمل مزاجی

    گوگل ایسے افراد کو ملازمت دینا پسند کرتا ہے جو مشکلات سے ڈر کر میدان نہیں چھوڑتے بلکہ اس مشکل کا سامنا کرتے ہوئے تحمل سے اس کا حل سامنے آنے کا انتظار کرتے ہیں۔

    بوک کے مطابق ایسے افراد جو نہایت ذہین ہوں مگر مشکلات کا سامنا کرنے سے گھبراتے ہوں یا ان کے اندر مستقل مزاجی نہ ہو، کبھی کامیاب نہیں بن سکتے۔

    اچھے گریڈز غیر ضروری

    گوگل کے معیار کے مطابق ضروری نہیں جو افراد زمانہ طالب علمی میں اچھے گریڈز لیتے ہوں وہ کامیاب بھی ثابت ہوں۔ ’اچھے گریڈز کسی کی صلاحیت یا ذہانت کا معیار نہیں ہوتے‘۔

    قائدانہ صلاحیت

    گوگل ایسے افراد کو ملازمت پر رکھنا پسند کرتا ہے جن میں قائدانہ صلاحیتیں ہوں اور جو مشکل وقت میں آگے بڑھ کر رہنمائی کرسکیں۔

    کام کو اپنانا

    گوگل میں موجود افراد اپنے کام کو ’اپنا‘ سمجھتے ہیں اور اس کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ یہ خاصیت بھی ان کی گوگل میں ملازمت حاصل کرنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔

    آپ میں ان میں سے کتنی خصوصیات ہیں؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی بجٹ میں پاکستان کے لیے 351 ملین ڈالرز مختص

    امریکی بجٹ میں پاکستان کے لیے 351 ملین ڈالرز مختص

    واشنگٹن: امریکا نے آئندہ بجٹ میں پاکستان کے لیے 351 ملین ڈالرز مختص کردیے۔ ڈائریکٹر غیر ملکی فنڈنگ ہری شاستری کہتے ہیں کہ پاکستان کے لیے سیکیورٹی امداد 80 ملین ڈالرز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے پاکستان کی امداد میں کمی کردی۔

    غیر ملکی فنڈنگ ڈائریکٹر ہری شاستری نے امداد کم کرنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان انتہائی اہم سیکیورٹی پارٹنرہے لہٰذا 80 ملین ڈالرز کی سیکیورٹی امداد دیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر دہشت گردی کے خلاف ناکافی اقدامات کا الزام لگا کر امداد روکنے کی دھمکی دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ میں ڈیزل کارکی فروخت میں کمی، ملازمین کی نوکریاں خطرے میں

    برطانیہ میں ڈیزل کارکی فروخت میں کمی، ملازمین کی نوکریاں خطرے میں

    لندن: برطانیہ میں ڈیزل سے چلنے والی کاروں کے ٹیکس میں اضافے سے کاروں کی خرید و فروخت میں کمی واقع ہوئی ہے‘ جس سے ہزاروں ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ڈیزل کاریں بنانے والی کمپنیز کو کاروں کی فروخت میں رواں سال مندی کا سامنہ رہا ہے جس کی وجہ کاروں کےٹیکس میں اضافہ اور ڈیزل انجن کے ماحول دوست نہ ہونے کی مہم ہے۔ اسی لیے گزشتہ سال ڈیزل کاروں کی تیاری میں 17 فیصد کمی ہوئی ہے اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ کاروں کی تیاری میں مزید کمی واقع ہوسکتی ہے۔

    کاریں بنانے والی کمپنیز کے ماہرین کا کہنا ہے ڈیزل کاروں کے ٹیکس میں اضافے سے فروخت میں کمی ہوئی جبکہ کمپنیز کو مالی نقصان کا سامنا رہا ہے  جس سے کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین کی نوکریاں بھی خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

    واکس ہال نامی کمپنی پہلے ہی ڈھائی سو ملازمین کو برطرف کرچکی ہے جبکہ اسٹرا میکر نے اپنے 1800 میں سے 400 ملازمین کوفارغ کیا ہےجو کہ ایک بڑی تعداد ہے۔

    ماہرین کے مطابق الیکٹرک کاروں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے گزشہ سال برطانیہ میں ڈیزل کاروں کے دس لاکھ ماڈل فروخت ہوئے اور یہ تعداد 2016 کی نسبت 17.1 فیصد کم ہے اور انڈسٹری کے لیے یہ خطرے کا الارم ہے ۔

    گاڑیاں بنانے والی ایک معروف کمپنی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر اضافی ٹیکسوں میں کمی کی جائے، کمپنی خسارے کا شکار ہے، اور ملازمین کی ملازمت بھی خطرے میں ہے۔

    واضع رہے برطانیہ میں کار بنانے والی کمپنیوں میں ملزمین کی تعداد 169،000 افراد پر مشتمل ہے۔

    برطانیہ ‘ فرانس اور نیدر لینڈ ان ممالک میں شامل ہیں جو سوچ رہے ہیں کہ 2025 تک ڈیزل کاروں پر اور 2040 تک پٹرول کاروں پر مکمل پابندی عائد کرکے شہریوں کو دھویں سے پاک ماحول فراہم کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔