Tag: Business Community

  • پاک فوج کے خلاف کوئی بات سننا نہیں چاہتے، تاجر برادری

    پاک فوج کے خلاف کوئی بات سننا نہیں چاہتے، تاجر برادری

    کراچی : شہر قائد کی تاجر برادری پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے خلاف کوئی بات سننا نہیں چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی تاجر برادری کے مرکزی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ہم اپنی پاک فوج اور اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، پاک فوج کےخلاف کوئی بات سننا نہیں چاہتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر سابق چیف سی پی ایل سی احمد چنائے، سابق نائب ناظم طارق حسن، زبیر طفیل، خالد تواب، شرجیل گوپلانی رضوان عرفان اور دیگر موجود تھے۔

    احمد چنائے نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاک فوج اور ملکی اداروں نے بڑھ چڑھ کر پاکستان کے عوام کی حفاظت اور ان کیلیے قربانیاں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اداروں کو نقصان پہنچے گا تو ملک کی داخلی اور بیرونی صورتحال کو نقصان پہنچے گا، تمام سیاسی جماعتیں مل کرایک میز پر بیٹھ کر ملکی مسائل کا حل نکالیں۔

    تاجر رہنما زبیر طفیل نے کہا کہ پاک فوج کو برا بھلا کہہ کر کسی کو کچھ حاصل نہیں ہوگا، تمام سیاسی جماعتیں مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کریں۔،

    صنعت کار خالد تواب کا کہنا تھا کہ فوج اندرونی اور بیرونی طور پر ملک کی حفاظت کرتی ہے، آج ملک میں بیرونی سرمایہ کاری صفر ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں بیرونی سرمایہ کاری کا معاملہ پہلے حل کریں، میثاق معیشت پر تمام جماعتیں مل کر10سے15سال کے لیے دستخط کریں، تاجر برادری ہرطرح سے اپنی فوج کے لیے حاضر ہے۔

    تاجررہنما شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے خلاف ہم کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہیں، ہم پہلے بھی پاک فوج کے ساتھ تھے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

    تاجررہنما رضوان عرفان نے کہا کہ پاک فوج ہماری ریڈ لائن ہے اسے کوئی کراس نہ کرے، 2013سے پاک فوج نے امن قائم کیا، چیف جسٹس ،عمران خان اور تمام سیاستدان مل کر ایک مشترکہ پالیسی بنائیں، اگر یہ سلسلہ ختم نہ ہوا تو احتجاج کی طرف جائیں گے۔

    سابق نائب ناظم اور رہنما ق لیگ طارق حسن نے کہا کہ پاکستان مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ہم ملک کے مقروض ہیں، فوج اور آئی ایس آئی ڈیفنس لائن ہیں، انہوں نے قربانیاں دے کر ملک کو بچایا،۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیشہ فوج پر اور اداروں پر ہی تنقید نہیں کرنا چاہیے، میڈیا اور سوشل میڈیا پر پاک فوج کی تضحیک کی جارہی ہے، سیاسی مقاصد کے لیے پاکستان کو داؤ پرمت لگائیں۔

    سابق نائب ناظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب پر فرض ہے کہ اپنے ملک اور افواج کو مضبوط کریں، ایسے پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں جس میں فوج اور آئی ایس آئی کی تضحیک ہو۔

  • تاجر برادری کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    تاجر برادری کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی: کراچی کی تاجر برادری نے حکومت سندھ سے بڑا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آل کراچی انجمن تاجران کے چیئرمین اور طارق روڈ ٹریڈرز الائنس کے صدر الیاس میمن نے سندھ حکومت سے گیارہ محرم بروز جمعہ کو مارکیٹیں کھولنے کی اجازر دی جائے۔

    الیاس میمن نے کہا کہ محرم الحرام کے باعث اہم تجارتی مراکز ، شاہراہوں کوسکیورٹی کیلئےسیل کردیا گیا ہے جس کے باعث منگل تا جمعرات شہر میں کسی قسم کا کاروبارنہیں ہوگا، لہذا سندھ حکومت جمعہ کولاک ڈاؤن میں نرمی کااعلان کرے۔

    آل کراچی انجمن تاجران کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے گذشتہ ایک ہفتے کاروبار بند رہا، سندھ حکومت تاجروں کے اس مطالبے پر نظر ثانی کرے، انہوں نے کہا کہ کراچی کا شمار پاکستان کے بڑے تجارتی حب میں ہوتا ہے جہاں زیادہ دن کاروباری سرگرمیوں کو بند رکھنے سے ملک کی معاشی صورتحال خراب ہوگی۔

    اس سے قبل آل کراچی تاجر الائنس ہفتے میں دو دن کاروبار بند کرنے کے حکومتی فیصلے کو بھی مسترد کرچکی ہے،تاجروں نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت لاک ڈاؤن کے بجائے ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرے۔

    تاجر رہنما الیاس میمن کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال بھی کورونا وائرس کی وجہ سے مارکیٹوں کی بندش سے تاجروں کا اربوں روپے کا نقصان ہوا تھا۔

  • جو لوگ حکومت میں رہے، نیب نے اب ان پر ہاتھ ڈالا ہے، چیئرمین نیب

    جو لوگ حکومت میں رہے، نیب نے اب ان پر ہاتھ ڈالا ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال کا کہنا ہے کہ انیس سو اسی میں جس کے پاس ایک ٹکا نہیں تھا آج بڑی عمارتوں کےمالک ہیں، ان کے اتنا پیسہ کہاں سے آیا اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب سے صدر گوادر چیمبر آف کامرس میر نوید بلوچ نے ملاقات کی، ملاقات میں چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کا معاشی ترقی میں اہم کردارہے، نیب بزنس کمیونٹی کا بہت احترام کرتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میگا کرپشن اور وائٹ کالر کرائم کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چیئرمین نیب

    اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ 1980میں جس کےپاس ایک ٹکا نہیں تھا آج بڑی عمارتوں کےمالک ہیں، جس کے پاس موٹر سائیکل تھی وہ آج دبئی میں ٹاورز کا مالک ہے، ان کے اتنا پیسہ کہاں سے آیا اس کی تحقیقات کر رہے ہیں، جو لوگ حکومت میں رہے ہیں ان کو کوئی نہیں پوچھتا تھا، نیب نے ان پر ہاتھ ڈالا اور پوچھ رہا ہے کہ بتایا جائے غیر قانونی کام کیوں کئے۔

    جسٹس(ر)جاویداقبال کا مزید کہنا تھا کہ انکم ، سیلزٹیکس معاملات ایف بی آر کو منتقل کر دیئےگئے ہیں۔

  • تاجر برادری مارکیٹس کھولنے سے متعلق حکم پر چیف جسٹس کے شکر گزار

    کراچی : تاجربرادری نے مارکیٹس کھولنے سے متعلق حکم پر چیف جسٹس پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا آج اللہ تعالیٰ نے تاجروں کی مدد سپریم کورٹ کے ذریعے کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق تاجربرادری کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا مارکیٹس سےمتعلق حکم پرچیف جسٹس کے شکر گزار ہیں ہیں۔

    تاجر رہنما شرجیل گوپلانی نے کہا کہ چیف جسٹس نے دکانیں کھولنے کی اجازت دےکرقانونی اقدام اٹھایا، تاجر آئین وقانون کے دائرے میں اجازت مانگ رہے تھے، آج تاجروں کی مدد اللہ تعالیٰ نےسپریم کورٹ کے ذریعےکرائی، چاندرات تک سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کریں گے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ کاکراچی کی تمام مارکیٹس کھولنےکاحکم دیتے ہوئے ہفتہ،اتوارکوکاروبار بند کرانے کا حکومتی حکم کالعدم قرار دے دیا ، عدالت نے کہا کہ ہفتہ اور اتوار کو کاروبار بند کرانے کا حکومتی حکم غیر آئینی ہے، 2دن کاروبار بند رکھنے کاحکم آئین کے آرٹیکل 18،4اور 25کی خلاف ورزی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ پنجاب میں شاپنگ مال فوری طور پر آج ہی سےکھلیں گے اور سندھ شاپنگ مال کھولنے کیلئےوزارت صحت سے منظوری لے گا، دالت توقع کرتی ہے وزارت صحت غیرضروری رکاوٹ پیدانہیں کرےگی۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام مارکیٹوں،شاپنگ مالز میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ حکومتیں ذمہ دارہوں گی۔

  • لاک ڈاؤن ، سندھ حکومت کا تاجر برادری کیلیے بڑا اعلان

    لاک ڈاؤن ، سندھ حکومت کا تاجر برادری کیلیے بڑا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے  تاجر برادری کیلئے 14 اپریل سےلاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے ، خاص ایس او پیز پر تجارتی اور کاروباری مراکز کھولے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کاروباری، تاجر برادری کیلئے 14 اپریل سےلاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ہے ،کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ کاروبار،تجارتی مراکزکھولنے کیلئےایس او پیز تیار کررہے ہیں۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ 15 اپریل سے خاص ایس او پیز پرتجارتی،کاروباری مراکزکھولے جائیں گے اور ایس او پیزحتمی شکل کیلئے وزیراعلی سندھ کو بھیجے جائیں گے۔

    یاد رہے تاجروں نے 15 اپریل سے دکانیں کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا حکومت 15 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن کا دورانیہ مزید نہ بڑھائے، اگر حکومت نے ہمیں روکا تو ہم وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

    اس سے قبل صوبائی وزیرسعیدغنی نے کہا تھا کہ سندھ میں چودہ اپریل کےبعدبھی جزوی لاک ڈاؤن برقراررہے گا اور شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ آنیوالےدنوں میں مزید مشکلات اورسختیاں پیش آسکتی ہیں۔

    خیال رہے سندھ میں کوروناکے92کیس ظاہر ہوئے ،اس وقت سندھ میں کورونا کیس کی تعداد1128 ہے اور 349 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں ، جو متاثرہ افراد کا31 فیصد ہے۔

    سندھ میں  24 گھنٹےمیں ایک موت ہوئی ، جس کے بعد اموات کی تعداد 21 ہوگئی ،کورونا کے سبب مرنےوالوں کی شرح 1.8 فیصدہے۔

  • بجٹ 2019-20 : مختلف سیاسی اور تاجر برادری کے رہنماؤں کا رد عمل

    بجٹ 2019-20 : مختلف سیاسی اور تاجر برادری کے رہنماؤں کا رد عمل

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کے بجٹ پر ملک کی سیاسی اور تاجر برادری نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے اپنا پہلا وفاقی بجٹ2019-20 پیش کردیا، مذکورہ بجٹ کا حجم 70.22 کھرب روپے رکھا گیا ہے۔

    سینیٹر سراج الحق

    اس حوالے سے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ پاکستان کا نہیں بلکہ عوام کیلئے آئی ایم ایف کا بجٹ ہے، بجٹ میں سارا زور ٹیکس اور اشیاء کی قیمتیں بڑھانے پردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے صرف آئی ایم ایف بجٹ پڑھ کر سنانے کی ذمہ داری ادا کی، اس کے علاوہ بجٹ میں معاشی مشکلات کے حل اور مہنگائی کم کرنے پرتوجہ نہیں دی گئی، بجٹ میں700ارب کے مزید ٹیکسز سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

    مریم اورنگزیب

    دوسری جانب نون لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آج بجٹ میں ملکی معیشت کا جنازہ نکال کر اس کی خود مختاری کو داؤ پر لگا دیا گیا۔

    بجٹ میں نہ روزگار ہے نہ کاروبار اور نہ تجارت، ترقی کی شرح کم اور بیروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، اپوزیشن چاہتی تھی نالائق حکومت کا بجٹ عوام سنیں، انہوں نے کہا کہ 50لاکھ گھر کا دعویٰ کرنیوالوں نے منصوبے پر ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیا، آئی ایم ایف کا بجٹ تھا جو پیش ہوگیا۔

    یہ مہنگائی کا سونامی آئے گا، بھنگڑے ڈالے جارہے ہیں، سمجھ نہیں آئی کیا خوشی تھی، یہ پہلا بجٹ ہے جو تاریخی اور آئی ایم ایف نے بنایا ہے۔ مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ اپوزہشن لیڈر شہباز شریف جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا آغاز کرینگے۔

    سینیٹر پروفیسر ساجد میر

    مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت عوام سے کیے گئے وعدوں میں سے ایک بھی وعدے پر پورے نہیں اُتر سکی۔

    عوام دوست نہیں آئی ایم ایف دوست بجٹ پیش کیا گیا، جو عوام دشمنی پر مبنی ہے۔ نئے ٹیکسوں سے مہنگائی کا طوفان آئے گا اور بیروزگاری بڑھے گی۔

    سینیٹر پروفیسر ساجد میر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ادارے اربوں روپے کا بجٹ کھارہے ہیں، سفید ہاتھی بنے اداروں سے متعلق فیصلے کرنا ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ریاستِ مدینہ کا نعرہ لگا کر حکومت نے پوری قوم کو کنگال کر کے رکھ دیا ہے۔

    سراج قاسم تیلی

    علاوہ ازیں تاجر رہنما سراج قاسم تیلی نے کہا کہ حکومت نے چینی پر تین روپے فی کلو اضافہ کیا ہے، سیمنٹ کی قیمت بڑھانے سےعام آدمی متاثر ہوگا، لوگ پہلے ہی ڈالر کی وجہ سے تنگ ہیں جبکہ چیئرمین ایف بی آر نے کہا بھی تھا کہ ٹیکس وہاں لگے گاجہاں سے نہیں آتا۔

    ایف پی سی سی آئی

    ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر نوراحمدخان نے نئے مالی سال کے بجٹ کو مایوس کن قرار دیا ہے، اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ زیرو ریٹڈ سیکٹر پر ٹیکس لگانے سے کاروبار پر منفی اثرپڑے گا، تاجر برادری سے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے گئے۔

    مزید پڑھیں: بجٹ 2020 -2019: تحریک انصاف نے 70 کھرب 22 ارب کا بجٹ پیش کردیا

    کوئٹہ چیمبر آف کامرس

    کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے عہدیداران جمعہ بادیزئی اور بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، انڈسٹریز کے قیام کیلئے بجٹ میں کوئی بات نہیں، وفاقی بجٹ نے تاجروں کیلئے مزید مشکلات پیدا کردیں ہیں، برآمدات کی مد میں صرف40ارب روپے ناکافی ہیں۔

  • معاشی مسائل سے نجات کیلئے مشکل فیصلے کیے جارہے ہیں، حفیظ شیخ

    معاشی مسائل سے نجات کیلئے مشکل فیصلے کیے جارہے ہیں، حفیظ شیخ

    اسلام آباد : مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کہا عالمی اورایشین ڈویلپمنٹ بینکوں سےکم شرح سودپر 2 تا 3 ارب ڈالرملنےکی توقع ہے، ہم معاشی استحکام کی جانب آرہے ہیں، بجٹ میں اولین ترجیح عام آدمی کوریلیف دیناہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کی سربراہی میں وفد نے بزنس کمیونٹی سے ملاقات کی ، وفد میں مشیرخزانہ حفیظ شیخ، وزیرمملکت ریونیو اور مشیر ٹیکسٹائل شامل تھے۔

    ملاقات میں حکومتی وفد کو بزنس کیمونٹی نے اپنے مسائل سےمتعلق آگاہ کیا اور بجٹ سےمتعلق حکومت کوتجاویزبھی دیں۔

    اس موقع پر مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کہا عالمی بینک،ایشیائی ترقیاتی بینک سےبھی کم شرح سودپرقرض ملےگا، دونوں بینکوں سے 2 تا 3 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا معاشی مضبوطی کیلئےلانگ ٹرم پالیساں بنائی جارہی ہیں، ہم معاشی استحکام کی جانب آرہےہیں، تحریک انصاف نےاقتدارسنبھالاتومعاشی حالات اچھےنہیں تھے۔

    مشیرخزانہ نے کہا پاکستان کامشکل وقت گزرچکا، نان فائلرصنعتکاروں کےگیس اوربجلی کےکنکشن کاٹ دیں گے، ٹیکسٹائل کی 5صنعتوں پرٹیکس عائدکرنےکی تجویززیرغورہے، ٹیکسزمیں بعض صنعتوں کوریلیف دیاجائےگا۔

    ان کا کہنا تھا معاشی مسائل سےنجات کیلئےمشکل فیصلےکیےجارہےہیں، بجٹ میں اولین ترجیح عام آدمی کوریلیف دیناہے۔

    بزنس کیمونٹی سےجوبھی وعدےکیےان کوپوراکریں گے، گورنرپنجاب


    گورنرپنجاب کا کہنا تھا بزنس کیمونٹی سےجوبھی وعدےکیےان کوپوراکریں گے، ملکی ترقی کیلئےحکومت اوربزنس کیمونٹی ایک پیج پرہے، پہلی حکومت ہے جو شارٹ کی بجائے لانگ ٹرم پالیساں بنا رہی ہے۔

    معاشی چیلنج سےنمٹنےکیلئےٹیکس ریونیومیں اضافہ ضروری ہے، حماداظہر


    وزیرمملکت ریونیو حماداظہر نے کہا وفاق جوٹیکس جمع کرتاہےاس کا57فیصدصوبوں کو چلاجاتے ہیں، معاشی چیلنج سےنمٹنےکیلئےٹیکس ریونیومیں اضافہ ضروری ہے۔

  • وزیر اعظم کا پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب

    وزیر اعظم کا پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب

    انقرہ: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان 1960 میں ایشیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت تھی، 60 کی دہائی میں پاکستان ملائشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ترکی میں پاکستان ترک بزنس کاؤنسل سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ملائشیا اور جنوبی کوریا کے لیے رول ماڈل تھا۔ 60 کی دہائی کے بعد منافع کمانے کو برا سمجھا جانے لگا، معیشت کو نقصان پہنچا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 80 کی دہائی میں کچھ سیاستدان اور بیورو کریٹ کاروبار میں منافع کے خلاف تھے۔ ہم سمجھتے ہیں کاروبار سے منافع کمانا کوئی بری بات نہیں، منافع سے لوگوں کو غربت سے نکالنے میں مدد ملتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جتنی دولت کمائی جائے گی اتنے ہی ٹیکسز زیادہ حاصل ہوں گے، ہم سرمایہ کاری اور کاروبار میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم آفس میں دفتر قائم کیا گیا ہے جو مسائل کو حل کرے گا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کی پالیسی نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ کرپشن نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا، موجودہ حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے باعث سرمایہ کاری اور کاروبار کو نقصان پہنچتا ہے، حکومت بدعنوانی کے خاتمے کے لیے مربوط کوششیں کر رہی ہے۔ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ویلتھ کریشن کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے، پالیسی سے ہم اپنے قرضے اتار سکتے ہیں۔ پالیسی لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر لا سکتی ہے۔ چین کی مثال ہمارے سامنے ہے، چین نے 30 سالوں میں 700 ملین افراد کو غربت کی لکیر سے نکالا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ترکی میں موجود ہیں۔ وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، خسرو بختیار اور مشیر تجارت رزاق داؤد بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

    ترکی میں وزیر اعظم نے تاجروں اور صنعت کاروں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، پاکستان اور ترقی کے درمیان دو طرفہ تجارت کا فروغ ضروری ہے، ترکی کی تحریک آزادی میں بھی پاکستان کے لوگوں کا بڑا کردار ہے۔

    وزیر اعظم نے وفد کے ہمراہ مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر حاضری بھی دی جہاں انہوں نے مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم ترک صدر رجب طیب اردغان سے ملاقات بھی کریں گے جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

  • ماضی کی حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا، وہ دشمن بھی نہیں کرتے: وزیراعظم

    ماضی کی حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا، وہ دشمن بھی نہیں کرتے: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے  کہا ہے کہ ملک اس وقت مشکل معاشی حالات سے دوچار ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے بزنس کمیونٹی کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا. وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں ملک کو اندرونی وبیرونی قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا.

    انھوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نےاداروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، بڑے بڑے قومی ادارے خساروں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں.اسٹیل مل،پی آئی اے،ریلوےاربوں روپے کے خسارے میں ہیں.

    [bs-quote quote=”مشکل وقت ہے، مگر پاکستانی قوم میں بے پناہ صلاحیت ہے، انشا اللہ جلد موجودہ بحران سے نکل جائیں گے” style=”style-7″ align=”center” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک کے ساتھ جو کیا وہ دشمن بھی نہیں کرتے، ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مگربڑے بڑے ڈاکے مارے گئے، آج قوم ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہی ہے.

    عمران خان نے کہا کہ مشکل وقت ہے، مگر پاکستانی قوم میں بے پناہ صلاحیت ہے، انشا اللہ جلد موجودہ بحران سے نکل جائیں گے، پاکستان میں ہرشعبے میں اربوں ڈالرکازرمبادلہ کمانے کی صلاحیت ہے، قانونی طریقے سے ترسیلات زر سے منی لانڈرنگ پرقابو پا سکتے ہیں.


    مزید پڑھیں: سرمایہ کاری کانفرنس: وزیراعظم 23 اکتوبر کو ریاض جائیں گے


    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت بزنس کمیونٹی کوساتھ لےکرچلنے کے عزم پر کاربند ہیں.

    اس موقع پر بزنس کمیونٹی کے وفد نےڈیم فنڈ کے لئے9 کروڑ 19 لاکھ روپےکا چیک پیش کیا.

    وفد نے یقین دہانی کروائی کہ نیا پاکستان بنانے کی مہم میں حکومت کے ساتھ ہیں، مشکل معاشی حالات میں حکومت کا ساتھ دیں گے.

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان سے نیشنل بینک کےصدر کی بھی ملاقات کی، صدرنیشنل بینک نے ڈیم فنڈ کے لیے 1 کروڑ 95 لاکھ کاچیک وزیراعظم کوپیش کیا.

  • بھارتی قیادت کا رویہ ، تاجر برادری کا بھارتی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

    بھارتی قیادت کا رویہ ، تاجر برادری کا بھارتی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

    اسلام آباد: بھارتی قیادت کے رویے اور بھارتی آرمی چیف کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے باعث تاجر برادری نے بھارتی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے بھارتی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    اسلام آباد چیمبر کے صدر شیخ عامر وحید نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی قیادت نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی وزراء خارجہ سطح پر بات چیت کا عمل شروع کرنے کی پیشکش قبول کر نے کے بعد اس سے انکار کرکے پاکستانی تاجر برادری کومایوس کیا ہے۔

    صدر شیخ عامر وحید کا کہنا تھا کہ انڈین قیادت کے اس نامناسب رویے کی وجہ سے تاجر برادری نے انڈین مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ بائیکاٹ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک انڈین قیادت پاکستان کے بارے میں اپنا نامناسب رویہ تبدیل نہیں کرتی۔

    شیخ عامر وحید نے کہا کہ ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان 37ارب ڈالر سالانہ تجارت کی صلاحیت موجود ہے لیکن بھارتی قیادت کا پاکستان کے ساتھ سیاسی کشیدگی برقرار رکھنے کا رویہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے تاکہ باہمی تجارت ترقی کرے اور عوام کا معیار زندگی بہتر ہو لیکن بدقسمی سے ہمار ے ہمسائے کی سیاسی و عسکری قیادت دور اندیشی سے عاری نظر آتی ہے۔

    یاد رہے یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو خط لکھا تھا جس میں مذاکرات کا سلسلہ بحال کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ تنازع کشمیراور دہشت گردی سمیت تمام مسائل بات چیت سے حل کرنا ہوں گے۔

    جس کے بعد بھارت نے پہلے حامی مذاکرات کے لئے حامی بھری اور بعد میں پاک بھارت وزرائے خارجہ کی نیویارک میں ہونے والی ملاقات سے انکار کردیا تھا، بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وزارائے خارجہ ملاقات نہیں ہوگی۔