Tag: business-conference

  • دوسری پاکستان افریقہ تجارتی کانفرنس نائیجیریا میں ہوگی: مشیر تجارت

    دوسری پاکستان افریقہ تجارتی کانفرنس نائیجیریا میں ہوگی: مشیر تجارت

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ دوسری پاکستان افریقہ تجارتی کانفرنس نائیجیریا میں ہوگی، وزارت تجارت متنوع اور جیوگرافک برآمدات کے لیے کوشاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ دوسری پاکستان افریقہ تجارتی کانفرنس نائیجیریا میں ہوگی، تجارتی کانفرنس 23 نومبر سے 25 نومبر تک لے گوس میں ہوگی۔

    مشیر تجارت کا کہنا ہے کہ پاکستان سے 100 سے زائد کمپنیاں تجارتی کانفرنس میں شرکت کریں گی، یہ کانفرنس کینیا میں ہونے والی پہلی کانفرنس کا تسلسل ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزارت تجارت متنوع اور جیوگرافک برآمدات کے لیے کوشاں ہے۔

  • کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے: ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ جنرل محمد سعید کا کہنا ہے کہ2018 میں کراچی کی صورتحال ماضی سے یکسر مختلف ہے، ماضی میں کراچی کو خطرناک ترین شہر سمجھا جاتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ آج کراچی میں ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت منعقد ہونے والی بزنس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں آکر خوشی ہوئی میمن کمیونٹی کا ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے۔

    موجودہ صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال صرف کراچی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے ۔احتجاج اب تک پرامن ہے، اگر حدپار کی گئی توحکومتی احکامات پرعمل ہوگا ۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ امیدہےصورتحال جلدبہترہوجائےگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرائم کے خاتمے کے لیے شہر میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔ صنعت کار مختلف شعبوں میں تربیت کا اہتمام کرکے لوگوں کو روزگار فراہم کریں۔

    میجر جنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سے 5سالوں میں بہت بہتری آئی ہے، 2018میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال یکسرتبدیل ہے۔ملک بھرکی طرح کراچی میں بھی پرامن انتخابات ہوئے جبکہ ماضی میں کراچی کوخطرناک ترین شہرسمجھاجاتاتھا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کےبعدجوتبدیلی آئی وہ سب کےسامنےہے ،کراچی نےبہت برےحالات دیکھے ہیں لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔ پانچ برس بعد کراچی اب بالکل مختلف شہر ہے، پہلےکراچی میں لسانی جنگ ہواکرتی تھی لیکن اب ایسانہیں ہوگا۔

    ستمبر2013 سےپہلےرینجرزکےپاس اہم اختیارات نہیں تھے۔پہلےکراچی کےسرمایہ کاربھتےاوراغواسےپریشان تھے اور کراچی کو دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا لیکن اب صورتحال یکسر بدل چکی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے لیے امن بہت ضروری ہے۔کراچی اورپاکستان کےلوگ بہت مثبت سوچ رکھتےہیں، یہاں خوبصورت جگہیں ہیں اور مختلف خوبصورت زبان بولنے والے لوگ یہاں بستےہیں۔

  • سب سے پہلے معیشت کو لاحق مسائل حل کرنے ہیں: مشیر تجارت

    سب سے پہلے معیشت کو لاحق مسائل حل کرنے ہیں: مشیر تجارت

    کراچی: وزیر اعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے ہمیں معیشت کو لاحق مسائل حل کرنے ہیں۔ ہم نے بجٹ میں برآمدی سیکٹر کو مراعات دیں، بجلی اور گیس میں صنعتی سیکٹر کو سہولتیں دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد نے ورلڈ میمن آرگنائزیشن کی جانب سے منعقد کردہ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایم او کے صدر اور تمام ممبران کو خوش آمدید کہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میمن بزنس میں شامل ہیں اور بزنس ہمارے خون میں شامل ہے۔ 2 ماہ پہلے حکومت میں شامل ہوا، ملک کو مالیاتی مسائل کا سامنا ہے۔ تجارتی خسارہ بھی ہماری معشیت کا بڑا مسئلہ ہے۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ہمیں معیشت کو لاحق مسائل حل کرنے ہیں۔ ہم نے بجٹ میں برآمدی سیکٹر کو مراعات دیں۔ بجلی اور گیس میں صنعتی سیکٹر کو سہولتیں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی پیکج سے ہماری مشکلات میں کچھ کمی آئی ہے۔ ایسے ہی پیکج کی چین سے بھی امید ہے۔ ورلڈ بینک کے ایز آف ڈوئنگ انڈیکس میں درجہ بندی بہتر ہوئی۔ درجہ بندی بہتری ہونا ایک خوشخبری ہے۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ درست سمت میں جا رہے ہیں، ویلیو ایڈیشن کی جانب بڑھنا ہے، کاروباری ماحول میں بہتری کے لیے مزید کام کرنا ہے۔ آج بھی کابینہ اجلاس میں کاروباری برادری کی ضروریات پر بات کی۔ ہمیں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرنا ہوگا اور صنعتی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 10 دسمبر کو جاپان جا رہا ہوں، جاپان سے بنگلہ دیش اور بھارت طرز پر مارکیٹ رسائی لیں گے۔ چین کے دورے میں مختلف شعبوں کے لیے بات ہوگی۔ معاشی ترقی کے بغیر بے روز گاری کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔

    رزاق داؤد کا مزید کہنا تھا کہ ٹیر ف اسٹرکچر بہتر بنانے پر ٹیرف پالیسی پیش کروں گا، پالیسی کے تحت ٹیرف محصولات بڑھانے کا ذریعہ نہیں ہوگا۔

  • پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں،وزیر خزانہ  اسد عمر

    پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں،وزیر خزانہ اسد عمر

    کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے، پاکستان چین کا سب سے دیرینہ شراکت دارہے، مناسب حکمت عملی اختیار کی تو چین سے برآمدات دگنی کرلیں گے، پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت بزنس کانفرنس2018کاآغاز ہوگیا، بزنس کانفرنس کاعنوان”چینجنگ گلوبل اکانومی دی پاکستان آپرچیونٹی”ہے۔

    وزیرخزانہ اسدعمر نے ویڈیو لنک کے ذریعے بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا میمن کمیونٹی سے پرانا تعلق ہے، میمن کمیونٹی کی پاکستان کے لئے بہت خدمات ہیں۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے،اس کے تحت مختلف منصوبےہیں، منصوبوں پر تیسرے فریق کے حوالے سے فیصلہ کر سکتے ہیں، بنیادی طور پر سی پیک دو ملکوں کا منصوبہ ہے۔

    اسد عمر نے کہا پاکستان چین کاسب سےدیرینہ شراکت دارہے، چین سےبہترین تعلقات کافائدہ نہیں اٹھایا گیا، ہماری چین کےلیےبرآمدات صرف ایک ارب  ڈالر ہیں اور چین کی درآمدات کا صرف ایک فیصد پاکستان سے جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برآمدات سےمتعلق شعبوں کی نشاندہی ہوگئی توبرآمددگنی ہوجائیں گی، چین کےتجربے سے پاکستانی زرعی شعبےکوتیزی سےفائدہ ہوگا، چین کوبہت سےشعبوں میں برتری حاصل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا چین کی عالمی سطح پرسپلائی مضبوط ہے،ہمیں اس کافائدہ اٹھاناہے، مناسب حکمت عملی اختیارکی توچین سےبرآمدات دگنی کر لیں گے،  چین میں زرعی شعبہ بہترین طریقے سے کام کررہاہے، زراعت میں تحقیقی کام نہیں ہوا، سڑکوں سے زیادہ زراعت پر توجہ دی جانی چاہیےتھی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس نظام میں بہتری کوئی راکٹ سائنس نہیں، ٹیکس نظام میں بہتری کیلئےصرف انتظامی اصلاحات کرنی ہیں، پالیسی سازی اور اس کا اطلاق الگ الگ کررہےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کارپوریٹ سیکٹر میں بتدریج کمی لائیں گے، بینکنگ سیکٹر کے لیے مراعاتی شرح سود متعارف کرائیں گے، پیداواری سیکٹر میں ٹیکس ریٹ کی کمی سے معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔

    وزیر  خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کےٹیکسوں میں اضافےکے منفی اثرات ہوئے، معاشی ترقی کےلیے ٹیکس وصولی میں اضافہ ضروری ہے ، پاکستان کےلیےکچھ کرناہےتو یہاں سرمایہ کاری کریں، پاکستان میں سرمایہ کاری پر  بہترین فائدہ دیتا ہے۔

    اسد عمر نے کہا برآمدی سیکٹرمیں سرمایہ کاری ہماری پہلی ترجیح ہے، پاکستان میں صحت اورتعلیم میں بھی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کےبہترین مواقع ہیں، پہلے بھارت اور چین میں سستی افرادی قوت اب مہنگی ہے، پاکستان کےلیےاس صورتحال میں بہترین موقع ہے۔

    ان کا کہنا تھا فورم میں شریک افرادکےخاندان میں بچپن سےہی کاروباری صلاحیت ہوتی ہے ، 50 لاکھ کی جائیداد خرید سکتے ہیں تو کیا وجہ ہے ٹیکس فائلر نہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ٹیکس فائل کیے بنا جائیداد خرید سکتے ہیں، نان ٹیکس فائلر کے لیے بہت سی مراعات ختم کرتے جائیں گے۔

    ٹیکس کی شق رئیل اسٹیٹ سیکٹرکےلیےطویل مدت میں فائدہ مندہے، رئیل اسٹیٹ سیکٹرمیں شفافیت بڑھنےسےمزیدسرمایہ کاری ہوگی، میں بھی اپنی بچت سے ہی گھر کا خرچ چلاتا ہوں، میں نے بھی رئیل اسٹیٹ اور اسٹاک میں سرمایہ کاری کررکھی ہے۔

    مجھے وزیر وزیر کیوں کہہ رہے ہیں میں وہی اسدعمرہوں، ساری زندگی مجھے اسد عمر کہنے والے وزیر کیوں کہہ رہےہیں، مجھےپٹھان اورمیمن پسند ہیں،دونوں میں کوئی مماثلت نہیں، دونوں میں عاجزی اورکام کی لگن مجھےبہت پسندہے۔

    وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں،صدرسلیمان نور

    اس سے قبل ورلڈمیمن آرگنائزیشن کےصدرسلیمان نور نے خطاب کرتے ہوئے کہا  وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں، ہر گزرتےوقت کےساتھ دنیاتبدیل ہورہی ہے۔

    سلیمان نور کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معاشرے کوتحفظ دیناہے، ہم روپےکوکمزورنہیں ہونے دیں گے، میمن کمیونٹی16 سال سےمختلف سیکٹرزمیں خدمات پیش کررہی ہے، مستقبل میں ملک کی باگ ڈورنوجوانوں کوہی سنبھالنی ہے۔