Tag: Butterfly

  • کیا آپ 15سیکنڈ میں چمگادڑ، بطخ، تتلی، گاجر اور غبارہ تلاش کرسکتے ہیں

    تصویری پہیلیاں سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہورہی ہے جس نے صارفین کو الجھن میں ڈال دیا کیونکہ ہر کوئی انہیں مختلف انداز سے دیکھ رہا ہے۔

    اس طرز کی تصویری پہیلیوں میں جس چیز کی تلاش ہوتی ہے وہ ہوتی تو نظروں کے سامنے ہی ہیں مگر آرٹسٹ اتنی مہارت سے اسے منظر نامے میں پوشیدہ رکھتا ہے کہ سامنے ہوتے ہوئے بھی وہ نظر نہیں آتیں اور یہی آپ کی نظروں کا امتحان ہے۔

    ویسے تو اس طرح کے ذہنی آزمائش کے معموں کا مقصد بچوں کی ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوتا ہے مگر انٹرنیٹ پر لوگ انہیں ایک دوسرے کی ذہانت آزمانے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

    Jagranjosh

    اس بار ایسی ہی ایک تصویری پہیلی آپ کے سامنے ہے جس میں ایک کمرے کی تصویر ہے جس میں دو بچے ان کے والد اور ایک بلی موجود ہے جو اپنے کام میں مصروف ہیں۔

    لیکن اس تصویر کے بنانے والے نے اس میں پانچ ایسی تصاویر بھی بنائی ہیں جو بظاہرنہیں آرہیں اور پہیلی بھی یہی ہے کہ آپ کو تصویر میں موجود چمگادڑ، بطخ، تتلی، گاجر اور غبارہ تلاش کرنا ہے اور وہ بھی 15 سیکنڈ میں۔

    آپ کا وقت شروع ہوتا ہے اب،، کیا آپ نے تمام چھپی ہوئی اشیاء کو دیکھا ہے؟ غور سے دیکھیں، ہوسکتا ہے کہ یہ چیزیں آپ کے سامنے ہوں، صرف ایک اشارہ کی ضرورت ہے۔

    کیا آپ نے 15 سیکنڈ میں چمگادڑ، بطخ، تتلی، گاجر اور غبارے کو تلاش کرلیا؟ اگر نہیں تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس پہیلی کا صحیح جواب کیا جسے دیکھنے کیلیے نیچے اسکرول کریں۔


    Jagranjosh

    تو بتائیے کس کس نے ان تصاویر کو تلاش کیا اور کون ناکام رہا کمنٹس سیکشن میں ضرور بتائیں اور پہیلی کی انفرادیت سے متعلق بھی آگاہ کریں۔

  • امریکا سے کروڑوں تتلیوں کی ہجرت

    امریکا سے کروڑوں تتلیوں کی ہجرت

    امریکا کے سرد شمالی علاقوں سے کروڑوں تتلیاں میکسیکو کی طرف ہجرت کر گئیں۔ لاتعداد اڑتی تتلیوں نے آسمان کو ڈھانپ کر اسے اپنے رنگ میں رنگ لیا۔

    ہر سال کی طرح اس سال بھی کم و بیش ایک ارب تتلیاں شمالی امریکا سے نقل مکانی کر کے میکسیکو پہنچ گئی۔

    مونارک نسل کی یہ تتلیاں ہر سال نومبر میں 4 ہزار کلو میٹر کا سفر طے کر کے سردیاں گزارنے میکسیکو کے گرم علاقے میں پہنچتی ہیں، جہاں سورج کی گرماہٹ سمیٹنے کے ساتھ ساتھ اپنی افزائش نسل بھی کرتی ہیں۔

    سیاہ اور نارنجی رنگ کی یہ تتلی امریکا اور کینیڈا میں بڑی تعداد میں موجود ہیں تاہم ہر سال یہ موسم سرما میں گرم علاقوں کی طرف ہجرت کرتی ہیں اور سردیاں ختم ہونے پر واپس لوٹ آتی ہیں۔

    اس ہجرت کے دوران طویل سفر اور غذائی قلت کی وجہ ان تتلیوں کی بڑی تعداد اپنی منزل پر پہنچنے سے قبل ہی موت سے ہمکنار ہوجاتی ہے۔ اوسطاً ہر 10 میں سے 4 تتلیاں اپنی منزل پر پہنچنے سے قبل دم توڑ دیتی ہیں۔

    اس تتلی کی اوسط عمر بھی 2 سے 6 ہفتوں پر محیط ہے جس کے دوران یہ 250 سے ایک ہزار کے قریب انڈے دے سکتی ہیں۔

    اس تتلی کی افزائش کا خلا میں بھی کامیاب تجربہ کیا جاچکا ہے۔

  • بنفشی تتلیوں کی 50 برس بعد واپسی

    بنفشی تتلیوں کی 50 برس بعد واپسی

    انگلینڈ کی کاؤنٹی نورفک میں 50 برس بعد بنفشی رنگ کی تتلیاں واپس لوٹ آئیں، کثرت سے اس علاقے میں پائی جانے والی یہ تتلیاں 70 کی دہائی میں اس علاقے میں معدوم ہوگئی تھیں۔

    بنفشی تتلی برطانیہ میں پائی جانے والی تتلی کی تمام اقسام میں جسامت کے لحاظ سے دوسری بڑی تتلی ہے۔ بنفشی رنگت والے پروں کی حامل اس تتلی کے پروں کا پھیلاؤ 8.4 سیٹی میٹر ہے۔

    اس کے پروں میں بنفشی رنگ کے ساتھ نارنجی رنگ کے دائرے بھی موجود ہوتے ہیں۔

    ان تتلیوں کو آخری بار یہاں 1961 میں دیکھا گیا تھا۔ سنہ 1970 میں یہ اس کاؤنٹی میں مکمل طور پر معدوم ہوگئی تھیں جبکہ پورے برطانیہ میں ان کی آبادی میں 31 فیصد کمی بھی واقع ہوگئی تھی۔ اب 50 برس بعد یہ تتلیاں اس علاقے میں لوٹ آئی ہیں۔

    تتلیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے کی کارکن کری کلارک کہتی ہیں، ’یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہماری تحفظ فطرت کی کوششیں رنگ لارہی ہیں اور ہم وہ ماحول دوبارہ لانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جہاں تتلیاں پروان چڑھتی ہیں‘۔

    بنفشی تتلیوں کی واپسی کے بعد اب صرف نورفک میں تتلیوں کی 37 مختلف اقسام ہوگئی ہیں۔

  • لبنان میں ایک صدی بعد تتلیوں کی واپسی

    لبنان میں ایک صدی بعد تتلیوں کی واپسی

    بیروت: لبنان میں موسم سرما کی آخری برساتوں اور غیر معمولی پھولوں کی افزائش کے بعد ملک کے طول و عرض میں نقل مکانی کرنے والی تتلیاں واپس لوٹ آئی ہیں جس نے لوگوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    لبنان کی سینٹ جوزف یونیورسٹی میں نباتی جینیات کے پروفیسر مجدا دغر خرات نے بتایا کہ اس سے قبل سنہ 1917 میں اتنی بڑی تعداد میں ایسی تتلیاں دیکھی گئی تھیں۔ ان تتلیوں کو پینٹڈ لیڈی کہا جاتا ہے۔ تتلی کے پروں پر سرخی مائل بھورا رنگ نمایاں ہوتا ہے جس پر سیاہ و سفید دھبے ہوتے ہیں۔

    یہ تتلیاں اب لبنان کے باغات، سبزہ زاروں، کھیتوں اور دیہاتوں میں بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔

    ہر تتلی کی زندگی کا دورانیہ صرف 25 دن ہوتا ہے اور اب وہ پورا موسم بہار کا عرصہ لبنان میں گزاریں گی۔ پینٹڈ لیڈی بٹر فلائی ہر سال 12 ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کرتی ہے۔

    تتلیوں کی آمد کے موقع پر بعض لبنانیوں نے لبنان میں ٹڈی دل کے حملے کو بھی یاد کیا جو سنہ 1915 سے 1918 تک جاری رہا تھا اور فصلوں کی تباہی سے ہزاروں لبنانی بھوک سے لقمہ اجل بن گئےتھے۔ اب موسم بہار کی آمد ہے اور سبزے پر ایسی ہزاروں لاکھوں تتلیاں دیکھی جاسکتی ہیں جو اپنے گھر کو واپس لوٹی ہیں۔

    امریکی یونیورسٹی آف بیروت کی ماہر ڈاکٹر یاسمینا ال امینی نے غیر معمولی تعداد میں آنے والی تتلیوں کی وجہ آب و ہوا میں تبدیلی کو قرار دیا ہے۔

    یاسمینا کہتی ہیں کہ مشرقی یورپ کی سرد ہواؤں اور لبنان کے معتدل درجہ حرارت سے تتلیاں یہاں رکی ہیں بصورت دیگر وہ گرمیوں میں دوبارہ افریقہ اور یورپ چلی جاتی ہیں۔