Tag: by election

  • ضمنی انتخابات کل ہونگے، فوج کی زیرنگرانی انتخابی سامان کی ترسیل

    ضمنی انتخابات کل ہونگے، فوج کی زیرنگرانی انتخابی سامان کی ترسیل

    لاہور : حلقہ این اے 122 اور پی پی 147 میں ضمنی انتخاب کا معرکہ کل ہو گا،اتوار کے روز ہونے والے ضمنی انتخاب کیلئے فوج کی نگرانی میں انتخابی سامان کی ترسیل کے انتظامات مکمل کرلئے گئے۔

    این اے ایک سو بائیس سےچار سیاسی جماعتوں کے بارہ امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔پی پی ایک سو سینتالیس کے معرکےمیں بھی گیارہ امیدوارممبر اسمبلی بننے کے خواہشمند ہیں،دونوں نشستوں پر نون اور جنون کے درمیان سخت اور کانٹے کا مقابلہ ہو گا۔

    حلقہ این اے 122 میں کپتان نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو کلین بولڈ کر کے ضمنی انتخاب کی راہ ہموار کی۔ الیکشن میں مسلم لیگ نون نے اپنے اسی گھوڑے پر ٹھپہ لگایا تو کپتان اپنے گیارہویں کھلاڑی عبدالعلیم خان کو میدان میں لے آئے۔

    حلقے میں انتخابی سامان کی ترسیل کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، فوج ، پولیس اورپولنگ سٹاف خزانہ گیٹ ہائی اسکول پہنچ گیاہے جہاں ان کی حاضری مکمل کرنے کے بعد انتخابی سامان کی ترسیل کی جائے گی، جبکہ اس موقع پرسیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    اسکول کی عمارت کو چاروں اطراف سے خاردار تار لگا کر بند کردیا گیا ہے۔ سامان کی ترسیل کے دوران پاک فوج کے جوان اور پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات ہوگی ۔

    پولنگ کے وقت پولنگ سٹیشنز کے اندراور باہر بھی پاک فوج اور پنجاب پولیس کے جوان تعینات ہونگے اور انتخابی نتائج آنے تک پاک فوج کے جوان پولنگ سٹیشنز پر تعینات رہیں گے۔

    ضمنی الیکشن کے معرکے میں پیپلز پارٹی کے بیرسٹر عامر حسن بھی قسمت آزمائی کر رہے ہیں جبکہ کئی اور امیدوار بھی اس نشست سے فتح مند ہونے کے خواہاں ہیں لیکن سچ تو یہ ہے کہ یہاں مقابلہ نون اور جنون کے درمیان ہو گا۔

    این اے 122 میں 284 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جبکہ 3 لاکھ 47 ہزار 762 رجسٹرڈ ووٹرز نواز شریف کے سردار اور عمران کے خان کی قسمت کا فیصلہ کرینگے۔

    پولنگ کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور فوج کی نگرانی میں پولنگ سامان کی ترسیل کا عمل جاری ہے۔

  • حلقہ این اے ایک سو چوالیس، پچیس پولنگ اسٹیشن حساس قرار

    حلقہ این اے ایک سو چوالیس، پچیس پولنگ اسٹیشن حساس قرار

    اوکاڑہ : حلقہ این اے ایک سو چوالیس میں ضمنی الیکشن گیارہ اکتوبر کو ہوگا۔ حلقےکے پچیس پولنگ اسٹیشن حساس قراردےدیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے ایک سو چوالیس میں ضمنی الیکشن گیارہ اکتوبر کو ہوگا۔ مسلم لیگ ن ،پی ٹی آئی ،پیپلز پارٹی اور آزاد میداوارمد مقابل ہیں۔

    حلقےکے پچیس پولنگ اسٹیشن حساس قراردےدیئے گئے، این اے ایک چوالیس اوکاڑہ کے ضمنی الیکشن کیلئے انتخابی مہم کا اختتام ہوگیا۔

    مسلم لیگ ن کے علی عارف چوہدری ،پی ٹی آئی کے اشرف سوہنا،پیپلزپارٹی کے چوہدری سجاد الحسن اور آزاد امیدوار ریاض الحق کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔

    حلقے میں قائم دو سو دس پولنگ اسٹٰشنز میں تین لاکھ چودہ ہزاردو سو ستر ووٹرز اپنا حق استعمال کریں گے ۔

    رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعدادایک لاکھ بیالیس ہزارچارسوانیس ہے۔مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ تہتر ہزارنوسو سے زائد ہے۔

    مردوں کےاٹہترخواتین کے ستترجبکہ مشترکہ طور پرپولنگ اسٹیشنز کی تعداد پچپن ہے۔پولیس کے بتیس سو اہلکار ،رینجرز اور فوج کی معاونت سےسیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

  • سپریم کورٹ نے این اے 154 لودھراں کا ضمنی الیکشن روکنے کا حکم دے دیا

    سپریم کورٹ نے این اے 154 لودھراں کا ضمنی الیکشن روکنے کا حکم دے دیا

    اسلام آباد : این اے ایک سو چون لودھراں پر الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ معطل کردیا گیا، سپریم کورٹ نے صدیق بلوچ کی اپیل پر این اے 154 لودھراں کا ضمنی الیکشن روکنے کا حکم دے دیا۔

    صدیق بلوچ کی رکنیت بحال کردی گئی ، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر این اے 154 لودھراں کا الیکشن روکنے کا حکم دے دیاہے۔

    عدالت عظمیٰ نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

    الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف نااہل قراردیئے گئے لیگی رہنماءصدیق بلوچ نے سپریم کورٹ میں اپیل کی جو عدالت عظمیٰ نے سماعت کیلئے باقاعدہ منظور کرلی ۔

    مذکورہ کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، عدالتی فیصلے کے بعد صدیق بلوچ کی رکنیت بحال ہوگئی۔

    علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز لیگ میدان چھوڑ کر بھاگ گئی ہے، لیگی رہنماؤں نے بڑی بڑی بڑھکیں ماریں تھی کہ ہم پی ٹی آئی کا مقابلہ کرینگے، لیکن آج لیگی رہنما میدان سے بھاگ گئے۔

    انہوں نے کہا کہ لودھراں سے نون لیگ کاصفایاکردیاہےاسی لیےعدالت کے پیچھےچھپ رہےہیں،

    دوسری طرف بحال ہونے والے ایم این اے صدیق بلوچ نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین سارے جہان کاجھوٹاآدمی ہے میری ڈگری جعلی نہیں ہے،اگر میری ڈگری جعلی ہوتی توخداکی قسم کبھی بھی الیکشن میں حصہ نہ لیتا۔

    انہوں نے کہا کہ میری ڈگری کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی تصدیق کے بعد الیکشن ٹربیونل نے درست قرار دیاتھا.سیاست میرا کاروبار نہیں، میرے لیے کوئی کھیل نہیں ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ اللہ کی ذات کے بعد میری ساری آس امید سپریم کورٹ سے ہے اور مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ سے مجھے ضرور انصاف ملے گا.

    واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونل نے 26 اگست کو دھاندلی کیس کا تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ سنا تے ہوئے این اے ایک سو چون کا انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے ری پولنگ کا حکم دیا تھا۔

    الیکشن ٹربیونل نے این اے 154میں دھاندلی کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی درخواست پرفیصلہ سنایا تھا۔

    لودھراں کے حلقے این اے 154 میں آزاد امیدوار صدیق خان بلوچ 86046 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے بعد میں انہوں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے ارکان اسمبلی کو انتخابی مہم کی اجازت دیدی

    لاہور ہائیکورٹ نے ارکان اسمبلی کو انتخابی مہم کی اجازت دیدی

    لاہور : عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے  ضمنی انتخابات میں منتخب نمائندوں کی شرکت پر پابندی کا فیصلہ معطل کرکے، اراکین اسمبلی کو انتخابی مہم کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندوں اور ارکان اسمبلی کو انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت دیدی ہے۔

    مذکورہ نوٹی فکیشن کیخلاف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب صدیقی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، کیس کی سماعت جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے بینچ نےکی۔

    درخواست کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکلاء نے دلائل پیش کیئے لیکن وہ عدالت کو مطمئن نہ کر سکے ۔ پی ٹی آئی کے وکلاء کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا اقدام بنیادی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان قومی اسمبلی کے رکن ہیں اور الیکشن کمیشن کی پابندی کے باعث وہ ان حلقوں میں دورہ نہیں کرسکتے جہاں ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔

    دلائل سنننے کے بعد جسٹس عائشہ اے ملک نے  حلقہ این اے ایک سو بائیس اور ایک سو چون کے ضمنی انتخابات میں ایم این ایز ایم پی ایز کو انتخابی مہم سے روکنے کا نوٹیفیکیشن معطل کر دیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ حکومت متعلقہ حلقے میں کسی بھی ترقیاتی اسکیم کا اعلان نہیں کر سکتی۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ پابندی سولہ ستمبر کو عائد کی گئی تھی۔

  • بلدیاتی انتخابات آئین اورقانون کے مطابق بر وقت ہوں گے، رانا ثناءاللہ

    بلدیاتی انتخابات آئین اورقانون کے مطابق بر وقت ہوں گے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات بروقت ہونگے کسی نے بھاگنا ہے توبے شک بھاگ جائے۔

    اسلام آباد میں الیکشن کمیشن حکام سے وفد کے ہمراہ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے حلقہ بندیوں کامعاملہ رکھا ہے، حلقہ بندیوں کے حوالے سے اپیلوں پرغورکیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ موجودہ حلقہ بندیاں حکومت نے نہیں الیکشن کمیشن نے کی ہیں۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات آئین اورقانون کے مطابق ہوں گے۔ صوبائی حکومت نے اپنی تیاریاں مکمل کرلیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کاکہناتھا کہ شجاع خانزادہ کے قاتلوں کے قریب پہنچ چکے ہیں انہیں جلد گرفتارکرلیاجائے گا۔

    اس سے قبل لیگی وفد نے الیکشن کمیشن کے حکام سے ملاقات کی اورپنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کئی معاملات پرتبادلہ خیال کیا۔وفد نے راجہ اشفاق سرور اورپرویزملک بھی شامل تھے۔

  • این اے 122 اور 154 میں ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری

    این اے 122 اور 154 میں ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری

    لاہور/ لودھراں : الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو بائیس لاہور اوراین اے ایک سو چون لودھراں میں ضمنی انتخابات کاشیڈول جاری کردیا۔

    دونوں حلقو ں میں پولنگ گیارہ اکتوبر کوہوگی۔ جاری کردہ شیڈول کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی دس اورگیارہ ستمبر کو کرائیں گے۔

    کاغذات کی جانچ پڑتال گیارہ اورپندرہ ستمبرکو کی جائے گی۔ سترہ سے انیس ستمبر تک اپیلیں نمٹائی جائیں گی جبکہ امیدوار اکیس ستمبر کوکاغذات واپس لے سکیں گے۔

    حتمی فہرست بھی اکیس ستمبر کوجاری کردی جائے گی۔ این اے ایک سوبائیس سے سابق سپیکر ایازصادق جبکہ این اے ایک سوچون سے سیٹ نواز لیگ کے رکن اسمبلی صدیق بلوچ کونااہل قراردیئے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

  • پیپلزپارٹی نےضمنی الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کر دیا

    پیپلزپارٹی نےضمنی الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نےالیکشن کمیشن پنجاب کی موجودگی میں ضمنی انتخاب نہ لڑنے کا اعلان کر تے ہوئے الیکشن کمیشن سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔

    پی پی پنجاب کے رہنما اور سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا کہ کمیشن کا فیصلہ آجانے کے بعد صوبائی الیکنش کمیشن کو مستعفی ہوجانا چاہئے تھا۔

    اسلام آباد میں ایک مشاورتی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نہیں چاہتی کہ جمہوریت کا تسلسل ٹوٹے۔

    رہنماؤں نے میڈیا کو بتایا کہ ضمنی انتخابات کیلئے پی پی پی کی جانب سے امیدواروں کا اعلان تو کیا جائے گا تاہم الیکشن کمیشن ارکان کے مستعفی نہ ہونے کی صورت میں امیدواروں کو دستبردار کروا لیا جائے گا۔

    سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے فرائض سرانجام نہیں دیئے پھر بھی پیپلز پارٹی نے جمہوریت کےلئے انتخابات کے نتائج تسلیم کئے، ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کا فیصلہ آجانےکےبعد صوبائی الیکشن کمیشن کومستعفی ہوجاناچاہیے۔

    پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر منظو وٹو نے صوبائی الیکشن کمشنز کی موجودگی میں ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر دیا۔

    منظور وٹو کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کے علاوہ کسی بھی دوسری جماعت کے ساتھ اتحاد کر سکتے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے مطابق الیکشن کمیشن کے موجودہ ارکان کو اپنے عہدوں سے استعفے دے دینے چاہیئں۔

  • منڈی بہاؤالدین میں ضمنی الیکشن: ن لیگ اور پی ٹی آئی مد مقابل

    منڈی بہاؤالدین میں ضمنی الیکشن: ن لیگ اور پی ٹی آئی مد مقابل

    منڈی بہاؤالدین : حلقہ این اے ایک سو آٹھ منڈی بہاؤالدین میں ضمنی الیکشن کا معرکہ آج ہوگا۔ حکمران جماعت ن لیگ اور تحریک انصاف کےدرمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    قومی اسمبلی کی نشست این اےایک سو آٹھ۔ میں ضمنی الیکشن کادنگل آج آٹھ جون کو سجےگا .اصل مقابلہ حکمراں جاعت ن لیگ کےممتاز احمدتارڑ اورتحریک انصاف کےمحمدطارق تارڑکے درمیان ہوگا،

    ضمنی الیکشن کی نشست پر پیپلزپارٹی جماعت اسلامی، ق لیگ راہ حق پارٹی اور ایک آزاد امیدوار بھی شامل ہے۔حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعدادچارلاکھ اکتیس ہزاردوسوانہترہے۔جبکہ دوسونواسی پولنگ اسٹیشن میں سے باسٹھ کوحساس قراردیاگیا۔

    پولنگ عمل مکمل کرانےکیلئے عملےمیں شامل افراد کی تعداددوہزار چھپن ہے، دوہزار تیرہ کے عام انتخابات میں این اے ایک سو آٹھ سے اعجازاحمد چوہدری آزاد حیثیت سےکامیاب ہونے کے بعدتحریک انصاف شامل ہوگئے۔

    الیکشن کمیشن نے اعجازچوہدری کی کامیابی کو جعلی ڈگری ثابت ہونے پرکالعدم قراردےدیا تھا، جس کے بعد مذکورہ نشست خالی تھی۔

  • کراچی: این اے 246کا ضمنی انتخاب، نتائج کی سرکاری شیٹ جاری

    کراچی: این اے 246کا ضمنی انتخاب، نتائج کی سرکاری شیٹ جاری

    کراچی: حلقے این اے دو سو چھیالیس کے ضمنی انتخاب کے نتائج کی حتمی فہرست جاری کردی گئی, کامیابی کا سرکاری نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن آف پاکستان اسلام آباد جاری کرے گا، ریٹرننگ آفیسرکے مطابق حتمی نتائج کی سرکاری شیٹ فارم نمبر17جاری کردی گئی۔

    سرکولر کے مطابق حلقے کے دو سو تیرہ پولنگ اسٹیشنز میں ایک لاکھ تیس ہزار دو سو پچانوے ووٹ ڈالے گئے، 1129ووٹ مسترد ہوئے ٹینڈرووٹ صفر رہے۔

    متحدہ کےامیدوار کنور نوید پچانوے ہزار چھ سو چوالیس ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    پی ٹی آئی کے امیدوارعمران اسماعیل نے چوبیس ہزارآٹھ سو ووٹ حاصل کئے۔

    جماعت اسلامی کے راشد نسیم نو ہزارچھپن ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے۔

    مختلف وجوہات کی بنا پر گیارہ سو انتیس ووٹ مسترد ہوئے۔

  • ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر کا این اے 246 کا دورہ

    ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر کا این اے 246 کا دورہ

    کراچی : ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے این اے دو سو چھیالیس کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 246 کے ضمنی الیکشن میں سیکیورٹی فول پروف بنانے کےاقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نےحلقے کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

    دورے کے دوران ڈی جی رینجرزنےضمنی الیکشن کیلئے کئے گئے حفاظتی انتظامات کاجائزہ لیا۔تاہم اس موقع پر انھوں نے میڈیاسے بات کرنےسے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کل الیکشن خیریت سے ہوں گے اس کے بعد میڈٰیا سے بات کروں گا۔

    علاوہ ازیں کراچی کےاہم حلقےدوسوچھیالیس میں ضمنی الیکشن کے لئے زبردست انتظامات کئے گئےہیں، ہرپولنگ اسٹیشن کےاندرسی سی ٹی وی کیمرے لگادیئے گئے،شہر میں تین روز کے لئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    رینجرز اہلکار پولنگ بوتھ کے اندراور باہر تعینات ہونگے اوران کے پاس مجسٹریٹ کے اختیارات ہونگے۔ ووٹوں کی گنتی بھی رینجرز کی نگرانی میں ہوگی ۔

    تمام پولنگ اسٹیشن حساس قرار دے دیئے گئے ہیں۔ ضمنی الیکشن کو صاف و شفاف بنانے کے لئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر اداروں نے مکمل تیاری کرلی ۔

    کے الیکٹرک نے بھی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ تئیس اپریل کو حلقے بھر میں عام تعطل کا بھی اعلان  کردیا گیا ہے، موبائل فون پولنگ اسٹیشن میں نہیں جاسکےگا۔ موبائل فون صرف پریزائیڈنگ افسران کے پاس ہوگا۔