Tag: by elections

  • قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ ختم

    قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ ختم

    اسلام آباد: قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے صبح 8 بجے شروع ہونے والا پولنگ کا وقت 5 بجتے ہی ختم ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

    پنجاب اور خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کی 2،2 سندھ کی ایک نشست پر ووٹنگ جاری رہی، پنجاب میں 12 صوبائی، کے پی اور بلوچستان میں 2،2 صوبائی نشستوں پر ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    کون کس کے مد مقابل؟

    وزیر اعظم شہباز شریف کی خالی کردہ نشست این اے 132 قصور پر ن لیگ کے ملک رشید احمد خان اور سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد حسین ڈوگر آمنے سامنے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خالی کردہ نشست این اے 119 لاہور پر لیگی امیدوار علی پرویز ملک کا سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق مد مقابل ہیں۔

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی خالی کردہ نشست این اے 44 پر آزاد امیدار فیصل امین گنڈاپور اور پیپلز پارٹی کے عبدالرشید کنڈی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    انٹرنیٹ موبائل فون سروس

    لاہور کے 5 حلقوں میں ضمنی الیکشن کے دوران مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہے، انٹرنیٹ سروسز بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں 21 اور 22 اپریل کو بلوچستان اور پنجاب کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس معطل رہے گی، یہ فیصلہ انتخابی عمل کو بلاتعطل اور شفاف انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    انتخابی حلقے

    ملک بھر میں قومی اسمبلی کے 5، صوبائی اسمبلیوں کے 16 حلقوں میں ضمنی الیکشن آج ہوئے۔ پنجاب کے حلقے این اے 119 لاہور، این اے 132 قصور میں ضمنی الیکشن کے لیے ووٹنگ جاری رہی، پنجاب اسمبلی کے حلقوں پی پی 193،93،54،36،32،22 میں عوام نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ پنجاب اسمبلی کے حلقوں پی پی 290،266،164،158،149،147 میں بھی ووٹنگ ہوئی، الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب میں 2 ہزار 601 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    خیبر پختونخوا کی 2 قومی، 2 صوبائی نشستوں پر الیکشن ہوا، کے پی کے حلقے این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان، این اے 8 باجوڑ، این اے 8 اور 44، پی کے 22 اور 91 میں ووٹنگ جاری رہی۔ خیبر پختونخوا میں 49 امیدوار میدان میں ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق 892 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں 139 حساس ہیں۔

    سندھ میں قومی اسمبلی کے ایک حلقے این اے 196 قمبر شہداد کوٹ میں 2 امیدوار میدان میں ہیں، جس میں 303 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں 158 حساس ہیں۔

    بلوچستان میں 2 صوبائی حلقوں میں ضمنی الیکشن اور ایک میں دوبارہ پولنگ ہوئی، پی بی 20 اور 22 میں ضمنی الیکشن کے لیے ووٹنگ جاری رہی، پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں ری پولنگ ہوئی۔ بلوچستان میں 354 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

  • قومی اسمبلی کے3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان

    قومی اسمبلی کے3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے3حلقوں میں ضمنی انتخابات کرانے کی تاریخ کا اعلان کردیا، جس کے تحت پولنگ 28مئی کو ہوگی۔

    اس حوالے سے ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ این اے 108فیصل آباد، این اے 118ننکانہ صاحب اوراین اے 239کراچی میں ضمنی انتخاب ہوگا۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی ممنوعہ فنڈنگ کی رپورٹ 15 دن کےاندر کمیشن کو جمع کرائیں۔

    اس کے علاوہ صوبہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جماعت اسلامی کے خطوط اور شکایات پر الیکشن کمیشن نے غور وخوص کیا اور7مئی کے ضمنی انتخابات میں یونین کونسل 119 حیدر آباد میں بےضابطگیوں کا نوٹس لیا۔

    الیکشن کمیشن نے15 مئی کو کیس سماعت کے لئے مقرر کردیا ہے، کمشنر، آراو، ڈی آر او، ڈی پی او سے3 دن میں رپورٹ طلب کرلی، امیدواروں، آراو،ڈی آراو، متعلقہ عملہ اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر کو 15مئی کیلئے نوٹسز جاری کردیے گئے۔

  • ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم

    ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم

    کراچی اور اندرون سندھ کے 24اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے، تاہم پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود افراد اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔

    پولنگ کاعمل صبح 8بجے سے شام5بجے تک بلاتعطل جاری رہا، پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد گنتی کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولنگ اسٹیشنوں پر پانچ بجے تک جو ووٹر پولنگ اسٹیشن کے اندر لائن میں موجود تھے انہیں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے اور وہ ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بلدیاتی الیکشن، حیدرآباد میں بیلٹ پیپرز اور فہرستیں لوٹ لی گئیں

    حیدرآباد میں دوگروپوں میں جھگڑا

    بلدیاتی ضمنی الیکشن کے سلسلے میں کراچی اور اندرون سندھ کے دیگر اضلاع سمیت حیدرآباد میں بھی پولنگ ہوئی اس دوران ناخوشگوار واقعہ پیش آیا اور یوسی 119 میں امیدواروں کے دو گروپوں کے درمیان جھگڑا ہواجس میں پولنگ بوتھ سے بیلٹ پیپرز اور فہرستیں لوٹ لی گئیں۔

    کراچی اور سکھرمیں ہنگامہ آرائی

    کراچی کے ضلع غربی یوسی 2میں پولنگ اسٹیشن نمبر29 کے باہر بدنظمی سے صورتحال کشیدہ ہوگئی جبکہ اورنگی سیکٹر ساڑھے 11میں پیپلزپارٹی اورٹی ایل پی کارکنان آمنے سامنے آگئے، پولیس کی نفری پولنگ اسٹیشن کے باہر پہنچ گئی۔

    سکھر میں پولنگ اسٹیشن بچل دھاریجو پر پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کارکنان میں تلخ کلامی ہوگئی، پولنگ اسٹیشن کے سامنے کارکنان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی جس کے بعد بات تلخ کلامی تک جاپہنچی۔

    بعد ازاں صورتحال کو نوٹس لیتے ہوئے دونوں جماعتوں کے رہنماؤں اور پولیس نے کارکنان کےدرمیان بیچ بچاؤ کرایا، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔

    اطلاعات کے مطابق کراچی میں 449 پولنگ اسٹیشنز میں سے 292 انتہائی حساس اور 157 حساس قرار دیئے گئے تھے۔ انتخابات میں پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اورپی ٹی آئی کے 434 امیدوارمد مقابل تھے۔

     

  • کراچی کا میئر کون؟ فیصلہ 11 یوسیز کریں گی، ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ شروع

    کراچی کا میئر کون؟ فیصلہ 11 یوسیز کریں گی، ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ شروع

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت شروع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا میئر کون ہوگا؟ فیصلہ 11 یوسیز کریں گی، ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے گیارہ یونین کونسلز اور 15 وارڈز کی نشستوں پر پولنگ کا وقت شروع ہو گیا ہے، ووٹنگ کا عمل شام پانچ بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے اور آزاد امیدوار میدان میں مد مقابل ہیں۔

    کراچی کے 7 اضلاع میں مجموعی طور پر 168 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کر دیے گئے ہیں۔

    ترجمان پولیس کے مطابق کراچی میں 302 پولنگ اسٹیشنز پر 7 ہزار سے زائد اہل کار سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 12 اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر 10 اہلکار تعینات ہیں، پولنگ بلڈنگز پر کیو آر ایف دستے تعینات اور ریپڈ رسپانس فورس پیٹرولنگ پر مامور ہیں، حساس پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز اہلکار بھی تعینات ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان کہتے ہیں کہ سندھ حکومت سرکاری مشینری استعمال کر رہی ہے، ہمارے پولنگ ایجنٹوں کو روکا گیا، پولیس کا استعمال ہوا تو جو ہو گا ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے، پندرہ سال سے پی پی نے کراچی میں کام نہیں کیا، الیکشن قریب آئے تو کام شروع کرا دیا۔ صوبائی وزیر سعید غنی کہتے ہیں کہ ابھی انتخابات ہوئے نہیں، حافظ نعیم نے شور مچانا شروع کر دیا ہے، پیپلز پارٹی کی پوزیشن مضبوط ہے، تمام گیارہ یوسیز میں جیتیں گے۔

  • جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی انتخابی نتائج کی چوری روکنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی مرتب

    جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی انتخابی نتائج کی چوری روکنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی مرتب

    کراچی : ضمنی بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کی قیادت میں رابطہ ہوا ہے، رہنماؤں نے انتخابی نتائج کی چوری روکنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی مرتب کرلی۔

    اس حوالے سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان اور پی ٹی آئی رہنما آفتاب صدیقی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

    دوران گفتگو دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس بار ضمنی بلدیاتی انتخابات کے نتائج چوری نہیں ہونے دیں گے، دونوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ پولنگ کے بعد انتخابی نتائج پر پہرہ دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق انتخابی نتائج کے حوالے سے دونوں جماعتوں نے مشترکہ حکمت عملی تیار کرلی ہے، جس کے تحت دونوں جماعتوں کے کارکنان دوران پولنگ اور پولنگ کے بعد دھاندلی کو روکنے کیلئے مکمل نگرانی کریں گے۔

    مشترکہ حکمت عملی کے تحت کارکنان مشترکہ طور پر انتخابی نتائج پر نظر رکھنے کیلئے آر او دفاتر میں موجود رہیں گے، رہنماؤں نے کہا کہ جنوری میں جس طرح چوری کی کوشش کی گئی اب نہیں کرنے دیں گے۔

  • خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی

    خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختون خوا میں قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے گئے، ان حلقوں میں 30 اپریل کو انتخاب شیڈول تھے۔

    قومی اسمبلی کے ان حلقوں میں این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، اور این اے 31 پشاور شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر انتخابات تاحکم ثانی ملتوی رہیں گے، نیز، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری 8 مارچ کا نوٹیفکیشن بھی معطل کر دیا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 12 مارچ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی 36 نشستوں پر ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے تھے، جن میں خیبر پختون خوا کے 24 حلقے، اسلام آباد کے 3 اور کراچی کے 9 حلقے شامل تھے، کے پی میں انتخابات پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ملتوی کیے گئے تھے۔

  • کراچی میں ضمنی بلدیاتی انتخابات اب کس تاریخ کو ہوں گے؟

    کراچی میں ضمنی بلدیاتی انتخابات اب کس تاریخ کو ہوں گے؟

    کراچی: صوبہ سندھ میں دو مراحل پر ہونے والے ضمنی بلدیاتی الیکشن ملتوی کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے 26 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات ہونا تھے تاہم دو مراحل پر ہونے والے یہ انتخابات ملتوی ہو گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع کے ضمنی بلدیاتی الیکشن 18 اپریل کو نہیں ہوں گے، شہر کراچی میں ضمنی بلدیاتی انتخاب اب 7 مئی 2023 کو ہوں گے۔

  • پیپلز پارٹی ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے پر ڈٹ گئی، ذرائع

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کی جانب سے منانے کی کوششوں کے برعکس پاکستان پیپلز پارٹی ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے پر ڈٹ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کو ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے لیے منانے کی کوششیں جاری ہیں لیکن اتحادیوں کی پی پی کو منانے کی کوشش پھر ناکام ہو گئی ہے۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے پر ڈٹ گئی ہے، اور اتحادیوں کو دو ٹوک جواب دے کر کہا گیا ہے کہ وہ پی ڈی ایم اتحاد کا حصہ نہیں رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے مؤقف پیش کیا ہے کہ وہ پی ڈی ایم قیادت کے فیصلے ماننے کے پابند نہیں ہے، اور اپنے سیاسی فیصلے کرنے میں مکمل آزاد ہے۔

    پی پی کا کہنا ہے کہ ان سے پی ڈی ایم قیادت نے ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کے فیصلے پر مشاورت نہیں کی ہے، اگر وہ مشورہ کرتی تو ضرور اس حوالے سے سوچتے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن پی پی قیادت کو قائل کرنے کے لیے کئی ملاقاتیں کر چکے ہیں، پی پی قیادت کو اتحادی رہنماؤں کے ذریعے پیغامات بھی بھجوائے گئے ہیں۔

    پی پی ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی قیادت نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پارٹی رہنماؤں کے دباؤ پر کیا ہے، قیادت پر ضمنی الیکشن لڑنے کے لیے پارٹی کا دباؤ ہے۔

  • سندھ اورخیبرپختونخوا میں بلدیاتی نشستوں پرضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم

    سندھ اورخیبرپختونخوا میں بلدیاتی نشستوں پرضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم

    کراچی: صوبہ سندھ اورخیبرپختونخواہ میں بلدیاتی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ اور خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی نشستوں پرضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو بلا تعطل شام 4 بجے تک جاری رہا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق خیبرپختونخواہ میں 364 اور سندھ میں 65 نشستوں پرپولنگ جاری رہی۔

    سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے 389 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے تھے جبکہ کراچی کے 6 اضلاع میں 26 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔

    یوسی چیئرمین، وائس چیئرمین اورکونسلرز کی سیٹوں پر انتخابات کا انعقاد ہوا، چیئرمینز کی 4 نشستیں رکن سندھ اسمبلی بننے والے ارکان نے خالی کیں، مجموعی طورپر سندھ بھر میں 5 لاکھ سے زائد ووٹرز  نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    پشاور میں ٹاؤن کونسلز کی سطح پر 6 خالی نشستوں پرضمنی الیکشن منعقد ہوا، بلدیاتی نشستوں  پر  ووٹنگ کے لیے 85 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ انتخابی معرکے میں پاکستان تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، اے این پی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کے علاوہ آزاد امیدوار وں نے بھی معرکے میں شرکت کی۔

  • ضمنی انتخابات:پولنگ کا وقت ختم ہوگیا

    ضمنی انتخابات:پولنگ کا وقت ختم ہوگیا

    کراچی/ پشاور : قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247، سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 111 اور خیبرپختونخواہ اسمبلی کے حلقہ پی کے 71 پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں ووٹنگ کا وقت ختم ہوگیا، ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

    آج قومی قومی اسمبلی  کی ایک اور سندھ اور خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلیوں پر منعقد ہونے والے ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔ پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود لوگ ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔

    کراچی میں ایک مقام پر ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے اور نعرے بازی کی تاہم مجموعی طور پر پولنگ پر امن ماحول میں ہوئی اور کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔

    صدر پاکستان اور گورنر سندھ کا ووٹ 

    صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے این اے 247 کے پولنگ اسیٹشن ماڈل اسکول فیز7 میں، اورگورنر سندھ عمران اسماعیل نے وومن کالج فیز 8 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    ضمنی الیکشن این اے 247: صدر پاکستان کی چھوڑی ہوئی نشست کی دلچسپ تاریخ

    این اے 247 ضمنی الیکشن

    قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار آفتاب صدیقی نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کامیاب ہوکرعمران خان کو خوشخبری دیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے اتحاد اپنی جگہ لیکن الیکشن میں مقابلہ ہے۔ دوسری جانب مقابلے میں موجود دیگرجماعتوں کے کیمپ اور پولنگ ایجنٹس دونوں ہی نظرنہیں آرہے۔

    پہلی خاتون ووٹر کا ووٹ

    این اے 247 کے ضمنی انتخاب میں پہلی خاتون ووٹرنے ووٹ کاسٹ کرنے والی خاتون ووٹر پی ایس 111 سے تحریک انصاف کے امیدوار شہزاد قریشی کی زوجہ ہیں۔

    تحریک انصاف اورایم کیو ایم کارکنان آمنے سامنے

    کراچی کےعلاقے لکی اسٹار کے قریب پاکستان تحریک انصاف اورایم کیو ایم پاکستان کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، دونوں جماعتوں کے کارکنان کی ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی۔

    قومی اسمبلی کی نسشت این اے 247 پرہونے والے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کے آفتاب صدیقی، ایم کیو ایم کے صادق افتخار، پیپلزپارٹی کے قیصرنظامانی اور پی ایس پی کے ارشد وہرہ میدان میں تھے۔

    سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 111 پرہونے والے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے شہزاد قریشی، ایم کیو ایم کے جہانزیب مغل، پیپلزپارٹی کے فیاض پیرزادہ ، پی ایس پی کے یاسر الدین اور آزاد امیدوار جبران ناصر بھی حصہ لے رہے تھے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار 451 اور پی ایس 111 میں تعداد 1 لاکھ 78 ہزار 965 ہے۔

    این اے 247 کے لیے 240 پولنگ اسٹیشنز اور پی ایس 111 کے لیے 80 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق این اے 247 میں 12 جبکہ پی ایس 111 میں 16 امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 پر صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی اور پی ایس 111 کی نشست پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کامیابی حاصل کی تھی۔

    صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ دونوں سیٹیں خالی ہوئی تھیں۔

    پی کے 71 خیبرپختونخواہ

    دوسری جانب خیبرپختونخواہ اسمبلی کے حلقہ پی کے71 پر ضمنی الیکشن میں گورنر خیبرپختونخواہ کے بھائی ذوالفقار خان سمیت 5 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

    پی کے 71 میں ایک لاکھ 33 ہزار 451 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 79 ہزار 836 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 53 ہزار 615 ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق حلقے میں پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 86 ہے جن میں 48 مردوں اور 35 خواتین کے لیے ہیں۔