Tag: byelection

  • ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتا ہوں، فاروق ستار

    ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتا ہوں، فاروق ستار

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ناراض رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ الیکشن ایک موقع ہے ،ایم کیوایم کے تمام دھڑوں کو اب ایک ہونا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 245 کے ضمنی الیکشن کے لئے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ این اے 245 کیلئےمیرے کاغذات منظور کرلئے گئے ہیں، آزاد امیدوار کےطو رپر این اے245 پر الیکشن کا بنیادی مقصد مایوسی ختم کرنا اور عوام کی آواز ایوان بالا تک پہنچانا ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ جاگیرداروں ، وڈیروں سے نمٹنے کیلئے الیکشن میں کھڑا ہورہا ہوں، مہاجر اور سندھی کارڈ استعمال کرنے والوں کو بھی نہیں چھوڑونگا، حلقے کے عوام کو یقین دلاتا ہوں وسیع تریکجہتی پیدا کرکےکراچی کا مقدمہ لڑنا ہے، مجھےامید ہے کہ کراچی کی ایک بھرپور آواز قومی اسمبلی میں پہنچےگی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم کی مختلف شاخیں ہیں، الیکشن موقع دے رہ ہے کہ ایم کیوایم کے تمام دھڑوں کو اب ایک ہوناہوگا، تمام شاخوں کو اب ایک ہونے کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: معاہدے پر قائم ہیں، ایم کیو ایم کو جانے نہیں دیں گے، شرجیل میمن

    فاروق ستار نے مزید کہا کہ میرا اوڑھنا بچھونا ایم کیو ایم ہے، میں تحریک ایم کیو ایم کا حق پرست نمائندہ ہوں۔

    انہوں نے متحدہ پاکستان کے کنویئر خالد مقبول صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول کا سچا دوست ہوں ، خالد بھائی اپنے ارد گرد والوں کو دیکھیں، جو مجھ پر تنقید کرتے وہ پہلے خود کو دیکھیں کہ وہ کس کے وزیر تھے؟ تنقید کرنیوالوں نے چار سال پی ٹی آئی سے نکاح کرکے وزارتوں کے مزے لئے۔

    واضح رہے کہ این اے 245 کی نشست پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عامر لیاقت کے انتقال کے باعث خالی ہوئی ہے، مذکورہ نشست پر کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے، حلقے میں ووٹنگ ستائیس جولائی کو ہوگی ۔

  • این اے 245 ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کا امیدوار کون ہوگا؟ نام سامنے آگیا

    این اے 245 ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کا امیدوار کون ہوگا؟ نام سامنے آگیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف عامر لیاقت کے انتقال کے باعث خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست پر اپنا امیدوار سامنے لے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے این اے 245 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اسی فیصلے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے محمود مولوی نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے۔

    مولوی محمود نے آج اپنے کاغذات نامزدگی صوبائی الیکشن کمیشن جمع کرائے اس کے علاوہ پی ایس پی کے حفیظ الدین نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

    مولوی محمود کا شمار پاکستان تحریک انصاف کے نظریاتی رہنماؤں میں ہوتا ہے، وہ پاکستان تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے سینئر نائب صدر کے فرائض بھی سر انجام دے چکے ہیں، اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وہ مشیر برائے وزارت ساحلی امور بھی رہ چکے بعد ازاں انہیں معاون خصوصی برائے بحری امور مقرر کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا عامر لیاقت کے انتقال کے سبب خالی نشست پر الیکشن لڑنے کا اعلان

    واضح رہے کہ این اے 245 پی ٹی آئی رہنما عامر لیاقت کے انتقال کے باعث خالی ہوئی ہے، جس پر ضمنی انتخاب 27 جولائی کو ہوگا۔

    یاد رہےکہ ممتاز ٹی وی اینکر، مقرر اور ایم این اے عامر لیاقت 9 جون کو اپنے کمرے میں بے ہوش پائے گئے تھے، ملازمین کی اطلاع پر عامر لیاقت کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت کی تصدیق کی گئی۔

    الیکشن کمشنر کا ایس ایس پی شرقی کو خط

    ادھر این اے245ضمنی انتخاب سے متعلق الیکشن کمشنر ندیم حیدر نے ایس ایس پی شرقی کو خط لکھ دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ این اے 240 میں مسلح حملوں سےایک شخص جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے، واقعے کو مدنظر رکھتے ہوئے27 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخاب کا سیکورٹی پلان تیار کیا جائے۔

    صوبائی الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ پولیس کو پولنگ اسٹیشنز کا سروے کرکے جامع پلان مرتب کرنا چاہیے اور سیکورٹی پلان میں پرتشدد واقعات سے نمٹنےکی حکمت عملی کو مدنظر رکھا جائے۔

  • 25جولائی کو جو ہوا اب نہیں ہوگا، ضمنی انتخابات میں فتح ایم کیو ایم کی ہوگی، فیصل سبز واری

    25جولائی کو جو ہوا اب نہیں ہوگا، ضمنی انتخابات میں فتح ایم کیو ایم کی ہوگی، فیصل سبز واری

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما سید فیصل سبز واری نے کہا ہے کہ25جولائی کو جو کچھ ہوا وہ اب نہیں ہونے دیں گے، ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم واضح برتری حاصل کرے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے حلقے این اے243 میں ایم کیو ایم کے امیدوار عامر چشتی کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں شہر کراچی کے نتائج تبدیل کیے گئے ، ہماری جیتی ہوئی نشستوں سے ہرایا گیا۔25جولائی کو جو کچھ ہوا وہ اب نہیں ہونے دیں گے۔

    فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے ناراض ووٹرز کو منانے کی کوشش کررہے ہیں، ضمنی الیکشن میں ووٹرز نکل آئے تو ہم جیت جائیں گے کیونکہ ہمارے مقابلے میں دیگرجماعتوں کے امیدوار کمزور ہیں، دعوے سے کہہ رہا ہوں کہ ایم کیو ایم اس بار واضح برتری حاصل کرے گی۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ عالمگیر خان محسود کو تحریک انصاف کی جانب سے ٹکٹ دیا جانا بلی تھیلے سے باہر آگئی عالمگیر خان کا سیاسی ایجنڈا تھا جس پر کام کر ر ہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ19اکتوبر کو این اے247 میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کریں گے، مردم شماری اور حلقہ بندیوں سے پہلے ہی ہمارے ساتھ دھاندلی ہوچکی ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ 25جولائی کو جو ہوا وہ اب نہیں ہونے دیں گے، جب تک فارم45نہیں ملے گا، ہمارے ایجنٹ پولنگ اسٹیشن سے نہیں ہٹیں گے، دھاندلی کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے ضمنی الیکشن پراعتراضات دور کیے جائیں۔

  • ایم کیو ایم پاکستان نے ضمنی انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی

    ایم کیو ایم پاکستان نے ضمنی انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے ضمنی انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا عارضی مرکز بہادر آباد میں اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور تنظیمی معاملات پر مشاورت کی گئی جبکہ ضمنی انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کو بھی فائنل کرلیا گیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی کی جانب سے دو صوبائی، دو قومی اسمبلی حلقوں پر ضمنی انتخاب کے لیے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ایس 87 سے خالدہ طیب ایم کیو ایم کی امیدوار ہوں گی۔

    پی ایس 111 سے ڈاکٹر جہانزیب مغل ایم کیو ایم کے امیدوار ہوں گے، این اے 243 سے عامر ولی الدین، این اے 247 سے صادق افتخار ایم کیو ایم کے امیدوار ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم نے قومی و صوبائی اسمبلی کے 5 حلقوں کے نتائج چیلنج کر دیے

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے قومی و صوبائی اسمبلی کے پانچ حلقوں کے نتائج چیلنج کیے تھے، این اے 241، 245، پی ایس 97، 126 اور 130 کے انتخابی نتائج چیلنج کیے گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ امید ہے الیکشن ٹریبونل انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گا، تحریک انصاف سے اتحاد الگ چیز ہے مگر انتخابی نتائج پر اعتراضات تھے جو سامنے لائے ہیں۔

    خیال رہے کہ  ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بڑی شدّ و مد کے ساتھ تحریکِ انصاف کے عامر لیاقت کی کام یابی کو چلینج کیا گیاتھا، انھوں نے ٹریبونل سے استدعا کی ہے کہ عامر لیاقت کی کام یابی کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔

  • ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پیسوں کی لین دین، حساس ادارے کا چھاپہ

    ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پیسوں کی لین دین، حساس ادارے کا چھاپہ

    اسلام آباد: ضمنی انتخابات کے لیے ٹکٹ دلوانے کے نام پر پیسوں کی لین دین کے موقع پرحساس ادارے نے چھاپہ مار دیا۔ کارروائی میں 3 ملزمان گرفتار کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے عوض پیسے لینے کا بھانڈا حساس ادارے کے چھاپے نے پھوڑ دیا۔ حلقہ پی پی 20 راولپنڈی 15 میں ٹکٹ کے عوض پیسے لیے جارہے تھے جب حساس ادارے نے چھاپہ مارا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپے کے وقت اہم حکومتی شخصیت کارشتہ دار بھی موقع پر موجود تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹکٹ کے ساتھ بیورو کریسی کے تبادلوں کے لیے بھی پیسے لیے جا رہے تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ جواد نامی شخص اہم حکومتی وزیر کے رشتہ دار کے ذریعے کام کر رہا تھا۔ حکومتی شخصیت کے رشتہ دار سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    ٹکٹ دلوانے کے نام پر ڈھائی کروڑ کا تقاضہ کرنے والے 3 ملزم گرفتار ہوئے۔ ملزمان کے خلاف تھانہ شالیمار میں فراڈ اور دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔ ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    صوبائی اسمبلیوں میں سے پنجاب اسمبلی کے 13، خیبر پختونخواہ کے 9 اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2، 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا۔

  • ضمنی انتخابات: راجن پور سے پی ٹی آئی امیدوار بلا مقابلہ کامیاب

    ضمنی انتخابات: راجن پور سے پی ٹی آئی امیدوار بلا مقابلہ کامیاب

    راجن پور: ضمنی انتخابات میں پنجاب اسمبلی کے لیے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار اویس دریشک بلا مقابلہ رکن منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات میں پہلے امیدوار کی کام یابی کی اطلاع آ گئی ہے، پی ٹی آئی کے امیدوار اویس دریشک بغیر کسی مقابلے کے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے۔

    اویس دریشک حلقہ پی پی 296 راجن پور سے کام یاب ہوئے، وہ طارق دریشک کے بھائی ہیں جو اس حلقے سے پی ٹی آئی کے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔

    طارق دریشک عام انتخابات 2018 میں سیٹ جیتنے کے بعد پچھلے ماہ اگست کے آغاز میں برین ہیمرج کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔

    پی ٹی آئی کے امیدوار طارق دریشک کے انتقال کے باعث حلقہ پی پی 296 کی نشست خالی ہو گئی تھی جس پر ان کے بھائی اویس دریشک کو پارٹی کی طرف سے ٹکٹ دیا گیا۔

    خیال رہے کہ حلقہ پی پی 296 سے پانچ امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے، تاہم بعد میں دیگر چار امیدوار اویس دریشک کے حق میں دست بردار ہوگئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب کابینہ کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنا بھرپور کردارادا کرے، وزیراعظم


    ریٹرننگ افسر محمد جاوید کا کہنا تھا کہ دست بردار ہونے والے امیدواروں نے الیکشن کمیشن آفس میں اپنے بیانِ حلفی بھی جمع کرائے، جس کے بعد پی ٹی آئی امیدوار کو کام یاب قرار دے دیا گیا۔

    بلامقابلہ ایم پی اے منتخب ہونے والے اویس دریشک کی کام یابی کا نوٹی فکیشن جلد الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کر دیا جائے گا۔

  • ضمنی انتخابات: الیکشن کمیشن نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت مہیا کردی

    ضمنی انتخابات: الیکشن کمیشن نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت مہیا کردی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی انتخابات میں  سمندرپارپاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت مہیا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق  اب بیرون ملک مقیم پاکستانی الیکشن میں حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹ کی سہولت مہیا کر دی گئی۔

    بیرون ملک مقیم پاکستانی انٹرنیٹ کےذریعےحق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ووٹرزکی رجسٹریشن یکم سے15ستمبر تک کی جائےگی.

    الیکشن کمیشن نےاقدامات سےمتعلق سیکریٹری خارجہ کوخط لکھ دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ملک بھرمیں ضمنی انتخابات کےلیےکاغذات نامزدگی کی وصولی آج سےشروع

    یاد رہے کہ ضمنی انتخابات 14اکتوبرکوہوں گے، جس میں کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں 14 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے۔

    انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 4 ستمبرتک کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات 2018: امید واروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    یاد رہے کہ  قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلی کے 7 حلقوں میں الیکشن ملتوی ہوا تھا جبکہ عام انتخابات میں زیادہ نشستوں پرجیتنے والوں نے 28 نشستیں چھوڑی ہیں۔

  • ضمنی انتخابات 2018: امید واروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    ضمنی انتخابات 2018: امید واروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے، پاک فوج اورعدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق 61 نکات پر مشتمل ہے جس کے تحت صدر،وزیراعظم،گورنر،رکن قومی وصوبائی اسمبلی حلقےکادورہ نہیں کرسکیں گے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے تحت اسپیکر،ڈپٹی اسپیکرز،چیئرمین وڈپٹی سینیٹ کے بھی حلقوں میں دورےپرپابندی رہے گی جبکہ وزرائےاعلیٰ اور دیگر وزراء بھی انتخابی حلقے کادورہ نہیں کرسکیں گے۔ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں پر بھی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر مکمل پابندی عائد ہے اور انتخابی مہم پولنگ کے دن سے 48گھنٹے قبل ختم ہوجائے گی۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان اوراعلیٰ عدلیہ کےخلاف ہرزہ سرائی پرپابندی ہوگی ۔ پولیس اورضلعی انتظامیہ سےمل کرعملدرآمد یقینی بنائیں گے اور مانیٹرنگ ٹیمیں خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی مجازہوں گی۔

    ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو پابند کیا گیا ہے کہ انتخابی اخراجات مقررہ حدسےزائدنہیں ہونےچاہئیں،انتخابی مہم میں تشہیری بینرمقررہ سائزسےتجاوز نہ کریں۔ انتخابی ریلی کی اجازت ضلعی انتظامیہ سےلینالازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ کار ریلی پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    سیاسی جماعتوں کےلیے تیار ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات میں مذہب،نسل،ذات کی بنیاد پر الیکشن میں حصہ لینے کی مخالفت نہیں کی جاسکے گی۔انتخابات میں شامل سیاسی جماعتیں کسی ایسے رسمی یاغیررسمی معاہدے کا حصہ نہیں بنیں گے جس میں خواتین کو ووٹ کےحق سے محروم رکھاجائے۔

  • ملک بھرمیں ضمنی انتخابات کےلیےکاغذات نامزدگی کی وصولی آج سےشروع

    ملک بھرمیں ضمنی انتخابات کےلیےکاغذات نامزدگی کی وصولی آج سےشروع

    ‏اسلام آباد : ملک بھر کے 37 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل آج سے شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے 37 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی آج سے 30 اگست تک وصول کیے جائیں گے جس کے بعد امیدواروں کی ابتدائی فہرست 31 اگست کو جاری کی جائے گی۔

    قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں 14 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے۔ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 4 ستمبرتک کی جائے گی۔

    کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 8 ستمبر تک دائر کی جاسکیں گی جن پرفیصلے 13 ستمبرتک ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 14 ستمبر کو جاری کی جائے گی اور 15 ستمبر تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے، انتخابی نشانات کے ساتھ حتمی فہرست 16 ستمبر کو جاری کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلی کے 7 حلقوں میں الیکشن ملتوی ہوا تھا جبکہ عام انتخابات میں زیادہ نشستوں پرجیتنے والوں نے 28 نشستیں چھوڑی ہیں۔

  • ضمنی انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ

    ضمنی انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے 14 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکش کمیشن کا کہنا ہے کہ آئندہ ضمنی انتخابات میں سمندر پار پاکستانی ووٹ ڈال سکیں گے۔

    چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم تا 15 ستمبر سمندر پار پاکستانیوں کی رجسٹریشن کی جائے گی۔ نائیکوپ یا ایم آر پی رکھنے والے پاکستانیوں کو بطور ووٹر رجسٹر کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ، نادرا اور سفارت خانوں کی مدد سے آگاہی مہم شروع کی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زیادہ سے زیادہ ووٹرز رجسٹرڈ کروائے جائیں گے۔

    اجلاس میں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔

    کئی سماعتوں کے بعد سپریم کورٹ نے ضمنی انتخابات میں اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے کہ تجرباتی نفاذ کا مقصد یہ نہیں کہ اس کے نتائج کو نظر انداز کر دیا جائے، ضمنی انتخابات میں اوور سیز پاکستانیوں کے نتائج کو پارلیمنٹ میں بھی پیش کیا جائے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کی 14 اکتوبر تاریخ مقرر کردی ہے۔

    ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔