Tag: cabinet division

  • دشمن ایجنسیاں چیٹ اپلیکیشنز کے ذریعے جاسوسی میں مصروف، کابینہ ڈویژن سے اہم ہدایت جاری

    دشمن ایجنسیاں چیٹ اپلیکیشنز کے ذریعے جاسوسی میں مصروف، کابینہ ڈویژن سے اہم ہدایت جاری

    اسلام آباد: کابینہ ڈویژن نے سرکاری محکموں اور ملازمین کو 120 چیٹ اپلیکیشنز سے دور رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دشمن ایجنسیاں چیٹ اپلیکیشنز کے ذریعے جاسوسی میں مصروف ہیں، اس سلسلے میں کابینہ ڈویژن سے اہم ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    کابینہ ڈویژن نے سرکاری محکموں اور ملازمین کے لیے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے سرکاری چیٹ اپلیکیشنز سے دور رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اپلیکیشنز کے ذریعے سرکاری ملازمین کو ٹریپ کر کے حساس معلومات حاصل کی جاتی ہے، اس لیے سرکاری ملازمین و شہری صرف گوگل پلے اسٹور سے اپلیکشن انسٹال کریں۔

    پنجاب میں سوشل میڈیا پیجز اور ویب سائٹس کی نگرانی کا فیصلہ

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر کسی لنک کے ذریعے اپلیکشن ڈاؤن لوڈ نہ کریں، اپلیکیشن کے ڈاؤن لوڈ کرنے سے پہلے اس کی مکمل تفصیلات پڑھ لیں۔

    ایڈوائزری میں غیر محفوظ یا نامعلوم وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ رسائی حاصل نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

  • وزیراعظم کی معاون خصوصی شمشاد اختر کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا

    وزیراعظم کی معاون خصوصی شمشاد اختر کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کی معاون خصوصی شمشاد اختر کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ، شمشاداخترکو11 جولائی کومعاون خصوصی برائےپبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ مقرر کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ شمشاد اختر کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کابینہ ڈویژن نے شمشاد اختر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا امور یوسف بیگ مرزا کو ڈی نوٹیفائی کیا۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر شمشاد اختر کو 12جولائی کو معاون خصوصی برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ مقرر کیا تھا۔

    اس سے قبل ڈاکٹر شمشاد اختر کو 2005 میں حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا گورنر نامزد کیا تھا اور یہ ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی خاتون کو ملک کے مرکزی بینک کا گورنر مقرر کیا گیا ہو۔

    مزید پڑھیں :وزیر اعظم کے معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا اپنے عہدے سے مستعفی

    دوسری جانب گذشتہ ماہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا (وائی بی ایم) اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا تھا۔

    یوسف بیگ مرزا کو گزشتہ برس دسمبر میں وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور میڈیا مقرر کیا گیا تھا۔ وہ کئی نجی چینلز میں کلیدی عہدوں پر قائم رہے۔

    رواں برس جولائی میں انہیں قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے طلب کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آئیں۔ نیب کی جانب سے کی گئی انکوائری میں یوسف بیگ مرزا سے متعلق ہوش ربا انکشافات سامنے آئے تھے۔

  • پاکستان میں پہلی بار بیٹری پر چلنے والی گاڑیاں تیار کرنے کا فیصلہ، وہیکل پالیسی کا مسودہ تیار

    پاکستان میں پہلی بار بیٹری پر چلنے والی گاڑیاں تیار کرنے کا فیصلہ، وہیکل پالیسی کا مسودہ تیار

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پاکستان کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی تیار کرلی، جو پالیسی وزارت موسمیاتی تبدیلی نے تیار کی ہے، پالیسی کا مسودہ کابینہ ڈویژن کو ارسال کردیا گیا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے بعد منظوری کیلئے کابینہ میں پیش کیا جائے گی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں بیٹری پر چلنے والی گاڑیاں تیار کرنے کے پیداواری یونٹس لگائے جائیں گے، یونٹس میں پٹرول گاڑیاں بیٹری پر منتقل اور نئی الیکٹرک گاڑیاں تیار ہوسکیں گی۔

    پہلے مرحلے میں اسلام آباد اور سیالکوٹ میں وہیکل پالیسی سے لوگ مستفید ہوں گے، سب سے پہلے موٹرسائیکل اور رکشے الیکٹرک وہیکل میں منتقل کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت کامیاب تجربے کے بعد کاریں، ویگنزاور ٹرک بھی تیار کیے جائیں گے، ملک بھرمیں تین ہزار سی این جی اسٹیشنز کو کار بیٹری چارجنگ اسٹیشن بنایا جائے گا، اس کے علاوہ موٹر ویز اور ہائی ویز پر بھی بیٹری چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔

    بجلی کی بیٹری پرمنتقلی سے ماحولیاتی آلودگی پر قابو کے ساتھ 60 فیصد اخراجات کم ہوں گے، دنیا بھرمیں سموگ اور گرد سمیت چالیس فیصد آلودگی کی وجہ پیٹرول کاریں ہیں۔

    ؎الیکٹرک وہیکل پالیسی کے نفاذ سے کاروں کی آلودگی60 فیصد تک کم ہوجائے گی، پالیسی کے تحت حکومت الیکٹرک کار مینو فیکچررز کو سہولتیں اور مراعات دے گی۔

    مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ صارفین کو نئی بیٹری کے برابر اخراجات آئیں گے، الیکٹرک کار پالیسی بھی بلین ٹری منصوبے کی طرح قوم کیلئے بڑا تحفہ ہوگا۔

  • سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی

    اسلام آباد :سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لےلی گئی ، نیب ذرائع کا کہنا ہے مریم،شاہدخاقان سےلی گئی گاڑیوں کا تعلق  بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس سے ہے اور نیب راولپنڈی گاڑیوں کی تحقیقات کررہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لےلی گئی ، نیب ذرائع نے کہا ہے کہ بی ایم ڈبلیوگاڑی کیبنٹ ڈویژن نے واپس لی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سےکیبنٹ ڈویژن کوخط لکھاگیاتھا، جس میں کہا گیا تھا مریم نواز اور شاہدخاقان سےلی گئی گاڑیوں کاتعلق بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس سے ہے اور نیب گاڑیوں کی تحقیقات کررہاہے۔

    یاد رہے کابینہ ڈویژن کے حکام نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جاتی امراءپر چھاپہ مارا اور نواز شریف کو بطور وزیراعظم دی جانیوالی سرکاری گاڑی مرسیڈیز بینز جی اے ڈی 059 برآمد کر لی تھی۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کے زیراستعمال سرکاری گاڑی جاتی امرا سے برآمد

    کابینہ ڈویژن نے نواز شریف کو سزا کے بعد اٹھائیس جون کو مریم نواز کو خط لکھا اور قومی خزانے سے خریدی گئی گاڑی واپس کرنے کی ہدایت کی لیکن شریف خاندان نے کابینہ ڈویژن کے نوٹسز ہوا میں اڑا دیئے اور مریم نوازنے والد کی نااہلی اور کرپشن کیس میں سزا کے باوجود گاڑی واپس نہیں کی ۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ابتدا میں شریف خاندان نے کابینہ ڈویژن کی مرسیڈیز سے متعلق لا عملی کا اظہار کیا تاہم تلاشی کے دوران کابینہ ڈویژن کے افسران نے مریم نواز کے زیر استعمال سرکاریءگاڑی برآمد کی لی، جس کے بعد گاڑی تحویل میں کاروائی کا آغاز کردیا گیا۔

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    کیس میں وزرات خارجہ اوراسٹیبلشمنٹ کے افسران بیان ریکارڈ کراچکے ہیں جبکہ نواز شریف، شاہد خاقان اور فوادحسن فواد کا بیان بھی لیا جا چکا ہے۔