Tag: Cabinet meeting

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو ہوگا، اجلاس کے 12 نکاتی ایجنڈے میں متعدد امور شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا۔ کابینہ اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس میں حج پالیسی اور پلان 2019 کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں چینی شہریوں کے لیے بزنس اور وزٹ ویزے کی ورک ویزے میں تبدیلی بھی شامل ہے۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں الیکشن 2018 کی سالانہ اور جائزہ رپورٹ، کیش مینیجمنٹ اور سنگل اکاؤنٹ پالیسی کی منظوری اور محکموں کے اکاؤنٹس میں بجٹ رقوم رکھنے کے خلاف پالیسی کی منظوری بھی شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمے اپنے اکاؤنٹس میں رقوم رکھ کر اس پر سود حاصل کرتے ہیں۔ کابینہ میں نئی پالیسی کی منظوری کے بعد بجٹ رقوم سنگل ٹریژی اکاؤنٹ میں جمع کروانا ہوگی۔

    اس سے قبل 28 مئی کے کابینہ اجلاس میں شیخ زید اسپتال لاہور کو پنجاب وفاق کے حوالے کرنے، سی ڈی اے کے ممبر ٹیکنیکل کی برطرفی اور پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کی منتقلی یر غور آئی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بجٹ حکمت عملی 20-2019 دستاویزات پر بریفنگ دی تھی جبکہ بجٹ کے نمایاں خدو خال کے بارے میں بھی کابینہ کو آگاہ کیا کیا تھا۔

  • وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہوگیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں 8 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ کو اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں اور ملکی موجودہ نظام تعلیم کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی ہے۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 31 دسمبر تک پراپرٹی ڈکلیئر کرنے والوں کے لیے 4 فیصد ٹیکس جبکہ 30 ستمبر تک پراپرٹی ڈکلیئر کرنے والوں کے لیے 2 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسی طرح اسکیم کے تحت بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنے کے لیے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اندرون ملک اثاثوں کی کل مالیت کا 4 فیصد ٹیکس ادا کر کے ظاہر کیا جا سکے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرونی اثاثوں کو ظاہر کرنے پر 30 جون تک 5 فیصد، 30 ستمبر تک 10 فیصد اور 31 دسمبر تک 20 فیصد ادا کرنا ہوں گے۔ کیش کی صورت میں ظاہر اثاثے پاکستانی بینکوں میں جمع کروانے ہوں گے، اسکیم کا فائدہ اٹھانے والوں کو ٹیکس ریٹرنز بھی جمع کروانا ہوں گے جبکہ 30 جون 2018 تک کی ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی دینا ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) آگاہی کے لیے تمام سرکلرز اور گائیڈ لائنز جاری کرے گا۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے سرکاری ملازمین فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ ظاہر کیے گئے منقولہ اثاثے پاکستان لانا ہوں گے۔ اثاثے پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹ میں بھی تبدیل کروائے جا سکتے ہیں۔

    غیر ظاہر شدہ سیلز 3 فیصد ادائیگی سے قانونی بنائی جاسکتی ہے، بیرون ملک اثاثوں کی مالیت کا اندازہ روپے میں تبدیل کر کے لگایا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس میں مدارس کو قومی دھارنے میں لانے پر اب تک کی پیش رفت سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی جبکہ بیرون ملک قید پاکستانیوں کو قونصلر رسائی پالیسی کا معاملہ بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھا۔

    اجلاس میں قومی ائیر لائن کے چارٹر اور ایریل ورک لائسنس کی تجدید پر غور کیا گیا جبکہ وفاقی کابینہ کراچی اور کوئٹہ کی خصوصی عدالت برائے انسداد منشیات کے ججوں کی تعیناتی، نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی اور مصر کے نیشنل مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان مفاہمتی یاداشت کی منظوری بھی دی گئی۔

    کابینہ اجلاس میں چین کی جانب سے انسداد منشیات کے لیے عطیہ کردہ سامان پر ڈیوٹی کی چھوٹ کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

    مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوگی، کابینہ اجلاس میں فیصلہ

    یاد رہے کہ 7 مئی کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوگی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ای سی سی کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

    گزشتہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے ایک بار پھر کرپشن کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، چوروں اور لٹیروں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    وفاقی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں وزیر اعظم نے وفاقی وزرا کو مزید اختیارات دینے کا بھی فیصلہ کیا تھا تاہم اس سلسلے میں وفاقی وزرا کو مزید با اختیار بنانے کے لیے اہم فیصلے چند روزمیں کیے جائیں گے۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 7 مئی کو طلب کر لیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 7 مئی کو طلب کر لیا

    اسلام آباد: وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 7 مئی کو طلب کرلیا، اجلاس کا 13 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا.

    تفصیلات کے 7 مئی کے اجلاس میں‌ وفاقی کابینہ ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی.

    اس موقع پر کابینہ کو ملک کے موجودہ تعلیمی نظام پرتفصیلی بریفنگ دی جائے گی، کابینہ پاورڈویژن، پیٹرولیم کو دو الگ وزارتیں بنانے کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    ساتھ ہی کابینہ پاکستان، برازیل کے درمیان ٹیکنکل تعاون معاہدے کی منظوری دے گی، سعودی عرب میں مزدوروں کی بھرتیوں، وزارت اوورسیزاور سعودی وزارت کے درمیان معاہدے کی منظوری ایجنڈے میں‌ شامل ہے.

    زراعت کے شعبے میں آذربائیجان سے معاہدے کی منظوری، بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیزامپلائمنٹ میں تبادلوں، تقرریوں کی منظوری، کراچی کی کسٹم اور اینٹی اسمگلنگ عدالت میں جج تعیناتی کی منظوری ایجنڈے میں شامل ہے.

    مزید پڑھیں: رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے: وزیر اعظم کی سخت ہدایت

    کابینہ اقبال اکیڈمی لاہورکی گورننگ باڈی کےخزانچی کی تعیناتی کی منظوری بھی دے گی. ساتھ ہی ایس ای سی پی کی سالانہ رپورٹ کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی.

    یاد رہے کہ آج وزیر اعظم کی زیر صدارت مہنگائی میں کمی پر خصوصی اجلاس ہوا، جس میں وزیر اعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ ماہ رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیے۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 30 اپریل کو طلب کر لیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 30 اپریل کو طلب کر لیا

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 30 اپریل کوطلب کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق اس اہم اجلاس میں وزیراعظم اوروزیر خارجہ کابینہ کو دورہ چین پراعتماد میں لیں گے، مشیر خزانہ اورمشیر تجارت پاک چین معاہدوں پر بریفنگ دیں گے.

    اس اجلاس میں وزیر  منصوبہ بندی سی پیک کے دوسرے مرحلے پر کابینہ کو اعتماد میں لیں گے، وفاقی کابینہ 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی، پٹرولیم، پاور ڈویژن کو الگ الگ وزارت بنانے کا جائزہ لیا جائے گا.

    حکومتی ذرائع کے مطابق آف شور ڈرلنگ کے لئے مشینری در آمدپر اضافی ڈیوٹی سے استثنیٰ کی منظوری کا امکان ہے، مختلف عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے، رولزآف پروسیجر شیڈول ٹومیں انکوائری ایکٹ2017 کی شمولیت ایجنڈے کا حصہ ہے.

    مزید پڑھیں: اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کیلئےایک نعمت ہے، وزیراعظم عمران خان

    اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی، کابینہ کو موجودہ نظام تعلیم کی تجدید نو پر بریفنگ دی جائے گی، کابینہ بائیولوجیکل اینڈ ٹاکسن ہتھیاروں کے کنونشن کے بل کی منظوری بھی متوقع ہے.

    پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن کے ڈی جی کی تقرری ایجنڈے کا حصہ ہے، قحط سے بچاؤ کے لئے منصوبہ بندی کی منظوری بھی دیے جانے کا امکان ہے.

  • سندھ کابینہ اجلاس: تھر کول اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری

    سندھ کابینہ اجلاس: تھر کول اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں تھر کول فیلڈ اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ کابینہ اجلاس میں بجٹ کی حکمت عملی پر بحث کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے 9 ماہ میں 269 ارب روپے کم آئے، وفاق سے 669 ارب ملنے تھے لیکن 411 ارب ہی مل پائے۔ وفاق سے کم فنڈ ملتے رہے تو یہ فنڈ تنخواہوں میں ہی پورے ہو جائیں گے۔ اس حساب سے ترقیاتی کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔

    اجلاس میں پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے چارٹر پر بھی غور کیا گیا۔ مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید افراد کے لیے امداد کی منظوری، سندھ ایکسپلوزو ایکٹ 2019 کی منظوری اور گنے کی قیمت کا تعین بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید پولیس کانسٹیبل فاروق کے اہلخانہ کے لیے ایک کروڑ روپے کی امداد، فاروق کے اہلخانہ کو 2 ملازمتیں اور پلاٹ دینے کی بھی منظوری دی گئی۔ شہید اہلکار کے 7 بچوں میں سے 3 نابینا ہیں جن کے علاج کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں عارضی پیرول پر قیدیوں کی رہائی کے اختیارات سیکریٹری داخلہ کے سپرد کردیے گئے، پیرول پر قیدیوں کی رہائی کا اختیار پہلے حکومت کے پاس تھا۔ بی کلاس کی سہولت کے اختیارات بھی ہوم سیکریٹری کو دے دیے گئے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں صحرائی علاقے تھر کول فیلڈ اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ مذکورہ علاقوں کے متاثرین کی تعداد 575 ہے اور ہر متاثرہ خاندان کو ایک لاکھ سالانہ معاوضہ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ یہ وہ متاثرین ہیں جو تھر میں کوئلے کی کان کے قریب رہائش پذیر تھے اور کان کی کھدائی کے لیے انہیں دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔

    اسی طرح گھرانو ڈیم وہ مقام ہے جہاں کان سے نکلنے والے پانی کو ذخیرہ کیا جا رہا ہے، یہاں سے بھی متعدد خاندانوں کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں لاڑکانہ میں قتل کیے گئے 3 مزدوروں کے لواحقین کے لیے بھی امداد منظور کرلی گئی، ہر شہید ہونے والے مزدور کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    اجلاس میں سندھ ایکسپلوزو ایکٹ 2019 منظور کر کے اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا، وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری داخلہ کو قوانین بنانے کی ہدایت کردی۔

    کابینہ اجلاس میں ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے گریڈ ایک سے گریڈ 4 کے ٹائم اسکیل پر بحث ہوئی۔ تمام محکموں کے نچلے گریڈ ملازمین کے ترقیوں کے کیس کابینہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    کابینہ نے کاشت کاروں سے گنا 182 روپے فی من خریدنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ سندھ میں کرشنگ سیزن 30 نومبر سے شروع ہوگا۔

    اجلاس میں سندھ ایڈوائزر ایکٹ 2003 میں ترمیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت وزیر اعلیٰ آرٹیکل 130 کی کلاز 2 کے تحت خود 5 مشیر تعینات کر سکتا ہے۔ کابینہ نے ترمیم کی منظوری دے کر ترمیمی بل سندھ اسمبلی کو بھیج دیا۔

    اجلاس میں اقلیتوں اور ان کی آخری رسومات کے لیے زمین کی نشاندہی کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی جس میں وزیر ریونیو، وزیر بلدیات، وزیر ایکسائز اور چیف سیکریٹری کو شامل کیا گیا ہے۔

  • نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    اسلام آباد: دو روز قبل نئے سرے سے تشکیل دی جانے والی وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس منگل 23 اپریل کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں متعدد اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا، کابینہ اقتصادی صورتحال کے جائزے سمیت اہم امور پر غور کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 نکاتی ایجنڈا زیر بحث آئے گا جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم شامل نہیں، اجلاس میں این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر ممبر فنانس کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔ سعودی فنڈ برائے ترقی کے منصوبوں کے لیے ٹیکس چھوٹ پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں موجودہ تعلیمی نظام میں تبدیلی پر بریفنگ دی جائے گی، رحم کی اپیلوں میں تاخیر اور کمزوریوں کو دور کرنے کی منظوری دی جائے گی۔ بینکنگ کورٹ ون پشاور کے جج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں اپیلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے لیے جوڈیشل ممبر کی تعیناتی، ڈراوٹ رسپانس پلان 2019 کی منظوری اور او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کے سابق ممبران کے کیسز کا جائزہ شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نیشنل انڈومنٹ اسکالر شپ وزارت منصوبہ بندی کو دینے کی منظوری دی جائے گی جبکہ وزیر دفاع کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کابینہ میں پیش کی جائیں گی، چیف شماریات کا اضافی چارج دینے کی منظوری بھی اجلاس میں دی جائے گی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں ریلوے کی مال بردار گاڑیوں کے سرکاری استعمال سے متعلق عملدر آمد کا جائزہ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے فیصلوں کی بھی منظوری شامل ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت اور غلام سرور کو ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے جبکہ میاں محمد سومرو سے ایوی ایشن کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا۔

    کابینہ کی تشکیل نو میں اعجاز احمد شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ، شہریار آفریدی کو سیفران کا وزیر مملکت، اعظم سواتی کو وزیر برائے پارلیمانی امور اور اسد عمر کی جگہ عبد الحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کیا گیا۔

  • وزیراعظم عمران خان لاہور پہنچ گئے، کل کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے

    وزیراعظم عمران خان لاہور پہنچ گئے، کل کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے

    لاہور: وزیراعظم عمران خان تھر پارکر میں جلسے کے بعد لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک پہنچ گئے کل پنجاب کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان تھرپاکر میں جلسہ عام سے خطاب کے بعد لاہور پہنچ گئے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر پہنچے ہیں۔

    عمران خان نے کل پنجاب کابینہ اجلاس بھی طلب کرلیا ہے، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں صوبائی وزراء کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ وزیراعظم گورنر پنجاب سے اہم معاملات پر بریفنگ بھی لیں گے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم کل پنجاب انرولمنٹ پالیسی کا افتتاح کریں گے۔

    اسکولوں میں بچوں کے داخلے کے ٹارگٹ کا بھی اعلان کیا جائے گا، وزیراعظم کونیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد رپورٹ پر بریفنگ دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: ہماری فوج بالکل تیار ہے، بھارت سےکہتا ہوں کچھ بھی کیا توجوابی کارروائی ہوگی، وزیراعظم

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے تھرپارکر چھاچھرو میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ ہمیں غلام بنالے گا تو یہ کان کھول کرسن لے، میں اور میری قوم میچ کی آخری با ل تک کھیل کوجنگ کی طرح لڑےگی، ہماری فوج بالکل تیار ہے، بھارت سے کہتا ہوں کچھ بھی کیا تو جوابی کارروائی ہوگی۔

  • سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان سے معاہدوں کا اختیار وزرا‌‌ء کو دے دیا

    سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان سے معاہدوں کا اختیار وزرا‌‌ء کو دے دیا

    ریاض : سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز پاکستان سے معاہدوں کا اختیاروزرا کودے دیا، سعودی وزیر پیڑولیم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے، سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں20 ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ریاض میں ہوا، جس میں کابینہ نے آئل ریفائنری سمیت پاکستان سے معاہدوں کا اختیاروزرا کو دے دیا۔

    سعودی خبرایجنسی کے مطابق سعودی وزیرپیڑولیم خالد الفالح پاکستان کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے، پاکستان کے ساتھ عجائب گھراورآثار قدیمہ کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کوسیاحت وقومی ورثے کے سربراہ دیکھیں گے۔

    یاد رہے سعودی ولی عہد سولہ فروری کو پاکستان پہنچیں گے، محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں آئل ریفائنری سمیت بیس ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے تاریخی استقبال کی تیاریاں

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد پر تاریخی استقبال کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں ، وزیر اعظم ہاؤس آمد پر ولی عہد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا ، جہاں عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ون آن ون ملاقات بھی ہوگی جبکہ مہمانوں کو ظہرانہ بھی دیا جائےگا۔

    صدر مملکت عارف علوی بھی سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے جبکہ ایوان صدر میں ثقافتی پروگرام بھی سجے گا۔

    سعودی ولی عہد کے قیام و طعام کا مکمل بندوبست وزیر اعظم ہاؤس میں کیا جا رہا ہے ، کھانے پینے کی اشیاء بھی سعودی عرب سے لائی جا رہی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی آرمی اور اسلامی فوجی اتحاد کے 235اراکین پر مشتمل دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے، سعودی ولی عہد کے ساتھ ایک سو تیس شاہی گارڈز بھی آئیں گے جبکہ اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈز ان چیف جنرل (ر) راحیل شریف پہلے ہی پاکستان میں ہیں۔

    سعودی ولی عہد کے ہمراہ 40 سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستان آئیں گی، یہ وفد مقامی کاروباری شخصیات سے بالمشافہ ملاقات کرے گا، جس سے دورے کے دوران نجی سطح پر بھی کچھ معاہدے متوقع ہیں۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے ، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا، اجلاس میں مختلف امور پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس صبح ساڑھے 11 بجے وزیر اعظم آفس میں ہوگا جہاں 20 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں کابینہ اب تک کیے گئے فیصلوں پر عملدر آمد کا جائزہ لے گی، کابینہ مختلف ممالک کے ساتھ شعبوں میں تعاون کی منظوری دے گی جبکہ انسداد منشیات پالیسی 2018 بھی کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں میں پیپرا رولز 2004 میں چھوٹ دیے جانے کا امکان ہے، ای او بی آئی کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2010 میں ترمیم کی منظوری دی جائے گی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین کی تعیناتی اور زرعی ترقیاتی بینک کے صدر کی تعیناتی کی منظوری بھی شامل ہے۔

    خیال رہے کہ کابینہ کا گزشتہ اجلاس 7 فروری کو ہوا تھا، گزشتہ اجلاس میں کابینہ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا جبکہ گیس کمپنیوں کے آڈٹ کی منظوری بھی دی گئی۔

  • کابینہ اجلاس: خیبر پختونخواہ کی پہلی صحت پالیسی منظور

    کابینہ اجلاس: خیبر پختونخواہ کی پہلی صحت پالیسی منظور

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پختونخواہ کی پہلی ہیلتھ پالیسی سال 2025-2018 کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس ضلع خیبر میں ہوا۔ اجلاس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار سابق فاٹا میں کابینہ کا اجلاس کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قبائلیوں کے لیے خوشخبری ہے ہم نے منصوبہ بندی کرلی ہے، قبائلیوں کو صحت کارڈ، تعلیم اور ترقیاتی منصوبے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ باجوڑ سے وزیرستان تک کابینہ کے مزید اجلاس ہوں گے، وزیر اعظم کے وژن کے مطابق قبائلی اضلاع کو ترقی دیں گے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا انضمام سے متعلق ششماہی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فلاحی اداروں کی رجسٹریشن اور ریگولرائزیشن بل 2018 کی منظوری پر بھی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں قبائلی اضلاع میں ماتحت عدالتوں کے فوری قیام کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے لیے ایک ارب جاری کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

    صوبائی کابینہ نے پختونخواہ کی پہلی ہیلتھ پالیسی سال 2025-2018 کی منظوری بھی دے دی۔ سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر فاروق جمیل نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہیلتھ پالیسی کے ذریعے اسپتالوں میں ہیلتھ کیئر سسٹم مضبوط کیا جائے گا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہریوں کو ضروری، معیاری، منصفانہ اور پائیدار طبی سہولتیں دی جائیں گی، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری ردعمل کا طریقہ بنایا جائے گا۔

    پالیسی میں 3 سال سے کم عمر بچوں اور خواتین میں غذائی کمی پر پروگرام بھی شامل ہے۔

    بریفنگ کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی ششماہی بنیادوں پر رپورٹس کی منظوری دے گی اور کمیٹی کو پالیسی میں تبدیلی یا قانون سازی سے متعلق اختیار حاصل ہوگا۔

    اجلاس کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں ایبٹ آباد بائی پاس کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی، پشاور سے طور خم تک ریلوے ٹریک کی بحالی کی منظوری دی گئی۔

    شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ پشاور سے طور خم تک سفاری بس شروع کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ وفاق، پنجاب، پختونخواہ این ایف سی میں 3 فیصد حصہ فاٹا کو دینے پر متفق ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں صوبے کی پہلی صحت پالیسی کی منظوری دی گئی ہے، مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں کوئلہ کان شامل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔ 6 ماہ میں پاک افغان سرحد طور خم 24 گھنٹے کے لیے کھول دی جائے گی۔