Tag: Cabinet meeting

  • خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا

    خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا، فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع خیبر پختونخواہ حکومت کا کہنا ہے کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا۔ کابینہ کا اجلاس 31 جنوری کو ضلع خیبر میں ہوگا۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈپارٹمنٹ نے کابینہ اجلاس کا ایجنڈا مرتب کر لیا ہے۔ اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہوگا۔ قبائلی اضلاع میں سیشن کورٹس قیام سے متعلق امور بھی ایجنڈے کا حصہ ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق پالیسی بھی زیر غور آئے گی۔

    قبائلی ضلع میں اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ حکومت نے اگلے 5 سال کے لیے ترقیاتی منصوبہ بندی مکمل کرلی تھی۔

    وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردہ منصوبوں میں دیہی علاقوں کے لیے ایمبولنس سروس، مستحق خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی اور ایک سال کے اندر 24 گھنٹے فعال ثانوی مراکز صحت کا قیام شامل تھا۔

    منصوبوں میں صحت کے شعبے میں 4 ہزار ایل ایچ ڈبلیوز کی بھرتیاں اور لائیو اسٹاک کی 5500 ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنانا بھی شامل ہے۔

    5 سالہ منصوبہ بندی میں محکمہ پولیس میں خواتین افسران کی تعداد میں 4 گنا اضافہ، مزید 13 ماڈل پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر اور 30ہزار خواتین کو ہنر و تربیت دے کر ان کو بااختیار بنانا بھی شامل ہے۔

    پختونخواہ حکومت 3 ماہ میں 100 فلٹریشن پلانٹ نصب کرنے، تشدد کی روک تھام کے لیے ریجنل وائلنس اگینسٹ ویمن سینٹر کے قیام، سیاحت کے فروغ کے لیے حکومتی ریسٹ ہاؤس عوامی استعمال کے لیے کھولنے اور 3 ہائیکنگ ٹریلز کے قیام کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

  • وفاقی کابینہ نے منی بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے منی بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

    اسلام آباد:  وفاقی حکومت کی کابینہ نے منہ بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی ہے، یہ منظوری متفقہ طور پر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ہونےو الے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے منی بجٹ تجاویز منظور کرلی ہیں، جس کے بعد وزیراعظم اورکابینہ ارکان قومی اسمبلی کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے زیرِ صدارت مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس  ہوا تھا، جس میں  ساہیوال واقعے پرجوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ انسانی المیہ ہےاس کومثالی بنائیں گے، اپوزیشن کےمطالبے پرجوڈیشل کمیشن بنانے پرتیارہیں اپوزیشن اپنےممبرز دیناچاہتی ہےتو دےسکتی ہے۔

     مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں متعدد امور پر گفتگو کی گئی، اراکین نے ترقیاتی فنڈ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ، حکومت کی جانب سے جلد فنڈ جاری کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

    پارلیمانی اجلاس میں وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر نے منی بجٹ کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔ یاد رہے کہ آج ہونے والے اجلاس میں وزیرخزانہ اسدعمر آج قومی اسمبلی اجلاس میں منی بجٹ پیش کریں گے۔ موجودہ حکومت کا یہ دوسرا منی بجٹ ہے۔

    منی بجٹ کے لیے پیش کردہ تجاویز


    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں درآمدی اشیا پرکسٹمزاورریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز ہے جبکہ غیرضروری لگژری اشیا کی درآمدپرڈیوٹی بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔موبائل فون، ڈبہ پیک دودھ، شیمپو، کریم، پنیر پر ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    ٹیکس فائلرز کے لیے فائلرزکےلیےبینکوں سےرقم نکلوانے پرودہولڈنگ ٹیکس ختم کرنےکی تجویز ہے جبکہ نان فائلرزکےلیےوڈ ہولڈنگ ٹیکس پر 0.6 فیصدشرح برقراررکھنےکی تجویز بھی منی بجٹ میں شامل ہے۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ منی بجٹ میں 18سوسی سی سےاوپرگاڑیوں پر10فیصدڈیوٹی بڑھانےکی تجویز بھی شامل ہے ، ساتھ ہی ساتھ 150اشیا کی درآمد پرڈیوٹی کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے،برآمدی شعبےکےلیےخام مال کی درآمدپرڈیوٹی میں کمی کی تجویز بھی شامل ہے۔

    منی بجٹ میں 2سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سولہ سو سی سی سے زائدگاڑیوں پردرآمدی ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    سگریٹوں پرایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کی سفارش کی گئی ہے درآمدی ڈیوٹی کی شرح ایک سے2فیصد تک بڑھائی جا سکتی ہے ۔

    منی بجٹ میں کہا جارہا ہے کہ نان فائلرزپرگاڑیوں کی خریداری پرعائدپابندی ہٹانےکی تجویز دی جائے گی جبکہ منی بجٹ میں نان فائلرزپرجائیدادکی خریداری پرعائدپابندی برقراررہےگی۔دوسری جانب تنخواہ دارطبقے کودی گئی ٹیکس کیے لیے آمدنی کی حد کم کر نے سفارش کی گئی ہے۔انکم ٹیکس چھوٹ کی حد8لاکھ روپے سالانہ تک مقررکرنے کی تجویز منی بجٹ میں شامل ہے، اس تجویز کو اگر ابھی منظور نہ کیا گیا تو سالانہ بجٹ میں یہ تجویز پیش کی جائےگی۔

    اسٹاک مارکیٹ پر ٹیکسوں میں کی کرتے ہوئے ان کے لیے ٹیکس مراعات کا اعلان متوقع ہے۔ ساتھ ہی ساتھ شیئرزکی خریدو فروخت پر عائد ایڈ وانس ٹیکس کے خاتمے کا اعلان بھی متوقع ہے۔

    برآمدات کو بڑھانے کے لیے اقدامات کا اعلان کیاجائےگا۔ برآمد کنند گان کےلیےری فنڈکی فراہمی کا اعلان کیا جائےگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ آسان کاروباری اقدامات کااعلان کریں گے۔منی بجٹ میں آسان کاروبار کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی۔

    برآمدات سےمتعلق صنعتوں کےلیےخام مال،مشینری پرڈیوٹیزمیں کمی کی تجویز ہے جبکہ ٹیرف سلیب از سر نومقرر کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔موجودہ 16فیصدوالےٹیرف لائنزکو15فیصدکرنے کی تجویز ہے۔5فیصد والےٹیرف لائنزکو 4فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

    منی بجٹ میں سرمایہ کاری کےلیےسازگارماحول فراہم کرنےکےاقدامات کااعلان ہوگا۔ گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کاحل پیش کیاجائے گا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے، فوادچوہدری

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے، فوادچوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ کابینہ نے وزارت داخلہ کی 20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹانے کی درخواست قبول کرنے سے معذرت کی ہے،  جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ، آصف زرداری، فریال تالپورکا اہم کردار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا وفاقی کابینہ کی آج طویل میٹنگ ہوئی، جعلی اکاؤنٹس 172افرادکےنام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ زیر غور آیا، جےآئی ٹی کی ہوشربارپورٹ میں سندھ کی اہم شخصیات کےنام شامل ہیں اور جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرادعلی شاہ،آصف زرداری،فریال تالپورکااہم کردار ہے۔

    کابینہ کی وزارت داخلہ کے 20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹانے کی درخواست قبول کرنے سے معذرت

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی کی درخواست پرکابینہ نے172افرادکے نام ای سی ایل میں ڈالے تھے اور وزارت داخلہ نے درخواست کی20افراد کےنام فوری ای سی ایل سے ہٹا دیئے جائیں، کابینہ نےوزارت داخلہ کی درخواست فوری قبول کرنے سے معذرت کی ہے۔

    وزیراطلاعات نے کہا سپریم کورٹ کاتفصیلی فیصلہ آنےکےبعدنام نکالنےسےمتعلق غورکیاجائے گا، جن 20 افراد کےنام کا کہاگیا ہے ان سے متعلق تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔

    سپریم کورٹ کاتفصیلی فیصلہ آنےکےبعدای سی ایل سے نام نکالنےسےمتعلق غورکیاجائے گا

    معاشی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی شروع سےپالیسی تھی برآمدات کوخصوصی توجہ دیں گے، دسمبرمیں 4.5 فیصد برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں8.4 فیصد کمی آئی۔

    فواد چوہدری نے کہا سپریم کورٹ نےحکم دیا تھا دہری شہریت والوں کیلئےسرکاری نوکریوں کاتعین کریں، وزارت قانون کو48گھنٹےمیں ایسی لسٹ فوری تیارکرنےکاحکم دیاگیا ہے۔

    وزیراطلاعات کا گیس بحران سے متعلق کا کہنا تھا کہ گیس کمی سےمتعلق معاملےکوفوری طورپردیکھاگیا، ملک کی بڑی اکثریت گیس سےمحروم ہے،28فیصدلوگوں کوسسٹم گیس دی جارہی ہے، جوسسٹم گیس دی جارہی ہےوہ حکومت کوبہت مہنگی پڑرہی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا شاہدخاقان عباسی صاحب خودکو گیس کاآئن سٹائن سمجھتےہیں، انھوں نے گیس کی منسٹری سنبھالی توکوئی قرض نہیں تھا، وہ وزارت چھوڑکرگئےتوگیس پر157ارب کاقرض تھا۔

    وزیراعظم کا وزیراعظم ہاؤس کےاسٹاف کاآڈٹ کرنےکاحکم

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں48ارب روپےکی گیس چوری ہورہی ہے، وزیراعظم ہاؤس سے متعلق بجلی کے بلز کی ایک خبر کل میڈیا پر چلی، وزیراعظم نے حیرت کا اظہار کیا کہ وہاں رہتے ہی نہیں تو اتنا بل کیسے آیا، وزیراعظم نےوزیراعظم ہاؤس کےاسٹاف کاآڈٹ کرنےکاحکم دیاہے، بجلی کازائدبل آنےپروزیر اعظم نےاسٹاف کےآڈٹ کےاحکامات دیئے۔

    وفاقی حکومت سندھ میں اب براہ راست پیسے خرچ کرےگی

    وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ سندھ سے پیسوں کی منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات کیےگئے ہیں، وفاقی حکومت سندھ میں اب براہ راست پیسے خرچ کرےگی، پیسےسندھ حکومت کودیئےجاتےتھےلیکن اومنی کاہاتھوں کہاں نکل جاتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ کابینہ اجلاس میں چیف کمشنراسلام آبادعامراحمدعلی کوچیئرمین سی ڈی اے کا اضافی چارج اور ایئرمارشل ارشدملک کوپی آئی اےکےایڈیشنل ایم ڈی کاعارضی چارج دے دیا گیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نےکراچی کی ترقی پرتوجہ دینےکافیصلہ کیاہے۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا ملک کی63فیصدآبادی ایل پی جی گیس استعمال کرتی ہے، یواےای کیساتھ ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانےکامعاہدہ ہو گیاہے، ڈی سیلینیشن پلانٹ سےکراچی کامسئلہ کافی حد تک حل ہوجائےگا۔

    وزیراعظم کی گیس کی جامع پالیسی فوری طورپرتیارکرنے کی ہدایت

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےگیس کی جامع پالیسی فوری طورپرتیارکرنے کی ہدایت کردی، عمران خان تو وزیراعظم ہاؤس میں مقیم نہیں توبل 44ہزار یونٹ کیسے آیا، نوازشریف دورمیں وزیراعظم ہاؤس میں88ہزاریونٹ بجلی استعمال ہوتی تھی، بجلی کےاس بل پروزیراعظم نےبرہمی کااظہارکیاہے۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا جس کے لیے 13 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس دن ساڑھے 11 بجے وزیر اعظم آفس میں ہوگا۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس کے لیے 13 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا جس کے مطابق مختلف معاملات پر غور ہوگا۔ اجلاس میں صحت کے شعبے میں فلسطین کے ساتھ معاہدے کی منظوری دی جائے گی۔

    چیئرمین نیپرا اور ممبران کی تقرری بھی کابینہ ایجنڈے میں شامل ہے جبکہ اجلاس میں اسٹیل مل کے لیے ضمنی گرانٹ کی منظوری دی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے لیے 5 کروڑ کی خصوصی گرانٹ کی بھی منظوری دے گی۔ اس کے علاوہ موبائل کمپنیوں کی لائسنس کی تجدید بھی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس 10 دسمبر کو ہوا تھا جس میں وزیر اعظم عمران خان نے تمام وزرا سے 100 دن کی کارکردگی دریافت کی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں ہر وزارت سے اقدامات، کفایت شعاری مہم اور آئندہ پلان پر بات کی گئی تھی جبکہ وزرا سے آئندہ کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات سے متعلق بھی پوچھا گیا تھا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے ہر 3 ماہ بعد وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وزیر اعظم نے وزرا کو اسٹریٹیجک پلان تیار کرنے کی ہدایت بھی کی تھی، وزیر اعظم کی ہدایت پر اسٹریٹیجک پلان 5 سال کے لیے بنایا جائے گا۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس: وزارتوں کی کارکردگی کے لیے ہر 3 ماہ بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ اجلاس: وزارتوں کی کارکردگی کے لیے ہر 3 ماہ بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری ہے، وزیر اعظم نے ہر وزیر سے اقدامات، کفایت شعاری مہم اور آئندہ پلان کے بارے میں سوالات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔ اجلاس کا آغاز ساڑھے دس بجے وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں ہوا جو رات 9 بجے تک جاری رہے گا۔

    وزیر اعظم نے خصوصی کابینہ اجلاس کے لیے دیگر مصروفیات منسوخ کردی ہیں اور اپنا سارا دن وقف کردیا ہے۔

    وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں تمام وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں وزارتوں اور ڈویژنز کو کارکردگی بتانے کا موقع دیا گیا اور وزیر اعظم فرداً فرداً ہر وزیر کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    وزارتوں کی کارکردگی جائزے کا مقصد شہریوں کی زندگی کو بہتر بنانا اور حکومت کی درست سمت کا تعین کرنا ہے۔

    اجلاس میں ہر وزارت سے اقدامات، کفایت شعاری مہم اور آئندہ پلان پر بات کی گئی جبکہ وزرا سے آئندہ کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات سے متعلق بھی پوچھا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے وزرا سے 3، 3 سوالات پوچھے۔ پہلا: ’وزارت میں اب تک کون سے منصوبے شروع کیے گئے؟‘ دوسرا: ’بطور وزیر آئندہ کیا کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے؟‘ اور تیسرا: ’وزارت کے اخراجات میں کتنی کمی کی گئی؟‘

    ہر وزیر کو بریفنگ کے لیے 10 منٹ کا وقت دیا گیا جبکہ بریفنگ کے بعد وزرا سے 5 منٹ سوالات اور جوابات کے مختص کیے گئے۔

    بریفنگ کے بعد ہر وزیر اپنی وزارت کے متعلقہ سیکریٹری کے ہمراہ وزیر اعظم سے ملاقات بھی کرے گا جو 10 سے 15 منٹ پر مشتمل ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزرا کو 100 روزہ کارکردگی کی رپورٹس ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ کارکردگی تسلی بخش نہ ہونے پر وزرا کے قلمدان تبدیل بھی ہوسکتے ہیں۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے ہر 3 ماہ بعد وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق تمام وزارتوں کو مزید ٹاسک بھی سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم نے وزرا کو اسٹریٹیجک پلان تیار کرنے کی ہدایت بھی کی ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر اسٹریٹیجک پلان 5 سال کے لیے بنایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں‌ کہا تھا کہ تمام وزرا کی 100 دن کی کارکردگی کا جائزہ آئندہ ہفتے لوں گا، وزرا کی کارکردگی دیکھ رہا ہوں ہوسکتا ہے کئی وزیر تبدیل کرنے پڑیں۔

    اس سے قبل مختلف وزارتوں اورڈویژن کی کارکردگی رپورٹ 27 نومبر کو جمع کی گئی تھی۔ کارکردگی میں وفاقی وزیر مراد سعید اور شیخ رشید میں سخت مقابلہ ہے۔ دونوں وفاقی وزرا نے 100 روزہ اہداف بر وقت مکمل کر لیے ہیں۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے وزارت میں 2 ارب جبکہ وزیر مواصلات مراد سعید نے 3 ارب سے زائد کی آمدن کا ریکارڈ بنایا ہے۔

    کامیاب سفارتکاری اور غیر ملکی رابطوں میں تیزی کے شاندار ریکارڈز کی بدولت وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی کارکردگی میں آگے ہیں جبکہ تجاوزات کے خلاف آپریشن میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی سب سے آگے ہیں۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا

    وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں وزیر اعظم 100 روزہ کارکردگی کی تفصیلات بیان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اگلا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان اجلاس کی صدارت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی اور اقتصادی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر ملک کی معاشی صورتحال پر کابینہ کو بریفنگ دیں گے۔ اجلاس میں 100 روزہ پلان پر عملدر آمد کا بھی مکمل جائزہ لیا جائے گا جبکہ کابینہ ارکان کی کارکردگی پر بھی غور ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان جمعرات کو ہی 100 روزہ کارکردگی کی تفصیلات بیان کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر عملدر آمد کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے جبکہ کابینہ مختلف اداروں میں تقرریوں کی بھی منظوری دے گی۔

    خیال رہے اس سے قبل 23 نومبر کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں اور یادداشتوں کی منظوری دی گئی تھی۔ اجلاس میں نیشنل بینک کے صدر کی تقرری کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے آئی ایم ایف وفد سے مذاکرات اور متحدہ عرب امارات اور ملائشیا کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر کابینہ کو بریفنگ بھی دی تھی۔

  • ایوانوں میں کرپشن کی بات کرو تو مخالفین کے مزاج بگڑ جاتے ہیں، فواد چوہدری

    ایوانوں میں کرپشن کی بات کرو تو مخالفین کے مزاج بگڑ جاتے ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیراعظم29نومبر کو سو روزہ پروگرام سے متعلق حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے، حکومت ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کے لئے پرعزم ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان معاشی دہشت گردی کا شکار رہا ہے، بابا فرید شکرگنج کی زمین بھی سابق حکومت بیج کرکھا گئی۔

    ایوانوں میں کرپشن کی بات کرو تو مخالفین کے مزاج خراب ہوجاتے ہیں، چوری کامعاملہ اٹھائیں تو ایوان نہ چلنے کی دھمکی دی جاتی ہے، بلوچستان جانے والا اربوں روپیہ کہاں گیا؟

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک قیدی پاکستانیوں پر وزیراعظم کو بڑی تشویش ہے، بیرون ملک قید پاکستانیوں کو قانونی معاونت دینا حکومتی ذمےداری ہے، حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی واپسی کے لئے پرعزم ہیں، ان کو وطن واپس لانے کی ہرممکن کوشش کریں گے، میڈیا کو فنڈز ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے بعد میڈیا کو فوری ریلیف ملے گا، یہ نہیں ہوسکتا کہ میڈیا حکومت کے پیسوں سے اپنا کاروبار چلائے، میڈیا کو بزنس ماڈل بدلنا ہوگا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ گندم قیمت برقرار رکھی گئی ہے، ایک ملین ٹن گندم حکومت کے پاس ہے، یوریا اور کھاد کے مسائل کو کابینہ نے دیکھا ہے،50ہزار ٹن یوریا کو امپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی رولنگ سے متعلق بھی کابینہ میں بات ہوئی ہے، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ وفاقی وزیرکی تضحیک کرے، وزیراعظم نے پرویزخٹک کو معاملے کاجائزہ لینے کی ہدایت کی ہے، عمران خان کی سیاسی بات کو عوام مثبت انداز میں لیتے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ کے رویے پر حکومت کو افسوس ہے، وفاقی کابینہ کے بغیر سینیٹ کارروائی چل سکتی ہے تو چیئرمین بتادیں، میں منتخب ہو کر آیا ہوں، چیئرمین سینیٹ منتخب ہو کر نہیں آئے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پی اے سی چیئرمین کے لئے اپوزیشن کا شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا مطالبہ غیر اخلاقی ہے، نواز شریف دور کے منصوبوں کا آڈٹ شہبازشریف کیسے کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا بیوروکریسی سے متعلق مؤقف واضح ہے، بیورو کریسی کو سیاسی اثرو رسوخ سے بچانا ضروری ہے، پالیساں بنانا حکومت کا کام اور ان پر عملدرآمد کرانا بیورو کریسی کی ذمےداری ہے۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے دورہ چین سے متعلق کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اہم اجلاس کی صدارت کی۔

    وزیر مملکت شہریار آفریدی نے امن و امان اور ملک کی داخلی سلامتی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔  سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ملک میں قیام امن کے حوالے سے بھی مختلف امور زیر غور آئے۔

    اجلاس میں کابینہ نے موجودہ صورتحال میں وزیر اعظم کے دو ٹوک مؤقف کو سراہا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ریاست کو چند شر پسند عناصر یرغمال نہیں بنا سکتے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں شر پسند عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کے دورہ چین سے متعلق کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے چین جانے والا وفد مختصر کردیا۔ وزیر اعظم نے متعدد حکومتی شخصیات کو پاکستان میں رہنے کی ہدایت کی جن میں وفاقی وزرا بھی شامل ہیں۔

    فیصلہ ملک میں حالیہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے 8 نکاتی ایجنڈے کے بیشتر نکات کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں پاکستان اور چین کی وزارت دفاع میں معاہدے کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں میجر جنرل فیاض حسین کی بطور آئی جی فرنٹیئر کور بلوچستان اور میجر جنرل راحت حسین احمد کی بطور آئی جی ایف سی خیبر پختونخواہ کے تقرر کی منظوری دی گئی۔

    کابینہ نے ریڈیو پاکستان کے نئے بورڈ کی تشکیل، آٹھویں ویج بورڈ کے چیئرمین کے تقرر، پاکستان ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈ اور ایل این جی لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز کی بھی منظوری دی۔

    اجلاس میں ملک کی سیاسی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا جبکہ جانوروں کو منہ کھر کی بیماری سے بچانے کے قانون پر بھی غور کیا گیا۔

  • اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا: اسد عمر

    اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ صنعتوں کے لیے بجلی پر 78 پیسے اضافہ کیا جا رہا ہے، اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزرا اسد عمر، فواد چوہدری اور عمر ایوب نے نیوز کانفرنس کی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کئی بار بجلی کے معاملے کو دیکھا، ہم نے بوجھ عوام پر نہیں ڈالنا تھا اس لیے فیصلے میں دیر ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بجلی کی مد میں 453 ارب کا خسارہ ہوا، اس سال خسارے کا تخمینہ 450 ارب روپے کا تھا۔ ’ہر صورت میں خسارے کا بوجھ عوام پر پڑنا تھا‘۔

    اسد عمر نے کہا کہ نیپرا کا کام ہے تجزیہ کرنا اور قیمتوں کی تجویز دینا ہے، نیپرا نے 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافے کی تجویز دی۔ کابینہ نے بجلی کے فی یونٹ پر اوسطاً ایک روپے 27 پیسے اضافے کی منظوری دی ہے۔ تمام تخمینہ اگست میں حکومت کے آنے سے پہلے لگایا جا چکا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ 300 یونٹ سے کم ایک کروڑ 76 لاکھ صارفین استعمال کرتے ہیں۔ ان کے لیے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ 300 سے 700 یونٹ تک بجلی کے استعمال میں 10 فیصد جبکہ 700 یونٹ سے اوپر 15 فیصد اضافہ کیا گیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ 95 فیصد تجارتی استعمال میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ زراعت میں ٹیوب ویل پر 10 روپے 35 پیسے فی یونٹ تھے۔ 2 لاکھ 75 ہزار ٹیوب ویل پر 5 روپے 35 پیسے کے نرخ سال بھر جاری رکھیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ صرف برآمدات میں اضافہ کر کے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔ گیس اور بجلی کے نرخ میں کمی اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی ہوئی ہے۔ امید ہے برآمدی سیکٹر سے وابستہ صنعتیں بہتر مقابلہ کرسکیں گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صنعتوں کے لیے بجلی پر 78 پیسے اضافہ کیا جا رہا ہے، اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ اپوزیشن اور دیگر کی جانب سے بڑی مہنگائی کی باتیں سنی ہیں، حکومت کے آنے کے بعد پیٹرول اور ڈیزل سستا ہوا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ایل پی جی کے برآمدی ٹیکس کو کم کر کے 10 فیصد پر لائے، تباہ حال ادارے چھوڑے گئے، ہمیں اپنی برآمدات بڑھانی ہیں۔ 140 ارب اس سال بجلی چوری اور لائن لاسز میں کمی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اسی بنیاد پر بجلی کے نئے نرخ طے کیے ہیں۔

    وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان کا نظریہ ہے کہ غریب کا خیال رکھنا ہے۔ نیپرا نے جو تجویز دی وہ اعداد و شمار کی بنیاد پر تھی۔ سال کے 6 سے 7 ارب روپے کارکردگی سے نکالیں گے۔ پیسوں کی وصولی کے لیے تمام صوبوں میں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی کیبل لگائیں گے جس میں کنڈا نہیں لگ سکے گا۔ بجلی چوری روکنے کے لیے ہر ٹرانسفارمر پر ایک میٹر لگائیں گے۔ ٹرانسمیشن اور ترسیلی لائنوں کے لیے کوئی محنت نہیں کی گئی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی چوری روک کر 280 ارب روپے سالانہ بچا سکتے ہیں۔ 47 ارب کی بجلی کی گنجائش موجود ہے لیکن استعمال نہیں کر سکتے۔ ایک سے ڈیڑھ سال میں بجلی کا گردشی قرضہ غلط فیصلوں سے بڑھا۔ ’ہم تقسیم کار کمپنیوں اور ان کی صلاحیتوں کو دیکھ رہے ہیں‘۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیس پروگرام سے متعلق ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ 2022 سے پاکستان سے پہلا خلا نورد چین کے تعاون سے جائے گا۔ آگے چل کر خود خلا نورد بھیجے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران کو سرکاری پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ این ٹی ایس اور امتحان لینے والی سروسز کا معیار ایک جیسا نہیں رہا۔ امتحان لینے والی سروسز کا معائنہ کر کے اس پر مؤثر طریقہ کار بنایا جائے گا۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے مزید بتایا کہ چین سے تجارت، سرمایہ کاری اور زرعی تحقیق میں مدد لیں گے۔ ہم مالی پیکج سمیت ایک مربوط پروگرام پر کام کر رہے ہیں۔ ’ہم نے یوٹیلٹی اسٹورز ختم کرنے کا نہیں فعال کرنے کا کہا‘۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہم سے کوئی مطالبہ نہیں کیا، سعودی عرب سے ہمارا رشتہ حکومتوں کا نہیں لوگوں کا ہے۔ سعودی عرب نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔

  • یورپین لیڈرزسمٹ: تھریسا مے کےلیے آئندہ 48 گھنٹے مشکل

    یورپین لیڈرزسمٹ: تھریسا مے کےلیے آئندہ 48 گھنٹے مشکل

    لندن: بریگزٹ کے معاملے پر یورپین لیڈرز کے سمٹ میں صرف اڑتالیس گھنٹے رہ گئے،برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کوشش کررہی ہیں کہ اس معاملے پر انہوں زیادہ سے زیادہ وزراء کی حمایت حاصل رہے۔

    گزشتہ روز پارلیمنٹ کے اجلاس میں انہوں نے ممبرانِ پارلیمنٹ کو آگاہ کیا کہ شمالی آئرلینڈ کے بارڈر کے مسئلے پر ڈیڈ لاک کے باوجود اس معاملے پر معاہدے کے امکانات تاحال موجود ہیں۔

    دوسری جانب یورپین یونین کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ کے اخراج کے بعد کسی بھی قسم کی ڈیل نہ ہونے کے امکانا ت ماضی کی نسبت آج کئی گنا زیادہ ہیں۔ یورپین لیڈرز کا اجلاس بدھ کے روز منعقد ہوگا جس کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین کسی متفقہ معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ آئندہ سال مارچ میں یورپین یونین سے انخلا کرے گا ۔ امید کی جارہی ہے کہ کل ہونے والے اجلاس میں یورپین لیڈر متفق ہوجائیں گے کہ اس معاملے پر اس حد تک اقدامات اٹھائے جاچکے ہیں ، اور نومبر میں ایک خصوصی بریگزٹ سمٹ طلب کرکے علیحدگی کی اس ڈیل کو حتمی شکل دے دی جائے۔

    تاہم اس امید کو ابھی آئرش بارڈر تنازعے کے سبب کئی خدشات لاحق ہیں جس کا ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ ممکن نہیں ہوسکا ہے۔ تھریسا مے کو امید ہے کہ معاملے کے دونوں فریق اب اس تنازعے کے حل سے زیادہ دور نہیں ہیں اور محض ایک بارڈر کے تنازعے کے سبب اس سارے عمل کو واپس نہیں کیا جاسکتا ۔

    تھریسا مے کے اجلاس سے خطاب کے موقع پر انہیں کابینہ ارکان کی جانب سے مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا ، اور ان پر آوازیں بھی کسی جاتی رہیں ، تاہم انہوں نے اپنا خطاب جاری رکھا۔

    دو ہفتے قبل برطانوی وزیر خزانہ فلپ ہمونڈ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین بریگزٹ معاملے پر سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں اور وہ ڈیل کے لیے بھی آمادہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بریگزٹ معاملے پر یورپ اور برطانیہ کے تناؤ کے باعث برطانوی معیشت بھی متاثر ہورہی ہے، اس بابت اقدامات کی ضرورت ہے۔

    برطانوی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ متعدد سرمایہ کار بریگزٹ ڈیل کے نتائج کے منتظر ہیں، جوں ہی یہ ڈیل طے پا جائے گی، برطانوی اقتصادیات میں ترقی دیکھی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ما ہ آسٹریا میں یورپی سربراہی اجلاس ہوا تھا، جس میں یورپ اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ معاملے پر اختلافات اور تناؤ بدستور برقرار رہا تھا ۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ بریگزٹ سے برطا نیہ کو نقصان ہوگا ۔ انہوں نے عندیہ تھا کہ بریگزٹ کے بعد امریکا یورپی یونین سےتجارت کرے گا اور برطانیہ کو امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات از سرِ نو استوار کرنا ہوں گے ۔