Tag: Cactus

  • کھلونوں کی دکان میں 7 سیکنڈ میں کیکٹس تلاش کریں

    کھلونوں کی دکان میں 7 سیکنڈ میں کیکٹس تلاش کریں

    اس بار آپ کو کھلونوں کی دکان میں 7 سیکنڈ میں کیکٹس تلاش کرنا ہے۔

    یہ آپیٹیکل الیوژن یعنی بصری وہم آپ کی نگاہ کی تیزی کا ثبوت فراہم کرتا ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ آپ مقررہ وقت یعنی صرف سات سیکنڈ میں اس تصویر میں چھپا کیکٹس کا پودا تلاش کر لیں۔

    اس طرح کے تصویری چیلنجز کا تعلق دراصل نفسیاتی تجزیے سے تعلق رکھتے ہیں، جس سے معلوم ہو سکتا ہے کہ آپ چیزوں کو کس طرح دیکھتے ہیں۔

    اس تصویر کو بہ غور دیکھیں، جس میں کھلونوں کی ایک دکان دکھائی دے رہی ہے، اس میں بہت سارے کھلونے رکھے ہوئے ہیں، لیکن انھی کھلونوں کے درمیان کیکٹس بھی چھپا ہوا ہے۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ یہ تصویری پہیلی نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کے لیے بھی ہے، اس تصویر کے حوالے سے انٹرنیٹ پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سات سیکنڈوں میں صرف 2 فی صد لوگ ہی اس میں کیکٹس تلاش کر پاتے ہیں۔

    تو آپ بھی خود کو ان دو فی صد لوگوں میں شمار کرنے کے لیے کیکٹس تلاش کریں، اس تفریحی طریقے سے آپ اپنا آئی کیو لیول بھی جان سکیں گے۔

    اگر آپ کے لیے چھپے ہوئے کیکٹس کو تلاش کرنا مشکل ہو رہا ہے، تو ہم آپ کی مدد کے لیے حاضر ہیں، اگر آپ تصویر کو غور سے دیکھیں تو آپ دیکھیں گے کہ کیکٹس روبوٹ کے پیچھے دائیں جانب کھلونوں کے درمیان ہی چھپا ہوا ہے۔

    کیکٹس کو چالاکی سے سبز کھلونے سے چھپایا گیا ہے۔ یہ دیکھیں:

  • کیکٹس کے کانٹے شرارتی کتوں کے جسم میں پیوست ہوگئے

    کیکٹس کے کانٹے شرارتی کتوں کے جسم میں پیوست ہوگئے

    امریکی ریاست ایریزونا میں پالتو کتوں کو کیکر کے پودوں کے ساتھ چھیڑ خانی کرنا مہنگا پڑگیا، کیکر کے کانٹے کتوں کے جسم میں پیوست ہوگئے۔

    ریاست ایریزونا میں رہائش پذیر خاندان اس وقت سخت مشکل میں آگیا جب ان کے پالتو کتے موج مستی میں کانٹوں بھرے کیکٹس کے پودوں سے چھیڑ خانی کر بیٹھے۔

    نتیجہ یہ نکلا کہ درجنوں کانٹے کتوں کے جسم میں پیوست ہو گئے۔ اہلخانہ نے پہلے خود ہی فرسٹ ایڈ دینے کی کوشش کی لیکن جب مشکل حل نہ ہوئی تو میڈیکل ریسکیو ٹیم کو طلب کر لیا۔

    ریسکیو ٹیم نے صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے دونوں کتوں کو قریبی ویٹنری اسپتال منتقل کیا جہاں بے ہوش کرنے کے بعد کتوں کو ان کانٹوں سے آزاد کیا گیا۔

    دونوں کتے اب روبصحت ہیں اور یقیناً اب وہ کیکٹس کے پودوں کے قریب بھی نہیں جائیں گے۔

  • ببول کے پتوں سے بنا پلاسٹک

    ببول کے پتوں سے بنا پلاسٹک

    پلاسٹک کرہ زمین کو گندگی کے ڈھیر میں تبدیل کرنے والی سب سے بڑی وجہ ہے کیونکہ پلاسٹک کو زمین میں تلف ہونے کے لیے ہزاروں سال درکار ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ پلاسٹک بڑے پیمانے پر استعمال کے باعث زمین پر اسی حالت میں رہ کر زمین کو گندگی وغلاظت کا ڈھیر بنا چکا ہے۔ دنیا بھر میں جہاں پلاسٹک کا استعمال کم سے کم کرنے پر زور دیا جارہا ہے وہیں پلاسٹک کی متبادل پیکجنگ اشیا بنانے پر بھی کام جاری ہے۔

    ایسی ہی ایک کوشش میکسیکو کی ایک سائنس دان سینڈرا اورٹز نے بھی کی ہے جنہوں نے ببول / کیکر کے پتوں سے متبادل پلاسٹک تیار کیا ہے۔ سینڈرا کا کہنا ہے کہ یہ پلاسٹک بائیو ڈی گریڈ ایبل یعنی زمین میں تلف ہوجانے والا، غیر زہریلا اور کھانے کے قابل ہے۔

    اس پلاسٹک کو بنانے کے لیے سینڈرا نے ببول کے پتوں کو کاٹ کر ان کا جوس نکالا اور ان میں غیر نقصان دہ کیمیکلز کی آمیزش کی، اس کے بعد اسے ایک سپاٹ سطح پر پھیلا دیا، خشک ہونے کے بعد یہ محلول ایک پیکجنگ کی شکل اختیار کرگیا۔

    یہ پلاسٹک زمین میں 1 ماہ میں تلف ہوسکتا ہے جبکہ صرف چند دن میں پانی میں حل ہوسکتا ہے۔ اس دوران اگر اسے جانور یا پرندے کھالیں تو یہ روایتی پلاسٹک کے برعکس ان کے لیے نقصان دہ بھی نہیں ہوگا۔

    سینڈرا کے مطابق اسے مختلف رنگوں اور سائز میں بنایا جاسکتا ہے جبکہ اس کی موٹائی میں بھی کمی یا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ اس پلاسٹک کو بنانے کے لیے سینڈرا کو 10 روز لگے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگر اسے کمرشل بنیادوں پر فیکٹری میں تیار کیا جائے تو یہ اس سے بھی کم مدت میں تیار ہوسکتا ہے۔

    ببول کے جس پودے سے یہ پلاسٹک بنایا گیا ہے وہ میکسیکو کا مقامی پودا ہے اور میکسیکو میں اس پودے کی 300 اقسام پائی جاتی ہیں۔ سینڈرا مختلف اقسام پر ریسرچ کر رہی ہیں کہ کون سی قسم پلاسٹک بنانے کے لیے زیادہ موزوں ہوسکتی ہے۔