Tag: cadillac

  • خود کار ڈرائیونگ والی پرتعیش کیڈیلک کار

    خود کار ڈرائیونگ والی پرتعیش کیڈیلک کار

    امریکی آٹو موبائل مینو فیکچرر جنرل موٹرز کے ڈویژن کیڈیلک موٹرز نے خود کار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھنے والی نئی کانسیپٹ گاڑی کو متعارف کروایا ہے۔

    کیڈیلک انر اسپیس مکمل خود کار لگژری گاڑی ہے جو بجلی پر چلتی ہے، یہ دیکھنے میں ہی مستقبل کی گاڑی لگتی ہے جس کے اندر 2 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

    اس گاڑی میں اسٹیئرنگ یا پیڈلز موجود نہیں بلکہ اس کی جگہ سونے والوں کے لیے کمپارٹمنٹ اور کمبل موجود ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس گاڑی کو چلانے کے لیے آپ کو کسی قسم کے مینوئل کنٹرول کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اس گاڑی میں قدم رکھنے پر لگتا ہے کہ جیسے آپ کسی سائنس فکشن میں داخل ہوگئے ہیں، اس کے دروازے اوپر کی جانب کھلتے ہیں جبکہ ونڈ شیلڈ اور سن روف بھی اوپر کی جانب اٹھ جاتے ہیں۔

    کمپنی نے بتایا کہ الیکٹرک اور خود کار ڈرائیونگ گاڑیوں کا کردار بدل دینے والے فیچرز ہیں۔

    بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہم اس طرح کے کانسیپٹس کے ذریعے جانچ رہے ہیں کہ ہم اس میں کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں اور اپنے صارفین کو زیادہ پرتعیش تجربے کے ساتھ اپنے لیے زیادہ وقت فراہم کرسکتے ہیں۔

  • مادرِ ملت فاطمہ جناح کے زیر استعمال گاڑیاں اصلی حالت میں واپس آگئیں

    مادرِ ملت فاطمہ جناح کے زیر استعمال گاڑیاں اصلی حالت میں واپس آگئیں

    کراچی: مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے زیر استعمال 2 تاریخی گاڑیاں اپنی اصل حالت میں واپس آگئیں، پاکستان کے ماہر مکینک نے شبانہ روز محنت کرکے یہ کاررنامہ سرانجام دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے گزشتہ برس قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ کے زیر استعمال دونوں گاڑیاں سنہرے رنگ کی کیڈلک اور مرسڈیز بینز 200 ماڈل زنگ آلود حالت میں نیشنل میوزیم کے گیراج میں موجود تھیں۔

    معاہدے کے تحت حکومت نے یہ گاڑیاں مرمت کے لیے ونٹاج اینڈ کلاسک کار کلب کے بانی محسن اکرام کے حوالے کیں جن پر انہوں نے شبانہ روز محنت کی اور گاڑیوں کو اپنی اصلی حالت میں واپس لائے۔

    گاڑیوں کی مرمت اور انہیں حکومت کے حوالے کرنے کے بعد محسن اکرم نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’کیڈلک گاڑی 100 فیصد اپنی اصلی حالت میں واپس آگئی جبکہ مرسڈیز بینز کا 98 فیصد کام مکمل ہو سکا کیونکہ آگے لگے لوگو کی مرمت نہیں ہوسکی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ‘گاڑیوں کو اصل حالت میں واپس لانے کے لیے ہم نے اس میں کچھ پتھروں کا استعمال کیا، اب یہ دونوں گاڑیاں قائد اعظم ہاؤس میں نمائش کے لیے رکھی جائیں گی اور عوام بھی انہیں اپنی اصلی حالت میں دیکھ سکیں گے‘۔

    مزید پڑھیں: محترمہ فاطمہ جناح کے زیر استعمال گاڑیاں بحالی کے لیے ماہرین کے حوالے

    انجینئر اکرام کا کہنا تھا کہ ’خستہ حال اور زنگ آلود گاڑیوں کو چمکتا ہوا دیکھ کر مجھے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے کیونکہ اس کام کے لیے میں نے 19 سال تک جدوجہد کی‘۔

    واضح محسن اکرام نے 1992 میں موہٹہ پیلیس میں ان گاڑیوں کی نشاندہی کی تھی اور تب سے وہ حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ ان گاڑیوں کو محفوظ کیا جائے۔

    محسن اکرام اپنی ٹیم کے ساتھ اس مرمتی کام کی نگرانی کی، ان کا کہنا تھا کہ نیشنل میوزیم کے گیراج میں کام کرنے کے لیے پہلے گیراج کو درست حالت میں لانا ہوگا کیونکہ یہاں روشنی موجود نہیں، دیواروں کا پلستر اکھڑ رہا اور بارش کے دوران یہاں کی چھت بھی ٹپکتی ہے۔

    خیال رہے کہ محسن اکرام اس سے قبل بھی کئی پرانی گاڑیوں کی مرمت و بحالی کا کام کر چکے ہیں اور خصوصاً مادرِ ملت کی گاڑیوں کو اصل حالت میں واپس لانے کے لیے وہ بے حد پرجوش تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔