Tag: Cake

  • کیک کے شوقین افراد ہوشیار : منشیات فروشوں نے نیا طریقہ ڈھونڈ لیا

    کیک کے شوقین افراد ہوشیار : منشیات فروشوں نے نیا طریقہ ڈھونڈ لیا

    اگر آپ کیک کھاتے ہیں اور کیک کے عادی ہیں تو آپ کے لیے بری خبر ہے کیونکہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے یہ سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ منشیات فروش اب منشیات فروخت کرنے کی نئے نئے طریقوں کا استعمال کر رہے ہیں۔

    ان میں یہ کیک بھی شامل ہے۔ ممبئی اینٹی نارکوٹکس سیل نے ممبئی کے مجگاؤں علاقے سے ہشیش کی آمیزش والے اس کیک کا کاروبار کرنے والے تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

    این سی بی کی کارروائی میں براؤنی کیک میں ہشیش کی آمیزش والے اس گورکھ دھندے کو بے نقاب کرتے ہوئے ایک غیر ملکی سمیت تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس گرفتاری میں ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے۔

    ملزم ڈاکٹر رحمین چارنیا ہے، جو ممبئی کے پرنس علی خان اسپتال بطور سائکیٹرسٹ پریکٹس کرتا ہے۔ اینٹی نارکوٹکس سیل نے جب اس سے منسلک افراد کے گھروں پر چھاپے مارے تو اس دوران 10 کلوگرام ہشیش براؤنی کیک کے ساتھ ساتھ دوسری نشہ آور اشیا اور نقدی بھی برآمد ہوئی۔

    تفتیش کے دوران یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں سمیت ہائی پروفائل ہستیوں کو سپلائی کیا جارہا تھا۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو کی مانیں تو اس معاملے میں اور بھی کئی گرفتاریاں ممکن ہیں۔

    نارکوٹکس کنٹرول بیورو او اینٹی نارکوٹک سیل کو لگاتار ہونے والی کارروائیوں سے منشیات فروشوں میں سنسنی پھیلی ہوئی ہے۔ منشیات فروش اس گورکھ دھندے کو انجام دینے کے لئے ہر دن نئے طریقے نکالتے ہیں۔

    ان حالات میں تفتیشی ایجنسیوں کے لئے یہ کسی چیلنج سے کم نہیں کیونکہ موجودہ وقت میں اس کاروبار سے منسلک افراد کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہو سکتا ہے۔

  • کیا ان کیکس پر کشیدہ کاری کی گئی ہے؟

    کیا ان کیکس پر کشیدہ کاری کی گئی ہے؟

    بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ کھانا پکانا ایک آرٹ ہے۔ کھانے میں نمک مرچ کا تناسب برابر رکھنا، نہایت دھیان سے دیگر اجزا کو شامل کرنا، شروع سے لے کر آخر تک آنچ کو دھیمی اور تیز رکھتے ہوئے ایسا کھانا پکانا جو نہ صرف خوش رنگ اور خوش شکل ہو بلکہ خوش ذائقہ بھی ہو، کسی آرٹ سے کم نہیں۔

    ایسے ہی بعض کھانے کی اشیا ایسی بھی ہوتی ہیں جنہیں دیکھ کر آرٹ کے کسی شاہکار کا گمان ہوتا ہے، مختلف رنگوں اور ڈیزائن سے سجے یہ کھانے کسی فنکار کے ہاتھ کی تخلیق معلوم ہوتے ہیں۔

    لزلی ویجل نامی ایک بیکر بھی ایسی ہی فنکار ہیں جنہوں نے لذت دہن اور آرٹ کو یکجا کردیا۔ خود کو کیک آرٹسٹ کہنے والی یہ فنکارہ ایسے کیک بناتی ہیں جنہیں دیکھ کر یوں معلوم ہوتا ہے کہ ان پر کشیدہ کاری کی گئی ہے۔

    اس مقصد کے لیے لزلی مختلف فوڈ کلرز کو کریمز میں ملاتی ہیں اور ان سے کیک پر نہایت باریک ڈیزائننگ کرتی ہیں۔

    ان کے کیکس میں مختلف ممالک کی روایتی کشیدہ کاری کی جھلک دکھائی دیتی ہے جس کے بعد دنیا کا ہر شخص ان کیکس کا خود سے تعلق محسوس کرتا ہے۔

    آئیں آپ بھی ان کے بنائے خوبصورت کیک دیکھیں جو لذت میں بھی کسی طرح کم نہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    F r i d a inspired embroidery + florals for Alyssa 💐🌺🌷🌿🌹

    A post shared by Leslie Vigil (@_leslie_vigil_) on

     

    View this post on Instagram

     

    Peonies, classic roses, dahlias, ranunculus, garden roses and button mums 🌹💐🍃🌷🌿🌼

    A post shared by Leslie Vigil (@_leslie_vigil_) on

     

    View this post on Instagram

     

    Winter florals to welcome the solstice🌬❄️🌸🌿

    A post shared by Leslie Vigil (@_leslie_vigil_) on

  • وہ کیک جو 30 منٹ کے اندر غائب ہوجائے

    وہ کیک جو 30 منٹ کے اندر غائب ہوجائے

    جاپان میں ویسے تو مختلف نوع کے کھانے تیار کیے جاتے ہیں جنہیں دنیا بھر کے لوگ شوق سے کھاتے ہیں، انہی میں سے ایک رین ڈراپ کیک بھی ہے جو میز پر رکھتے ہی آدھے گھنٹے کے اندر غائب ہوجاتا ہے۔

    یہ کیک دیکھنے میں پانی کا بڑا سا قطرہ لگتا ہے تاہم یہ ٹھوس ہے اور نہایت کم کیلوریز کا حامل ہے۔ اس کیک کو مقامی زبان میں میزو شنگن موچی کہا جاتا ہے البتہ عام طور پر اسے رین ڈراپ کیک بھی کہا جاتا ہے۔

    ایک بار اسے فریزر سے نکال کر روم ٹمپریچر پر رکھ دیا جائے تو آدھے گھنٹے کے اندر یہ اپنی شکل کھو دیتا ہے۔

    اسے بنانے کی ترکیب بھی نہایت آسان ہے، اسے بنانے کے لیے ایگر پاؤڈر استعمال کیا جاتا ہے جو الجی سے بنا ہوا جیلی کی طرح کا ایک مادہ ہوتا ہے۔ تیار ہونے کے بعد اسے سوئے بین پاؤڈر اور براؤن شوگر سیرپ کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔

    یہ کیک جاپان میں بے حد مقبول ہے اور اب امریکا میں بھی اسے کھانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

  • کیا آپ ڈائنوسار کا سر کھانا چاہیں گے؟

    کیا آپ ڈائنوسار کا سر کھانا چاہیں گے؟

    کیا آپ زمین سے معدوم ہوجانے والی نسل ڈائنو سار کا سر کھانا چاہتے ہیں؟

    سننے میں تو یہ بہت عجیب سا لگتا ہے تاہم یہ بہت آسان ہے۔

    ڈائنو سار کے سر جنہیں لوگ بہت شوق سے کھا رہے ہیں دراصل کیک ہیں جنہیں ایک چینی نژاد امریکی شیف نے تیار کیا ہے۔

    مے لن میجا نامی یہ شیف نہ صرف ڈائنو سار بلکہ دیگر جانوروں کی شکل کے کیکس بھی بناتی ہے جو ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوجاتے ہیں۔

    ان کیکس کو بغیر کسی سانچے کے ہاتھ سے بنایا جاتا ہے۔

    سب سے بڑا کیک ڈائنو سار کے سر جیسا ہے جس کی تیاری میں 60 گھنٹے لگتے ہیں۔

    کیا آپ یہ کیک کھانا چاہیں گے؟

  • یوم آزادی کی خوشیاں سبز ہلالی کیک سے دوبالا کریں

    یوم آزادی کی خوشیاں سبز ہلالی کیک سے دوبالا کریں

    آج پاکستان کا 71 واں یوم آزادی نہایت جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔ آج ہمارے مادر وطن کی سالگرہ ہے اور اس موقع پر کیک کاٹنا خوشیوں کو دوبالا کرسکتا ہے۔

    آج کے دن کی مناسبت سے خصوصی طور پر سبز و سفید کیک تیار کیے جاتے ہیں جن پر چاند ستارہ بھی بنایا جاتا ہے۔ یہ کیک گھر میں بھی نہایت آسانی سے تیار کیا جاسکتا ہے۔

    اس کے لیے آپ کو عام ترکیب سے کیک تیار کرنا ہوگا اس کے بعد سبز رنگ کی کریم سے من پسند ڈیزائن تشکیل دینا ہوگا۔


    کیک بنانے کی ترکیب

    اجزا

    میدہ: ڈیڑھ کپ

    کارن فلور: 1 کھانے کا چمچ

    انڈے: 4 عدد

    بیکنگ پاؤڈر: ڈیڑھ چائے کا چمچ

    نمک:1 چٹکی

    چینی: 1 کپ پسی ہوئی

    تیل: 1 کپ


    ترکیب

    سب سے پہلے کیک کے سانچے کو صاف کر کے اس کے اندر تیل لگا لیں۔

    ایک چمچ میدہ ڈال کر سانچے کو اچھی طرح ہلا لیں تاکہ میدہ سانچے اندر ہر طرف لگ جائے۔ زائد میدے کو جھاڑ دیں۔

    اوون کو 180 سینٹی گریڈ یا مارک 4 پر جلا لیں۔

    خشک اجزا یعنی میدہ، کارن فلور، بیکنگ پاؤڈر اور نمک کو تین چار بار اچھی طرح چھان لیں۔

    ایک پیالے میں چینی اور ایک کپ تیل ڈال کر خوب اچھی طرح پھینٹیں۔

    اب اس آمیزے میں 1 انڈہ توڑ کر ڈالیں اور خوب پھینٹیں۔ پھر دوسرا انڈہ ڈال دیں اور اچھی طرح پھینٹیں۔ اسی طرح چاروں انڈے ایک کے بعد ایک ڈالتے جائیں اور اچھی طرح پھینٹتے جائیں۔

    چھانے ہوئے خشک اجزا یعنی میدہ کے مکسچر کو پھینٹے ہوئے آمیزے میں تھوڑا تھوڑا کر کے ڈالتے جائیں اور ہلکے ہاتھ سے ملاتے جائیں۔

    جب سارا میدہ اچھی طرح مل جائے اور آمیزہ ایک سا نظر آنے لگے تو دودھ ڈال کر ملا لیں۔

    اب سانچے میں بھر کر پہلے سے گرم اوون میں 40 سے 45 منٹ تک پکائیں۔

    کیک تیار ہونے کے بعد بازار میں دستیاب سفید اور سبز کریم سے اپنی پسند کا ڈیزائن تشکیل دیں۔ سبز جھنڈے سے سجا ہوا کیک یقیناً جشن آزادی کی خوشیوں کو دوبالا کردے گا۔


     

  • امریکی شہری برطانوی شاہی شادی کے کیک کھانے لگے

    امریکی شہری برطانوی شاہی شادی کے کیک کھانے لگے

    نیویارک: برطانوی شہزادے ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مارکل کی شادی کا جنون امریکا تک پہنچ گیا، واشگنٹن کے باورچی نے شاہی طرز کے کپ کیکس تیار کیے جنہیں خریدنے میں لوگ دلچپسی ظاہر کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہزادے اور لیڈی ڈیانا کے چھوٹے صاحبزادے پرنس ہیری نے امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے منگنی گذشتہ برس دسمبر میں کی جس کی شاہی خاندان نے تصدیق کرتے ہوئے رواں سال شادی کا اعلان بھی کیا تھا۔

     شاہی خاندان کی جانب سے شادی کی تاریخ 19 مئی 2018 مقرر کی گئی ہے، جیسے جیسے شاہی شادی قریب آرہی ہے برطانیہ میں اس کی تیاری مزید تیز ہوتی نظر آرہی ہیں۔

    برطانیہ کے علاوہ امریکا کے شہری بھی شاہی شادی کے حوالے سے دلچسپی لے رہے ہیں، اس بات کا ثبوت دیکھ کر امریکی حکام اُس وقت ورطہ حیرت میں مبتلا ہوئے کہ جب شیف نے شاہی طرز کے کپ کیکس تیار کر کے انہیں فروخت کرنے کا اعلان کیا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی شہزادے اور میگن مارکل کی شادی، خصوصی کپ تیار

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر گزشتہ ماہ کی 20 تاریخ کو شاہی شادی میں پیش کیے جانے والے کیکس کی تصویر شیئر کی گئیں جنہیں مقامی بیکر نے تیار کیا۔

    انہی تصاویر کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکی شیف نے بھی پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی شادی کا کیک تیار کر کے انہیں فروخت کرنے کا اعلان کیا، عوام نے جیسے ہی یہ خبر سنی تو وہ بڑی تعداد میں خریدنے کے لیے پہنچے۔

    امریکی شیف کا کہنا تھا کہ ’میں نے شاہی شادی میں پیش کیے جانے والے کیکوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں تیار کیا، اب امریکا کے عوام تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں سے قبل ہی ان سے محظوظ ہوجائیں گے‘۔

    واضح ہے کہ چھوٹے نواب کی شادی 19 مئی کی دوپہر سینٹ جارج چیپل کے ونڈسر کاسل میں منعقد کی جائے گی اس ضمن میں تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوچکیں، شادی میں شرکت کے لیے خصوصی دعوت نامے چھپوائے گئے جنہیں مخصوص مہمانوں کو ارسال بھی کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: برطانوی شہزادے پرنس ہیری اور میگن مارکل کی شادی کب ہوگی، تاریخ کا اعلان

    شاہی خاندان کے پروگرام کے مطابق شادی کی تقریب کے سلسلے میں مہمانوں کے لیے ظہرانے کا اہتمام بھی کیا جائے گا جس کی میزبانی خود ملکہ برطانیہ الزبتھ کریں گی بعد ازاں مذہبی رسم منعقد کی جائے گی۔ لیڈی ڈیانا کے چھوٹے صاحبزادے اور اُن کی اہلیہ کا فوٹو سیشن ونڈسر کیسل کے باہر واقع پارک میں ہوگا، اس ضمن میں ملک کے نامور فوٹو گرافرز میں سے چند کو انٹرویو کے بعد فائنل بھی کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری نے کسی شہزادی کا چناؤ نہیں کیا بلکہ انہوں نے بڑے بھائی کی طرح ایک عام سی اداکارہ کو اپنا شریک سفر بنانے کا اعلان کیا تھا کیونکہ لیڈی ڈیانا کے بڑے صاحبزادے پرنس ولیم نے بھی ایک عام سی لڑکی کیٹ مڈلٹن کو اپنی شریک حیات بنا کر ملکہ کا رتبہ دیا تھا۔

    یہ بھی دیکھیں: برطانوی شہزادے ہیری اور اداکارہ میگھن مرکل کی نئی رہائش گاہ، تصاویر منظر عام پر

    شہزادہ ہیری کی عمر32سال ہے جبکہ ان کی منگیترامریکی اداکارہ میگھن مرکل اُن سے چار سال بڑی ہیں، یہ دونوں آپس میں گہرے دوست بھی ہیں۔  یاد رہے کہ دونوں شہزادوں کی والدہ لیڈی ڈیانا بھی کسی سلطنت کی شہزادی نہ تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سالگرہ کے کیک پر موم بتیاں جلانے کا حیرت انگیز نقصان

    سالگرہ کے کیک پر موم بتیاں جلانے کا حیرت انگیز نقصان

    سالگرہ پر کیک کاٹنا اور اسے قبل اس پر موم بتیاں جلا کر بجھانا ایک عام عمل ہے جو دنیا کا ہر شخص انجام دیتا ہے۔ لیکن اس عام عادت کا ایک نقصان سن کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق موم بتیاں بجھانے کا عمل کیک کو جراثیموں کی بے تحاشہ مقدار سے آلودہ کردیتا ہے جس کے بعد انہیں کھانا یقیناً آپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک عام بات ہے کہ جب ہم سانس کو پھونک کی صورت باہر خارج کرتے ہیں تو بے شمار جراثیم ہمارے منہ سے باہر آتے ہیں۔ یہ جراثیم دراصل ہمارے منہ میں ہی رہتے ہیں۔

    ان کے مطابق کیک کی موم بتیوں پر پھونک مارنا کیک میں جراثیموں کی تعداد اور ان کی افزائش میں 4 گنا زیادہ اضافہ کردیتا ہے۔

    تاہم ایک دوسرے ادارے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق سالگرہ کی تقریبات کو خراب کرنے کا باعث ہرگز نہیں بننی چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں سالگرہ منانے کا نقصان

    اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے منہ میں پائے جانے والے جراثیم اس قدر خطرناک نہیں ہوتے کہ جان لیوا بیماریوں کا باعث بن سکیں۔ اگر ایسا ہوتا تو سب سے پہلے ان جراثیموں کو اپنے منہ میں رکھنے والا شخص خطرناک بیماریوں کا شکار بنتا۔

    اسی طرح کیک پر موم بتیاں بجھانے کا عمل کئی سالوں سے جاری ہے اور روزانہ دنیا میں کہیں نہ کہیں یہ عمل انجام دیا جاتا ہے۔ تاہم آج تک ایسا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا کہ اس آلودہ کیک کو کھانے کے باعث کسی شخص کو نقصان پہنچا۔

    ماہرین کے مطابق اگر یہ عمل نقصان دہ ہوتا تو سب سے پہلے بچے اس کا نشانہ بنتے کیونکہ وہ کیک بہت شوق سے کھاتے ہیں اور ان کا مدافعتی نظام نسبتاً کمزور ہوتا ہے لہٰذا وہ فوراً ان جراثیموں کی زد میں آسکتے تھے۔

    تاہم آج تک ایسا کوئی واقعہ سننے میں نہیں آیا۔

    ماہرین کے مطابق یہ تحقیق صحت سے متعلق آئندہ کی جانے والی تحقیقوں کے لیے مددگار ثابت ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مارننگ شو وِد صنم بلوچ‘ کی شاندارسالگرہ کا انعقاد

    مارننگ شو وِد صنم بلوچ‘ کی شاندارسالگرہ کا انعقاد

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی مارننگ شو وِد صنم بلوچ کو ایک سال مکمل ہوگیا۔ پہلا سال کامیابیوں سے بھرپور رہا جس کی خوشی میں مارننگ شو نے شاندارسالگرہ منائی ۔

    دی مارننگ شو وِد صنم بلوچ میں خوشیوں کی بہارمیں عوام کی آواز سنائی گئی،جب کبھی غم کے بادل چھائے تو بھی قوم کے سنگ رہا اور شاندار کامیابی کا ایک سال اے آر وائی نیوز کے دی مارننگ شو ودصنم بلوچ نے مکمل کرلیا۔

    یہ ادا اور یہ اندازہر گھر کی آواز بنا ،پروگرام کی میزبان صنم بلوچ نے روایتی مارننگ شو سے ہٹ کر اپنا پروگرام پیش کیا ۔ کبھی کسی کی مدد کا معاملہ اٹھایا تو کبھی کسی درد مند کی آواز بنیں ،تین سالہ بچی کو ماں سے بھی ملوایا۔

    نٹ کھٹ سی صنم بلوچ نے ایک سال کے دوران وہ کیا جو کسی دوسرے مارننگ شو نے نہ کیا۔ مختلف شعبوں میں اپنے کارناموں سے تاریخ کے اوراق میں نام رقم کرنے والوں کو اپنے شو میں بلاکران کو خراج تحسین پیش کیا۔

    سالگرہ شو پر اے آر وائی فلمز کی نئی فلم جلیبی کی کاسٹ نے خوب رنگ جمایا اور صنم بلوچ کے ساتھ مل کر خوب ہنگامہ کیا اور ٹیم کے ساتھ مل کرسالگرہ کاکیک کاٹا۔

  • جشنِ عیدمیلاد النبی آج مذہبی جوش وجذبے سے منایا جارہا ہے

    جشنِ عیدمیلاد النبی آج مذہبی جوش وجذبے سے منایا جارہا ہے

    کراچی : جشنِ عیدمیلاد النبی آج ملک بھرمیں مذہبی جوش وخروش سے منایا جارہا ہے, خاتم النبی، محبوبِ خداکے یومِ ولادت پراُن سے محبت وعقیدت کا اظہارکرنے کے لئے آج ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں سے جلوس نکالے جارہے ہیں۔

    شہرشہرچراغاں اورنعتیہ محافل کے انعقاد سے ایک پُرنورسماں سابندھ گیا ہے۔ عاشقانِ رسول مذہبی یگانگت واتحاداور سرورِ کائنات کی مداح سرائی میں مشغول ہیں۔

    مختلف چھوٹے بڑے شہروں سے آج جلوس نکالے جارہے ہیں۔ کراچی ،راولپنڈی، اسلام آباد ،لاہور،کوئٹہ،فیصل آباد سے بھی جلوس نکالے جارہے ہیں۔

    کراچی کا مرکزی جلوس میمن مسجد سے برآمدہوگا اوراپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا نشترپارک میں اختتام پذیرہوگا۔ کراچی کے مختلف علاقوں سے پانچ سوسے زائد جلوس نکالے جارہے ہیں۔

    لاہورمیں مرکزی جلوس لاہورریلوے اسٹیشن سے برآمد ہوکرداتادربارپراختتام پذیرہوگا۔ اس سلسلے میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں اوردس ہزاراہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔

    جہلم، ملتان، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ٹبہ سلطان، گوجرانوالہ اوردیگرچھوٹے شہروں سے بھی عیدمیلادالنبی کے سلسلے میں جلوس نکالے جارہے ہیں۔ تمام شہروں میں جلوس کے شرکا کے لئے جگہ جگہ سبیلیں سجائی گئی ہیں اورلنگرکا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

    ملک بھرمیں جشن عید میلاد النبی کے موقع پرسجاوٹ کے ساتھ ساتھ ریلیاں بھی نکالی گئی ہیں۔ عیدمیلادالنبی کے موقع پرکراچی کی گلی کوچے ، مساجد اور سرکاری ونیم سرکاری عمارتوں کو برقی قمقوں اورسبز پرچموں سے سجا دیا گیا ہے ۔

    فیصل آباد میں پاکستان سنی تحریک کے زیراہتمام میلاد ریلی کا انعقاد کیا گیا، ریلی میں شرکا ہاتھوں میں سبزپرچم اٹھا کرنعتیں پڑھتے رہے۔ ملتان میں نجی کالج میں محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف اسکول وکالج کے طلبا وطالبات نے اپنے اپنے انداز میں حضوراکرم کو نظرانہ عقیدت پیش کیا۔

    کمالیہ میں جشن عید میلاد النبی بڑے مذہبی جو ش وجذبے اورعقیدت واحترام سے منایا جارہا ہے اورمساجد رنگ برنگی روشنیوں سے چاند کی طرح روشن ہیں۔

    جہلم میں بھی عید میلاد النبی کے موقع پر تجارتی مراکز، گلیوں اورمحلوں کو دلہن کی طرح سجادیا گیا ہے۔ سکھرمیں عید میلاد النبی کے حوالے سے مشعل بردار ریلی نکالی گئی ریلی میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی اورلبیک یا رسول اللہ کے نعرے لگائے۔

    سانگھڑ میں جشن عید میلاد النبی کے موقع پر ضلع بھر میں شہروں اور دیہاتوں کو چراغاں کرکے آرائشی محراب بناکر دلہن کی طرح سجادیا گیا ہے۔

    ملتان میں عاشقان رسول نے5ہزار پاؤنڈ وزنی کیک کاٹا۔مدینۃ اولیا میں نبی آخری الزمان کے پروانوں نے پانچ ہزار پاؤنڈ وزنی اور پچھہتر فٹ طویل کیک کاٹا۔اس موقع پر درود سلام کی دل موہ لینے والی صداؤں فضا کومعطر کردیا۔

    اے آر وائی کیو ٹی وی اور ادارہ منہاج القرآن کے زیر اہتمام مینار پاکستان کے احاطے میں میلاد کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔میلاد کانفرنس میں منہاج القرآن کے نعت خوانوں نے ہدیہ نعت پیش کیئے۔

    میلاد کانفرنس میں منہاج القرآن اکیڈمی کے اسکالرز نے میلاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ میلاد کانفرنس سے ڈاکٹرطاہر القادری نے وڈیو خطاب کیا جس میں نبی کریم کی ذات مبارکہ کی شان بیان کی۔

    لاہوراور پشاور میں پاک فوج کی جانب سے اکیس توپوں کی سلامی دی گئی،