Tag: calibri font

  • کیلبری فونٹ کی جگہ کوئی اور لینے کو تیار

    کیلبری فونٹ کی جگہ کوئی اور لینے کو تیار

    پاکستان میں پاناما کیس میں مشہور ہونے والا کیلبری فونٹ جلد ہی قصہ پارینہ بن جائے گا، مائیکرو سافٹ نے اس کی جگہ دوسرے فونٹ کو دینے کا اعلان کردیا۔

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ نے کیلبری کے متبادل فونٹ کی تلاش شروع کردی ہے، کیلبری سنہ 2007 سے مائیکرو سافٹ آفس کا ڈیفالٹ فونٹ ہے جس کی جگہ کمپنی نے 5 ممکنہ متبادل تجویز کیے ہیں۔

    تاہم کیلبری فونٹ فونٹس میں موجود رہے گا۔

    مائیکرو سافٹ نے 28 اپریل کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ، ڈیئر کیلبری ہمیں اپنے اکٹھے گزارے جانے والے وقت سے محبت ہے، مگر اب اس تعلق کا وقت ختم ہورہا ہے۔

    کمپنی نے صارفین سے پوچھا کہ وہ 5 متبادل فونٹس میں سے اپنے پسند کے فونٹ کے بارے میں بتائیں، ان 5 فونٹس میں ٹینورائٹ، بائرسٹاڈٹ، سکینا، سی فورڈ اور گرانڈ ویو شامل ہیں۔

    ٹینورائٹ کو ایرن میکلوفین اور وای ہیوانگ نے ڈیزائن کیا اور کمپنی کے مطابق اس فونٹ کا انداز دوستانہ انداز کا حامل ہے، بائرسٹاڈٹ کو اسٹیو میٹیسن نے ڈیزائن کیا ہے، مائیکرو سافٹ کے مطابق بائرسٹاڈٹ کلیئر کٹ اسٹروک اینڈنگ والا فونٹ ہے۔

    سکینا کو جان ہڈسن اور پال ہان سلو نے ڈیزائن کیا اور کمپنی کے مطابق یہ فونٹ طویل دستاویزات اور مختصر جملوں کے لیے مثالی ہے، سی فورڈ کو ٹوبیس فریر جونز، نینا اسٹوسینگر اور فریڈ شکلیرس نے ڈیزائن کیا ہے مگر اس کا اسٹائل حروف کے درمیان فرق کو واضح کرتا ہے جس سے الفاظ کی ساخت کو شناخت کرنا آسان ہوتا ہے۔

    گرانڈ ویو کو آرون بیل نے ڈیزائن کیا گیا ہے جس کا خیال جرمن شاہراؤں اور ریلوے سائنز سے لیا گیا، یہ دور اور کم روشنی میں حروف کو پڑھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور طویل تحریر کے لیے مطابقت پیدا کی گئی ہے۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: کیلبری فونٹ کی جعلسازی پکڑی گئی، گواہ کا بیان ریکارڈ

    ایون فیلڈ ریفرنس: کیلبری فونٹ کی جعلسازی پکڑی گئی، گواہ کا بیان ریکارڈ

    اسلام آباد : ایون فیلڈ کی دستاویزات کیلبری فونٹ کے کمرشل استعمال سے پہلے ہی تیار ہوگئے تھے، دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے، کیلبری فونٹ کی جعل سازی پھر پکڑی گئی، گواہ رابرٹ ریڈلے نے بھی نیب کو وڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی، مذکورہ سماعت چھ گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

    اس موقع پر استغاثہ کے غیر ملکی گواہ  فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ ولیم ریڈلی نے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروایا، گواہ سے وکیل صفائی خواجہ حارث نے جرح کی۔

    رابرٹ ریڈلی کا کہنا تھا کہ ونڈووسٹا 31 جنوری 2007 کو کمرشل بنیادوں پر متعارف ہوئی تھی، ایون فیلڈ کی دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں: وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا


    خواجہ حارث نے کہا کہ کیا ونڈو وسٹا کا پری ریلیز ورژن بیٹاون پہلے سے موجود تھا؟ جس پر گواہ نے کہا کہ جی بالکل بیٹاون ورژن2005میں موجود تھا اور یہ بیٹاون ورژن صرف آئی ٹی ماہرین کے ٹیسٹنگ مقاصد کیلئے تھا۔


    مزید پڑھیں: شریف خاندان کی دستاویزات میں پہلے فونٹ اور اب اسپیلنگ کی غلطیاں سامنے آگئیں


    گواہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ورژن کیلیبری فونٹ کے استعمال کیلئےنہیں تھا۔ بعد ازاں سماعت اگلے دن دوپہر دو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی، غیرملکی گواہ رابرٹ ولیم ریڈلی پر کل بھی جرح جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مریم نواز کی فرد جرم میں ترمیم ، کیلیبری فونٹ سے متعلق سیکشن 3اے نکال دی گئی

    مریم نواز کی فرد جرم میں ترمیم ، کیلیبری فونٹ سے متعلق سیکشن 3اے نکال دی گئی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرصفدرکی فرد جرم میں ترمیم کی درخواست جزوی طورپرمنظورکرلی گئی اور کیلیبری فونٹ سے متعلق سیکشن تھری اے نکال دی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن فلیٹس کے ریفرنس میں مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی فرد جرم میں ترمیم کردی گئی، وکیل امجد پرویزنے احتساب عدالت میں موقف اختیار کیا کہ کیلبری فونٹ میں تیار دستاویزجعلی ثابت ہونے پر کارروائی کااختیار ہے، اس مرحلے پر اس الزام کو فرد جرم کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔

    نیب وکلاء نےدلائل میں کہا کیلبری فونٹ اکتیس جنوری دو ہزار سات سے قبل دستیاب ہی نہ تھا، یہ بات کلیئر ہونے پرالزام کو فرد جرم کا حصہ بنایا گیا، جعلی ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق فرانزک رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہوئی،عدالت نے تحقیقات میں جمع مواد کا جائزہ لینا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹرزکا کہنا تھا کیپٹن صفدر صرف ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں،چارج ختم کر دیا جائے تو پھر ریفرنس کیسے چلایا جائے گا؟

    دلائل کے بعد فرد جرم میں ترمیم کی درخواست جزوی طورپرمنظور کرتے ہوئے کیلبری فونٹ سے متعلق سیکشن تھری اےکوفرد جرم سے نکال دیا گیا۔

    تاہم عدالت نے کہا کیلبری فونٹ کی جعلی دستاویز سےمتعلق پیراگراف متن کا حصہ رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس کا فیصلہ بھی ’’کیلیبری فونٹ‘‘ میں لکھا گیا

    پاناما کیس کا فیصلہ بھی ’’کیلیبری فونٹ‘‘ میں لکھا گیا

    اسلام آباد : جعلسازی سے تاریخی فیصلے تک کیلیبری فونٹ نے شریف خاندان کا پیچھا نہ چھوڑا، جس کیلیبری فونٹ میں جھوٹ لکھا گیا وہی فونٹ سچ سامنے لایا، سپریم کورٹ کے ججز نے پانامہ کیس کا تاریخی فیصلہ بھی کیلیبری فونٹ میں لکھا۔

    تفصیلات کے مطابق جعل سازی سے تاریخی فیصلے تک کمپیوٹر کمپوزنگ کے کیلبری فونٹ نے شریف خاندان کا پیچھا نہ چھوڑا، تاریخی فیصلہ بھی کیلبری فونٹ میں لکھا گیا۔

    سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ لکھنے میں کیلبری فونٹ کا استعمال ہی کیا ہے، کیلبری دنیا بھر میں سب سے مقبول فونٹ ہے۔ یہ وہی طرز تحریر ہے جس نے شریف خاندان کی لٹیا ڈبوئی۔


    مزید پڑھیں: وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹری ایڈٹ کا آپشن بند کردیا


    جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر مریم نواز نے جو ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائی وہ کیلبری فونٹ میں تھی، دستاویز پر جو تاریخ درج کی گئی اس وقت تک کیبلری فونٹ ایجاد ہی نہ ہوا تھا۔


    مزید پڑھیں: مریم نوازکی جعلی دستاویزات کی عالمی میڈیا میں گونج


    قسمت کی ستم ظریفی دیکھیے کہ جس کیلیبری فونٹ میں ’’جھوٹ‘‘ لکھا وہی ’’سچ‘‘ سامنے لایا۔


    مزید پڑھیں: مریم نواز کی غلطی نے شریف خاندان کے ثبوتوں کا پول کھول دیا


  • مریم نوازکی کلیبری فونٹ میں جمع کرائی گئی جعلی دستاویزات کی عالمی میڈیا میں گونج

    مریم نوازکی کلیبری فونٹ میں جمع کرائی گئی جعلی دستاویزات کی عالمی میڈیا میں گونج

    واشنگٹن : پاناما جے آئی ٹی رپورٹ میں کلیبری فونٹ کا تذکرہ آنے کے بعد عالمی میڈیا نے کلیبری فونٹ اورمریم نواز کے حوالے سے نمایاں کوریج کی۔

    جے آئی ٹی میں مریم نوازکی کلیبری فونٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ عالمی میڈیا کی بھی نمایاں خبربن گئی۔

    گلف نیوز نے خبر لگائی کلیبری فونٹ نے نوازشریف کی بیٹی کے غلط کاموں کو ظاہر کردیا۔

    برطانوی اخبار گارجین کا کہنا تھا کہ فونٹ گیٹ نے پاکستانی وزیراعظم کے لئے خطرہ پیدا کردیا، سوشل میڈیا پرفونٹ گیٹ کی مہم نے حکمران خاندان کے لئے مشکل کھڑی کردی۔

    سی بی ایس نیوز نے کلیبری فونٹ کے حوالے سے خبر میں کہا کہ کیلبری فونٹ وزیراعظم نوازشریف کی حکومت کے خاتمے کا سبب بن سکتا ہے۔

    بی بی سی نے کہا فونٹ کے ماہرین متفق ہیں کہ کلیبری فونٹ کا استعمال دوہزار سات میں شروع ہوا جبکہ مریم نوازکی پیش کی گئی دستاویزات دوہزارچھ کی ہیں۔

    واضح رہے کہ پاناما جے آئی ٹی نے مریم نواز کی دستاویزات میں سے ایک ایسی چھوٹی سی غلطی پکڑی، جس نے شریف خاندان کے سارے ثبوتوں کو جھوٹا ثابت کردیا، دستاویزات جس فونٹ سے ٹائپ ہوا وہ اس سال ریلیز ہی نہیں ہوا۔

    دوسری جانب یہ انکشاف ہوا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد دنیائے معلومات کی سب سے بڑی ویب سائٹ وکی پیڈیا پر کیلیبری فونٹ سے متعلق ڈیٹا تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم وکی پیڈیا نے اسے عارضی طور پر بلاک کردیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا

    وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا

    اسلام آباد : جے آئی ٹی نے مریم نواز کی دستاویزات میں سے ایک ایسی چھوٹی سی غلطی پکڑی جس نے شریف خاندان کے سارے ثبوتوں کو جھوٹا ثابت کردیا، معاہدہ جس فونٹ سے ٹائپ ہوا وہ اس سال ریلیز ہی نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی کے اراکین نے شریف خاندان کی پیش کردہ دستاویزات میں سے وہ باریک غلطی ڈھونڈ نکالی جسے شاید اسکاٹ لینڈ یارڈ کے تفتیش کار بھی نہ پکڑ پاتے۔

    جے آئی ٹی کے مطابق مریم نواز کی پیش کردہ معاہدے کی دستاویزات ایم ایس ورڈ کے فونٹ کیلیبری میں ٹائپ کی گئیں تھیں اور ان پر سال دو ہزار چھ تحریر تھا۔

    جے آئی ٹی نے مریم نواز کی مبینہ ٹرسٹ ڈیڈ کو فرانزک تجزیئے کیلئے برطانیہ کی ریڈلی فرانزک ڈاکومنٹ لیبارٹری بھیجا،۔

    آر ایف ڈی لیبارٹری نے اپنی رپورٹ میں جے آئی ٹی کو آگاہ کیا کہ اس دستاویز کو ٹائپ کرنے میں جو فونٹ استعمال کیا گیا ہے وہ کیلیبری ہے، رپورٹ کے مطابق مذکورہ فونٹ کو سال2007میں پبلک کیا گیا۔

     کیلیبری فونٹ کیا ہے؟؟

     مائیکرو سافٹ کے مطابق کیلیبری فونٹ 2004ء میں تخلیق کیا گیا جسے باقاعدہ طور پر ونڈوز وسٹا میں ٹائم نیو رومن کی جگہ 30 جنوری 2007 کو استعمال کیا گیا۔

    یہ فونٹ ونڈوز وسٹا میں ڈیفالٹ فونٹ کے طور پر استعمال ہوا، ونڈوز، ایم ایس ورڈ، پاور پوائنٹ، ایکسل اور دیگر میں ٹائمز نیو رومن کی جگہ اسے بطور ڈیفالٹ ریلیز کیا گیا۔

    اس بات کی مزید تصدیق مائیکرو سافٹ سپورٹ سینٹر نے واٹس اپ میسیج میں کی اور فونٹ بنانے والی عالمی تنظیم کے صدر نے بھی اس فونٹ کے عام صارفین کے استعمال کی تاریخ بھی کنفرم کی۔

    دوسری جانب جے آئی ٹی کی جانب سے حاصل کردہ فرانزک رپورٹ میں یعنی حیرت انگیز طور پر یہ فونٹ اپنے ریلیز سے ایک سال پہلے ہی استعمال ہوگیا۔

    کیلیبری فونٹ کی ہسٹری تبدیل کرنے کی متعدد کوششوں کا انکشاف

    دوسری جانب یہ انکشاف ہوا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد دنیائے معلومات کی سب سے بڑی ویب سائٹ وکی پیڈیا پر کیلیبری فونٹ سے متعلق ڈیٹا تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم وکی پیڈیا نے اسے عارضی طور پر بلاک کردیا، جس کے بعد اس میں کسی قسم کا ردو بدل نہیں کیا جاسکتا (جیسا کے تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے)۔

    وکی پیڈیا نے ایڈیٹنگ کرنے کا آپشن بلاک کردیا

    وکی پیڈیا نے اپنی پالیسی میں بتایا ہے کہ بیک وقت کئی افراد کی جانب سے الگ الگ ایڈیٹنگ ہونے کے باعث وکی پیڈیا کسی بھی موضوع کا لنک ایڈیٹنگ کے لیے عارضی طور پر بلاک یا پروٹیکٹ کردیتا ہے، اسی لیے کیلیبری فونٹ کا ویو سورس آپشن پروٹیکٹ کردیا گیا ہے تاکہ اسے تبدیل نہ کیا جاسکے۔

    فونٹ 2004ء میں بنا، آزمائشی بنیادوں پر اسی سال دستیاب تھا

    لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ یہ فونٹ مارکیٹ میں تو 2007ء میں باقاعدہ پبلک کیا گیا لیکن یہ فونٹ 2004ء میں بنا اور انٹرنیٹ پر آزمائشی بنیادوں پر یہ فونٹ دستیاب تھا، لیکن اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ اسے عوام نے استعمال کیا ہو کیوں کہ صرف آئی ٹی ماہرین ہی ایسی باتوں سے واقفیت رکھتے ہیں، عوام کو اس وقت معلوم ہوتا ہے جب معاملہ پبلک کردیا جاتا ہے۔

    جے آئی ٹی صرف کیلبری فونٹ کی بنیاد پر دستاویز جعلی نہیں کہہ سکتی

    لیکن مریم نواز کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کو محض اس بات پر جعلی قرار دینا کہ یہ کیلبری فونٹ میں ٹائپ ہیں درست نہ ہوگا، بہرحال عدالت میں کیلبری فونٹ کی بنیاد پر دستاویز کو جعلی قرار دینا جے آئی ٹے کے لیے ممکن نہیں ہوگا۔