Tag: california

  • اسکولوں میں اب ڈی اور ایف گریڈ نہیں دیا جائے گا

    اسکولوں میں اب ڈی اور ایف گریڈ نہیں دیا جائے گا

    امریکی ریاست کیلیفورنیا میں اسکول کے طالب علموں کے لیے گریڈنگ کے نظام میں تبدیلی کر کے ڈی اور ایف گریڈ کو ختم کیا جارہا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا کے بڑے اسکولوں نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ طلبا و طالبات کو امتحانی نتائج میں ڈی اور ایف گریڈ دینے کا عمل بتدریج کم کر کے اسے بالکل ختم کردیا جائے گا۔

    لاس اینجلس، سایٹا اینا، اوکلینڈ یونیفائڈ، سیکریمنٹو سٹی یونیفائید، اور دیگر اسکول ڈسٹرکٹ نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ڈی اور ایف گریڈ کو بتدریج کم کیا جائے گا۔

    دوسری جانب ناکام ہونے یا ٹیسٹ نہ کرنے والے بچوں کو ایک موقع اور دیا جائے گا یا اضافی وقت ملے گا۔

    اپنا ٹیسٹ یا اسائنمنٹ مکمل نہ کرنے والے بچوں کی رپورٹ پر نامکمل کے الفاظ تحریر کیے جائیں گے، نئے فیصلے کا مقصد قابلیت پرمبنی تعلیم کو بڑھانا ہے جس میں بچوں سے ٹیسٹ کے بجائے جو کچھ سیکھا ہے وہ معلوم کیا جائے گا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح وبا میں دو سال تک گھر پر رہ کر پڑھنے والے بچوں کو دوبارہ تعلیم کی جانب راغب کیا جاسکے گا۔

    تدریس کے درست اکتساب سے بچے یہ جان سکیں گے کہ انہیں کیا کچھ آتا ہے اور کیا کچھ نہیں معلوم، پھر استاد ان کی مدد کرسکتے ہیں۔

    لیکن اس طریقے پر بہت تنقید بھی کی جارہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ طلبا و طالبات کی اصل کارکردگی کے متعلق یہ ایک جھوٹ ہوگا۔

    ناقدین کے مطابق برے گریڈ کا ایک مقصد ہوتا ہے جس سے طالب علموں کو بتایا جاتا ہے کہ ان کے پڑھنے اور سیکھنے میں کیا کچھ خامیاں ہیں۔ دوسرے گروہ کے مطابق گریڈنگ کا نظام فرسودہ ہے اور فیل دکھانے والے گریڈ طلبا و طالبات کی مدد کی بجائے ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔

    تاہم گریڈ ختم کرنے والوں کا مؤقف ہے کہ یہ نظام بہت چھوٹی عمر کے طلبا و طالبات کے لیے متعارف کروایا گیا ہے۔

  • امریکی ریاست میں ڈکیتیوں‌ کا طوفان، 80 ڈاکوؤں کا ایک ساتھ سپر اسٹور پر دھاوا

    امریکی ریاست میں ڈکیتیوں‌ کا طوفان، 80 ڈاکوؤں کا ایک ساتھ سپر اسٹور پر دھاوا

    کیلیفورنیا: امریکی ریاست کیلیفورنیا کے مختلف شہروں میں ڈکیتیوں‌ کا طوفان امڈ آیا، تین دن مسلسل بڑی ڈکیتیاں کی گئیں، ایک واردات میں 80 ڈاکوؤں نے ایک ساتھ ایک سپر اسٹور پر دھاوا بول کر اسے لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کو 80 افراد نے کیلیفورنیا کے نارڈسٹروم اسٹور پر دھاوا بول کر ایک منٹ میں سامان لوٹ لیا اور فرار ہو گئے، ڈاکوؤں نے تین ملازمین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا، اور مرچوں کا اسپرے کرنے کے بعد سامان اور پیسوں سے بھرے بیگ لے کر بھاگ گئے۔

    یہ واقعہ وال نٹ کریک پر پیش آیا، لٹیروں نے شناخت چھپانے کے لیے ماسک پہن رکھے تھے، اور بھاگنے کے لیے متعدد گاڑیاں سڑک پر ان کا انتظار کر رہی تھیں، جنھوں نے سڑک پر ٹریفک بھی روک رکھا تھا۔

    پولیس نے اس واقعے کو ‘واضح منظم واردات’ قرار دیا، اس سلسلے میں 3 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، جن پر ڈکیتی، سازش، چوری، املاک پر قبضے اور اسلحے سمیت مختلف الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ واردات کے دوران 25 سے زائد گاڑیوں نے سڑک کو بلاک کر رکھا تھا۔ اس ڈکیتی کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں لوٹ مار کرنے والے اپنی گاڑیوں میں داخل ہونے سے پہلے بیگ اور بکسوں کے ساتھ سڑک پر بھاگ رہے ہیں جن کے پاس چوری شدہ سامان موجود ہے۔

    اس سے قبل جمعے کی رات کو لٹیروں نے سان فرانسسکو کے یونین اسکوائر میں لوئس ووٹن کی دکان میں توڑ پھوڑ کر کے واردات کی تھی اور زیورات چرائے تھے۔ پولیس کے مطابق لٹیروں کے کئی گروپس نے مضافاتی علاقے اور یونین اسکوائر میں لوئس ووٹن، بربیری اور بلومنگ ڈیل جیسے اسٹورز میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی، یہ سیاحوں میں مقبول شاپنگ ڈسٹرکٹ ہے جو چھٹیوں میں نکلنے والے خریداروں سے بھرا ہوا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے مناظر اتوار کو ہیورڈ اور سان ہوزے کے شہروں میں بھی زیورات، چشموں اور کپڑوں کی دکانوں میں دہرائے گئے، جہاں لٹیروں نے بڑی تعداد میں اسٹورز میں داخل ہو کر لوٹ مار کی۔

    واضح رہے کہ یہ ڈکیتیاں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب امریکا کے بڑے شہروں میں پولیسنگ کے مستقبل کے بارے میں بھرپور بحث ہو رہی ہے۔ کیلیفورنیا کے گورنر نے اعلان کیا ہے کہ سان فرانسسکو بے کے پورے علاقے میں بڑے اسٹورز پر بڑے پیمانے پر ڈکیتیوں کی ایک سیریز کے بعد انتہائی ٹریفک والے شاپنگ مالز کے ارد گرد پولیس اہل کار اب زیادہ تعداد میں تعینات ہوں گے۔

    کولیشن آف لا انفورسمنٹ اینڈ ریٹیل کے صدر بین ڈوگن نے کا کہنا ہے کہ ریٹیلرز کو منظم چوریوں کی وجہ سے ہر سال تقریباً 65 بلین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے، اور ہجوم کی صورت میں ڈکیتیاں اب قومی رجحان کا حصہ بن گئی ہیں۔

  • ریچھ سپر مارکیٹ میں خریداری کرنے پہنچ گیا

    ریچھ سپر مارکیٹ میں خریداری کرنے پہنچ گیا

    امریکا کی ایک سپر مارکیٹ میں ایک ریچھ خریداری کرنے آن پہنچا، سپر مارکیٹ کے عملے نے بہت مشکل سے اسے باہر نکالا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس کی سپر مارکیٹ میں درجنوں شہریوں نے اس ریچھ کو گشت کرتے دیکھا۔ ریچھ مختلف ریکس کے درمیان آزادی سے گھوم پھر رہا تھا۔

    وہاں موجود افراد نے ریچھ کی کئی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Tisha Campbell (@tishacampbellmartin)

    مارکیٹ کے عملے نے ریچھ کو بہت مشکل سے باہر کا راستہ دکھایا جس کے بعد لوگوں کی جان میں جان آئی۔

    پولیس کے مطابق یہ اس نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے جس میں ریچھ کو پرہجوم مقام پر دیکھا گیا ہے۔

    ایک واقعے میں وائلڈ لائف حکام کو طلب کیا گیا جنہوں نے ریچھ پر بے ہوشی کا انجکشن پھینک کر اسے محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

  • موت کی وادی : جہاں پتھر پراسرار طور پر میلوں کا سفر طے کرتے ہیں

    موت کی وادی : جہاں پتھر پراسرار طور پر میلوں کا سفر طے کرتے ہیں

    آپ نے دنیا میں عجائبات فطرت تو بہت دیکھے ہوں گے لیکن قدرت کے شاہکاروں میں کچھ ایسے مقامات بھی ہیں جس کا تصور بھی انسان کیلئے ناممکنات میں سے ہے اور انہیں دیکھ کر آنکھ پلک جھپکنا بھول جاتی ہے۔

    ایک ایسا ہی مقام امریکی ریاست کیلی فورنیا میں واقع ہے جسے ڈیتھ ویلی یا موت کی وادی کہا جاتا ہے، یہ وادی متحرک پتھروں کی وادی کے حوالے سے بھی مشہور ہے۔

    وادی موت امریکی ریاست کیلیفورنیا کے "صحرائے موجاوی” میں واقع ہے۔ یہ مقام اپنے انتہائی گرم اور انتہائی سرد درجہ حرارت کی وجہ سے معروف ہے،۔

    یہاں کا درجہ حرارت 56 ڈگری سینٹی گریڈ سے لے کر منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ اور گر سکتا ہے۔ یہ وادی شمالی امریکہ کا زیریں ترین مقام ہے۔

    ویسے تو ڈیتھ ویلی میں 15 کے قریب دیکھنے لائق مقامات موجود ہیں جن میں رنگ برنگی مٹی والے پہاڑ، بیڈ واٹر بیسن نامی منفرد جھیل، ڈیولز گالف کورس نامی میدان، بہار میں تاحد نگاہ اگنے والے زرد ہھولوں کے میدان، پتھر سے بنے قدرتی پل اور ناقابل یقین سخت حالات میں رہنے والی ” ڈیتھ ویلی فش” نامی مچھلی کے تالاب وغیرہ۔۔

    تاہم اس کی سب سے مشہور چیز یہاں موجود سینکڑوں ایسے پتھر ہیں جو مسلسل سست رفتاری سے متحرک رہتے ہیں۔ یہ پتھر انتہائی بھاری ہونے کے باوجود زمیں پر دراڑیں ڈالتے ہوئے بیسیوں میل کا سفر طے کرنے کے بعد راستہ بدل کر دوبارہ سفر شروع کردیتے ہیں اور ایسا صدیوں سے ہوتا چلا آرہا ہے۔

    پتھروں کی یہ حرکت انسان اپنی آنکھوں سے بھی دیکھ سکتا ہے اور کیمرے سے فلمایا بھی جاسکتا ہے۔ یہاں 700 پاؤنڈ وزن کے حامل پتھروں کو 1500 میٹر کا سفر طے کرتے ریکارڈ کیا جاچکا ہے۔

    آخر بے جان پتھر کا طرح حرکت کرسکتے ہیں؟

    اس معمہ پر جیولوجی کے ماہرین کی رائے یہ ہے کہ جب بارش کے بعد وادی کی کھردری مٹی کی بالائی تہہ کے نیچے پانی جمع ہوتا ہے اور شدید ٹھنڈ کی وجہ سے اندر ہی جم جاتا ہے دن نکلنے کے بعد جب دھوپ کی تمازت بڑھتی ہے تو مٹی کی تہہ کے نیچے برف پگھلنے لگتی ہے جس سے وادی کا پورا فرش اوپر سے نارمل لیکن اندر سے چکنا اور پھسلنے والا ہوجاتا ہے۔

    ایسے میں جب تیز ہوا چلتی ہے تو زمین کے اندر کی پھسلن سے پتھر ایک طرف کو حرکت کرنے لگتے ہیں۔ تاہم اس بات کی وضاحت ابھی تک باقی ہے کہ آخر ہوا سے کئی کلو یا بعض اوقات کئی ٹن وزنی پتھر جیسے اتنا لمبا فاصلہ طے کرسکتے ہیں؟

    اس راز سے ابھی تک مکمل طور پے پردہ نہیں اٹھایا جاسکا ہے۔۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ مستقبل قریب میں یہ عقدہ بھی کھل جائے گا۔

  • پیراشوٹر بجلی کی تاروں میں پھنس گیا۔۔۔پھر کیا ہوا؟

    پیراشوٹر بجلی کی تاروں میں پھنس گیا۔۔۔پھر کیا ہوا؟

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا میں فائر فائٹر حکام نے تاروں کے درمیان پھنسے پیراشوٹر کو بحفاظت ریسکیو کرلیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کیلی فورنیا کے فائر فائٹر محکمے کو اطلاع ملی کہ ایک پیراشوٹر زمین پر اترنے کی سمت کا تعین نہ کرسکا اور بجلی کے تاروں میں پھنس گیا ہے۔

    فائر ڈیپارنمنٹ کے حکام نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع مقامی وقت کے مطابق گیارہ بجے دی گئی، اطلاع ملتے ہی ٹیموں کو فوری روانہ کیا گیا، متاثرہ مقام پر پہنچے تو ایک پیراشوٹر زمین سے تیس فٹ کی بلندی پر بجلی کے تاروں کے درمیان پھنسا ہوا تھا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق فائر فائٹر حکام نے پیراشوٹر کو ریسکیو کرنے کے لئے سب سے پہلے مقامی علاقے میں بجلی کے نظام کو معطل کیا تاکہ اسے بحفاظت زمین پر لایا جاسکے، بعد ازاں فائر فائٹر کی جدوجہد رنگ لائی اور پیراشوٹر کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔

    ریسکیو کرنے کے بعد متاثرہ شخص کو جسے معمولی زخم آئے تھے، طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    حکام کے مطابق واقعہ مقامی اسکائی ڈرائیونگ سینٹر کے قریب رونما ہوا مگر یہ تعین نہ کیا جاسکا کہ پیراشوٹر نے اسی جگہ سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔

  • بہادر شہری نے مسلح ڈاکو کو اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا، حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    بہادر شہری نے مسلح ڈاکو کو اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا، حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    کیلیفورنیا : اناڑی ڈاکو کو لینے کے دینے پڑگئے، امریکہ میں ایک شہری نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈاکو کو اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا، ڈاکو نے بمشکل جان چھڑائی۔

    امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران ڈاکو کو اپنی جان بچانی مشکل ہوگئی، شہر کی شاہراہ پر دو کم عمر ڈاکو موجود تھے کہ اس دوران ایک شخص اپنی گاڑی سے اترا۔

    غیر ملکی خبر  رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں نے سوچا بھی نہ ہوگا کہ ان کے ساتھ ایسا بھی ہوسکتا ہے جو وہ ساری زندگی بھول نہیں پائیں گے۔ سوشل میڈیا پر بھی یہ ویڈیو خوب وائرل ہورہی ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح ڈاکو گاڑی سے اترنے والے شخص کے قریب جا کر اسے زدوکوب کرتا ہے اور اس کا ساتھی بھی پاس ہی موجود رہتا ہے۔

    ڈاکو کے بہت قریب آنے پر اس شخص نے اچانک ڈاکو کو قابو کیا اور کسی پہلوان کی طرح اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا جس سے اس کی پستول بھی دور جاکر گری۔

    شہری نے جیسے ہی اپنا گھٹنا زمین پر گرے ہوئے ڈاکو کی گردن پر رکھا تکلیف سے اس کی زوردار چیخ نکل گئی اور وہ رحم کی بھیک مانگنے لگا۔

    شہری نے اسے گردن سے پکڑ کر کھڑا کیا اور دھکا دے کر بھگا دیا، دونوں ڈاکو موقع واردات سے اپنی جان بچا کر فوراً رفو چکر ہوگئے، سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوگئی اور صارفین نے اس پر دلچسپ کمنٹس بھی کیے۔

  • وہ علاقہ جہاں ہر گھر میں طیارہ پارک کرنے کی جگہ موجود ہے

    وہ علاقہ جہاں ہر گھر میں طیارہ پارک کرنے کی جگہ موجود ہے

    دنیا بھر میں بعض اوقات منفرد قسم کے چھوٹے چھوٹے رہائشی علاقے قائم کیے جاتے ہیں جن میں کوئی نہ کوئی انفرادیت ہوتی ہے، آج ہم آپ کو ایسے ہی ایک منفرد رہائشی علاقے کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

    جنگ عظیم دوئم کے بعد دنیا بھر میں مضافاتی علاقوں میں رہائش کا رجحان بڑھ گیا تھا تاکہ جنگ کی تباہ کاریوں سے ہونے والے ذہنی تناؤ سے نجات حاصل کی جاسکے اور ذہنی صحت کو بہتر کیا جاسکے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بھی ایسے ہی ایک مضافاتی علاقے میں فلائی ان کمیونٹی بنائی گئی جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں رہنے والے افراد اپنے گیراج میں گاڑیوں کے بجائے طیارے پارک کرتے ہیں۔

    کیمرون پارک ایئرپورٹ کے نزدیک قائم یہ رہائشی علاقہ کیمرون ایئر پارک اسٹیٹ کہلاتا ہے اور یہاں رہنے والوں کی زیادہ تر تعداد یا تو پروفیشنل پائلٹ ہے یا پھر جہاز اڑانے کی شوقین ہے اور اپنا ذاتی طیارہ رکھتی ہے۔

    تقریباً ہر گھر میں ایک بڑا سا گیراج (یا ہینگر) ہے جہاں طیارہ پارک کیا جاسکتا ہے۔

    یہاں کی سڑکوں پر طیاروں کی آمد و رفت اتنی ہی معمول کی بات ہے جتنی کسی دوسری جگہ پر گاڑیوں کی نقل و حرکت۔

    اس علاقے میں ایک گھر کی قیمت کم از کم 15 لاکھ ڈالرز ہے اور علاقے میں کل 124 گھر موجود ہیں۔ یہاں کی سڑکیں 100 فٹ تک چوڑی ہیں تاکہ طیاروں کو آرام سے ٹیکسی کیا جاسکے۔

    کیمرون پارک ایئرپورٹ مینیجر کے مطابق علاقے کی سڑکیں ایئرپورٹ رن وے سے زیادہ چوڑی ہیں کیونکہ ان سڑکوں پر طیاروں کا باقاعدہ ٹریفک چلتا ہے اور وہ ایک دوسرے کے سامنے سے گزرتے ہیں، اس کے برعکس ایئرپورٹ رن وے پر ایک وقت میں ایک ہی طیارہ اڑان بھرنے کی تیاری کرسکتا ہے۔

    یہاں نصب اسٹریٹ سائنز اور میل باکسز بھی بہت نیچے لگائے گئے ہیں تاکہ یہ طیاروں سے نہ ٹکرائیں، اکثر میل باکسز طیاروں ہی کی شکل کے ہیں۔

    اس علاقے کے اکثر رہائشی اپنے کام پر جاتے ہوئے ذاتی طیاروں کا استعمال کرتے ہیں، زیادہ تر افراد کی ملازمت قریب واقع شہری آبادیوں میں ہے جہاں تک جانے کے لیے انہیں ڈھائی سے 3 گھنٹے کی ڈرائیو کرنی پڑسکتی ہے۔

    اس کی جگہ وہ اپنے طیارے میں سوار ہو کر صرف 40 منٹ کے اندر وہاں پہنچ سکتے ہیں۔

    یہ علاقہ اس لیے بھی منفرد ہے کیونکہ یہاں رہنے والے زیادہ تر افراد ایوی ایشن سے تعلق یا اس کا شوق رکھتے ہیں۔

    ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ جب ہم کسی پارٹی میں جاتے ہیں تو وہاں جنگ عظیم دوئم یا ویتنام جنگ کے پائلٹ سے لے کر نوجوان شوقیہ پائلٹ تک موجود ہوتے ہیں۔

    یہاں رہنے والے 100 فیصد افراد اپنے ذاتی طیارے کے مالک نہیں، کچھ افراد کار بھی رکھتے ہیں اور آمد و رفت کے لیے انہیں استعمال کرتے ہیں تاہم آمنے سامنے ہونے کی صورت میں کار سوار اور طیارے کا پائلٹ دونوں نہایت دھیان سے اپنی سواری گزارتے ہیں۔

    ایک رہائشی کے مطابق جب وہ طیارے پر اپنے گھر کے قریب پہنچتا ہے تو اسے فضا سے اپنے گھر کا کچن دکھائی دیتا ہے، چنانچہ وہ ریڈیو کے ذریعے اپنی اہلیہ کو اطلاع کرتا ہے، طیارہ لینڈ ہونے کے وقت اہلیہ اسے کچن کی کھڑکی سے ہاتھ ہلانے لگتی ہے۔

    دنیا بھر میں اس نوعیت کے 640 فلائی ان رہائشی علاقے موجود ہیں تاہم یہاں کے رہنے والوں کا ماننا ہے کہ ان کا علاقہ خوبصورتی اور سہولت کے اعتبار سے بہترین ہے۔

    تصاویر بشکریہ: انسائیڈر

  • خاتون میزبان نے خبروں کے دوران بچے کو کیوں اٹھالیا؟ دلچسپ ویڈیو وائرل

    خاتون میزبان نے خبروں کے دوران بچے کو کیوں اٹھالیا؟ دلچسپ ویڈیو وائرل

    کیلیفورنیا : امریکی ٹی وی چینل کی ایک خاتون میزبان کو موسم کی خبریں سناتے ہوئے ایک دلچسپ صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جسے دیکھ ناظرین بھی مسکرائے بغیر نہ رہ سکے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیلی وژن سے وابستہ ایک خاتون میزبان لیزلی لوبیز کی دلچسپ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ براہ راست نشریات کے دوران غیر متوقع طور پر اچانک ان کا ننھا سا بیٹا آکر ان سے لپٹ جاتا ہے۔

    اپنے دس ماہ کے بیٹے نولان کے آنے پر وہ پہلے تو مسکرائیں لیکن خاتون میزبان نے حواس باختہ ہونے کے بجائے بچے کو گود میں اُٹھالیا اور اپنی خبریں مکمل کیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ٹیلی وژن چینل کی نیوز اینکر لیزلی لوبیز کورونا ایس او پیز کے باعث ’’ ورک فرام ہوم‘‘کر رہی ہیں لیکن اس دوران پیش آنے والے اس واقعے نے انہیں عالمی شہرت دلادی۔

    سوشل میڈیا پر صارفین نے اس ویڈیو کو بہت پسند کیا اور ماں کی محبت کو سراہتے ہوئے اس حوالے سے دلچسپ کمنٹس بھی کیے۔

  • امریکا میں نمودار ہونے والا تیسرا پراسرار دھاتی ستون بھی غائب ہوگیا

    امریکا میں نمودار ہونے والا تیسرا پراسرار دھاتی ستون بھی غائب ہوگیا

    واشنگٹن: امریکی ریاست یوٹاہ اور رومانیہ کے بعد ریاست کیلی فورنیا میں اچانک نمودار ہونے والا پراسرار دھاتی ستون بھی پہلے 2 ستونوں کی طرح غائب ہوگیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اچانک نمودار ہونے والے یہ ستون دنیا بھر کے لیے الجھن اور خوف کا باعث بنے ہوئے ہیں، حالیہ ستون امریکی ریاست کیلی فورنیا میں نمودار ہوا تھا اور اب وہ بھی وہاں سے غائب ہوچکا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ ستون پائن پہاڑ پر بدھ کو اچانک نمودار ہوا تھا جس کے ساتھ مقامی سیاح تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر رہے تھے۔

    یہ آہنی ستون تکون تھا جس کی اونچائی 10 فٹ جبکہ چوڑائی 18 انچ تھی، یہ ستون ریاست یوٹاہ میں نظر آنے والے ستون سے الگ تھا اور یہ زمین سے بھی منسلک نہیں تھا جبکہ اس کا وزن 200 پاؤنڈ تھا جسے باآسانی ہلایا جاسکتا تھا۔

    اب یہ ستون بھی پہلے 2 ستونوں کی طرح غائب ہوچکا ہے۔

    یاد رہے کہ سب سے پہلا دھاتی ستون امریکی ریاست یوٹاہ کے صحرا میں نمودار ہونے کے بعد غائب ہوا تھا، بعد ازاں یورپی ملک رومانیہ میں بھی ایسا ہی ستون اچانک نمودار ہوا اور غائب ہوگیا۔

    اب کیلی فورنیا میں نمودار ہونے والا ستون تیسرا تھا۔

    اکثر افراد یہ کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ یہ ستون خلائی مخلوق یہاں نصب کر گئی ہے اور اب ان کی موجودگی کا خیال انہیں خوفزدہ کیے ہوئے ہے۔

    امریکا اور رومانیہ میں نظر آنے والی یہ انوکھی چیز 1968 کی مشہور سائنس فکشن فلم 2001 اے اسپیس اوڈیسے کی یاد دلاتی ہے۔ اس فلم میں بھی اسی طرح کا خلائی ستون دکھایا گیا تھا۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں پھر سے آگ بھڑک اٹھی

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں پھر سے آگ بھڑک اٹھی

    واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں ایک بار پھر سے آگ بھڑک اٹھی، مسلسل ہونے والی آتشزدگی سے ریاست کے جنگلات کا 4 فیصد حصہ جل کر خاک ہوچکا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست جنوبی کیلیفورنیا کے کانیون آبی درے میں جنگلات میں ایک بار پھر سے آگ بھڑک اٹھی ہے، آگ سے فائر بریگیڈ کے 2 کارکن زخمی ہوگئے۔

    آتشزدگی سے 7 مربع کلو میٹر کا رقبہ متاثر ہوا ہے جبکہ ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یہ ریاست گزشتہ چند برسوں سے وسیع پیمانے پر جنگلات میں آتشزدگی سے دو چار ہے تاہم اس برس آتشزدگی کے غیر معمولی اور ہولناک واقعات رونما ہوئے جن میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔

    سنہ 2019 کے اختتام سے ہونے والی آتشزدگیوں نے جنگلات کا 17 لاکھ ایکڑ تک کا رقبہ جلا کر خاکستر کردیا جو کیلی فورنیا کے جنگلات کا 4 فیصد حصہ ہے۔

    یونیورسٹی آف سڈنی کے ماہرین ماحولیات کے مطابق آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ سے، ستمبر 2019 سے جنوری 2020 تک اندازاً 48 کروڑ ممالیہ جانور، پرندے اور رینگنے والے جانور ہلاک ہوچکے ہیں اور اس تعداد میں اضافہ جاری ہے۔