Tag: Called

  • وزیراعظم نے تمام آپشنز استعمال کرنے کا کہہ دیا ہے، ترجمان دفترخارجہ

    وزیراعظم نے تمام آپشنز استعمال کرنے کا کہہ دیا ہے، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی نے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلو سے بھارت کو آگاہ کردیا، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے سفاکانہ مظالم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرکو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا، بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے قراردادوں میں موجود اور اقوام متحدہ کا تسلیم شدہ مسئلہ ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتی تعلقات محمد کرنے کے فیصلے سے بھارت کو آگاہ کردیاہے، اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو ختم کرایا جائے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا راج ہے ،مقبوضہ وادی میں کئی روز سے کرفیونافذ ہے،کرفیو کےباعث مقبوضہ وادی میں کھانے پینے کی اشیاکی کمی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وادی میں انٹرنیٹ اور فون سروس بند ہے،کشمیری عوام علاج معالجے کی سہولت سے بھی محروم ہیں،پاکستان کرتارپورراہداری سےمتعلق اقدامات جاری رکھےگا، پاکستان کرتارپورراہداری پراپناکام جاری رکھےگا۔

    ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی وفدسےمقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا،مقبوضہ کشمیرکامسئلہ طویل ہےجوحل طلب ہے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ 27فروری کویادرکھیں،مسلمان کسی سےنہیں ڈرتے،بھارت جوکرناچاہتاہےکرلےاس کاجواب کل پارلیمنٹ نےدیدیاہے، بھارت کوجواب نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کےفیصلوں سےمل چکاہے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل نے واضح کیا کہ خوف کالفظ ہماری لغت میں نہیں ہے،جوہونےجارہاہےعالمی برادری اس کانوٹس لےرہی ہے، مقبوضہ کشمیرمیں بڑاانسانی بحران پیداہونےجارہاہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کامؤقف واضح ہے کشمیریوں کی بات سنی جائے،مستقبل میں سفارتی تعلقات مکمل ختم ہونےکےامکانات ہیں،وزیراعظم نےبھارت کوکہاتھاتمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیارہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیرسلامتی کونسل کی قراردادوں کےمطابق حل کیاجائے،مقبوضہ کشمیربھارت کااندرونی مسئلہ نہیں ایک تنازع ہے، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نےجوفیصلےکیےاس پرمکمل عملدرآمدہوگا،ایک کروڑسےزائدافرادکومقبوضہ وادی میں قیدکردیاگیاہے۔

    انہوں نے کہا کہ مذاکرات سےتوہم نےکبھی انکارنہیں کیاجوبھی ہوہم کشمیریوں کےساتھ کھڑےہیں، بھارت کےتمام اقدامات سلامتی کونسل کی قراردادکیخلاف ہیں،پاکستان نےبھارت کےساتھ تجارتی روابط منقطع کردیئےہیں۔

    ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان بھارت کےاقدام کوعالمی عدالت میں لےجانےکااظہارکرچکاہے،آرٹیکل370ختم کرنےکوبھارت میں سپریم کورٹ میں چیلنج کردیاگیاہے۔آرٹیکل370ختم کرنےکیخلاف پاکستان عالمی عدالت میں جائےگا،آرٹیکل370ختم کرنےکیخلاف پاکستان اقوام متحدہ میں معاملہ اٹھائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی غیرقانونی اقدام کوسیکیورٹی کونسل میں بھی اٹھایاجائےگا،دنیاسےتوقع کررہےہےبھارت کوغیرقانونی اقدام اٹھانےسےروکے۔

    ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ امریکی سینیٹرلنڈسےگراہم نےمقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرتشویش کااظہارکیا،مودی کےاقدامات پربھارت میں ہی سوالات اٹھ رہےہیں،بھارتی اقدامات سےعلاقائی امن واستحکام کوخطرات ہیں۔

  • بورس جانسن کے گھر بحث و تکرار پر پولیس پہنچ گئی

    بورس جانسن کے گھر بحث و تکرار پر پولیس پہنچ گئی

    لندن : برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ کے گھر سے بحث و تکرار کی بلند ہوتی تیز آوازوں نے پڑوسیوں کو پولیس سے مدد طلب کرنے پر مجبور کردیا، اہلخانہ کے تسلّی بخش بیان پر پولیس واپس چلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن اور ان کی ساتھی کیری سائمنڈ کے درمیان جمعے کے روز نامعلوم وجوہات پر تیز آواز میں بحث و تکرار ہونے پر پڑوسیوں نےپولیس کو بلایا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پڑوسیوں نے کیری سائمنڈ کو بلند آواز میں بورس جانسن سے یہ کہتے سنا تھا کہ ’چھوڑو مجھے اور میرے گھر سے نکل جاؤ‘۔

    میٹروپولیٹن پولیس نے خبر رساں ادارے ٍکو بتایا کہ ’گھر میں سب خیرت ہے اہلخانہ نے اطمئنان دلایا جس کے بعد پولیس اہلکار واپس چلے گئے۔

    پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’بورس جانسن کے گھر میں کارروائی کی وجہ نہیں تھی‘ جبکہ بورس جانسن کے ترجمان نے واقعے پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

    پڑوسی نے اخبار کو بتایا کہ ’اس کو گھر سے کسی خاتون کے چیخنے کی آواز آئی اور گھر سے کچھ ٹوٹنے کی بھی آواز آئی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خارجہ خاتون سے کہہ رہے تھے کہ میں گھر سے نہیں جاؤں گا میرا لیپ ٹاپ جلدی میرے والے کرو۔

    برطانوی میڈیا کے کیری سائمنڈ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ایم پی نے ریڈ وائن صوفے خراب کردیا’تمہیں کسی چیز کی کوئی پرواہ نہیں کیوں تم خود خراب ہو،تمہیں پیسوں کی پرواہ ہے نہ کسی اور چیز کی‘۔

    خیال رہے کہ 55 سالہ بورس جانسن 10 پاؤنڈ مالیت کے اس گھر میں اپنی دوست کیری سائمنڈکے ساتھ مقیم ہیں۔

    بورس جانسن برطانیہ کی حکمراں جماعت ٹوری پارٹی کی سربراہی کے لیے انتخاب کی دوڑمیں سرِ فہرست ہیں ان کامقابلہ جریمی ہنٹ سے ہوگا، جو کامیاب ہو گا وہی برطانیہ کا اگلا وزیر اعظم ہو گا۔

  • قائد ایم کیو ایم نے کل پارٹی میں دوبارہ شمولیت کی اپیل کی، ارم عظیم فاروقی

    قائد ایم کیو ایم نے کل پارٹی میں دوبارہ شمولیت کی اپیل کی، ارم عظیم فاروقی

    کراچی: ایم کیو ایم کی منحرف سابق خاتون رُکن اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے کہا ہے کہ کل قائد ایم کیو ایم نے ٹیلی فون کرکے مجھ سے رابطہ کیا جس پر  میں نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔

    More resignations imminent in MQM Pakistan… by arynews

    اے آر وائی نیوز سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کی جانب سے آج کی پریس کانفرنس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ’’ایم کیو ایم کی مستعفیٰ خاتون رکن صوبائی اسمبلی نے انکشاف کیا کہ ’’قائد ایم کیو ایم نے گزشتہ روز ٹیلی فون پر اُن سے رابطہ کیا اور پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے دریافت کیا۔

    ارم عظیم فاروقی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے قائد ایم کیو ایم سے پاکستان مخالف نعرے کے حوالے سے دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ میں اب سن آف سوائل نہیں رہا، اسٹیبلشمنٹ نے میرے کارکنان پر بہت ظلم کیے ہیں، یہ نعرے اُس کا ردعمل تھے‘‘۔

    سابق رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ’’دورانِ گفتگو قائد ایم کیو ایم نے میری کوئی بات نہیں سُنی اور اپنا دفاع کرتے رہے اور مجھے اپنی باتیں سمجھانے کی ناکام کوشش کرتے رہے۔

    ارم عظیم فاروقی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے قائد ایم کیو ایم کو صاف جواب دے دیا کہ ان نعروں کے بعد اب میں آپ کی پارٹی میں نہیں آؤں گی۔

    پڑھیں:  پاکستان مخالف نعرے، متحدہ رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی مستعفی

    مستعفی رکن کا کہنا ہے کہ ’’میں نے قائد ایم کیو ایم کی بات کے جواب میں ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگایا اور انہیں کہا کہ میرا ملک ہمیشہ زندہ باد رہے گا‘‘۔

    ارم عظیم فاروقی کا کہنا تھا کہ ’’فاروق ستار کہہ رہے ہیں تو انہیں ایک موقع دینا چاہیے کیونکہ ایم کیو ایم کے بیشتر رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار سے متفق ہیں، کئی رہنماؤں نے مجھ سے رابطہ کر کے استعفیٰ دینے پر مبارک باد بھی دی اور کہا کہ ’’اگر اب ایم کیو ایم پاکستان کے معاملات میں لندن نے مداخلت کی تو ہم بھی مستعفیٰ ہوجائیں گے‘‘۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے کارکن دھمکیاں دے رہے ہیں، ارم عظیم فاروقی

    ار فاروقی کا کہنا تھا کہ ’’جن لوگوں نے قائد ایم کیو ایم سے گفتگو کرتے ہوئے مجھے دھمکیاں دیں اُن کے خلاف امریکا کے تھانے میں مقدمہ درج کردیا ہے کیونکہ میں اُن تمام آوازوں کو جانتی ہوں‘‘۔

    خبر پڑھیں:  دھمکیوں سے نہیں ڈرتی، سید اور شیرنی ہوں، ارم عظیم فاروقی

    یاد رہے 22 اگست کو پریس کلب کے باہر ملک مخالف تقریر اور اے آر وائی نیوز پر حملے کے بعد ارم عظیم فاروقی نے پارٹی رکنیت اور صوبائی اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کا نعرہ لگایا تھا۔