Tag: Calories

  • وزن میں کمی کرنے کیلئے ان اشیاء کو لازمی خوراک کا حصہ بنائیں

    وزن میں کمی کرنے کیلئے ان اشیاء کو لازمی خوراک کا حصہ بنائیں

    موجودہ دور میں موٹاپا عام بیماری کی صورت میں عام ہے جس کی بڑی وجہ غیر صحت مندانہ طرز زندگی اور خراب غذائی عادات ہیں۔

    آسانی اور جسمانی سہولیات کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر، شوگر، جوڑوں کے درد، امراض قلب اور کولیسٹرول کی وجہ سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔

    وزن میں کمی کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم موزوں خوراک کھائیں، صحت مند طور طریقے اپنائیں اور روزمرہ کی زندگی میں ورزش کو یقینی بنائیں۔

    وزن میں کمی کے لیے ڈائیٹ پلان پر عمل کرنے کے ساتھ ایسی خوراک کا بھی استعمال کیا جن میں تقریباً صفر فیصد کیلوریز پائی جاتی ہیں اور وزن کم کرنے کے لیے بہترین مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

    وزن کم کرنے والی 9 اہم غذائیں زیر نظر مضمون میں چند ایسی غذاؤں کا ذکر کیا جا رہا ہے جو وزن کم کرنے میں فائدہ مند ہوتی ہیں۔

    کھیرے
    100 گرام کھیروں میں تقریباً چار کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ کھیرے میں پانی کی مقدار بھرپور پائی جاتی ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی اور ہماری خوراک میں کیلوریز نہیں شامل ہوتیں۔

    دہی
    ناشتے میں دہی کا استعمال کریں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ناشتے میں بغیر شکر کے دہی کا استعمال وزن میں کمی کا باعث بن سکتا ہے اور یہ معدے کو ٹھنڈا رکھنے کے ساتھ ساتھ کیلشیئم اور پروٹین کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔

    گوبھی
    گوبھی میں نشاستہ یا کاربوہائیڈریٹ نہیں پائے جاتے جس کے باعث یہ وزن میں کمی کرنے میں مدد گار ہے۔ اسے کئی طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ اعتدال کے ساتھ اس کو خوراک میں شامل کرنا وزن گھٹانے میں مفید ہے۔

    اجوائن
    100 گرام اجوائن میں چھ کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ اجوائن میں پانی اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی۔

    پالک
    اگر ہم 100 گرام پالک لیں تو اس میں 23 کیلوریز موجود ہوتی ہیں۔ پالک میں کیلوریز نہایت کم ہوتی ہیں تاہم اِن میں وٹامنز اور منرلز بڑی مقدار میں پائی جاتی ہیں۔

    دالیں
    دالیں پروٹین کا اہم ذریعہ ہیں اور موٹاپا کم کرنے میں مفید ہیں۔ دالوں کا مناسب استعمال کولیسٹرول اور ہائی بلڈپریشر میں کمی کا باعث ہے ۔ موٹاپا کم کرنے والی غذاؤں میں دالوں کا استعمال بہترین ہے۔

    زیتون کا تیل
    زیتون کا تیل کھانے سے وزن کم ہوتا ہے کیونکہ یہ جسم میں چربی جمع نہیں ہونے دیتا۔ تحقیق کے مطابق یہ موٹاپا کم کرنے والی غذاؤں میں سرفہرست ہے۔

    مولی
    100 گرام مولی میں 16 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ مولی میں کیلوریز بہت کم پائی جاتی ہیں جس کی وجہ اسے سلاد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    تربوز
    100 گرام تربوز میں 30 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ تربوز میں پانی کی مقدار بھرپور پائی جاتی ہے اس لیے اس سے پانی کی کمی نہیں ہوتی اور تازگی محسوس ہوتی ہے۔

    سبز چائے
    ماہرین کی رائے میں سبز چائے وزن نہیں بڑھاتی۔ چربی کو تحلیل کرنے اور غذا میں شامل گلوکوز سے توانائی خارج کرنے میں مفید ہے۔ نیز یہ ہضم و جذب کی کارکردگی پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہے

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • صحت مند غذا کیلئے ان 8 تجاویز پر لازمی عمل کریں

    صحت مند غذا کیلئے ان 8 تجاویز پر لازمی عمل کریں

    آپ نے صحت مند غذاؤں سے متعلق بہت سی ہدایات سن رکھی ہوں گی، جن میں غذائی عناصر سے بھرپور کھانے، مغزیات سے بھرپور غذائیں وغیرہ شامل ہیں۔

    صحت مند غذاؤں میں پھل، سبزیاں، اناج، چکناہٹ سے پاک دودھ کی مصنوعات، سمندری غذا، گوشت، انڈے، مٹر، پھلیاں، بادام اور اخروٹ شامل ہیں۔

    عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ہمیں روز مرہ کی تجویز کردہ توانائی کی مقدار کے مقابلے چینی کو پانچ فیصد سے کم رکھنا چاہیے۔

    اس کا مطلب ہے روز چھ سے سات چائے کے چمچ چینی کا استعمال یا اس میں بنے کھانوں اور پھلوں کے جوس میں اس مقدار کو بھی شامل کرنا ہوتا ہے، اس لیے کھانوں پر لگے لیبل پڑھنا ضروری ہے۔

    آج ہم آپ کو صحت مند غذاؤں سے متعلق ایسی 8 اہم تجاویز سے آگاہ کررہے ہیں جو صحت مند کھانے کی بنیادی باتوں کا احاطہ کرتی ہیں اور بہترین غذا کے انتخاب کرنے میں آپ کی مدد کرسکتی ہیں۔

    صحت مند غذا کی کلید یہ ہے کہ آپ کتنے متحرک ہیں اس کے لیے کیلوریز کی صحیح مقدار کھائیں تاکہ آپ جو توانائی حاصل کرتے ہیں اس کے ساتھ آپ جو توانائی خرچ کرتے ہیں اسے متوازن رکھیں۔

    اگر آپ اپنے جسم کی ضرورت سے زیادہ کھاتے یا پیتے ہیں تو آپ کا وزن بڑھ جائے گا کیونکہ آپ جو توانائی استعمال نہیں کرتے ہیں وہ جسم میں چربی کے طور پر ذخیرہ ہوجاتی ہے اور اگر آپ بہت کم کھاتے پیتے ہیں تو اس سے آپ کا وزن کم ہو جائے گا۔

    اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ آپ کو متوازن غذا مل رہی ہے اور آپ کے جسم کو وہ تمام غذائی اجزاء مل رہے ہیں جن کی اسے ضرورت ہے۔

    یہاں یہ سفارش کی جاتی ہے کہ مردوں میں روزانہ تقریباً 2,500 کیلوریز ہوں اورخواتین میں روزانہ تقریباً 2,000 کیلوریز ہونی چاہئیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں زیادہ تر بالغ افراد اپنی ضرورت سے زیادہ کیلوریز کھا رہے ہیں جبکہ انہیں اپنی جسمانی ضروریات کے مطابق کم کیلوریز کھانی چاہئیں۔

    خود کو صحت مند اور توانا رکھنے کیلئے ان 8 تجاویز پر عمل کریں :

    1: اپنے کھانے کی بنیاد زیادہ فائبر نشاستہ دار کاربوہائیڈریٹ پر رکھیں

    نشاستہ دار کاربوہائیڈریٹ آپ کے کھانے کا ایک تہائی حصہ بننا چاہیے، ان میں آلو، روٹی، چاول، پاستا اور سیریلز شامل ہیں۔

    زیادہ فائبر یا ہول اناج کی اقسام کا انتخاب کریں، جیسے ہول گندم کا پاستا، بھورے چاول یا آلو جن کی کھالیں آن ہوں۔

    ان میں سفید یا بہتر نشاستہ دار کاربوہائیڈریٹس سے زیادہ فائبر ہوتا ہے اور یہ آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ محسوس کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    ہر اہم کھانے کے ساتھ کم از کم 1 نشاستہ دار کھانا شامل کرنے کی کوشش کریں، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ نشاستہ دار غذائیں چکنائی کو بڑھاتی ہیں، لیکن چنے میں جو کاربوہائیڈریٹ ہوتا ہے وہ چربی کی نصف سے بھی کم کیلوریز فراہم کرتا ہے۔

    نشاستہ دار غذائیں کیا ہیں؟

    دراصل نشاستہ دار غذائیں وہ ہوتی ہیں جن میں گلوکوز، شکر اور سلولوز شامل ہوتے ہیں اور یہ جسمانی ایندھن کا کام کرتی ہیں بلکہ صحت کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔

    اس قسم کے کھانوں کو پکاتے یا پیش کرتے وقت آپ جو چربی شامل کرتے ہیں اس پر نظر رکھیں کیونکہ یہی کیلوریز میں اضافہ ہوتا ہے، مثال کے طور پر چپس پر تیل، روٹی پر مکھن اور پاستا پر کریمی ساس کا استعمال کرنا۔

    2: پھل اور سبزیاں کھائیں

    یہ سفارش کی جاتی ہے کہ آپ ہر روز مختلف قسم کے پھلوں اور سبزیوں کے کم از کم 5 حصے کھائیں، وہ تازہ، منجمد، ڈبہ بند، خشک یا جوس ہو سکتے ہیں۔

    اپنا 5 ایک دن حاصل کرنا اس سے کہیں زیادہ آسان ہے۔ کیوں نہ اپنے ناشتے کے سیریل پر کیلے کاٹ لیں، یا اپنے معمول کے مطابق صبح کے ناشتے کو تازہ پھلوں کے ایک ٹکڑے میں بدل دیں؟

    تازہ، ڈبہ بند یا منجمد پھل اور سبزیوں کا ایک حصہ 80 گرام ہے، خشک میوہ جات کا ایک حصہ (جسے کھانے کے وقت تک رکھا جانا چاہیے) 30 گرام ہے۔

    پھلوں کا جوس، سبزیوں کا رس یا اسموتھی کا 150 ملی لیٹر کا گلاس بھی 1 حصہ کے طور پر شمار ہوتا ہے لیکن اس مقدار کو محدود کریں جو آپ کو ایک دن میں ایک گلاس سے زیادہ نہیں ہے کیونکہ یہ مشروبات شوگر ہیں اور آپ کے دانتوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    3: مچھلی رغبت سے کھائیں

    مچھلی پروٹین حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اور اس میں بہت سے وٹامنز اور منرلز بھی پائے جاتے ہیں۔

    ہفتے میں کم از کم 2 بار مچھلی کھانے کا ارادہ کریں، بشمول تیل والی مچھلی کا کم از کم ایک بار۔ تیل والی مچھلی میں اومیگا تھری چکنائی زیادہ ہوتی ہے، جو دل کی بیماری کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    4: چربی اور چینی کی مقدار کم کریں

    آپ کو اپنی خوراک میں کچھ چکنائی کی ضرورت ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ آپ جس چربی کا استعمال کر رہے ہیں اس کی مقدار اور قسم پر توجہ دیں جیسے کہ سبزیوں کے تیل اور اسپریڈ، تیل والی مچھلی اور ایوکاڈو وغیرہ۔

    اس کے علاوہ مکھن یا گھی کی بجائے تھوڑی مقدار میں سبزیوں یا زیتون کا تیل، یا کم چکنائی والے اسپریڈ کا استعمال کریں۔

    جب آپ گوشت کھا رہے ہوں تو دبلی پتلی کٹائیوں کا انتخاب کریں اور دکھائی دینے والی چربی کو کاٹ دیں۔ ہر قسم کی چکنائی میں توانائی زیادہ ہوتی ہے، اس لیے انہیں صرف تھوڑی مقدار میں کھانا چاہیے۔

    چینی

    باقاعدگی سے میٹھے پکوان اور مشروبات کا زیادہ مقدار میں استعمال موٹاپے اور دانتوں کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔

    میٹھے پکوان اور مشروبات میں توانائی زیادہ ہوتی ہے (کلوجولز یا کیلوریز میں ماپا جاتا ہے)، اور اگر کثرت سے استعمال کیا جائے تو وزن بڑھنے کا باعث بن سکتا ہے۔ وہ دانتوں کی خرابی کا سبب بھی بن سکتے ہیں، خاص طور پر اگر کھانے کے درمیان کھایا جائے۔

    5: نمک کم کھائیں

    کھانون میں بہت زیادہ نمک کے استعمال سے آپ کا بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے، ہائی بلڈ پریشر والے لوگوں میں دل کی بیماری یا فالج کا امکان زیادہ ہوتا ہے یہاں تک کہ اگر آپ اپنے کھانے میں نمک نہیں ڈالتے ہیں، تب بھی آپ بہت زیادہ کھا رہے ہیں۔

    آپ جو نمک کھاتے ہیں اس کا تقریباً تین چوتھائی حصہ کھانے میں پہلے سے موجود ہوتا ہے جب آپ اسے خریدتے ہیں، فی 100 گرام میں 1.5 گرام سے زیادہ نمک کا مطلب ہے کہ کھانے میں نمک کی مقدار زیادہ ہے۔

    6: متحرک رہیں اور ورزش کریں

    صحت مند کھانے کے ساتھ ساتھ باقاعدگی سے ورزش آپ کی صحت کی ضامن ہے اور بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔ یہ آپ کی مجموعی صحت اور تندرستی کے لیے بھی اہم ہے۔

    اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو کم کھانے اور زیادہ فعال رہنے کا ارادہ کریں۔ صحت مند، متوازن غذا کھانے سے آپ کو صحت مند وزن برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    7: زیادہ پیاس نہ لگے

    ماہرین صحت روزانہ 6سے 8 گلاس پینے کا مشورہ دیتے ہیں، یہ اس کے علاوہ ہے جو آپ کھانا کھانے سے حاصل کرتے ہیں۔

    اس میں تمام غیر الکوحل مشروبات شامل ہوتے ہیں لیکن پانی، کم چکنائی والا دودھ اور کم چینی والے مشروبات، بشمول چائے اور کافی، صحت مند انتخاب ہیں۔ میٹھے نرم اور فیزی مشروبات سے پرہیز کرنے کی کوشش کریں کیونکہ ان میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں۔

    پھلوں کے جوس، سبزیوں کے جوس اور اسموتھیز سے آپ کے مشروبات کی کل مقدار روزانہ 150 ملی لیٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے جو کہ ایک چھوٹا گلاس ہے۔

    8: ناشتہ کرنا نہ چھوڑیں

    کچھ لوگ صبح ناشتہ چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ اس سے انہیں وزن کم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ ایک بہت نقصان دہ عمل ہے۔ ایک صحت بخش ناشتہ جس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور چربی، چینی اور نمک کی مقدار کم ہوتی ہے وہ متوازن غذا کا حصہ بن سکتی ہے اور اس سے آپ کو اچھی صحت کے لیے ضروری غذائی اجزاء حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • وٹامنز سے بھرپور خربوزے کے حیران کن فوائد

    وٹامنز سے بھرپور خربوزے کے حیران کن فوائد

    خربوزہ موسم گرما کا پھل ہے، جس میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، اس کے بہت سے فوائد ہیں خاص طور پر انسانوں کے لئے، اس میں مختلف قسم کی بیماریوں کو ختم کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔

    اس میں مختلف قسموں کے 95 فیصد کے قریب وٹامنز ہوتے ہیں، اس میں بہت زیادہ تعداد میں منرلز بھی ہوتے ہیں۔اس میں کیونکہ پانی بہت زیادہ مقدار میں شامل ہوتا ہے جو کہ ہاضمہ کے لئے بہت بہتر ہوتا ہے، اس سے ہاضمہ بالکل ٹھیک رہتا ہے، یہ معدہ میں موجود تیزابیت کو ختم کر دیتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں منرلز بہت زیادہ ہوتے ہیں۔

    غذائی ماہرین کے مطابق خربوزہ کی 100 گرام مقدار میں 32 کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ اس پھل میں پائے جانے والے وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے فیٹ صفر فیصد، کولیسٹرول0 فیصد، سوڈیم 16 ملی گرام، کاربو ہائیڈریٹس 8 گرام، فائبر 3 فیصد، پروٹین ایک فیصد، وٹامن اے67 فیصد، وٹامن سی61 فیصد وٹامن بی 65 فیصد اور میگنیشیم3 فیصد اور پانی 95.2 گرام پایا جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزہ کھانے کی وجہ سے گرمی کا احساس کم ہوجاتا ہے اور بلد پریشر کنٹرول میں رہتا ہے جس کی وجہ سے دل کی دھڑکن بھی متوازن رہتی ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ خربوزہ بیماریوں کی جڑ قبض کی شکایت سے بھی جان چھڑانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    آئیے اس کے مزید حیرت انگیز فوائد سے اپنے قارئین کو آگاہ کرتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزہ ایسا پھل ہے۔جو چہرے کی تازگی برقرار رکھنے کےلیے انتہائی مفید ہے اور اس میں موجود پانی جلد میں قدرتی چمک لاتا ہے۔

    ہے جبکہ خربوزے میں موجود پروٹین جلد کو خوبصورت اور ملائم بناتے ہیں۔ خربوزے کے چھلکوں سے چہرے کا براہ راست مساج بھی کیا جا سکتا ہے، اس کا گودا چہرے پر لگانے سے رنگ نکھر آتا ہے۔

    خربوزے کا استعمال انسانی جسم کو غذائیت اور پانی کی مقدار فراہم کر کے ہیٹ ویو کے مضر اثرات سے بچاتا ہے۔گرمیوں میں اکثر افراد کو تیزابیت کی شکایت رہتی ہے، 90 فیصد پانی پر مشتمل یہ پھل سینے کی جلن ختم کرنے اور تیزابیت سے بچانے میں بھی مفید ہے۔

    اس کے استعمال سے غذا جَلد ہضم ہوتی ہے اور نظام ہاضمہ کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔ خربوزے کو قدیم زمانے میں جنت کا پھل بھی کہا جاتا تھا جو ہر سال اگست میں درختوں پر پک جاتے ہیں، اس پھل کی میٹھاس سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہمیں اس کے بیج نکالنے پڑتے ہیں لیکن تربوز کے بیج کی طرح یہ بیج بھی بے کار نہیں بلکہ اپنے اندر خصوصی فوائد سموئے ہوئے ہیں۔

    ان کا استعمال طب کی دنیا میں ہوتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزے کے بیج میں مختلف قسم کے وٹامن موجود ہوتے ہیں جن میں بی 9، ب 6 اور پی پی جبکہ طاقتور اینٹی آکسیڈینٹس سی اور اے شامل ہیں جو انسان کے اعصابی نظام کے لیے مفید ہیں۔

    ماہرین کے مطابق خربوزے کے بیج بلڈ شوگر کو کم کرنے اور کم کثافت والے کولیسٹرول کو دور کرنے میں مدد کرتے ہیں، زنک کی اعلی مقدار کی وجہ سے خربوزے کے بیج خاص طور پر مردوں کے لیے فائدہ مند ہیں، زنک خربوزے کے بیجوں کو خوبصورتی کا حقیقی امرت بنا دیتا ہے

  • صحت مند زندگی کیلئے کون سی غذاؤں کا استعمال ضروری ہے؟

    صحت مند زندگی کیلئے کون سی غذاؤں کا استعمال ضروری ہے؟

    صحت مند زندگی گزارنا ہر انسان کی خواہش ہے مگر اس میں کامیابی کیلئے کسی مفید بھی مشورے یا ہدایت پر مستقل مزاجی اور پرہیز کئے بغیر عمل کرنا بے مقصد ہوجاتا ہے۔

    اس سلسلے میں ڈاکٹرز اور ماہرین صحت ہمیشہ صحت مند زندگی کے لیے طاقتور اور مناسب غذا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ جسم کی نشوونما میں کوئی خلل پیدا نہ ہو لیکن یہ سوال بہت اہم ہے کہ جسم کے لیے صحت مند کھانا کون سا ہے؟

    صحت مند کھانے کا مطلب کھانے کی عادات کو اپنانا ہے جس میں سب سے اہم غذائی اجزا اور جسم کو درکار کیلوریز کی مناسب مقدار حاصل کرنا ہے۔

    ایم ایس این نیوز کے مطابق ڈاکٹرز اور ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ اس بات کا یقین کرنے کے لیے کہ آپ کا کھانا صحت مند ہے آپ اپنے کھانے میں درج ذیل چیزوں کو یقینی بنائیں۔

    ان غذاؤں میں سبزیاں، پھل، اناج، کم چکنائی والے دودھ کی مصنوعات، پروٹین پر مشتمل مختلف کھانوں کی اشیاء (جیسے سمندری حیات، مرغی، انڈے، پھلیاں، گری دار میوے، سویا کی مصنوعات شامل ہیں۔

    دوسری طرف اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو کچھ کھانوں کی مقدار کو کم کرنا ہوگا یا اس مقدار کو محدود کرنا ہوگا جس کی آپ تھوڑی مقدار میں کچھ عناصر کھاتے ہیں، اہم ترین عناصر جن کو کم کرنا ضروری ہے۔

    سوڈیم (کھانے کانمک) : یہ نمک سے یا ڈبے والے کھانے اور فاسٹ فوڈ وغیرہ میں ہوتے ہیں، اس میں شربت اور مصنوعی میٹھا شامل ہے جو سوڈا، دودھ ، سفید اور بھوری چینی میں ہوتاہے۔

    چربی : جانوروں کی کچھ مصنوعات جیسے پنیر ، چربی والے گوشت اور چربی کا مکھن ، کھجور کے تیل اور ناریل کے تیل جیسے پودوں کی کچھ مصنوعات میں پائے جاتے ہیں۔

    اناج اور نشاستہ : اس میں سفید روٹی، پراٹھے اور کچھ نمکین کھانے بھی شامل ہیں۔

    وزن کم کرنے کے لیے پرہیزی غذا

    اگرچہ وزن کم کرنے کے لیے کچھ طریقوں پر عمل کیا جاتا ہے لیکن وزن کم کرنے اور صحت مند وزن برقرار رکھنے کا ایک بہترین طریقہ مناسب غذا ہے۔

    وزن کم کرنے یا وزن پر قابو پانے کا ایک بہتر طریقہ یہ ہے کہ آپ جو کھانے کھاتے ہیں ان میں تنوع پیدا کریں تاکہ آپ صحت مند کھانے کی ایک بڑی حد کو شامل کرسکیں, عام اصول کے طور پر وزن کم کرنے کے لیے بھی صحت مند غذا ہونی چاہیے۔

    اس بات کو یقینی بنائیں کہ بہت زیادہ پانی پئیں اور کیفین کے استعمال کو کم کریں۔ الکوحل کا استعمال محدود رکھیں کیونکہ یہ آپ کے گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    صحت مند کھانے میں تمام غذائی اجزاء شامل ہوں جن میں وٹامنز ، پروٹین اور چربی شامل ہوں۔ اگر آپ اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو جسمانی افزائش اور کام کرنے کے لیےضروری مواد سے خود کو محروم نہ رکھنا ضروری ہے۔