دنیا بھر میں میسجنگ کی مقبول ترین ایپ واٹس ایپ نے نئے فیچرز متعارف کروا دیے ہیں جن میں تصویر کھینچنے اور ویڈیوز بنانے کا آپشن علیحدہ کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل واٹس ایپ پر براہ راست اگر کوئی تصویر یا ویڈیو بھیجنا مقصد ہوتا تھا تو وہ ایک مشکل عمل تھا، واٹس ایپ کا کیمرا کم ریزولوشن کا ہے، جبکہ ویڈیو بنانے کے لیے بٹن کو دبائے رکھنا پڑتا تھا تب جا کر ویڈیو ریکارڈ ہوتی تھی۔
تاہم اب واٹس ایپ نے تصویر اور ویڈیو کا آپشن الگ کردیا ہے جس کے بعد ویڈیو کے لیے بٹن کو دبائے رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
واٹس ایپ کی ویڈیو عام ویڈیو کی طرح ہی بنے گی۔
اس فیچر کے علاوہ واٹس ایپ نے بہتر ٹیکسٹ کا فیچر بھی پیش کیا ہے۔
ایک ٹائیگر شارک نے کیمرہ نگلنے کی کوشش کی جس کے دوران اس کے اندرونی اعضا کی ہولناک ویڈیو وائرل ہوگئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹائیگر شارک نے گو پرو کیمرے کو کھانے کی کوشش کی۔
کیمرہ سمندر کی گہرائی میں زمین پر موجود تھا، شارک اس کے پاس آتی ہے اور اسے نگلنے کی کوشش کرتی ہے۔
شارک کافی دیر کیمرے کو منہ میں گھمانے کے بعد اسے واپس اگل دیتی ہے۔
Tiger shark tries to eat GoPro. The resulting footage offers a look at the shark’s teeth, throat and the inner walls of its gills.
From IG: @zimydakid
Swiss based cinematographer pic.twitter.com/nx5JtImT3l
گہرے سمندروں میں جانے والے غوطہ خوروں کو اکثر اوقات شارک اور وہیلز جیسی دیوہیکل مچھلیوں کا سامنا کرنا پڑجاتا ہے، اس دوران بہت سے حیرت انگیز واقعات بھی رونما ہوتے ہیں۔
ایک ایسا ہی واقعہ سوئٹزر لینڈ کے ایک فوٹوگرافر کے ساتھ پیش آیا، جس کا کیمرہ ایک بڑی اور خوفناک شارک نے نگل لیا تاہم وہ اسے نگل نہ سکی اور وہ اس کے جبڑوں میں ہی رہا۔
یہ سب اس وقت ممکن ہوا جب ایک ٹائیگر شارک نے360 ڈگری کیمرہ نگل لیا جس نے شارک کے منہ اور گلے کا دلکش منظر ریکارڈ کیا گیا۔
حیرت انگیز طور پر اس کیمرے سے ایک ناقابل یقین ویڈیو بن گئی جسے شاید آج تک کسی نے نہیں بنایا ہوگا, اس ویڈیو کی خاص بات یہ ہے کہ منہ میں کیمرہ ہونے کی وجہ سے شارک کے اندر کا دلکش منظر واضح نظر آرہا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلم ساز اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے کام کرنے والے زیمی داکڈ مالدیپ میں ایک دستاویزی فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے۔
فوٹو گرافر کے ارد گرد منڈلانے والی ایک ٹائیگر شارک نے اس کا 360 ڈگری کیمرہ اچانک منہ میں لے لیا۔ ویڈیو میں شارک کو آگے آکر کیمرے کو کاٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
حیرت انگیز ویڈیو میں شارک کے منہ کے اندر کا حصہ دکھایا گیا ہے جس میں اس کے بڑے دانت اور حلق واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔ جب شارک نے محسوس کیا کہ کیمرہ کھانے کے لیے موزوں نہیں ہے، تو اس نے آخرکار اسے اُگل دیا اور پلٹ کر واپس چلی گئی۔
اکثر والدین اپنے بچوں کے کمرے میں کیمرے لگا دیتے ہیں تاکہ ان کے بارے میں باخبر رہ سکیں، لیکن بعض اوقات ان کیمروں کی وجہ سے نہایت خوفناک واقعات سامنے آجاتے ہیں۔
امریکا میں ایسے ہی ایک واقعے نے ماں کے رونگٹے کھڑے کر دیے جب اس نے بے بی کیم سے پراسرار آوازیں سنیں۔ ماں نے بے بی کیم کی یہ ویڈیو ریڈ اٹ پر ڈالی ہے اور کہا ہے کہ اس کا خیال ہے کہ کیمرا ہیک ہوچکا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ننھی بچی فرش پر کھیل رہی ہے جبکہ ماں آئینے کے سامنے کھڑی موبائل پر ٹیکسٹ کر رہی ہے، اچانک کیمرے سے کسی کی گہری سانس لینے کی آواز آتی ہے اور کوئی واضح آواز میں سرگوشی کرتا ہے، میری مدد کرو۔
اس وقت ماں نے اس پر توجہ نہیں دی لیکن کچھ دیر بعد اسے ان آوازوں کا احساس ہوا، اس نے کیمرے کی ویڈیو دوبارہ دیکھی تو اس پر ان پراسرار آوازوں کا انکشاف ہوا۔
سب سے خوفناک بات بچی کا ردعمل ہے جو اپنا کھیل چھوڑ کر اچانک کیمرے کی جانب اس طرح بڑھتی ہے جیسے اسے وہاں کوئی دکھائی دیا ہے، کیمرے کے قریب آ کر وہ اس طرح ہاتھ بھی ہلاتی ہے جیسے کسی کو دیکھ رہی ہے۔
اس ویڈیو نے ماں کو بے حد خوفزدہ کردیا، ریڈ اٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے اس نے لکھا کہ اس کا خیال ہے کہ کیمرے کو کسی نے ہیک کرلیا، اس طرح کے واقعات معمول کی بات ہیں۔
تاہم اسے دیکھنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں واضح طور پر محسوس ہورہا ہے کہ وہاں کوئی ہے۔
یہی نہیں اسی رات ماں کے ساتھ ایک اور خوفناک واقعہ پیش آیا، اس رات جب وہ سونے کے لیے اپنے کمرے میں جارہی تھی تو اس کے کمرے کا لائٹ بلب اچانک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔
ان واقعات نے خاتون کو بے حد خوفزدہ اور ذہنی طور پر پریشان کردیا ہے۔
دوسری جانب کیمرا کمپنی نے رابطہ کرنے پر یہ یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کے کیمرے کو ہیک کیے جانا ناممکن ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کا سیکیورٹی نظام بے حد مضبوط ہے جسے ہیک نہیں کیا جاسکتا۔
کمپنی کے مطابق وہ اپنے کیمروں میں اعلیٰ معیار کا انکرپشن میتھڈ استعمال کر رہے ہیں جو صارف کا ڈیٹا محفوظ رکھتا ہے۔
کمپنی کی یقین دہانی کے بعد ماں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس کی راتوں کی نیند اڑ گئی ہے۔
نئی دہلی:بھارت میں پراسرار حرکتوں کا حامل ایک شخص ممبئی ایئرپورٹ کی دیوار پھلانگ کر ایک طیارے کے نیچے چلتا پھرتا نظر آرہا ہے، یہ طیارہ روانگی کے لیے رن وے پر آنے کی باری کا انتظار کر رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پیش آنے والے واقعے کا وڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا،یہ کلپ ایک دوسرے طیارے کے کاک پٹ سے بنایا گیا تھا،بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وڈیو میں نمودار ہونے والا اجنبی ایک طیارے کے نزدیک گھومتا پھرتا اور اس کا معائنہ کرتا نظر آیا۔
داخلہ سیکورٹی فورسز کے ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے جمعرات کی دوپہر مقامی وقت کے مطابق ایک بج کر چالیس منٹ پر ایئرپورٹ کی دیوار پھلانگی اورایک بج کر 42منٹ پر اسے حراست میں لے لیا گیا۔
ذریعے نے مزید بتایا کہ گرفتاری کے بعد اس شخص کی اچھی طرح تلاشی لی گئی مگر اس ے قبضے سے کچھ برآمد نہ ہوا، اس شخص کے پاس کوئی شناختی دستاویز بھی نہیں تھی۔
ایئرپورٹ پر پولیس کے ایک افسر کے بیان کے مطابق دراندازی کرنے والے شخص کی عمر 24 سال ہے اور وہ سیون میں رہتا ہے، پولیس نے اس نوجوان کے اہل خانہ سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ وہ کسی طبی مسئلے کے تحت زیر علاج ہے۔
اہل خانہ نے مزید بتایا کہ دوا نہ کھانے پر یہ شخص پریشان کن حرکات کا ارتکاب کرتا ہے۔ گذشتہ ہفتے وہ علاقے میں ایک بس کی چھت پر چڑھ گیا تھا۔
اسمارٹ فون کی آمد کے ساتھ زندگی کے ہر لمحے کو تصاویر میں قید کرنا نہایت آسان ہوگیا ہے۔ عموماً لوگ عام سی تصاویر کھینچتے ہیں لیکن بعض افراد ایسی تصاویر کھینچتے ہیں جنہیں دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ انہیں کس تکنیک سے خوبصورت بنایا گیا۔
آج ہم بھی آپ کو ایسی ہی کچھ ٹرکس بتا رہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ نہایت شاندار تصاویر حاصل کرسکتے ہیں۔
موبائل فون کو کیمرے کے لینس کے نزدیک رکھ کر تصویر کھینچیں، اسی طرح سے کھینچی جانے والی تصویر میں ایک خوبصورت عکس بھی موجود ہوگا۔
ٹی وی کی تصاویر کو اس طرح کھینچیں کہ وہ ٹی وی سے باہر کی دنیا کا حصہ معلوم ہو۔
کسی عام سے بیک گراؤنڈ میں موجود درخت، پتے اور پھول زوم ہو کر نہایت خوبصورت بیک گراؤنڈ تشکیل دے سکتے ہیں۔
تصاویر میں بارش بہت خوبصورت لگتی ہے، لیکن اس کے لیے آپ کو اصل بارش میں جا کر اپنا کیمرہ خراب کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ تاثر آپ کچھ یوں بھی پیش کرسکتے ہیں۔
آبجیکٹ کے چہرے پر پتوں کے عکس سے تصویر نہایت خوبصورت ہوسکتی ہے۔ اس کے لیے پتوں کو کیمرے کے آگے اور ذرا سا دور کرلیں۔
یہ تکنیک کچن کی مختلف اشیا کے ذریعے بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔
جانوروں اور بچوں کی تصاویر کھینچتے ہوئے آپ چاہتے ہیں کہ وہ کیمرے کی طرف دیکھیں تو کیمرے کے اوپر کوئی دلچسپ شے رکھ دیں۔
کیمرے کے آگے لائٹر رکھ کر بھی خوبصورت تصاویر حاصل کی جاسکتی ہیں۔
سورج نکلنے سے ذرا پہلے ایک قدرتی نیلی روشنی موجود ہوتی ہے، اس لمحے کو بلیو آور کہا جاتا ہے۔ اس وقت کھینچی جانے والی تصاویر بھی نہایت خوبصورت آتی ہیں۔
اسی طرح ایک گولڈن آور کا وقت بھی تصاویر کھینچنے کے لیے نہایت موزوں ہوتا ہے جب سورج غروب ہونے والا ہوتا ہے اور دھوپ ڈھل چکی ہوتی ہے، ایسے میں ہلکی سی دھوپ چھاؤں آپ کی تصاویر کو نہایت خوبصورت بنا سکتی ہے۔
ولنگٹن : نیوزی لینڈ کی عدالت نے ملک کے اعلیٰ فوجی افسر کو سفارتخانے کے بیت الخلاء میں خفیہ کیمرا نصب کرکے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کرنے کا مجرم قرار دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ولنگٹن کی عدالت نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم کیوی سفارت خانے میں تعینات 59 سالہ ملٹری اتاشی پر نازیبا ویڈیو فلمانے کا الزام تھا، الزام ثابت ہونے پر عدالت نے فوجی افسر پر فرد جرم عائد کی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 59 سالہ فوجی افسر پر الزام تھا کہ انہوں نے امریکا میں موجود نیوزی لینڈ کے سفارتخانے کے باتھ روم میں خفیہ کیمرا نصب کرکے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کی۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 2017 میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کیٹنگ الفریڈ نے سفارتخانے کے باتھ روم میں انتہائی چھوٹا خفیہ کیمرا نصب کیا اور بعد ازاں ان کے خلاف مقدمے کا آغاز کیا گیا تھا۔
رواں برس کے آغاز میں ہی کیٹنگ الفریڈ کے خلاف ٹرائل کا آغاز کیا گیا تھا اور رواں ماہ اپریل کے آغاز میں ہی ان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا نے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 59 سالہ کیٹنگ الفریڈ کو مقامی عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملٹری اتاشی نے لوگوں کی قابل اعتراض ریکارڈنگ کی۔
رپورٹ کے مطابق اب سابق ملٹری اتاشی کو سزا سنائے جانے کے ٹرائل کا آغاز جون میں ہوگا اور انہیں 25 جون کو سزا سنائی جائے گی، سابق اعلیٰ فوجی افسر کو لوگوں کی شرمناک ریکارڈنگ کرنے کے جرم میں کم سے کم 18 ماہ جیل کی سزا سنائی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق ملٹری اتاشی نے ٹرائل کے دوران عدالت سے درخواست کی تھی کہ مقدمے میں ان کی شناخت اور نام خفیہ رکھا جائے کیوں کہ اس سے نہ صرف ان کے مستقبل کو خطرہ ہے بلکہ اس سے ملک کی فوج بھی بدنام ہوگی تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مقدمے میں ان کی شناخت عام رکھی۔
لندن: برطانیہ میں اس وقت حیرت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے کہ جب سائیکل سوار چور بھاری مالیت کا کیمرہ چھین کر فرار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ برطانیہ کے دار الحکومت لندن میں پیش آیا کہ جہاں ایک آسٹریلوی نجی ٹی وی کا عملہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھا کہ اچانک متعدد سائیکل سوار چور آئے اور کیمرہ مین سے کیمرہ چھین کر فرار ہوگئے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ کیمرے کی مالیت تقریباً 15 ہزار پاؤنڈ ہے، نجی ٹی وی کا عملہ مغربی لندن میں اپنے کام میں مصرف تھا کہ اچانک سائیکل سوار چور آئے اور اسلحہ دکھا کر پندہ ہزار پاؤنڈ کا کیمرہ لے رفو چکر ہوگئے۔
آسٹریلوی خاتون رپورٹر ’مس اروائنگ‘ کا کہنا ہے کہ ہم مغربی لندن میں واقع ’گرین فیل‘ ٹاور میں لگی آگ کی رپورٹنگ اور فلما رہے تھے کہ اچانک چور آئے اور زور زبردستی کیمرہ چھین کر فرار ہوگئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب چور کیمرہ مین سے کیمرہ چھین رہا تھا تو میں نے مزاحمت کرنے کا سوچا لیکن جب اس کے پاس خودکار اسلحہ دیکھا تو پیچھے ہٹ گئی جس کے بعد وہ سب کے سب چور باآسانی بھاگ گئے۔
واضح رہے کہ ٹی وی کے ایک رکن کے موبائل سے ریکارڈ کی گئی ویڈیو سے پولیس نے تحقیقات کا آغازکرتے ہوئے چوروں کی تلاش بھی شروع کر دی ہے۔
خیال رہے کہ لندن میں بڑھتے ہوئے کرائم ریٹ سے آئے دن اس نوعیت کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہاہے جس کے باعث مقامی شہری بھی بہت پریشان ہیں جو اپنی قیمتی اشیاء سے محروم ہوجاتے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
تائیپے : دوسال قبل سمندر کی تہہ میں گم ہوجانے والا کیمرا صحیح حالت میں برآمد ہوا تھا، اسکول کے طلبہ نے کیمرے کے مالک کو فیس بُک کی مدد سے ڈھونڈ نکالا۔
تفصیلات کے مطابق جاپان سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ کا دو سال قبل سمندر کی تہہ میں گم ہوجانے والا کیمرا 2450 کلومیٹر کا طویل سفر طے کرکے تائیوان کے ایک ساحل سے برآمد ہوا تھا۔
یہ کیمرا تائیوان کے ایک اسکول کے بچوں کو ساحل سمندر کی صفائی کے دوران ملا ہے، کیمرا واٹر پروف کیسنگ میں ہونے کی وجہ سے دو سال بعد بھی درست حالت میں موجود تھا۔
کیمرا ڈھونڈنے والے اسکول کے بچوں اور اساتذہ نے فیس بُک کے ذریعے کیمرے کی اصل مالک کو تلاش کرنے کے بعد اسے پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ کیمرا جاپان کی سیرانا نامی طالبہ کا ہے، جو دو سال قبل سمندر میں اسکوبا ڈائیونگ کے دوران گم ہوگیا تھا۔
سیرانا کا کہنا تھا کہ ’ستمبر 2015 میں اپنے دوستوں کے ہمراہ تائیوان سے 2450 کلو میٹر دور اوکیناوا میں چھٹیاں گزارنے گئی تھی۔
اسکوبا ڈائیونگ کے دوران میرے ایک دوست کو آکسیجن کی کمی محسوس ہوئی تو میں اس کی مدد کرنے گئی جس دوران میرا کیمرا سمندر کی تہہ میں گم ہوگیا تھا۔
سیرانا نے برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اس وقت حیرت میں گرفتار ہوگئی جب میرے دوستوں نے مجھے اس پوسٹ اور دو سال قبل سمندر کی تہہ میں لی گئی تصاویر کے بارے میں بتایا جو اسکول کے بچوں نے فیس بک پر پوسٹ کی تھی‘۔
دو سال قبل زیرِ آب لی گئی گروپ فوٹو
گمشدہ کیمرا دو سال بعد سینکڑوں میل کا سفر طے کرکے تائیوان کےایک ساحل تک پہنچا جسے اسکول کے بچوں نے ساحل سمندر کی صفائی کے دوران اٹھالیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کیمرہ ایک گیارہ سالہ طالب علم کو ملا تھا، کیمرے کا کور بظاہر ایک چھوٹی سی چٹان کی مانند لگ رہا تھا جس کے گِرد سمندری گھونگے اور سیپیاں چمٹی ہوئی تھیں۔
اسکول ٹیچر کا کہنا تھا کہ کیمرا واٹر پروف کیسنگ میں ہونے کے باعث صحیح سلامت تھا اور زیادہ حیرت تب ہوئی جب ایک لڑکے نے کیمرہ آن کیا تو معلوم ہوا کہ وہ ابھی تک چارج ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں