Tag: Camp jail

  • چوہدری شجاعت کی پرویز الٰہی سے جیل میں ایک اور اہم ملاقات

    چوہدری شجاعت کی پرویز الٰہی سے جیل میں ایک اور اہم ملاقات

    لاہور : مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کیمپ جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر پرویز الٰہی سے ایک بار پھر ملاقات کی ہے، اس دوران مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی کیمپ جیل میں عدالت پیشی سے قبل ہونے والی ملاقات کے موقع پر چوہدری شجاعت حسین نے پرویز الٰہی سے ان کی صحت کے حوالے سے خیریت دریافت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی جیل میں ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی پرویز الٰہی نے چوہدری شجاعت حسین کو اپنی صحت کی خرابی کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، پرویز الٰہی نے شجاعت حسین کو جیل میں درپیش دیگر مسائل سے بھی آگاہ کیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ہونے والی ملاقات میں چوہدری برادران نے پرویز الٰہی کو خاندان میں واپسی کا مشورہ دیا تھا تاہم پی ٹی آئی صدر نے دوبارہ اپنے مؤقف کو دہرایا۔

    چوہدری برادران نے ان سے کہا کہ وہ اس معاملے پر مزید سوچ لیں آپ سے پھر ملاقات ہوگی، دوبارہ سوچنے کے مشورے پر پرویز الٰہی خاموش رہے۔

    یاد رہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کا کیس چل رہا ہے اور اسی کیس میں وہ گرفتار ہیں۔

  • رشتہ داروں کو کیمپ جیل کی سیر کرانا افسر کو مہنگا پڑ گیا

    رشتہ داروں کو کیمپ جیل کی سیر کرانا افسر کو مہنگا پڑ گیا

    لاہور: کیمپ جیل لاہور میں غیر متعلقہ افراد کو سیر کرانے پر اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال جیل قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے رشتہ دار مرد و خواتین کو جیل کی بیرکوں کا وزٹ کرانے والے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل لاہور کو آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد سلیم بیگ نے نوکری سے فارغ کر دیا ہے-

    رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ذیشان نے اپنے 3 رشتہ داروں کو وفد کے ساتھ کیمپ جیل کی بیرکس کا دورہ کرایا تھا۔

    لائن انچارج نے غیر متعلقہ افراد کو دورہ کروانے پر اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کی شکایت سپرنٹنڈنٹ جیل کو کی تھی، جس پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی-

    تحقیقات میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ذیشان علی قصور وار ٹھہرے، جس پر آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے انھیں نوکری سے فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا-

    یاد رہے کہ جمعے کو کیمپ جیل لاہور سے چوری اور ڈکیتی کا ایک ملزم فرار ہو گیا تھا، جیل ذرایع کا کہنا تھا کہ کیمپ جیل سے 40 قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا، لیکن عبداللہ نامی قیدی بھی انھی قیدیوں کی آڑ میں فرار ہوا، تاہم قیدی کو اردو بازار میں چھاپا مار کر پھر گرفتار کیا گیا، سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل نے 4 ملازمین کو معطل کر دیا تھا۔

    ادھر جیلوں میں نئے آنے والے قیدیوں کا کرونا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا گیا ہے، بدھ کو کیمپ جیل میں 3 نئے حوالاتیوں کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا تھا، جن میں سے 2 قیدیوں کو اسپتال، ایک کو جیل میں قرنطینہ کیاگیا۔

  • حنیف عباسی کو رہا کر دیا گیا

    حنیف عباسی کو رہا کر دیا گیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو کیمپ جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے حنیف عباسی رہا ہوگئے، لاہور ہائی کورٹ نے حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے ان کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔

    [bs-quote quote=”لاہور ہائی کورٹ نے حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے ان کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    حنیف عباسی کو50 ،50 لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکوں پر ضمانت ملی، کیمپ جیل کے باہر ن لیگی کارکنان نے حنیف عباسی کا استقبال کیا.

    حنیف عباسی پر جولائی 2012 میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا، اینٹی نارکوٹکس فورس نے مسلم لیگی رہنما سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔

    ایفی ڈرین کا غلط استعمال کے الزامات کے تحت مقدمہ چلا، جس میں 36 گواہان نے اپنی شہادتیں قلم بند کرائیں.

    مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے انسداد منشیات کی عدالت سے ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کو لاہور ہائیکورٹ میں چلینج کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل، ضمانت منظور

    سزا کے بعد حنیف عباسی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی، جس میں مؤقف اپنایا کہ انسداد منشیات عدالت نے اہم قانونی نکات کو نظر انداز کیا، سو عدالت سزا معطل کرکے ضمانت منظور اور رہا کرنے کا حکم دے۔

    لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی اور حنیف عباسیہ کی سزا معطل کردی۔ اب انھیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے.

  • لاہور: سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید اقبال کیمپ جیل میں انتقال کر گئے

    لاہور: سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید اقبال کیمپ جیل میں انتقال کر گئے

    لاہور : ‏سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے ڈائریکٹر پروفیسر جاوید اقبال کیمپ جیل میں انتقال کر گئے، جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دل کا دورہ جان لیوا ثابت ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا یونیورسٹی کرپشن کیس میں نیب کے زیر حراست پروفیسر جاوید حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث انتقال کرگئے۔

    اس حوالے سے جیل حکام کا کہنا ہے کہ پروفیسر جاوید  اقبال کو اچانک طبیعت خراب ہونے پر سروسز اسپتال لے جایا گیا تھا ان ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے روانہ کردیا گیا تھا ، وہ  اسپتال سے جیل پہنچے جہاں وہ دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوئے۔

    بعد ازاں ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیاہے، یاد رہے کہ پروفیسر جاوید سرگودھا یونیورسٹی کے غیرقانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔

    میڈیا میں چلنے والی خبروں پر قومی احتساب بیورو نے اپنے ردعمل میں اس تاثر کی سختی سے تردید کی ہے کہ مرحوم جاوید اقبال کا انتقال نیب کی حراست میں نہیں ہوا۔

    احتساب عدالت نے جاوید احمد کو اکتوبر2018 میں ہی جوڈیشل کردیا تھا اور کیمپ جیل لاہور حکام نے ملزم کی کسٹڈی لیتے وقت مرحوم کی صحت کے حوالے سے باقاعدہ تصدیق بھی دی گئی تھی، ترجمان نیب کی جانب سے مرحوم کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پروفیسر میاں محمد جاوید سمیت دیگر افراد کو نیب نے اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل نیب کی جانب سے ریٹائرڈ اساتذہ کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس پر پورے ملک میں طوفان برپا ہوگیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے بھی اس واقعے کا نوٹس لیا گیا تھا جس پر ڈی جی نیب لاہور نے روتے ہوئے معافی مانگی تھی۔