Tag: Canada

  • کینیڈا کا امریکی اشیا پر محصولات ختم کرنے کا فیصلہ

    کینیڈا کا امریکی اشیا پر محصولات ختم کرنے کا فیصلہ

    کینیڈا کی جانب سے امریکی اشیا پر محصولات ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کینیڈا تمام امریکی مصنوعات پر وہ محصولات ختم کر دے گا جو موجودہ شمالی امریکی آزاد تجارتی معاہدے کے تحت مطابقت رکھتی ہیں، یہ اقدام اس چھوٹ کے مطابق ہے جس کی تصدیق رواں ماہ کے آغاز میں واشنگٹن نے کی تھی۔

    کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے امریکی صدر سے طویل ٹیلیفونک گفتگو کے ایک روز بعد صحافیوں کو بتایا کہ کینیڈا کے پاس امریکا کے ساتھ کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے بہترین معاہدہ ہے۔

    ایئر کینیڈا کے فضائی میزبانوں کی ہڑتال، سیکڑوں پروازیں گراؤنڈ

    ایئر کینیڈا کے 10 ہزار کیبن عملے کی جانب سے آج صبح تنخواہوں پر مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ہڑتال کردی گئی، جس کے باعث ملک کی سب سے بڑی فضائی کمپنی نے اپنی بیشتر پروازیں گراؤنڈ کردیں۔

    ایئر کینیڈا کے 10ہزار سے زائد فلائٹ اٹینڈنٹس ہڑتال پر جا چکے ہیں، جس سے روزانہ 1 لاکھ 30 ہزار مسافر متاثر ہوں گے، ہڑتال کے دوران عملہ کینیڈا کے بڑے ہوائی اڈوں پر احتجاجی مظاہرے بھی کرے گا۔

    رپورٹس کے مطابق یہ 1985ء کے بعد فضائی میزبانوں کی پہلی بڑی ہڑتال ہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہڑتال سے ایئر لائن سروسز بند ہونے اور موسمِ گرما میں ایک لاکھ سے زائد مسافروں کے سفری منصوبے بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    ایران کا یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتقاق

    رپورٹس کے مطابق ملک کی سب سے بڑی فضائی کمپنی کی یونین کی جانب سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے کہ فضائی میزبانوں کو صرف پرواز کے دوران نہیں بلکہ زمینی وقت پر بھی معاوضہ دیا جائے جب وہ مسافروں کو بورڈنگ اور دیگر خدمات فراہم کر رہے ہوتے ہیں۔

  • کینیڈا جو راستہ اختیار کرے گا ویسا ہی سلوک کیا جائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    کینیڈا جو راستہ اختیار کرے گا ویسا ہی سلوک کیا جائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    واشنگٹن(1 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا جو راستہ اختیار کرے گا ویسا ہی سلوک کیا جائے گا۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ممالک پر ٹیرف سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد گفتگو میں کہا کہ میں کینیڈا سے پیار کرتا ہوں، وہاں میرے بہت دوست ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ کینیڈا  کا تحفظ کیا ہے لیکن کینیڈا جو راستہ اختیار کرے گا ویسا ہی سلوک کیا جائے گا، فلسطینی ریاست سے متعلق کینیڈا نے جو کیا وہ پسند نہیں آیا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے متعلق کینیڈا نے جو کچھ کیا وہ پسند نہیں، فلسطینی ریاست کے بارے میں کینیڈا کا مؤقف ڈیل بریکر نہیں ہے، کچھ عرصہ پہلے ہی کچھ اور تجارتی معاہدے کیے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا اس دوران میں نے اہم رہنماؤں سے ملاقات کی اور سب  نے مجھے یہی کہا کہ  امریکا  ایک سال پہلے مردہ ہوچکا تھا۔

    امریکی صدر کی روس کو دھمکی

    صدر ٹرمپ نے روس کو جنگ ختم کرنے کیلئے آٹھ اگست کی حتمی ڈیڈ لائن دے دی اور کہا آٹھ اگست تک روس نے جنگ ختم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو اضافی ٹیرف لگا دیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ روس جو کر رہا ہے وہ افسوسناک ہے، روس یوکرین جنگ میں ہزاروں فوجی مارے جارہے ہیں، روس اور یوکرین کی جنگ اب رک جانی چاہیے، ہر ہفتے روس اور یوکرین  کے 7 ہزار فوجی ہلاک ہوتے ہیں۔

     غزہ کی صورتحال خوفناک ہے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال کو خوفناک قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ امریکا نے غزہ میں خوراک کے لیے 60 ملین ڈالر دیے لیکن کسی نے شکریہ ادا نہیں کیا، غزہ میں صورتحال اچھی نہیں اس کے لیے اقدامات اٹھارہے ہیں۔

  • کینیڈا کے فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق اعلان پر امریکا اور اسرائیل کا ردعمل

    کینیڈا کے فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق اعلان پر امریکا اور اسرائیل کا ردعمل

    کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر امریکی صدر اور اسرائیل کا ردعمل آگیا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق وزیر اعظم مارک کارنی ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل-فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی امید کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے، جو ایک طویل عرصے سے کینیڈا کا ہدف رہا ہے اور ’جو ہماری آنکھوں کے سامنے ختم ہو رہا ہے‘۔

    تاہم اس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کو خبردار کیا ہے، ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے کینیڈا کے فیصلے سے امریکا کے ساتھ جاری تجارتی معاہدے پر اثر پڑ سکتا ہے۔

    فرانس اور برطانیہ کے بعد ایک اور ملک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور شروع کر دیا

    ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پیغام میں کہا کہ ’واہ ! کینیڈا نے ابھی اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطین کی ریاستی حیثیت کی حمایت کر رہا ہے، اس سے ہمارے لیے ان کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنا بہت مشکل ہو جائے گا اوہ، کینیڈا’

    دوسری جانب اسرائیل نے کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنی کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’حماس کی وحشیانہ بربریت کو جواز فراہم کرنے کی کوشش‘ ہے۔

  • کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر تیار ہوگیا

    کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر تیار ہوگیا

    اوٹاوا: فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط طور پر رضامند ہوگیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ ایک نمایاں پالیسی تبدیلی ہے، جسے کینیڈا کے وزیر اعظم نے دو ریاستی حل کے لیے ضروری قرار دیا۔

    کینیڈین وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ کینیڈا کو امید تھی کہ دو ریاستی حل باہمی مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے، لیکن اب یہ طریقہ کار قابلِ عمل نہیں رہا۔

    مارک کارنی کا کہنا تھا کہ فلسطینی صدر محمود عباس سے فون پر بات ہوئی، کینیڈا کا ارادہ ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرے۔

    اُنہوں نے کہا کہ کینیڈا کا ارادہ فلسطینی اتھارٹی کے انتہائی ضروری اصلاحات کے عزم پر مبنی ہے، فلسطینی اتھارٹی طرز حکومت میں اصلاحات کے لیے پرعزم ہے۔

    مارک کارنی نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی 2026 میں حماس کے بغیرعام انتخابات کا عزم رکھتی ہے، کینیڈا اس حقیقت کی مذمت کرتا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں تباہی پھیلانے کی اجازت دی۔

    واضح رہے کہ اس سے پہلے فرانس اور برطانیہ بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر مشروط رضامندی کا اظہار کرچکے ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے منگل کو کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد کہا تھا کہ غزہ کی صورتحال نہ بدلی تو برطانیہ ستمبر میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرے گا۔

    اُنہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی، مغربی کنارے پر تسلط نہ کرنے کا اعلان اور دو ریاستی حل پر رضامندی نہ دی تو فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔

    روس نے دنیا کے سب سے تباہ کن کروز میزائل کا تجربہ کرلیا

    اس سے قبل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا تھا کہ فرانس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی ریاست قبول کرنے کا باقاعدہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کریں گے۔

  • تجارتی تعلقات اچھے نہیں، ٹرمپ، معاہدے کے لیے جلد بازی نہیں کریں گے، کینیڈا

    تجارتی تعلقات اچھے نہیں، ٹرمپ، معاہدے کے لیے جلد بازی نہیں کریں گے، کینیڈا

    واشنگٹن: امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی جنگ پھر چھڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، صدر ٹرمپ کو اوٹاوا کے ساتھ تجارتی معاہدے کی توقع نہیں، جب کہ کینیڈین وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وہ معاہدے میں جلد بازی نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے کہا ہے کہ ان کے کینیڈا کے ساتھ تجارتی تعلقات اچھے نہیں ہیں، انھوں نے یکم اگست کی ڈیڈ لائن دی تھی مگر لگتا ہے کینیڈا کو تجارتی مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔

    دوسری طرف کینیڈا نے کسی بھی برے تجارتی معاہدے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنے نے کہا ہے کہ جلدی میں کوئی برا تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔

    روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ جمعہ کو ٹرمپ نے اسکاٹ لینڈ کے دورے کے لیے وائٹ ہاؤس سے نکلتے وقت صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے امریکا کینیڈا کے ساتھ مذاکراتی تجارتی معاہدے تک نہ پہنچ سکے، ہم یک طرفہ طور پر ٹیرف کی شرح مقرر کر سکتے ہیں۔


    امریکا نے فرانسیسی صدر کا فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کر دیا


    واضح رہے کہ دونوں ممالک یکم اگست سے قبل تجارتی معاہدے پر کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، واشنگٹن نے کہا ہے کہ امریکا-میکسیکو-کینیڈا تجارتی معاہدے میں شامل نہ ہونے والے تمام کینیڈین اشیا پر 35 فی صد ٹیرف لگا دیا جائے گا۔ ادھر کینیڈین وزیر اعظم نے پہلے ہی واضح کیا ہے کہ یکم اگست تک معاہدے کے امکانات کم ہیں۔

  • خوارک کے متلاشی فلسطینیوں کا قتل ناقابل قبول ہے، کینیڈا

    خوارک کے متلاشی فلسطینیوں کا قتل ناقابل قبول ہے، کینیڈا

    اوٹاوا: کینیڈا نے غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں کے قتل پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ خوارک کی تلاش میں جمع ہونے والے فلسطینیوں کا قتل ناقابل قبول ہے، اقوام متحدہ کی زیر قیادت امدادی قافلوں کو غزہ میں محفوظ اور بغیر رکاوٹ رسائی دی جائے تاکہ متاثرہ فلسطینی عوام کو خوراک، طبی سہولیات اور بنیادی ضروریات فراہم کی جا سکیں۔

    وزارتِ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او کے عملے، تنصیبات اور امدادی گاڑیوں پر اسرائیلی حملے ناقابل قبول ہیں، خوراک کی تلاش میں مصروف فلسطینیوں کو قتل کرنا انسانیت سوز جرم ہے۔


    ’غزہ میں ہر 3 میں سے 1 شخص دنوں تک کھانا نہیں کھا پاتا‘


    واضح رہے کہ نیتن یاہو حکومت نے بھوک کو فلسطینیوں کی نسل کُشی کے لیے جنگی ہتھیار بنا لیا ہے، آئے روز ان بھوکے فلسطینیوں پر بمباری کی جاتی ہے جو خوراک کے حصول کے لیے جمع ہوتے ہیں۔


    غزہ جنگ بندی: حماس نے معاہدے کیلیے اسرائیلی تجویز پر جواب دے دیا


    اس بدترین جنگی جرم کے خلاف خود اسرائیلی شہری بھی نتین یاہو حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں، اس سلسلے میں ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے میں شہری آٹے کے تھیلے اور فاقہ کش فلسطینی بچوں کی تصاویر اٹھائے غزہ میں فوری امداد کی فراہمی اور جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔

    امریکی شہر نیویارک میں بھی غزہ کے باسیوں کو بھوکا رکھنے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا، جس میں مظاہرین نے غزہ میں خوراک کا بحران ختم کرنے، فوری جنگ بندی اور ٹرمپ حکومت سے اسرائیل کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • سائنس دانوں نے زمین کی پیدائش کے ابتدائی دور کی چٹان دریافت کر لی

    سائنس دانوں نے زمین کی پیدائش کے ابتدائی دور کی چٹان دریافت کر لی

    سائنس دانوں نے زمین کی پیدائش کے ابتدائی دور کی قدیم ترین چٹان دریافت کر لی ہے، سائنس دانوں نے اس کی عمر 4.16 ارب سال قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں زمین کی قدیم ترین چٹان دریافت ہوئی ہے، یہ شمال مشرقی صوبے کیوبیک میں ہڈسن بے کے مشرقی ساحل کے ساتھ، اِنیکجوئک کی میونسپلٹی اِن یوئٹ (Inuit) کے قریب واقع آتش فشانی چٹان کی ایک گرین اسٹون بیلٹ میں دریافت ہوئی ہے۔

    نئی جانچ سے پتا چلا ہے کہ یہ زمین کی قدیم ترین چٹانیں ہیں، سائنسی جانچ کے 2 مختلف طریقوں سے پتا چلا ہے کہ شمالی کیوبک میں نووواگیٹوک گرین اسٹون بیلٹ نامی علاقے میں موجود یہ چٹانیں 4.16 ارب سال پہلے کی ہیں، یہ چٹان زمین کی تخلیق کے فوری بعد والے عہد ’ہڈین ایون‘ کی نشانی مانی جا رہی ہے۔


    زمین سے قریب سے اچانک پراسرا ریڈیو سگنل موصول، ماہرین فلکیات حیران


    زمین کی تاریخ کے 4 بڑے ادوار میں ہڈین پہلا دور ہے، جو 4.6 ارب سال پہلے شروع ہوا تھا، سائنس دانوں کے مطابق دریافت چٹان زمین کی قدیم ترین پرت کا بچا ہوا حصہ ہے، زمین کی سابقہ قدیم ترین چٹان اکاسٹانائیس کمپلیکس کو 4.3 ارب سال پرانا مانا جاتا تھا، خیال رہے کہ چٹانوں کی عمر معلوم کرنے کے لیے ریڈیو میٹرک ڈیٹنگ کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دریافت چٹان ابتدائی سمندری فرش کا بچا ہوا ٹکڑا ہو سکتی ہے، اور تحقیق سے ابتدائی زمین پر زندگی کے آغاز سے متعلق اشارے مل سکتے ہیں۔

  • برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل پر تنقید، نیتن یاہو کا ردِعمل سامنے آگیا

    برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل پر تنقید، نیتن یاہو کا ردِعمل سامنے آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز ایک بیان میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی جانب سے اسرائیل پر ممکنہ پابندیوں کی دھمکیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ان بیانات کو حماس کے لیے ایک بڑی انعامی پیشکش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے حماس کے موقف کو تقویت مل رہی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل امریکی صدر کی غزہ جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پیش کردہ حکمتِ عملی سے متفق ہے اور دیگر یورپی رہنماؤں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسی مؤقف کو اپنائیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو رہا کر دے اور ہتھیار ڈال دے تو جنگ کل ہی ختم ہو سکتی ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے رہنماؤں نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ پر اپنی فوجی کارروائی نہ روکی اور انسانی امداد پر عائد پابندیاں نہ ہٹائیں، تو اُس کے خلاف عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”اسرائیلی حکومت کی جانب سے شہری آبادی کے لیے بنیادی انسانی امداد کو روکنا کسی صورت قبول نہیں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

    ان کے اس بیان میں مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کی بھی مخالفت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ اگر صورتحال میں تبدیلی نہ آئی تو مخصوص نوعیت کی پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔

    غزہ میں پناہ گاہ اسکول پر اسرائیلی بمباری، 40 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ میں طبی، غذائی اور ایندھن کی امداد کے داخلے پر مکمل پابندی لگا رکھی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس پر دباؤ بڑھانے کے لئے امداد کی ترسیل پر پابندی لگا رہا ہے تاکہ حماس دباؤ میں آ کر باقی ماندہ قیدیوں کو رہا کردے۔

  • کینیڈا میں لبرل پارٹی نے مسلسل چوتھی بار میدان مار لیا، مارک کارنی نے پہلی تقریر میں کیا کہا؟

    کینیڈا میں لبرل پارٹی نے مسلسل چوتھی بار میدان مار لیا، مارک کارنی نے پہلی تقریر میں کیا کہا؟

    اوٹاوا: کینیڈا میں لبرل پارٹی نے مسلسل چوتھی بار میدان مار لیا ہے، کنزرویٹو پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    ووٹنگ کے بعد ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق لبرل پارٹی کے مارک کارنی کو برتری حاصل ہو گئی ہے، لبرل پارٹی کینیڈا کی اگلی حکومت تشکیل دے گی۔ وزیر اعظم مارک کارنی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی جنگ اور الحاق کی دھمکیوں کے خلاف لڑنے کا وعدہ کرتے ہوئے کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں فتح کا اعلان کیا۔

    59 سالہ ہارورڈ سے پڑھے ہوئے کارنی نے کبھی کوئی سرکاری عہدہ نہیں سنبھالا لیکن ان کا اقتصادی تجربہ شان دار ہے، وہ کینیڈا اور برطانیہ کے اہم بینکوں کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

    قدامت پسند رہنما پیئر پوئیلیور نے شکست تسلیم کر لی، کارنی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کینیڈینز نے ایک ایسی حکومت کا انتخاب کیا ہے جو اکثریت حاصل نہیں کر سکی ہے، جب کہ نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما نے کہا کہ وہ اپنی نشست ہارنے کے بعد استعفیٰ دے رہے ہیں، انھوں نے بائیں بازو کی تنظیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار بھی کیا۔


    کینیڈا: ساحل سمندر سے بھارتی طالبہ کی لاش برآمد


    واضح رہے کہ ووٹرز نے معیشت اور امریکا سے سفارتی و تجارتی معاملات پر ووٹ دیا، 343 کے ایوان میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 172 نشستیں درکار تھیں۔ اب تک آنے والے نتائج کے مطابق لبرل کا 168 سیٹیں جیتنے کا امکان ہے، جب کہ کنزرویٹو کا 144 نشتیں جیتنے کا امکان ہے، تیسرے نمبر پر بلاک کیوبیکوا پارٹی کو 23 سیٹیں ملنے کا امکان روشن ہو گیا ہے۔

  • کینیڈا میں لبرل پارٹی کی مسلسل چوتھی بار حکومت بننے کا امکان

    کینیڈا میں لبرل پارٹی کی مسلسل چوتھی بار حکومت بننے کا امکان

    اوٹاوا: کینیڈا میں ایک بار پھر لبرل پارٹی کی حکومت بننے کا امکان ہے۔

    کینیڈا میڈیا کے مطابق ملک میں لبرل پارٹی کی مسلسل چوتھی بار حکومت بننے کا امکان ہے، لبرل پارٹی کینیڈا کی اگلی حکومت تشکیل دے گی، تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ لبرل پارٹی کی اکثریتی حکومت بنے گی یا مخلوط ؟

    ووٹنگ کے بعد ابتدائی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ لبرل پارٹی کو کنزرویٹو پارٹی پر برتری حاصل ہے، ووٹرز نے معیشت اور امریکا سے سفارتی و تجارتی معاملات پر ووٹ دیا۔

    343 کے ایوان میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 172 نشستیں درکار ہیں، کینیڈا کے قومی نشریاتی ادارے سی بی سی نیوز کے مطابق لبرلز فی الحال 161 نشستیں جیتنے کے راستے پر ہیں۔ اب تک اس نے 118 سیٹیں جیت لی ہیں جب کہ 43 پر انھیں برتری حاصل ہے، دوسری طرف کنزرویٹو پارٹی نے 110 سیٹیں جیت لی ہیں جب کہ اسے 40 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔

    موجودہ وزیر اعظم مارک کارنی نے اوٹاوا میں اپنی نشست جیت لی ہے۔ اگر لبرلز یہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو 10 سال بعد یہ ان کی چوتھی فتح ہوگی۔


    روس کے یک طرفہ جنگ بندی کے اعلان پر یوکرین کا ناراضی بھرا مؤقف سامنے آ گیا


    لبرل پارٹی کے ووٹرز کا کہنا تھا کہ وہ ٹرمپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ کینیڈا کبھی بھی 51 ویں ریاست نہیں بنے گا، اور یہ ایک قابل فخر ملک ہے۔ ایک ووٹر نے بتایا کہ کنزرویٹو لیڈر پیئر پوئیلیور صحیح شخص اس لیے نہیں ہیں کیوں کہ وہ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں، وہ امریکا کے ریپبلکن پارٹی کے ساتھ نظریاتی اتحاد رکھتے ہیں۔