Tag: Canada

  • کینیڈا نے حماس اور اسلامی جہاد کے 11 رہنماؤں پر پابندیاں لگادیں

    کینیڈا نے حماس اور اسلامی جہاد کے 11 رہنماؤں پر پابندیاں لگادیں

    کینیڈا کی جانب سے حماس اور اسلامی جہاد کے 11 رہنماؤں پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں، اوٹاوا سے کینیڈین وزارت خارجہ کے مطابق پابندیوں میں حماس رہنما یحیٰی سنوار اور محمد الضیف بھی شامل ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈین وزارت خارجہ کے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد سے علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات کے باعث پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    کینیڈین وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ حماس اور اسلامی جہاد کے رہنماؤں کے سفر پر پاپندی اور اثاثے منجمد ہوں گے۔

    اس سے قبل ایک بیان میں وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا تھا کہ کچھ آباد کاروں پر ”پابندیاں لگائی جائیں گی۔

    جولی نے یوکرین سے بات کرتے ہوئے CBC کو بتایا اس حوالے سے کام اوٹاوا میں ہو رہا ہے اور میں جلد ہی ایک اعلان کرنے کا منتظر ہوں۔

    کینیڈا جانے والے طلباء و طالبات کیلئے اہم خبر

    ان کا کہنا تھا کہ آبادکاروں پر پابندی کے حوالے سے ہم فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔

  • کینیڈا جانے والے طلباء و طالبات کیلئے اہم خبر

    کینیڈا جانے والے طلباء و طالبات کیلئے اہم خبر

    اوٹاوا : محکمہ امیگریشن ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا (آئی آر سی سی ) نے غیر ملکی طلباء و طالبات کے حوالے سے نئی اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔

    اس اعلان کا مقصد ملکی ترقی کو مستحکم کرنا اور سال 2024 میں جاری کردہ نئے غیر ملکی طلباء کے اجازت ناموں کی تعداد کو کم کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر ساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی آر سی سی سال 2024 میں تقریباً 3 لاکھ 60 ہزار نئے اسٹڈی پرمٹس کی حد مقرر کرنا چاہ رہا ہے، اس اقدام کے تحت کم از کم 31 مارچ 2024 تک کوئی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستیں موصول نہیں کی جائیں گی۔

    Canada

    آئی آر سی سی کے حالیہ اعلان سے قبل غیر ملکی طلباء کو اپنے مطالعاتی اجازت نامے کے لیے درخواست دینے سے پہلے صرف ایک نامزد تعلیمی ادارے (ڈی ایل آئی) سے قبولیت کا خط (ایل او اے) حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔

    آئی آر سی سی کا کہنا ہے کہ جمع کرائی گئی ہر اسٹڈی پرمٹ درخواست کے لیے صوبے یا علاقے سے تصدیقی خط بھی درکار ہوگا۔

    آئی آر سی سی کو امید ہے کہ تصدیقی خطوط تعلیم کے اجازت نامے کی درخواست کی قانونی حیثیت کے اضافی ثبوت کے طور پر کام کریں گے اور کینیڈا میں غیر ملکی طلباء کے نظام کی سالمیت کو مزید تحفظ فراہم کریں گے صوبائی اور علاقائی حکومتوں کو 31 مارچ 2024 تک کا وقت دیا جا رہا ہے تاکہ طلبہ کو تصدیقی خطوط جاری کرنے کا عمل قائم کیا جاسکے۔

    Study Permits

    اگرچہ پورے کینیڈا کے صوبے اور علاقے کسی بھی وقت اس طرح کے اقدام کو لاگو کرسکتے ہیں، اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ اس طرح کے نظام آئی آر سی سی کی طرف سے بتائی گئی آخری تاریخ تک یا اس کے بعد موجود رہیں گے۔

    اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ 31 مارچ 2024 کے بعد تک کوئی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستیں آئی آر سی سی کو جمع نہیں کرائی گئی ہیں۔

    ایک بار جب ایک غیر ملکی طالب علم بالترتیب اسکول اور اپنے صوبے/ علاقے سے ایل او اے اور تصدیقی خط دونوں حاصل کر لیتا ہے تو وہ کینیڈا میں اسٹڈی پرمٹ کے لیے درخواست دینے کا اہل ہوگا۔

    applications

    اس کے علاوہ مندرجہ ذیل وسائل ممکنہ غیرملکی طلباء کو کینیڈا میں تعلیم کی اجازت کے عمل کو سمجھنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ جیسا کہ کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کا طریقہ۔ کینیڈین اسٹڈی پرمٹ کیسے حاصل کریں۔ اسٹڈی پرمٹ کی تجدید یا تبدیلی اور پڑھائی کے دوران کام کرنا ہے۔

    یہ عارضی اقدامات دو سال کے لیے ہوں گے، اور 2025 میں قبول کی جانے والی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستوں کی تعداد کا اس سال کے آخر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ اس مدت کے دوران، کینیڈا کی حکومت صوبوں اور خطوں، نامزد تعلیمی اداروں اور قومی تعلیمی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بین الاقوامی طلباء کے لیے ایک پائیدار راستہ تیار کرنے پر کام جاری رکھے گی۔

  • کینیڈا کے ویزے کا حصول بہت آسان، لیکن کیسے؟

    کینیڈا کے ویزے کا حصول بہت آسان، لیکن کیسے؟

    اگر آپ کے پاس ٹیکنالوجی سے متعلق کوئی ایسا بزنس آئیڈیا ہے جو کینیڈا کی مارکیٹ کے لیے فائدہ مند ثابت  ہوسکتا ہے تو پھر اسٹارٹ اپ ویزا کے لیے درخواست جمع کروائیں، کینیڈا آپ کو خوش آمدید کہے گا۔

    کینیڈین اسٹارٹ اپ ویزا پروگرام کیا ہے؟

    بھارت اور پاکستان سے ہر سال ہزاروں لوگ روزگار کے بہتر مواقع اور روشن مستقبل کے لیے امریکہ، کینیڈا اور یورپی ممالک کا رُخ کرتے ہیں۔

    اس لیے ان ممالک میں امیگریشن اور ورک ویزا کے قوانین میں کسی بھی تبدیلی یا کسی نئے پروگرام کے تعارف پر گہری نظر رکھی جاتی ہے۔

    جیسے کینیڈا نے رواں ماہ ورک پرمٹ کے قانون میں تبدیلی کی ہے جس کے بعد سے کینیڈا کے اعلان کردہ اسٹارٹ اپ ویزا پروگرام کو بعض ماہرین ایک ’سنہری موقع‘ قرار دے رہے ہیں۔

    کینیڈا

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یہ پروگرام بنیادی طور پر ان باصلاحیت غیرملکیوں کے لیے ہے جو کینیڈا میں اپنا چھوٹا کاروبار یا اسٹارٹ اپ قائم کرنا چاہتے ہیں۔

    اسٹارٹ اپ ویزا عام ورک پرمٹ ویزا سے کافی مختلف ہے، اس کا مقصد صرف کاروباری افراد اور انٹرپرینیورز کو کینیڈا کی طرف مائل کرنا ہے۔

    اسٹارٹ اپ کا معیار جانچنے کے لیے کچھ معیار طے کیے گئے ہیں اور وہ یہ ہیں کہ اس اسٹارٹ اپ میں اختراعیت (انوویشن) ہو، یہ مقامی لوگوں کے لیے نئی نوکریاں پیدا کرے اور عالمی سطح پر مقابلہ کر سکے۔

    کینیڈین اسٹارٹ اپ ویزا کے لیے بنیادی شرطیں

    کینیڈین اسٹارٹ اپ ویزا کی درخواست دینے کے لیے امیدوار کے پاس ایک ویلڈ بزنس یعنی کاروبار ہونا چاہیے۔ یہ ضروری ہے کہ امیدوار اس کاروبار کے شیئرز کی ملکیت رکھتا ہو۔ اس کے پاس کمپنی کے 10 فیصد یا اس سے زیادہ شیئرز ہوں اور اس کے پاس (شیئر ہولڈرز میٹنگ میں) ووٹنگ کا اختیار ہو۔

    visa

    اس پروگرام میں زیادہ سے زیادہ پانچ افراد اپلائی کر سکتے ہیں۔

    یہ ضروری ہے کہ اس اسٹارٹ اپ کو کسی کینیڈین تنظیم یا ڈیزگنیٹڈ بوڈی کی حمایت ملے اور لیٹر آف سپورٹ جاری کیا جائے۔

    یہ لازم ہے کہ آپ کا کاروبار کینیڈا سے چلایا جائے، اس کی اہم سرگرمیاں کینیڈا سے ہوں اور اسے کینیڈا میں ہی قائم کیا جائے۔

    انگلش زبان پر گرفت کے علاوہ اگر آپ کو فرانسیسی زبان بھی آتی ہو تو اس سے آپ کا اسٹارٹ اپ کینیڈا میں کامیاب ہوسکتا ہے۔ کینیڈین ویزا قوانین کے مطابق آپ کو انگلش یا فرانسیسی زبانوں میں سے ایک پر بولنے، لکھنے اور سمجھنے میں عبور ہونا ضروری ہے۔

    اسٹارٹ اپ ویزے کے امیدوار کے لیئ یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے اور اپنے سے جڑے رشتوں کے مالی اخراجات برداشت کرنے کے وسائل ظاہر کرے۔

    سب سے اہم تقاضہ یہ ہے کہ امیدوار کا کاروبار جدت رکھتا ہو جس سے کینیڈا میں نئی نوکریاں پیدا ہوسکیں۔ یہ ویزا عام کاروباری افراد کے لیے نہیں۔ کینیڈا کو ایسے اسٹارٹ اپ پلان درکار ہیں جو پوری دنیا کو ٹکر دے سکیں۔

  • مہنگائی نے تارکین وطن کو کینیڈا چھوڑنے پر مجبور کردیا

    مہنگائی نے تارکین وطن کو کینیڈا چھوڑنے پر مجبور کردیا

    اوٹاوا : دنیا کے مختلف ممالک سے روزگار و تعلیم کیلئے کینیڈا آنے والے تارکین وطن اب اسے چھوڑنے کی تیاری کررہے ہیں، جس کی وجہ محدود آمدنی اور زیادہ اخراجات بتائے جارہے ہیں۔

    ویسے تو بیرون ملک جانے کے خواہش مند افراد کے لیے کینیڈا پسندیدہ ملک رہا ہے لیکن مہنگائی اور رہائشی کرایوں میں اضافے کے باعث زیادہ سے زیادہ تارکین دوسرے ممالک کا رخ کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

    اس حوالے سے خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے لیے آبادی میں کمی اور بڑھتی ہوئی عمر کے مسئلے سے نمٹنے کا واحد حل امیگریشن رہا ہے جس سے معاشی ترقی بھی ممکن ہوئی۔

    حکومتی اعداد و شمار کے مطابق امیگریشن کی وجہ سے کینیڈا کی آبادی گزشتہ ساٹھ سالوں میں پہلی مرتبہ اتنی تیزی سے بڑھی ہے لیکن اب یہ تعداد کم ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

    سرکاری ڈیٹا کے مطابق سال 2023 کے پہلے چھ ماہ میں 42 ہزار افراد نے کینیڈا چھوڑا جبکہ سال 2022میں 93 ہزار 818 اور 2021 میں 85 ہزار 927 افراد نے دیگر ممالک کا رخ کیا۔

    امیگریشن پر کام کرنے والی تنظیم ’انسٹی ٹیوٹ فار کینیڈین سٹیزن شپ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں سب سے زیادہ تارکین نے کینیڈا چھوڑا۔

    تارکین کی کینیڈا چھوڑنے کی تعداد کورونا کی عالمی وبا کے دوران کم ہوئی لیکن اب ایک مرتبہ زیادہ ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    اسی عرصے میں دو لاکھ 62 ہزار تارکین کینیڈا میں داخل ہوئے۔ اگرچہ کینیڈا چھوڑنے والوں کی تعداد وہاں آنے والوں کے مقابلے میں معمولی ہے لیکن حکام کے لیے یہ باعثِ تشویش ضرور ہے۔

    کینیڈا چھوڑنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد جسٹن ٹروڈو کی پالیسی پر اثر انداز ہو سکتی ہے جس کے تحت صرف آٹھ سالوں میں ریکارڈ ڈھائی لاکھ افراد کو مستقل ریزیڈنسی دی گئی۔

    ہانگ کانگ سے بطور مہاجر کینیڈا آنے والی 25 سالہ کارا نے روئٹرز کو بتایا کہ وہ مشرقی ٹورنٹو کے علاقے سکاربورو میں رہائش پذیر ہیں جہاں وہ ایک کمرے کے تہ خانے کا کرایہ 650 کینیڈین ڈالر دے رہی ہیں جو ان کی تنخواہ کا 30 فیصد ہے۔

    کارا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک مغربی ملک میں رہتے ہوئے وہ صرف تہ خانے میں رہنے کا کرایہ دینے کے قابل ہوں گی،جو بھی کماتی ہوں سب خرچ ہو جاتا ہے جبکہ ہانگ کانگ میں رہتے ہوئے ماہانہ تنخواہ کا تیسرا حصہ بچا لیتی تھیں۔

    میانمار سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ میو ماؤنگ تقریباً 30 سال قبل کینیڈا منتقل ہوئے تھے جہاں انہوں نے ریئل سٹیٹ میں کامیاب کیریئر بنایا لیکن ریٹائر ہونے کے بعد وہ باقی زندگی تھائی لینڈ جیسے ملک میں گزارنا چاہتے ہیں۔

    میو ماؤنگ کا کہنا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد کی آمدنی پر کینیڈا میں اپنے معیارِ زندگی کو برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جسٹن ٹروڈو نے ہاؤسنگ مارکیٹ پر دباؤ کم کرنے کے لیے سال 2025 کے بعد سے نئے رہائشیوں کی سالانہ تعداد پانچ لاکھ تک محدود کر دی ہے۔

  • سکھوں کو مخصوص تاریخ سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کرنے کی انتباہی ویڈیو، کینیڈین پولیس متحرک

    سکھوں کو مخصوص تاریخ سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کرنے کی انتباہی ویڈیو، کینیڈین پولیس متحرک

    اوٹاوا: سکھوں کو مخصوص تاریخ سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کرنے کی انتباہی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد کینیڈین پولیس متحرک ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں مقیم بھارت میں سکھوں کے لیے الگ ریاست بنانے کی جدوجہد کرنے والے رہنما گرپتوانت سنگھ پنوں کی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جن میں وہ سکھ برادری کو خبردار کر رہے ہیں کہ نومبر کی 19 تاریخ سے ایئر انڈیا میں سفر نہ کریں آپ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

    کینیڈا کے وزیر برائے ہوا بازی نے کہا ہے کہ وفاقی پولیس اُن وائرل ویڈیوز کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں خبردار کیا گیا ہے کہ 19 نومبر سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کیا جائے۔

    خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اوٹاوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ہوا بازی پابلو روڈریگوئز نے کہا کہ ہم ہر خطرے کو نہایت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور خاص طور پر اگر وہ ایئر لائنز کے حوالے سے ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    بعد ازاں سکھ رہنما نے کینیڈین میڈیا کو بتایا کہ یہ کوئی انتباہ نہیں بلکہ انھوں نے انڈین کاروبار کے بائیکاٹ کے لیے کہا ہے۔

  • کینیڈا جانے والے غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    کینیڈا جانے والے غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    اوٹاوا : کینیڈا کی حکومت نے دنیا بھر سے لاکھوں غیرملکیوں کو خوش آمدید کہنے کا عندیہ دیا ہے جنہیں ملک میں مستقل رہائشی سہولت فراہم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کینیڈا نے آئندہ تین سال تک تارکین وطن کی تعداد میں اضافے کے اپنے ہدف کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امیگریشن کے وزیر مارک ملر نے پارلیمنٹ میں اگلے تین سال کے لیے نئے اہداف پیش کیے ہیں جس کے مطابق سال 2026تک 5لاکھ تارکین وطن ملک میں مستقل رہائش اختیار کرسکیں گے۔

    کینیڈا کے وزیر برائے امیگریشن مارک ملر نے مستقبل کے امیگریشن پلان کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ تین سال تک نئے تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا تاہم ان کی تعلیم اور مہارت کے حوالے سے کچھ تبدیلیاں متوقع ہیں۔

    مارک ملر

    مارک ملر کا کہنا ہے کہ کینیڈا 2026 تک 500,000 تارکین وطن کو خوش آمدید کہے گا، حکومت سال2023میں 465,000 اور 2024 میں 485,000 افراد کو مستقل رہائش دینے کا ارادہ رکھتی ہے جن کی تعداد 2025 تک 500,000 تک پہنچانے کا منصوبہ ہے، یاد رہے کہ 2015 میں امیگریشن کا ہدف تین لاکھ سے کم تھا۔

    کینیڈا کے امیگریشن کے وزیر مارک ملر نے یہ بھی اعتراف کیا کہ حالیہ برسوں میں کینیڈا کے امیگریشن سسٹم میں کچھ خامیاں ہیں اور وہ اسے بہتر کریں گے۔

    دوسری جانب موجودہ حکومت تنقید کی زد میں ہے کہ تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد سے رہائش کی فراہمی اور صحت کی دیکھ بھال کا نظام متاثر ہو رہا ہے۔

  • فلسطینیوں کے حامیوں نے کینیڈا کی نائب وزیر اعظم سمیت 17 ارکان پارلیمنٹ کے دفاتر پر قبضہ کر لیا

    فلسطینیوں کے حامیوں نے کینیڈا کی نائب وزیر اعظم سمیت 17 ارکان پارلیمنٹ کے دفاتر پر قبضہ کر لیا

    ٹورنٹو: کینیڈا میں فلسطینیوں کے حامی شہریوں نے نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ سمیت 17 ارکان پارلیمنٹ کے دفاتر پر قبضہ کر کے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کر لی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز کے مطابق پیر کو کینیڈا بھر میں شہریوں نے بڑی تعداد میں نائب وزیر اعظم اور ڈیڑھ درجن اراکین پارلیمنٹ کے دفاتر میں گھس کر مظلوم فلسطینیوں کے حق میں دھرنا دیا۔

    دھرنا دینے والے مظاہرین نے بینر اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی جائے اور فلسطینیوں کا قتل عام بند کیا جائے گا۔ رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے کینیڈا کی حکومت سے جنگ بندی اور غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کا مطالبہ کیا۔

    پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے، مظاہرین نے دفاتر پر قبضے کے بعد غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کے نام بھی پڑھے۔ فلسطینیوں کی حمایت میں ریلی بھی نکالی گئی جس میں پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین کینیڈا کی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات منقطع کرنے، اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں لگانے اور فوجی مدد نہ بھیجنے کا مطالبہ کرتے رہے۔

    فلسطینیوں کے حامیوں نے کینیڈا کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ کے دفتر پر بھی قبضہ کیا اور کہا ’’ہم آپ پر نسل کشی کا الزام لگاتے ہیں۔‘‘ مظاہرین غزہ میں نسل کشی بند کرو اور فلسطین کو آزاد کرو کے نعرے لگاتے رہے۔

    احتجاج کرنے والے کارکنوں نے کینیڈا بھر میں سیاست دانوں کے دفاتر کی دیواروں پر شہید فلسطینی بچوں کے نام بھی چپکائے، مظاہرین نے برنابی سے لے کر اسکاربورو اور مونٹریال تک ممبران پارلیمنٹ کے سترہ دفاتر پر قبضہ کیا تھا، جس پر کم از کم 6 کارکنوں کو لبرل ایم پی عارف ویرانی کے ٹورنٹو آفس سے گرفتار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کینیڈا کی حکومت نے اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے انکار کر دیا ہے، جب کہ اس کا اتحادی اسرائیل غزہ میں ہزاروں لوگوں کو شہید کر رہا ہے، جن میں ساڑھے تین ہزار سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کو بڑے پیمانے پر نسلی کشی کا شدید خطرہ ہے۔

  • پی آئی اے کی پرواز کو کینیڈا میں کیوں روکا گیا؟

    پی آئی اے کی پرواز کو کینیڈا میں کیوں روکا گیا؟

    کراچی: گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنی کے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کی پرواز آج ٹورنٹو ایئرپورٹ پر روک لی گئی تھی، ادائیگی ہونے کے بعد پرواز نے اڑان بھری۔

    تفصیلات کے مطابق ٹورنٹو ایئرپورٹ پر پی آئی اے نے گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنی سوئسپورٹ کو لاکھوں ڈالر کے واجبات ادا نہیں کیے تھے، جس پر کمپنی نے پی آئی اے پرواز کی گراؤنڈ ہینڈلنگ سروس بند کر دی تھی۔

    ایئر لائن ذرائع کے مطابق گراؤنڈ ہینڈلنگ اور فیول کمپنی کی شکایت پر ٹورنٹو سے لاہور جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 790 کو روکا گیا تھا، اور پرواز کی روانگی میں کئی گھنٹے تاخیر ہوئی، مسافروں کی بورڈنگ کا عمل بھی رک گیا تھا۔

    ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ خان نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹورنٹو ایئر پورٹ پر ہینڈلنگ ایجنسی کے ساتھ واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پرواز کی لاہور روانگی میں تاخیر ہوئی تھی، پاکستان اور کینیڈا میں نظام الاوقات کے فرق کی وجہ سے ادائیگی میں تاخیر ہو گئی، جس کی وجہ سے پرواز اپنے مقررہ وقت سے چار گھنٹے کی تاخیر سے روانہ ہوئی۔

    ترجمان نے کہا گراؤنڈ ہینڈلنگ اور فیول کمپنی کے واجبات 2 لاکھ ڈالر ادا کر دیے گئے ہیں واجبات کی ادائیگی کے بعد پی آئی اے کی پرواز ریلیز کی گئی، اور اب پی آئی اے کا کینڈا کے لیے فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔ ترجمان کے مطابق اسلام آباد اور لاہور سے ٹورنٹو کے لیے دو طرفہ چار پروازیں ہفتہ وار روانہ ہوتی ہیں۔

    ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے میڈیا سے درخواست کی ہے کہ ایسی خبروں کو نشر اور شائع کرنے سے پہلے ادارے سے رجوع کر لینا چاہیے، تاکہ حقیقی صورت حال سے آگاہی ہو سکے، ایسی خبریں قومی ادارے کی ساکھ اور وقار کو نقصان پہنچاتی ہیں اور مسافروں کا اعتماد بھی متزلزل کرتی ہیں۔

  • نیٹو ممبر کینیڈا کو ایٹمی جنگ کی دھمکی نے دنیا کو چونکا دیا

    نیٹو ممبر کینیڈا کو ایٹمی جنگ کی دھمکی نے دنیا کو چونکا دیا

    بھارت کی جانب سے نیٹو ممبر کینیڈا کو ایٹمی جنگ کی دھمکی نے دنیا کو چونکا دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا پر کینیڈین وزیر اعظم کو ایٹمی جنگ کی کھلے عام دھمکیاں دی جانے لگی ہیں، بھارت کینیڈین شہری کے قتل پر عوام کو گمراہ کرنے لگا، ہردیپ سنگھ قتل کے معاملے پر بھارت ڈھٹائی کا ثبوت دیتے ہوئے الٹا کینیڈین وزیر اعظم کو دھمکانے میں مصروف ہے۔

    کپل کمار بی جے پی کا حمایتی اور ایک انتہا پسند ہندو پروفیسر ہے جسے مسلمانوں سے شدید نفرت ہے، اس کی نفرت انگیز پالیسیوں کا مقصد بھارت کو ایک ہندو ریاست بنانا ہے، حال ہی میں کپل کمار کی بھارتی نیوز چینل پر نیٹو ممبر کینیڈا کو دھمکی نے دنیا کو چونکا دیا ہے۔

    ہردیپ سنگھ قتل پر کینیڈین وزیر اعظم کے مؤقف کے حوالے سے کپل کمار نے نیٹو ممبر کینیڈا کو ایٹمی طاقت استعمال کرنے کی سنگین دھمکی دی، اس کی جانب سے کینیڈا پر ایٹمی حملہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔

    بھارت اپنی غلطی ماننے کی بجائے کینیڈین وزیر اعظم کو مورد الزام ٹھہرانے لگا ہے، اور بھارتی میڈیا بی جے پی کی نفرت انگیز پالیسیوں پر چلنے لگا ہے۔ بھارت اس بے وقوفی میں شاید یہ بھول گیا ہے کہ کینیڈا نیٹو ممبر ملک ہے اور امریکا کا ہمسایہ ملک بھی ہے۔

    بھارتیوں کی اس غنڈہ گردی اور بیمار ذہنیت کو عالمی میڈیا پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، ضرورت اس امرکی ہے کہ مودی کا گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے، مودی سرکار کی دہشت گردانہ پالیسیوں سے عالمی سطح پر نفرت انگیزی کو ہوا مل رہی ہے۔

  • کینیڈین وزیر اعظم نے سپر مارکیٹوں اور اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی

    کینیڈین وزیر اعظم نے سپر مارکیٹوں اور اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی

    اوٹاوا: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سپر مارکیٹوں اور سپر اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گروسری چینز کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے اشیائے خورد و نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات نہ کیے تو ان پر نئے ٹیکس لگ سکتے ہیں۔

    ٹروڈو نے کہا کہ والمارٹ اور کوسٹکو سمیت پانچ سب سے بڑی سپر مارکیٹ چینز کے سربراہوں سے کہا جائے گا کہ وہ تھینکس گیونگ سے قبل بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔

    انھوں نے دو ٹوک کہہ دیا ہے کہ سپر مارکیٹیں اور اسٹورز بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کریں، ورنہ بھاری ٹیکس عائد کیے جائیں گے، وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا پیٹ پالنے کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی کمر توڑ کر منافع کمانے نہیں دیں گے، سپر اسٹورز لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے جلد پلان پیش کریں۔

    واضح رہے کہ کینیڈا میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں، روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں ساڑھے ا8 فی صد اضافہ ہوا ہے، لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے کینیڈین وزیر اعظم نے قرضوں کی ادائیگیوں میں مزید ایک سال چھوٹ دے دی ہے۔ اس فیصلے سے 7 لاکھ سے زائد چھوٹے کاروباروں کو فائدہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ جسٹن ٹرڈو کی عوامی مقبولیت میں خاصی کمی آ چکی ہے جس کی وجہ سے ان کی قیادت سوالات کی زد پر رہنے لگی ہے، ایسے میں انھوں نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ مصارف زندگی سے متعلق خدشات دور کرنے کے لیے کرائے کے نئے اپارٹمنٹس کی تعمیر پر سیلز ٹیکس معاف کر دیا جائے گا۔