Tag: Canada

  • کینیڈا کی امیگریشن لاٹری کے ذریعے؟

    کینیڈا کی امیگریشن لاٹری کے ذریعے؟

    انٹرنیٹ پر اکثر کسی نہ کسی ملک میں امیگریشن کے اشتہارات دکھائی دیتے ہیں، لیکن ان میں سے اکثر فراڈ ہوتے ہیں، لاٹری کے ذریعے کینیڈا کی امیگریشن کا بھی ایک ایسا ہی اشتہار وائرل ہورہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کینیڈا کی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ لوگ امیگریشن لاٹری کے جھانسے میں نہ آئیں۔

    کینیڈا کی امیگریشن کمیٹی کے پاکستانی نژاد رکن شفقت علی کا کہنا ہے کہ کینیڈا کو لاٹری فراڈ کے حوالے سے پاکستان سے شکایات موصول ہورہی ہیں جبکہ کینیڈا نے کوئی لاٹری سسٹم شروع نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں امیگریشن بہت ہونی ہے لیکن اس کے لیے کوئی لاٹری سسٹم نہیں، مجاز کنسلٹنٹس اور وکیلوں کی لسٹ ویب سائٹ پر موجود ہے۔

  • روزگار کیلئے کینیڈا جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    روزگار کیلئے کینیڈا جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    اوٹاوا : کینیڈا میں ٹرانسپورٹ ٹرک ڈرائیوروں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے وہاں جانے کے خواہشمند غیرملکیوں کو نوکری کی پیشکش کے ساتھ دیگر مراعات بھی مہیا کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی امریکہ کے بڑے ملک کینیڈا کو وبائی امراض اور عمر رسیدہ افرادی قوت کی وجہ سے ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔

    اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز ٹرانسپورٹ ٹرک ڈرائیور کی حیثیت سے کینیڈا جاکر ملازمت کرنے کا خواہشمند ہے تو اس حوالے سے درکار تمام معلومات یہاں موجود ہیں۔

    رواں ہفتے کینیڈا کی وزارت داخلہ نے امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ سے متعلق این او سی جاری کیا ہے جس میں ایکسپریس انٹری کے لیے اہل اور درکار پیشوں کی فہرست میں 16 نئے پیشوں کا اضافہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فہرست میں مزدوروں کی کٹیگری میں نمایاں کمی کی وجہ سے ٹرانسپورٹ ٹرک ڈرائیوروں کو خصوصی طور پر اولین ترجیح میں رکھا گیا ہے۔

    ٹرک ڈرائیونگ کینیڈا کی سپلائی چین کا ایک اہم جزو ہے لیکن افرادی قوت میں کمی کے باعث ملکی معیشت پر اس کا بہت زیادہ اثر پڑتا ہے۔ کینیڈا کی لیبر مارکیٹ کے ادارے کے مطابق گزشتہ سال ٹرک ڈرائیونگ کے شعبے میں 18ہزار خالی آسامیاں تھیں۔

    کینیڈا میں ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کی بڑی وجہ کورونا وبا کے ایام میں ملازمین کی برطرفی اور بڑی تعداد میں ان کی ریٹائرمنٹ ہے۔

    عالمی وبا کے آغاز پر فاریسٹ پروڈکٹس ایسوسی ایشن آف کینیڈا کا کہنا تھا کہ ٹرک ڈرائیورز کی کمی کی وجہ سے صنعت کو تقریباً 450 ملین ڈالر کی پیداواری صلاحیت کا نقصان ہو رہا ہے۔

    ایکسپریس انٹری پروگرام کیا ہے؟
    ایکسپریس انٹری پروگرام غیرملکی ہنرمند کارکنوں کے لیے امیگریشن کا سب سے نمایاں راستہ ہے۔ یہ ایک ایپلیکیشن مینجمنٹ سسٹم ہے جو تین اقتصادی امیگریشن پروگراموں کے ساتھ کام کرتا ہے تاکہ درخواستوں کی کارروائی کو تیز کیا جاسکے۔

    اس مرحلے کیلئے درخواست گزار کو اپنے تمام تر کوائف کے ساتھ اپلائی کرنا ہوگا، امیدوار کو خود اندازہ ہونا چاہیے کہ آیا وہ ایکسپریس انٹری پروگرام کے لیے اہل ہے یا نہیں۔

    اس کے بعد امیدواروں کو زبان اور ضروری تعلیمی اسناد کے کے بارے میں آگاہ کرنا ہوگا، ان مراحل کے مکمل ہونے کے بعد اگلا مرحلہ آئی آر سی سی کی ویب سائٹ پر اپنی پروفائل اپ لوڈ کرنی ہے اور جواب کا انتظار کرنا ہے۔

    ایکسپریس انٹری پروگرام ازخود امیدواروں کے پروفائلز کی درجہ بندی کرنے کے لیے پوائنٹس پر مبنی نظام، جامع رینکنگ سسٹم کا استعمال کرتی ہے جس میں درخواست گزار کا پروفائل چیک کرنے کے بعد دیگر تمام امیدواروں کے ساتھ درجہ بندی کی جائے گی۔

    امیدوار کو مطلوبہ معیار پر اترنے کے بعد باقاعدہ ایک دعوت نامہ (آئی ٹی اے) ارسال کیا جاتا ہے تاکہ وہ اگلے مرحلے میں مستقل رہائش کے لیے درخواست دے سکے۔

    جب کسی امیدوار کو آئی ٹی اے موصول ہوتا ہے تو اس کے پاس آئی آر سی سی کو حتمی درخواست بھیجنے کے لیے 60 دن کا وقت ہوتا ہے۔

  • کینیڈا میں ایک بار پھر خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کی تیاریاں مکمل

    کینیڈا میں ایک بار پھر خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کی تیاریاں مکمل

    ٹورنٹو: کینیڈا میں ایک بار پھر خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے ضلع اونٹاریو میں خالصتان ریفرنڈم کے سلسلے میں دوسرے مرحلے کی ووٹنگ آج ہو رہی ہے، ٹورنٹو سمیت دیگر شہروں میں بھی سکھ کمیونٹی کی گہما گہمی عروج پر ہے۔

    بین الاقوامی مبصرین بھی خالصتان ریفرنڈم کا جائزہ لینے کے لیے موجود ہیں، جس میں لاکھوں کی تعداد میں سکھ کمیونٹی ریفرنڈم میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سکھوں کی نمائندہ تنظیم سکھس فار جسٹس خالصتان ریفرنڈم مہم کی قیادت کر رہی ہے، جس کا مقصد پنجاب کی بھارت سے علیحدگی اور اسے سکھوں کا علیحدہ وطن قرار دینے کے لیے بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل کرنا ہے۔

    ٹورنٹو میں ان لوگوں کو ووٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے جو 18 ستمبر 2022 کو ووٹ نہیں دے سکے تھے، سکھس فار جسٹس نے خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کیا۔

    واضح رہے کہ سکھس فار جسٹس کے لیڈر پنوں 26 جنوری 2023 کو بھارت میں بھی خالصتان پر ریفرنڈم کا اعلان کر چکے ہیں، انھوں نے سکھ برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی مقبوضہ پنجاب میں سکھوں کا وطن بنانے کے لیے خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کریں، انھوں نے کہا کہ اگر ہندوستان حقیقی جمہوریت ہے تو اسے ریفرنڈم کے نتائج کو قبول کرنا چاہیے۔

    دوسری طرف بھارتی وزارت خارجہ نے کینیڈا کی حکومت کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے ریفرنڈم کو ’شدید قابل اعتراض‘ قرار دے دیا ہے، بھارت نے آج ہونے والے خالصتان ریفرنڈم کو روکنے کے لیے کینیڈا پر دباؤ ڈالا، جمعرات کو ٹروڈو حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس کے پیچھے موجود تنظیموں پر پابندی عائد کرے۔

  • ڈرائیور نے ایسی کیا غلطی کی کہ ٹرک پُل کے نیچے کھڑی حالت میں پھنس گیا؟

    ڈرائیور نے ایسی کیا غلطی کی کہ ٹرک پُل کے نیچے کھڑی حالت میں پھنس گیا؟

    کینیڈا: خراب ڈرائیور ہر جگہ مل جاتے ہیں، لیکن کینیڈا کے شہر مسی ساگا میں پیش آنے والا یہ واقعہ بالکل ہی انوکھا ہے۔

    آخر ڈرائیور نے ایسی کیا غلطی کر دی کہ ٹرک پُل کے نیچے کھڑی حالت میں پھنس گیا؟ لوگوں نے دیکھا تو حیران رہ گئے، ویڈیو میں بھی اسے دیکھا جا سکتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بدھ کی صبح مسی ساگا میں ہائی وے 401 پر ایک پُل کے نیچے ایک ڈمپ ٹرک ڈرائیور سے بے قابو ہو کر عمودی حالت میں پھنس گیا۔

    اونٹاریو کی صوبائی پولیس نے بتایا کہ ڈرائیور نے ٹرک خالی کیا تھا لیکن اس کے بعد اس کے کنٹینر کو نیچے نہیں کیا، بلکہ اسی کھڑی حالت ہی میں ٹرک چلانے لگا، جب ٹرک پل کے نیچے پہنچا تو اس کا کنٹینر پل سے ٹکرا کر پھنس گیا۔

    ٹرک کو نکالنے کے لیے بعد ازاں کرین منگوایا گیا، اس حادثے میں ڈرائیور سمیت کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچا، تاہم پل کے ایک حصے کو نقصان ضرور پہنچا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ڈرائیور کو مبینہ طور پر حادثے کے لیے جرمانہ کیا جائے گا۔ انٹرنیٹ پر صارفین نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ آخر ٹرک ڈرائیور کو یہ کیسے معلوم نہ ہوا کہ ڈمپر اوپر ہے۔

  • کینیڈا میں فضائی میزبانوں کے سلپ ہونے کو روکنے کے لیے پی آئی اے نے کیا اقدامات کیے؟

    کینیڈا میں فضائی میزبانوں کے سلپ ہونے کو روکنے کے لیے پی آئی اے نے کیا اقدامات کیے؟

    کراچی: کینیڈا میں فضائی میزبانوں کے سلپ ہونے کو روکنے کے لیے پی آئی اے نے متعدد اقدامات کیے ہیں تاہم یہ واقعات پھر بھی رونما ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ٹورنٹو جانے والی پروازوں پر تمام فضائی عملے سے ڈکلیئریشن لیا جاتا ہے، اور ٹورنٹو پہنچنے پر فضائی میزبانوں کے پاسپورٹ اسٹیشن منیجر کے پاس جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    پی آئی اے کے فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کے معاملے پر قومی ایئرلائن پی آئی اے کی انتظامیہ ایکشن لے چکی ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق ایئر لائن نے 2 سالوں کے دوران کینیڈا میں سلپ ہونے والے 7 ملازمین کو ملازمتوں سے برخاست کیا، ان میں 3 خواتین فضائی میزبان بھی شامل ہیں۔

    پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں پُر سرار طور پر لاپتہ

    ترجمان نے کہا کہ سلپ ہونے والے تمام ملازمین کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق فلائٹ اسٹیورڈ اعجاز علی شاہ کے خلاف بھی تحقیقات کی جا رہی ہے، انکوائری مکمل ہوتے ہی ان کو بھی ملازمت سے فارغ کر دیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق فلائٹ اسٹیورڈ اعجاز علی شاہ پیپلز یونٹی سی بی اے یونین کا رہنما بھی ہے۔

  • کینیڈا میں صحت کے شعبے میں بڑا بحران، ایمرجنسی وارڈز بند ہونے لگے

    کینیڈا میں صحت کے شعبے میں بڑا بحران، ایمرجنسی وارڈز بند ہونے لگے

    اوٹاوا: کینیڈا میں صحت کے شعبے میں بڑا بحران پیدا ہو گیا ہے، اسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز بند ہونے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں طبی عملے کی شدید قلت نے پورے ملک میں اسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز کو بری طرح متاثر کر دیا ہے، نرسنگ اسٹاف کی کمی کے باعث ایمرجنسی وارڈز بند کر دیے گئے۔

    نرسنگ اسٹاف کرونا وبا کے بعد سے کام کے دُگنے بوجھ، کم تنخواہوں اور مریضوں کی جانب سے نامناسب برتاؤ کی وجہ سے اپنی ملازمتیں چھوڑ رہا ہے۔

    کینیڈا میں صحت کا شعبہ پہلے ہی سے دباؤ کا شکار رہا ہے، ماہرین کے مطابق اب حالات اس سے بھی زیادہ خراب ہو سکتے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک واقعے میں اوٹاوا پولیس کو فائرنگ سے زخمی ایک شخص کو اپنی اسکواڈ کار میں اسپتال منتقل کرنا پڑا، کیوں کہ ایمبولینس دستیاب نہیں تھی۔ ایک اور واقعے میں گر کر زخمی ہونے والی ایک معمر خاتون کو 6 گھنٹے تک ابتدائی طبی امداد کا انتظار کرنا پڑا۔

    نرسوں نے کام چھوڑ دیا، امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال

    اسپتالوں میں حال ہی میں عملے کی کمی کے باعث درجنوں ایمرجنسی رومز کو کبھی ایک رات اور کبھی ایک ہفتے تک بھی بند رکھنا پڑا، وارڈز میں چیک اپ کے لیے مریضوں کے انتظار کا دورانیہ بھی بارہ سے بیس گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔

    اونٹاریو نرسز ایسوسی ایشن نے اس صورت حال کو ’نازک‘ قرار دے دیا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق نرسوں نے بتایا کہ دوران ڈیوٹی انھیں کئی بار تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے، اھہیں مارا گیا، نوچا گیا اور یہاں تک کہ ان پر تھوکا بھی گیا، ان پر ٹرے، برتن اور انسانی فضلہ بھی پھینکا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق دارالحکومت اوٹاوا میں جنوری سے جولائی تک ایک ہزار سے زائد ایسے واقعات درج کیے گئے، جن میں مریضوں کو ایمبولینسیں دستیاب نہیں ہوئیں کیوں کہ پیرامیڈیکس پہلے سے پر ہجوم اسپتالوں میں مریضوں کو اتارنے کا انتظار کر رہے تھے۔

    کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائز کے ایک حالیہ سروے کے مطابق 87 فی صد نرسوں نے مشکل حالات میں کام کرنے کے باعث اپنی ملازمت ترک کرنے کا فیصلہ کیا۔

    وفاقی وزیر صحت جین یویس ڈوکلوس کا کہنا ہے کہ وہ غیر ملکی عملے کے لیے نئے مواقع فراہم کریں گے۔

    اس فیصلے سے 11 ہزار تربیت یافتہ ڈاکٹروں اور نرسوں کو کینیڈا میں اپنے شعبے میں ملازمتیں حاصل کرنے میں مدد مل سکے گی، تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نرسنگ کی 34 ہزار 400 آسامیاں اب بھی خالی ہیں۔

  • کینیڈا: ٹرک ڈرائیورز کا احتجاج رنگ لے آیا، حکومت مان گئی

    کینیڈا: ٹرک ڈرائیورز کا احتجاج رنگ لے آیا، حکومت مان گئی

    اوٹاوا: کینیڈا میں ٹرک ڈرائیوروں کا احتجاج رنگ لے آیا، حکومت نے پابندیوں سے متعلق اہم بیان جاری کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کینیڈا سے امریکا جانے والے ٹرک ڈرائیوروں کے لیے لازمی کورونا ویکسین کے قانون کے خلاف گزشتہ ماہ کے آخر میں شروع والے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے دارالحکومت اوٹاوا میں معمولات زندگی انتہائی متاثر ہیں۔

    صورتحال کے مدنظر وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے صوبائی رہنماؤں سے گزشتہ روز مشاورت کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کیا، جس پر ٹروڈ کی حکومت پر کڑی تنقید کی جارہی تھی، اوٹاوا پولیس چیف تنقیدپرعہدے سےمستعفی ہوگئے۔

    یہ بھی پڑھیں: کینیڈین وزیرِاعظم کا ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اوٹاوا پولیس چیف کے عہدے سے مستعفی ہونے پر حکومت نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کی اور کینیڈا کی سرحد پر کرونا سے متعلق نافذ پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ دس روز قبل کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں کووڈ ویکسین کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر آ گئے تھے، کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا کے میئر نے کووڈ 19 کی بندشوں کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کے مد نظر شہر میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے

    کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے

    اوٹاوا: ویکسینیشن کے خلاف جاری احتجاج کے آگے کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح کر دیا ہے کہ کرونا ویکسین لگوانے کے خلاف مزاحمتی تحریک ناقابل قبول ہے۔

    پارلیمان سے خطاب میں انھوں نے کہا رکاوٹیں کھڑی کر کے وبا کو ختم نہیں کیا جا سکتا، اسے سائنس کے ذریعے ہی ختم کرنا ہوگا، صحت عامہ سے متعلق اقدامات لے کر ہی وبا کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

    ایک طرف کینیڈا کی پولیس نے کرونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے ٹرک ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کی دھمکی دی ہے، دوسری طرف اب وزیر اعظم ٹروڈو نے مزاحمتی تحریک کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔

    انھوں نے کہا رکاوٹیں اور غیر قانونی مظاہرے ناقابل قبول ہیں، کاروبار اور مینوفیکچرنگ کے شعبے پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، یہ سب بند کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری جین ساکی نے مظاہروں کے امریکی معیشت پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے سپلائی چَین اور آٹو انڈسٹری کو خطرہ لاحق ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان ایمبیسیڈر پل ایک اہم تجارتی گزرگاہ ہے جہاں سے روزانہ کی بنیاد پر 40 ہزار سے زیادہ پیدل چلنے والوں، سیاحوں اور 32 کروڑ 30 لاکھ ملین ڈالر کی مالیت کی اشیا لے کر جانے والے ٹرکوں کا گزر ہوتا ہے۔ کینیڈا اور امریکی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے وابستہ کئی ایسوسی ایشنز مشترکہ بیان میں پل پر سے رکاوٹیں ہٹانے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔

  • فریڈم کانوائے احتجاج نے کینیڈا میں حالات کو بدل کر رکھ دیا

    فریڈم کانوائے احتجاج نے کینیڈا میں حالات کو بدل کر رکھ دیا

    اوٹاوا: کرونا ویکسینیشن کے خلاف فریڈم کانوائے احتجاج نے کینیڈا میں حالات کو بدل کر رکھ دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں گزشتہ 10 دن سے جاری ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی کی مزید پابندیاں نافذ کر دی گئیں۔

    حکام نے ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کو پسپا کرنے کے لیے ایندھن فراہمی بھی روک دی ہے، تاہم اوٹاوا سمیت کینیڈا کے دیگر شہروں میں صورت حال مکمل طور پر کنٹرول سے باہر ہوگئی ہے۔

    کرونا پابندیوں کے خلاف ہونے والے احتجاج کا سلسلہ کینیڈا بھر میں پھیل چکا ہے، ہزاروں ٹرکوں نے اوٹاوا کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے ہیں۔

    کانوائے فریڈم تحریک کراس بارڈر ٹرک ڈرائیوروں کے لیے ویکسین لازمی قرار دیے جانے کے خلاف شروع ہوئی تھی، لیکن پھر اس نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی صحت پالیسی کی مخالفت شروع کر دی۔

    اس وقت اوٹاوا میں کاروبار ِ زندگی معطل ہے، مقامی لوگوں نے ٹرک ڈرائیوروں کے خلاف نو اعشاریہ آٹھ ملین ہرجانے کا مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے۔ سرحد کے آر پار جانے والے ٹرکوں کے لیے لازمی قرار دیے گئے مینڈیٹ کے خلاف احتجاج میں ٹرک ڈرائیور شہر کی سڑکوں اور گلیوں میں ہارن بجا رہے ہیں، جس کی وجہ سے رہائشی محلوں کے لوگ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

    میئر جم واٹسن نے میڈیا کو بتایا کہ ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان اس لیے کیا گیا ہے، کیوں کہ اس سے پولیس اور شہر کے عملے کو تیزی سے مطلوبہ وسائل حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

  • ‘ویکسین لگائے بغیر عام زندگی کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں’

    ‘ویکسین لگائے بغیر عام زندگی کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں’

    اوٹاوا: کینیڈا میں کرونا ویکسینیشن کو لازمی قرار دیے جانے کے خلاف کئی شہروں میں ہزاروں افراد کا احتجاج بدستور جاری ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ہفتے کو کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا بڑا احتجاج کیا گیا، جو تھا تو پر امن لیکن مظاہرین کی جانب سے ویکسینیشن کے خلاف خوب نعرے بازی کی گئی۔

    ’کانوائے فریڈم‘ نامی یہ تحریک بارڈر کے دونوں طرف ٹرک ڈرائیورز کے لیے ویکسین لازمی قرار دیے جانے کے خلاف شروع ہوئی تھی، تاہم بعد میں اس کا رخ صحت کے حوالے سے ہونے والے اقدامات اور وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے خلاف ہو گیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’ہم اس زہر، جسے یہ ویکیسن کہتے ہیں، کو اپنی نسوں میں اتارے بغیر عام زندگی کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں۔‘

    مظاہرے میں شریک ایک شخص رابرٹ کا کہنا تھا کہ ہم سب ایسے حکم ناموں اور دھمکیوں سے تنگ آ گئے ہیں جس نے ہماری زندگی کو ایک بڑی جیل تک محدود کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ مظاہرین نے گزشتہ 8 روز سے اوٹاوا کو بند رکھا ہے، جن میں سے کچھ نے نازی پرچم بھی اٹھا رکھے تھے، جب کہ کچھ کا کہنا تھا کہ وہ کینیڈا کی حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    احتجاج کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے لیے مظاہرین کے ساتھ ہمدردری رکھنے والے امریکیوں کی جانب سے فنڈنگ کی گئی ہے۔ اس وقت سوشل میڈیا پر مظاہرین کی مختلف ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں، جن میں سے ایک شخص نے ٹرمپ کا جھنڈا اٹھا رکھا ہے۔

    سابق امریکی صد ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرک ڈرائیورز کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دیے جانے پر ٹروڈو حکومت پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ وزیر اعظم ٹروڈو نے کرونا کے حوالے سے عجیب اقدامات سے کینیڈا کو تباہ کر دیا ہے۔

    پولیس کے مطابق تقریباً 5000 افراد نے اوٹاوا میں مظاہرہ کیا جب کہ سینکڑوں کی تعداد میں ٹورنٹو میں جمع ہوئے جو کینڈا کا سب سے بڑا شہر ہے۔