Tag: Canal

  • بھارتی ماڈل کی لاش قتل کے 11 روز بعد نہر سے برآمد

    بھارتی ماڈل کی لاش قتل کے 11 روز بعد نہر سے برآمد

    نئی دہلی: پولیس نے 2 جنوری کو گڑگاؤں کے ایک ہوٹل میں قتل ہونے والی سابقہ بھارتی ماڈل دیویا پاہوجا کی لاش ہریانہ کی نہر سے برآمد کرلی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ماڈل دیویا پاہوجا کے قتل میں ملوث چوتھے ملزمان بلراج گل کو  گزشتہ روز کولکتہ کے ایئرپورٹ سےگرفتاری کیا گیا، وہ فلائٹ لیکر بھارت سے فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد ملزم بلراج گل نے ماڈل کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اُس نے دیویا پاہوجا کی لاش ریاست پنجاب کی بھاکڑا نہر میں پھینکی تھی جوکہ بہہ کر ریاست ہریانہ کی نہر میں چلی گئی تھی۔

    ماڈل دیویا قتل کیس میں اہم پیش رفت

    رپورٹ کے مطابق پولیس کی ٹیم نے بتایا کہ آج ہریانہ کی نہر سے ایک خاتون کی لاش برآمد ہوئی جس کی تصویر دیویا پاہوجا کے اہلخانہ کو بھیجی گئی، جنہوں نے شناخت کرکے بتایا کہ یہ اُن کی بیٹی کی لاش ہے جس کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔

    واضح رہے کہ 27 سالہ سابقہ ماڈل دیویا پاہوجا کو 2 جنوری کو ریاست نئی دہلی کے شہر گڑگاؤں کے ایک ہوٹل میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق دیویا پاہوجا کو 5 ملزموں نے ہوٹل کے کمرے میں سر پر گولی مار کر قتل کیا، جس میں ایک خاتون بھی شامل تھیں، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے قتل کے اہم ملزم ابھیجیت، اوم پرکاش اور میگھا نامی خاتون کو پہلے ہی گرفتار کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ سال 2016 میں دیویا پاہوجا کو اُن کے بوائے فرینڈ اور گینگسٹر سندیپ گڈولی کے فرضی انکاؤنٹر میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • شوہر کے تشدد سے تنگ خاتون بچوں سمیت نہر میں کودگئی

    شوہر کے تشدد سے تنگ خاتون بچوں سمیت نہر میں کودگئی

    سکھر: شوہر کے مبینہ تشدد سے تنگ خاتون نے بچوں سمیت دریا میں چھلانگ لگالی، افسوسناک واقعے کے بعد نعشیں ابھی تک نہ مل سکیں ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق سکھر بیراج کے قریب گذشتہ شب خیرپور کے علاقے لقمان سے تعلق رکھنے والی خاتون اپنے بیٹے اور بیٹی سمیت نارا کینال نہر میں کود گئی۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیوادارے، پولیس اور رینجرز کی نفری متاثرہ مقام پر پہنچی اور خاتون اور بچوں
    کی تلاش کا کام شروع کیا، تاہم 12 گھنٹے سے زائد گزرنے کے بعد بھی خاتون سمیت بچوں کی نعشیں نہ مل سکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی : بس کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق، مشتعل افراد نے بس جلادی

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کے استعمال کی کچھ چیزیں برآمد کرلی گئیں ہیں لاشوں کی تلاش کا کام تاحال جاری ہے۔

    نارا کینال میں چھلانگ لگانے والی خاتون مہناز کے والد امان اللہ شیخ کا کہنا ہے کہ اس کی بیٹی نے شوہر کے تشدد سے تنگ آکر انتہائی قدم اٹھایا، واقعے کے بعد شوہر بھی مفرور ہے۔

  • بھارت: نہر سے ریمیڈیسیور انجیکشن کی کھیپ برآمد

    بھارت: نہر سے ریمیڈیسیور انجیکشن کی کھیپ برآمد

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کی خوفناک صورتحال کے بعد آکسیجن اور دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی ہے تاہم پنجاب میں نہر سے ریمیڈیسیور انجیکشن کی پوری کھیپ برآمد ہونے کے بعد حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست پنجاب کی بھاکھڑا نہر سے سینکڑوں ریمیڈیسیور اور چیسٹ انفیکشن کے انجیکشن برآمد کیے گئے ہیں۔

    ان میں سرکاری اسپتالوں کو سپلائی کیے جانے والے 14 سو 56 انجیکشن، 621 ریمیڈیسیور انجیکشن اور 849 بغیر لیبل کے انجیکشن بھی شامل ہیں، انجیکشنز کے اصل یا نقل ہونے کی تصدیق ابھی نہیں ہو پائی ہے۔

    ریمیڈیسیور انجیکشن پر 5400 ایم آر پی اور مینو فیکچرنگ کی تاریخ مارچ 2021 درج ہے، ان انجیکشنز کی ایکسپائری تاریخ نومبر 2021 ہے، اسی طرح سیفو پیرازون انجیکشن پر مینو فیکچرنگ کی تاریخ اپریل 2021 اور ایکسپائری تاریخ مارچ 2023 درج ہے۔

    ان ٹیکوں پر فار گورنمنٹ سپلائی، ناٹ فار سیل بھی لکھا ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کے خطرناک پھیلاؤ کے باعث ملک میں ریمیڈیسیور اور سینے کے انفیکشن کے انجکشنز کی نہ صرف قلت پیدا ہوگئی ہے بلکہ ان کی بلیک میں فروخت بھی جاری ہے۔

    پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ریاست آکسیجن، ٹینکر، ویکسین اور دوائیوں کی کمی کے علاوہ وینٹی لیٹر کی قلت کا بھی شکار ہورہی ہے۔

    اس کے باوجود نہر سے انجیکشنز کی کھیپ برآمد ہونے پر پورے ملک میں تنقید ہورہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ حکومت کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے دوائیں ضائع ہورہی ہیں۔

  • ٹک ٹاک ویڈیو کا شوق ایک اور نوجوان کی جان لے گیا

    ٹک ٹاک ویڈیو کا شوق ایک اور نوجوان کی جان لے گیا

    نارروال : ٹک ٹاک ویڈیو کا شوق ایک اور نوجوان کی جان لے گیا، دوستوں کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے طالب علم محمد حسنین نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا  تاہم 6 روز بعد طالبعلم کی لاش مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاک کا جنون ایک اور نوجوان کی جان نگل گیا ، نارروال میں شدید گرمی میں نہر پر نہانے کیلئے جانے والا محمد حسنین ٹک ٹاک وڈیو بناتے ہوئے ایم آر لنک ڈھلی نہر میں ڈوب گیا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حسنین دوستوں کے ساتھ نہر پر سیرو تفریح کے لیے گیا تھا، 3 دوست ٹک ٹاک وڈیو بنا رہے تھے کہ پاوں پھسل گیا اور حسنین نہر میں ڈوب گیا، دوستوں نے اسے بچانے کی کوشش کی لیکن وہ تیز لہروں کی نذر ہو گیا۔

    ریسکیو 1122 کی ٹیمیوں نے 6 روز بعد طالبعلم کی لاش کو نہر سے تلاش کرلیا ہے ، جس کے بعد محمد حسنین کی میت گاؤں ملوک پور پہنچا دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : ٹک ٹاک کا جنون ایک اور نوجوان کی جان لے گیا

    محمد حسنین سیکنڈائیر میڈیکل کا طالبعلم تھا، نوجوان طالبعلم کی میت دیکھ کر ماں باپ پر غشی طاری ہے اور اہل علاقہ سوگوار ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے سچل گوٹھ کا رہائشی نوجوان ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے اپنی زندگی ہار بیٹھا تھا اور ایڈونچر سے بھرپور ویڈیو بنانے کے چکر میں لڑکے نے خود کو ہی گولی مار لی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تنویر کی لاش کو قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، پستول کس کا تھا تفتیش کی جارہی ہے، جبکہ اس بات کا بھی پتا لگایا جارہا ہے کہ آیا وہ اکیلے ویڈیو بنارہا تھا یا کوئی اور بھی اس کے ساتھ تھا۔

  • دریائے سندھ میں پانی کم ہونے کے باعث ڈولفن نہر میں پھنس گئی

    دریائے سندھ میں پانی کم ہونے کے باعث ڈولفن نہر میں پھنس گئی

    خیرپور: دریائے سندھ میں پانی کم ہونے کے باعث ڈولفن نہر میں پھنس گئی جسے دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کم ہونے کے باعث ڈولفن فیض گنج کی پندھریو نہر میں 3 روز سے پھنسی ہوئی ہے۔

    مقامی افراد کی جانب سے انڈس ڈولفن انچارج کو اطلاع دے دی گئی تاہم ابھی تک ڈولفن کو ریسکیو نہیں کیا گیا۔ انچارج کا مؤقف ہے کہ جب تک نہر کا پانی کم نہیں ہوگا ڈولفن کو ریسکیو نہیں کر سکتے۔

    واضح رہے کہ دریائے سندھ کی نابینا ڈولفن جسے سندھی زبان میں بھلن بھی کہا جاتا ہے، دنیا کی نایاب ترین قسم ہے جو صرف دریائے سندھ اور بھارت کے دریائے گنگا میں پائی جاتی ہے۔

    dolphin-2

    یہ ڈولفن قدرتی طور پر اندھی ہوتی ہے اور پانی میں آواز کے سہارے راستہ تلاش کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی ڈولفنز کی نسل میں معمولی سا فرق ہے جس کے باعث انہیں الگ الگ اقسام قرار دیا گیا ہے۔

    نایاب نسل کی نابینا ڈولفن اکثر دریائے سندھ سے راستہ بھول کر نہروں میں آ نکلتی ہیں اور کبھی کبھار پھنس جاتی ہیں۔ اس صورت میں ان کو فوری طور پر نکال کر دریا میں واپس بھیجنا بہت ضروری ہوتا ہے ورنہ ان کی موت یقینی ہو جاتی ہے۔

    راستہ بھولنے اور دیگر وجوہات کے باعث اس ڈولفن کو اپنی بقا کا خطرہ لاحق ہے اور ان کی تعداد میں تیزی سے کمی آتی جارہی ہے۔

    ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق دریائے سندھ میں 1 ہزار 8 سو 16 ڈولفنز موجود ہیں۔