Tag: canals

  • وینس کی جھیلوں میں بطخیں لوٹ آئیں

    وینس کی جھیلوں میں بطخیں لوٹ آئیں

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کے لوگوں کو دہشت زدہ کردیا ہے اور معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، وہیں اس کے ماحولیات سے متعلق کچھ خوشگوار پہلو بھی سامنے آرہے ہیں۔

    اٹلی کے معروف سیاحتی شہر وینس میں بھی ایسی ہی صورتحال دیکھنے میں آئی جہاں سیاحوں کے غائب ہوجانے کے بعد ندی، نالے اور جھیلیں آلودگی سے پاک، شفاف ترین ہوگئے اور مقامی آبی حیات ایک بار پھر یہاں بسیرا کرنے آن پہنچی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وینس کی جھیلیں صاف شفاف ہوگئی ہیں اور ان میں موجود مچھلیاں صاف دکھائی دے رہی ہیں۔ کچھ جھیلوں پر بطخیں اور ہنس بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

    وینس کے میئر کا کہنا ہے کہ ایسا اس وجہ سے ہوا کیونکہ ان جھیلیں میں کشتیوں کی آمد و رفت بالکل ختم ہوگئی جو اس شہر میں نقل و حمل کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں، یہ کشتیاں اور جھیلیں ہی اس شہر کی انفرادیت ہیں جن سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہر سال یہاں کروڑوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔

    میئر کے مطابق کشتیوں کی آمد و رفت سے جھیلوں کی آلودگی ہر وقت سطح پر موجود رہتی تھی، اب یہ آلودگی نیچے بیٹھ گئی ہے اور جھیلیں شفاف دکھائی دے رہی ہیں۔

    بعض صارفین نے دریا کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جن میں ڈولفن تیرتی ہوئی نظر آرہی ہیں، صارفین کا کہنا تھا کہ کشتیوں کی ہلچل اور شور ان ڈولفنز کو تنگ کرتی تھیں جس کی وجہ سے وہ گہرے پانی میں ہی رہتی تھیں، اب سناٹا ہونے سے وہ اوپر آنے لگی ہیں۔

    کرونا وائرس سے ہونے والی ایک اور ماحولیاتی بہتری فضائی آلودگی میں کمی بھی ہے، ناسا کے مطابق چین میں فیکٹریز اور صنعتیں بند کیے جانے کے بعد فضائی و ماحولیاتی آلودگی میں بھی واضح کمی دیکھی گئی۔

    چین اس وقت دنیا میں کاربن اور دیگر زہریلی گیسوں کا اخراج کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، ماہرین کے مطابق چین میں کاروبار معطل ہونے سے دنیا بھر کی فضائی آلودگی میں کمی دیکھی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ اٹلی، یورپ کا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، اٹلی میں اب تک 31 ہزار 506 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اس سے ڈھائی ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    حکام نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کردیا ہے اور لوگوں کے گھروں سے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے، ملک میں سیاحوں کی آمد پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

  • ٹھٹھہ میں زہریلے پانی سے لاکھوں مچھلیاں مرگئیں

    ٹھٹھہ میں زہریلے پانی سے لاکھوں مچھلیاں مرگئیں

    ٹھٹھہ:محکمہ ایری گیشن کی نااہلی کے باعث مضر صحت زہریلا پانی نہروں میں شامل ہوگیا ہے ، زہریلے پانی کے باعث مچھلیوں کے تالابوں میں لاکھوں کی تعداد میں مچھلیاں مرگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جامشورو سے ضلع ٹھٹھہ اور کراچی کو فراہم ہونے والا پانی کے بی فیڈر ٹھٹھہ اور مین برانچ سے چھوٹی چھوٹی نہروں میں آنے والا پانی زہریلا آنے کے باعث مختلف تالابوں میں لاکھوں کی تعداد میں مچھلیاں مرگئیں ہیں جبکہ مختلف دیہاتوں تک زہریلا پانی پہنچنے کے باعث متعدد جانور سخت بیمار ہوگئے۔

    اس سلسلے میں محکمہ ایریگیشن ٹھٹھہ کے چیف ایگزیکیٹو انجنئیر نے سے رابطہ ہونے پر اپنا موقف دینے سے انکار کردیا جبکہ مقامی لوگوں نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ زہریلا پانی استعمال کرنے کے باعث ہمارے بچوں میں ڈائریا بیماری ہوگئی ہے۔

    اس سلسلے میں ؔسول اسپتال مکلی میں درجنوں افراد داخل ہوگئے ہیں، دوسری جانب فش فارم کے مالکان کا کہنا ہے کہ پچھلے پندرہ دنوں سے ایریگیشن والوں نے پانی بند کیا ہوا تھا اور آج زہریلا پانی چھوڑکر ہمیں لاکھوں کے نقصان سے دوچار کیا ہے۔

    یا درہے کہ پانی میں شامل ہونے والی صنعتی فضلہ پانی کو زہریلا کرنے کا سبب بنتا ہے ، بالخصوص دیہی علاقوں میں یہ بہت زیادہ نقصان کا باعث بنتا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس سندھ میں سندھ میں نکاسی آب کی ابتر صورتحال اور پانی کی آلودگی سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت بھی ہوئی تھی جس میں سندھ حکومت کو یہ مسائل حل کرنے کا حکم دیا گیا تھا، تاہم ایک سال گزرنے کے بعد بھی یہ مسئلہ حل طلب ہے ۔

    صنعتی آلودگی سے جہاں دریاؤں اور نہرو ں کا پانی آلودہ ہورہا ہے وہیں سندھ کی ساحلی پٹی بھی متاثر ہورہی ہے جس سے ماحولیاتی تبدیلیوں کا مسئلہ درپیش آرہا ہے۔