Tag: cancer

  • کہیں آپ بھی گرما گرم بھاپ اڑاتی چائے کے شوقین تو نہیں؟

    کہیں آپ بھی گرما گرم بھاپ اڑاتی چائے کے شوقین تو نہیں؟

    کیا آپ کا شمار بھی چائے کے شوقین افراد میں ہوتا ہے؟ ویسے تو تقریباً ہم سب ہی چائے کے شوقین ہیں، لیکن وہ افراد جو گرما گرم چائے پینے کے شوقین ہوتے ہیں ان کے لیے ایک بری خبر ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بھاپ اڑاتی گرما گرم چائے آپ کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہے۔

    انٹرنیشنل جرنل آف کینسر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 60 سینٹی گریڈ تک گرم چائے پینے کے عادی افراد میں غذا کی نالی یعنی ایسو فیگس کے کینسر کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ طویل عرصے تک تیز گرم چائے پینے سے غذا کی نالی میں خراشیں پڑ جاتی ہیں اور یہ زخم بگڑ کر کینسر میں بدل جاتے ہیں۔

    چائے کو ایک فائدہ مند مشروب سمجھا جاتا ہے تاہم کئی مواقعوں پر یہ نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق کھانے کے فوراً بعد چائے پینے کی عادت ہمارے نظام ہضم پر خطرناک طریقے سے اثر انداز ہوتی ہے۔

    خاص طور پر اگر ہمارے کھانے میں پروٹین شامل ہو تو چائے اس کے اجزا کو سخت کردیتی ہے نتیجتاً یہ مشکل سے ہضم ہوتے ہیں۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ کھانے سے ایک گھنٹہ قبل اور بعد میں چائے سے گریز کیا جائے۔

  • ٹماٹرآپ کو معدے کے کینسرسے بچا سکتا ہے

    ٹماٹرآپ کو معدے کے کینسرسے بچا سکتا ہے

    ٹماٹر ہمارے کھانوں میں استعمال ہونے والی بے حد عام شے ہے۔ حال ہی میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ٹماٹر معدے کے کینسر سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔

    معدے کا کینسر جسے گیسٹرک کینسر بھی کہا جاتا ہے دنیا بھر میں کینسر کی نہایت عام قسم ہے۔ یہ بعض اوقات موروثی بھی ہوسکتا ہے مگر زیادہ تر یہ غیر متوازن اور غیر صحت مند غذائی عادات کے باعث پیدا ہوتا ہے۔

    طویل عرصے تک تمباکو نوشی کرنے والے اور بہت زیادہ نمک اور مصالحہ دار غذائیں کھانے والے افراد میں معدے کے کینسر کا شکار ہونے کے قوی امکانات ہوتے ہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق ٹماٹر کے اجزا معدے میں کینسر کے خلیات کی افزائش کو روکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق چونکہ ٹماٹر میں موجود اجزا کھانے پکانے کے دوران تیز آنچ کے باعث ختم ہوسکتے ہیں لہٰذا کھانے کے علاوہ انہیں کچا بھی استعمال کرنا چاہیئے جیسے سلاد کی صورت میں۔

    ٹماٹر کے اندر موجود عنصر لائیکوپین جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔ اس کے جسم میں پہنچنے کے بعد مثبت کیمیائی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔

    اس سے قبل بھی یونیورسٹی آف الی نوائے کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ٹماٹر پروسٹیٹ کینسر سے بچاؤ کے لیے بھی نہایت معاون ثابت ہوتے ہیں۔

  • کینسر کی اہم وجہ کیا ہے؟ جانیں انجلینا جولی کی کینسر سرجن سے

    کینسر کی اہم وجہ کیا ہے؟ جانیں انجلینا جولی کی کینسر سرجن سے

    گوشت کا بہت زیادہ استعمال مختلف بیماریاں پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے تاہم حال ہی ایک معروف سرجن نے اس کے ایک اور خطرنک نقصان کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ انجلینا جولی کے بریسٹ کینسر کا علاج کرنے والی سرجن کرسٹی فنک کا کہنا ہے کہ گوشت اور ڈیری مصنوعات بریسٹ کینسر کے خطرے میں اضافہ کرسکتی ہیں۔

    کرسٹی ایک معروف بریسٹ کینسر سرجن ہیں اور انہوں نے انجیلنا جولی سمیت ہالی ووڈ کے کئی بریسٹ کینسر میں مبتلا فنکاروں کا علاج کیا ہے۔

    کرسٹی کے مطابق پروسیسڈ گوشت کینسر کے خلیات کی نشونما میں اضافہ کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مختلف جانوروں کے گوشت کے پروٹین اور چکنائی پر جس طرح ہمارا جسم ردعمل دیتا ہے وہ خطرناک ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: روز کھائی جانے والی یہ اشیا کینسر کو جنم دے سکتی ہیں

    سرجن کا کہنا ہے کہ ہماری مختلف بیماریوں کی 80 فیصد وجہ ہمارا غیر صحت مند طرز زندگی اور غیر متوازن غذائی عادات ہیں۔ مختلف سبزیوں کا روزانہ استعمال بریسٹ کینسر کے خطرے میں کمی کرتا ہے۔

    انہوں نے تجویز دی کہ کینسر سمیت مختلف بیماریوں سے بچنے کے لیے سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ اور گوشت کا کم سے کم استعمال کیا جائے۔

    کرسٹی کا کہنا ہے کہ کھانے میں زیتون کے تیل کا استعمال کینسر کے خطرے میں 68 فیصد کمی کرتا ہے۔ ان کے مطابق ڈیری مصنوعات بھی کینسر کا سبب بن سکتی ہیں لہٰذا انہیں معمولی مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔

  • ہزاروں افراد کینسر میں مبتلا بچے کی جان بچانے کے لیے بارش میں بھیگتے رہے

    ہزاروں افراد کینسر میں مبتلا بچے کی جان بچانے کے لیے بارش میں بھیگتے رہے

    لندن : کینسر میں مبتلا 5 سالہ بچے کی امداد کیلئے ہزاروں افراد شدید بارش کے باوجود صفیں بنائے کھڑے رہے تاکہ خون کی مماثلت کے بعد بچے کو بون میرو دیا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق خطرناک مرض کینسر سے زندگی و موت کی جنگ لڑنے والے 5 سالہ بچے کی آسکر سیکزلبے کی زندگی بچانے کےلیے شدید بارش کے دوران 4 ہزار 855 افراد صف بنائے کھڑے رہے تاکہ بون میرو عطیہ کرنے کےلیے خون کی مماثلت کی جاسکے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ آسکر کے پاس ڈونر تلاش کرنے کےلیے محض تین ماہ ہیں جو اپنا بون میررو عطیہ کرکے اسے لیمفوبلاسٹک لیوکیمیا کا شکار بننے سے بچا سکے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچے گزشتہ برس دسمبر میں کیمو تھراپی بھی ہوچکی ہیں تاہم اسے موذی مرض سے بچانے کےلیے مزید علاج کی ضرورت ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بچے کے اہلخانہ کےلیے تین ماہ میں ڈونر کو تلاش کرنا بہت ضروری ہے، والدین کی جانب سے بچے کی امداد کےلیے کی گئی اپیل کے بعد ہزاروں افراد پیٹماسٹن اسکول پہنچ گئے تاکہ مماثلت کی جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لیمفوبلاسٹک لیوکیمیا نایاب مرض ہے جو ہر سال 655 برطانوی شہریوں کو اپنا شکار بناتا ہے جس میں آدھی تعداد کم عمر بچوں کی ہوتی ہے۔

    یہ ایک انتہائی تیزی سے بڑھنے والا کینسر ہے جس میں ہڈیوں کے گودے سے بننے والے خون کے سفید خلیے، اپنی غیر پختہ حالت میں ہی خون میں شامل ہونے لگتے ہیں جس کےسبب جسم کادفاعی نظام شکست و ریخت کا شکا رہوجاتا ہے۔

    خون کے خلیے جیسے جیسے پھیلتے جاتے ہیں مذکورہ کینسر کی نشانیاں واضح ہوتی جاتی ہیں جیسے ٹھکاوٹ محسوس ہونا، سانس لینے دشواری، رنگت کا پیلا پڑنا، بخا اور ہڈیوں اور جوڑوں میں درد ہونا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بیس مرتبہ آسکر کا خون تبدیل کیا جاچکا ہے جبکہ چار ہفتوں تک کیمو تھراپی کی گئی ہے۔

    ڈاکٹرز کی جانب کی کوشش کی جارہی ہے کہ کوئی ایسا ڈونر میسر آجائے جس کے خون کے خلیوں کا آسکر جسم قبول کرلے وہ فوری طور پر بون میرو کی منتقل کا عمل شروع کردیں۔

  • پاکستانی خواتین میں سرویکل کینسر کی شرح میں اضافہ

    پاکستانی خواتین میں سرویکل کینسر کی شرح میں اضافہ

    لاہور: ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی خواتین میں تولیدی عضو کے مرض سرویکل کینسر میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور اس کو روکنے کے لیے کم عمری کی شادیوں کی روک تھام ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں ’پاکستان میں سرویکل کینسر کی شرح اور اس سے بچاؤ‘ کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں شرکا کو خواتین میں سرویکل کینسر کی شرح، امکان، علامات اور بچاؤ کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئیں۔

    سرویکل کینسر خواتین میں تولیدی عضو کا کینسر ہے جس میں سرویکس میں خلیات کی غیر معمولی نشونما ہونے لگتی ہے، یہ خلیات جسم کے دیگر حصوں کے خلیات پر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔

    سیمینار میں بتایا گیا کہ پاکستان میں خواتین میں سرویکل کینسر میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ہر سال 5 لاکھ خواتین میں اس مرض کی تشخیص ہوتی ہے جن میں سے نصف جلد تشخیص اور علاج نہ ہونے کے سبب موت کے گھاٹ اتر جاتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: رحم کے کینسر کی علامات جانیں

    اس مرض کی ابتدائی علامات میں ماہانہ ایام کے دوران غیر معمولی مقدار میں خون آنا، ماہانہ ایام کا زیادہ عرصے تک جاری رہنا، سرویکس میں درد محسوس ہونا اور پیشاب کی بار بار ضرورت محسوس ہونا شامل ہیں۔

    سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ برائے سماجی و ثقافتی تعلیم کی سربراہ ڈاکٹر روبینہ ذاکر کا کہنا تھا کہ کم عمری کی شادیاں خواتین میں دیگر مسائل سمیت سرویکل کینسر کا بھی سبب بن سکتی ہیں۔

    انہوں نے زور دیا کہ پاکستان میں اس کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے کم عمری کی شادیوں اور خواتین میں سگریٹ نوشی کے رجحان میں کمی کرنی ہوگی۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ جلد اور فوری تشخیص اس کینسر کے علاج میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ علاوہ ازیں خواتین صحت مند طرز زندگی اپنا کر اس موذی مرض سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔

  • پاکستان میں سالانہ ڈیڑھ سے دو لاکھ کینسر کے نئے مریض سامنے آتے ہیں

    پاکستان میں سالانہ ڈیڑھ سے دو لاکھ کینسر کے نئے مریض سامنے آتے ہیں

    لاہور : پاکستان میں کینسر کے مرض میں اضافہ تشویشناک  حد تک بڑھ گیا ہے، ہرسال ڈیڑھ سے دو لاکھ کینسر کے نئے مریض سامنے آتے ہیں۔

    یہ بات شوکت خانم اسپتال کے چیف میڈیکل آفیسرڈاکٹر محمد عاصم یوسف نے لاہور میں اے آر وائی نیوز سے  خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    کینسر سے آگاہی کے عالمی دن کے موقع پر شوکت خانم میموریل کینسراسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے چیف میڈیکل آفیسرڈاکٹر محمد عاصم یوسف نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں ہرسال دو کروڑ افراد کو کینسر لاحق ہوتا ہے۔

    کینسر کے باعث اموات میں پاکستان ایشیا میں پہلے نمبر پر ہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال پچھتر فیصد مریضوں کا سو فیصد مفت علاج کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں :کینسر کے خلاف برسر پیکار عمران خان کو سلام پیش کرتا ہوں، جرمن سفیر

    شوکت خانم پشاور آپریشنل ہونے سے شوکت خانم لاہور پر مریضوں کا رش کافی حد تک کم ہوا ہے، شوکت خانم اسپتال کراچی ڈھائی سال میں کام شروع کردے گا جس سے سندھ اور بلوچستان کے مریض مستفید ہوسکیں گے۔

  • ٹیکساس: کینسر میں مبتلا چھ سالہ بچی پولیس افسر تعینات

    ٹیکساس: کینسر میں مبتلا چھ سالہ بچی پولیس افسر تعینات

    واشنگٹن : ٹیکساس پولیس نے کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا چھ سالہ بچی کو پولیس افسر بناکر اس کے خواب کو حقیقت کا رنگ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کینسر جیسے موذی مرض سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والی چھ سالہ بہادر بچی کے خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹیکساس پولیس ڈیپارٹمنٹ میں حلف برداری کی تقریب دو روز قبل منعقد ہوئی جس میں کینسر میں مبتلا ابیگل نے بحیثیت پولیس افسر حلف اٹھایا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثری بچی حلف کے پولیس چیف کے ساتھ ساتھ دہرا رہی تھی ’میں وعدہ کرتی ہوں سب کی مدد کروں گی، میں وعدہ کرتی ہوں ہمیشہ اپنی پولیس فیملی کےلیے مددگار رہوں گی اور وعدہ کرتی ہوں کہ ہمشیہ برے افراد کے خلاف جنگ جاری رکھوں گی‘۔

    کمسن پولیس افسر ابیگل کا کہنا تھا کہ ’مجھے کینسر ہے، میرے پیھپڑوں میں برے افراد گھسے بیھٹے ہیں‘ لیکن یہ اپنی زندگی کو بھرپور انداز میں جینے کا وقت ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 6 سالہ ابیگل آیرئس جب حلف کے الفاظ دہرا رہی تھی تو پولیس چیف سمیت ہر آنکھ اشکبار تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تقریب حلف برداری میں پولیس ڈیپارٹمنٹ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    متاثرہ بچی کی والدہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہم گزشتہ کچھ ہفتوں سے مستقل گریہ کررہے ہیں، یہ صورتحال ہمارے کےلیے بہت کٹھن مرحلہ ہے۔

    ابیگل کے والد نے کہا کہ ’جب آپ کو یہ احساس کو کہ بحیثیت والدین آپ اپنی اولاد کے لیے کچھ نہ کرسکتے ہوں یہ بہت مشکل مرحلہ ہوتا ہے‘ یہ لمحات ہمارے انتہائی سخت ہیں کیونکہ ہم اپنی چھ سالہ بچی کو نہیں بچاسکتے۔

    والد کا کہنا تھا کہ ابیگل آیرئس کی دسمبر 2018 میں فری پورٹ پولیس چیف سے ملاقات ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس چیف رے گیریوے نے متاثرہ بچی کے پولیس افسر بننے کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ’چھ سالہ ابیگل مجھ سے زیادہ باہمت اور طاقت ور ہے‘۔

    میڈیا کا ذرائع کا کہنا ہے کہ ابیگل آیرئس پیھپڑوں کے کینسر اور ولمز ٹیومر میں مبتلا ہے، ڈاکٹرز نے بچی کے والدین کو بتایا کہ ابیگل کا مزید علاج نہیں ہوسکتا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق ولمز ٹیومر بچوں میں پائی جانے والے کینسر کی نایاب قسم ہے۔

  • کینسر کے خلاف برسر پیکار عمران خان کو سلام پیش کرتا ہوں، جرمن سفیر

    کینسر کے خلاف برسر پیکار عمران خان کو سلام پیش کرتا ہوں، جرمن سفیر

    لاہور : پاکستان میں تعینات جرمن سفیر نے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان سمیت کینسر کے خلاف برسر پیکار افراد کو خراج تحیسن پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کینسر کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے جس کا مقصد سرطان سے آگاہی اور اس مرض سے بچاؤ کے حوالے سے شعور بیدار کرنا ہے۔

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران کی کاوشوں سے تعمیر ہونے والے کینسر اسپتال شوکت خانم کا دورہ کیا اور دورے کی تصاویر ایک تحریر کے ساتھ سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیں۔

    ٹویٹ میں مارٹن کوبلر نے موذی مرض سے زندگی و موت کی جنگ لڑنے والے افراد سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’کینسر کے عالمی دن کے موقع پر میرا دل کینسر کے موذی مرض میں مبتلا افراد کے لیے ڈھڑک رہا ہے‘۔

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر کا کہنا تھا کہ کینسر میں مبتلا افراد کو لازمی بہترین علاج فراہم کرنا چاہیے۔

    جرمن سفیر نے ٹویٹ میں وزیر اعظم عمران خان اور کینسر جیسے موذی مرض کے خلاف کام کرنے والے تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

  • اسرائیلی کمپنی کینسر کا مکمل علاج دریافت کرنے کی دعویدار

    اسرائیلی کمپنی کینسر کا مکمل علاج دریافت کرنے کی دعویدار

    اسرائیل کی ایک بائیو ٹیک کمپنی نے کینسر کا مکمل علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سنہ 2020 تک اس مرض کا مکمل علاج کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    اسرائیل کی ایکسلریٹڈ ایوولوشن بائیو ٹیکنالوجیز لمیٹڈ کمپنی کا کہنا ہے کہ کینسر کو 100 فیصد طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکنے والی ان کی دوا کا چوہے پر کامیاب تجربہ کیا جاچکا ہے۔

    یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کینسر کا مختلف طریقوں سے علاج کیا جاتا ہے تاہم یہ صرف وقتی طور پر فائدہ پہنچا سکتا ہے، کوئی بھی علاج مکمل طور پر اس موذی مرض کو ختم نہیں کرسکتا۔

    ابتدائی اسٹیج پر اس مرض کی تشخیص اور اس کے علاج کے باوجود بھی بعد میں عمر کے کسی حصے میں اس مرض کے لوٹ آنے کا خدشہ موجود رہتا ہے۔

    تاہم اب اسرائیلی کمپنی کا یہ دعویٰ کہ وہ اس مرض کو جڑ سے ختم کرسکتے ہیں، طبی دنیا میں انقلاب برپا کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: روز کھائی جانے والی یہ اشیا آپ کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہیں

    ایک بین الاقوامی اخبار سے بات کرتے ہوئے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر ایان مراد کا کہنا تھا کہ ان کی بنائی گئی دوا کے کوئی سائیڈ افیکٹس نہیں ہیں جبکہ یہ فی الحال دستیاب دواؤں سے کہیں کم قیمت پر دستیاب ہوگی۔

    کمپنی کے اس ٹریٹمنٹ کو ملٹی ٹارگٹ ٹاکسنز کا نام دیا گیا ہے۔

    یہ ٹریٹمنٹ یا دوا کیسے کام کرے گی؟ اس بارے میں ڈاکٹر ایان کا کہنا تھا کہ کینسر کی عام دوائیں ایک خاص ہدف کو ٹارگٹ کرتی ہیں، یہ دوائیں عموماً کینسر زدہ خلیے کو اپنا نشانہ بناتی ہیں۔

    اس کے برعکس ان کی دوا کینسر زدہ خلیے کو وصول کرنے والے ریسیپٹر کو 3 طرف سے نشانہ بنائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عام دوا ایک وقت میں ریسیپٹر پر ایک دفعہ حملہ کرتی ہے جس سے کینسر کا خلیہ وقتی طور پر کمزور پڑجاتا ہے، اس کے برعکس ان کی بنائی گئی دوا کے 3 دفعہ حملوں کے بعد کینسر زدہ خلیے کی کمزوری میں 3 گنا اضافہ ہوگا اور اسے پھر سے مضبوط ہونے کے لیے وقت درکار ہوگا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کینسر کے مرض میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال 1 کروڑ 81 لاکھ افراد کینسر کا شکار ہو رہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں میں سے ہر آٹھویں ہلاکت کی وجہ کینسر ہے۔ کینسر کے باعث ہلاک ہوجانے والے افراد کی تعداد 80 لاکھ سالانہ ہے۔

    یونین فار انٹرنیشل کینسر کنٹرول (یو آئی سی سی) کے مطابق سنہ 2030 تک دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ سے زائد افراد کینسر کا شکار ہوں گے۔

  • رشی کپور نے اپنی بیماری سے متعلق خاموشی توڑ دی

    رشی کپور نے اپنی بیماری سے متعلق خاموشی توڑ دی

    ممبئی: بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار رشی کپور نے اپنی بیماری سے متعلق خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اپریل میں بھارت واپس لوٹ جاؤں گا۔

    بھارتی میڈیا میں گزشتہ برس سے یہ خبریں زیر گردش تھیں کہ رشی کپور کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اور اُن کی بیماری اب آخری اسٹیج پر پہنچ چکی ہے۔ افواہوں یا مبینہ جھوٹی خبروں کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ اداکار یا اُن کے اہل خانہ نے بیماری سے متعلق مکمل طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور بالخصوص گھر والوں کو اداکار نے تاکید کی کہ وہ اس ضمن میں میڈیا کو کچھ بھی آگاہی نہ دیں۔

    بالی ووڈ کے نامور اداکار رشی کپور گزشتہ برس ستمبر کے آخر میں خاموشی سے علاج کی عرض سے امریکا روانہ ہوئے تھے جس کے باعث انہوں نے اپنی والدہ کی آخری رسومات میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

    مزید پڑھیں: کینسر کی افواہیں؟ رشی کپور کے بھائی نے خاموشی توڑ دی

    بھارتی میڈیا میں گردش کرنے والی افواہوں پر رشی کپور کی اہلیہ، بھائی اور بیٹی نے بھی سخت ردعمل دیا تھا البتہ نیتو کپور نے سال نو کے موقع پر ایک پوسٹ کے ذریعے لیجنڈری اداکار کی بیماری کے حوالے سے اشارہ ضرور دیا تھا۔

    بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رشی کپور نے انکشاف کیا کہ امریکا میں میرا علاج جاری ہے اور اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اپریل میں وطن واپس لوٹ جاؤں گا۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ ’میرا علاج جاری ہے جو کافی طویل اور تکلیف دہ ہے جس کے لیے تحمل اور صبر کی ضرورت ہے مگر بدقسمتی سے یہ سب کچھ مجھ میں موجود نہیں، اگر اوپر والے کی مرضی ہوئی تو میں واپس لوٹ جاؤں گا‘۔

    رشی کپور کا مزید کہنا تھا کہ ’میں اپنے علاج پر فوکس کررہا ہوں اچھی بات یہ ہے کہ مجھے فلموں کے بارے میں کچھ نہیں سوچنا پڑ رہا بلکہ ذہن خالی اور پرسکون ہے، یہ وقفہ میرے لیے اچھا ہے کیونکہ اب میں تازہ دم ہوں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت تعلقات، رشی کپور نے عمران خان کے موقف کی حمایت کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ہی رشی کپور نے افواہوں کی تردید کرنے کے لیے اپنے ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’میں اس وقت نیویارک کے علاقے مینہٹھن میں اپنے پرانے دوست انوپم کھیر کے ساتھ سیر و تفریح کررہا ہوں‘۔

    دوسری جانب رشی کپور کی صاحبزادی ردہما نے بھی بھارت سے امریکا پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کی اور والد کی بیماری کے حوالے سے خاموشی توڑ دی تھی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’والد کی طبیعت بالکل ٹھیک ہے اور وہ روٹین کے چیک اپ کی وجہ سے امریکا میں موجود ہیں‘۔ انہوں نے مداحوں کو بھی یقین دلایا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں لیجنڈری اداکار بالکل صحت مند ہیں۔

    اسے بھی پڑھیں: عید میلاد النبی : رشی کپور جامع مسجد دہلی پہنچ گئے

    واضح رہے کہ راج کپور کی اہلیہ کرشنا راج کپور اداکار کی والدہ تھیں جو گزشتہ برس دنیائے فانی سے کوچ کرگئی تھی اُن کی آخری رسومات بھارت میں ہوئیں جن میں رشی کپور اور اہل خانہ امریکا میں موجودگی کے باعث شرکت نہیں کرسکے تھے۔

    رشی کپور نے 29 ستمبر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ کے ذریعے مطلع کیا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ امریکا جارہے ہیں۔