Tag: candidates

  • کراچی کے میڈیکل کالجوں میں کئی امیدواروں کے پاس دہرے ڈومیسائل  ہونے کا انکشاف

    کراچی کے میڈیکل کالجوں میں کئی امیدواروں کے پاس دہرے ڈومیسائل ہونے کا انکشاف

    کراچی کے میڈیکل کالجوں میں اندرون سندھ، پنجاب اور وفاق کے 100 سے زائد ایسے امیدواروں کے داخلے لینے کا انکشاف ہوا ہے جو دہرے ڈومیسائل کے حامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کراچی کے میڈیکل کالجوں میں 100 سے زائد امیدواروں کے پاس دہرے ڈومیسائل ہونے کا انکشاف ہوا ہے، امیدوار گزشتہ سال اندرون سندھ میں داخلہ نہ ملنے پر اس سال کراچی کا ڈومیسائل بنا کر کامیاب ہوگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر زیادہ تر ڈومیسائل کراچی کے ضلع شرقی سے بنوائے گئے، امیدواروں کا میٹرک اور انٹر کراچی سے باہر کا تھا جبکہ ان میں نے کچھ امیدواروں کے پنجاب کے ڈومیسائل پکڑے گئے، جنہوں نے بعد میں سندھ کا بھی ڈومیسائل بنوایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کا ڈومیسائل سسٹم آن لائن ہونے کے باعث جعلسازی پکڑی گئی ہے، سندھ میں سسٹم آن لائن نہ ہونے کی وجہ سے دوہری دستاویزات کی تصدیق مشکل ہے۔

    سندھ میں صوبائی حکومت کی ڈومسائل پالیسی کی وجہ سے کراچی کے تعلیمی اداروں سے انٹر میٹرک اور او اور اے لیول کرنے والے امیدواروں کی نمایاں اکثریت میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے سے محروم ہو گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اور ان کی جگہ تینوں صوبوں، وفاق اور اندرون سندھ کے طلبہ کراچی کے میڈیکل کالجوں میں داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں ٹاپ پوزیشن پر آنے والی امیدوار نے میٹرک اور انٹر اسلام آباد بورڈ سےکیا تھا  اور اب کراچی کا ڈومیسائل لگا کر ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی میں داخلہ لیا ہے دوسری جانب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی نے ڈبل ڈومیسائل کے 30 داخلے روک لیے ہیں۔

  • ایم کیو ایم نے 18 نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کردیا

    ایم کیو ایم نے 18 نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کردیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان نے کراچی سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر پارٹی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم)  پاکستان نے کراچی کی قومی اسمبلی کی 22 میں سے 18 نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کر دیا۔

    کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست ین اے 242 پر ایم کیو ایم اور ن لیگ کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوسکی،  ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال قومی اسمبلی کی دو دو نشستوں پر امیدوار ہوں گے۔

    قومی اسمبلی کی نشست این اے 241 اور 244 سے ڈاکٹرفاروق ستار جبکہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی این اے 248 سے امیدوار ہوں گے۔

    مصطفیٰ کمال این اے 242 اور 247 سے، امین الحق این اے 246 سے، این اے 232 آسیہ اسحاق، این اے 237 سے جاوید حنیف، این اے 234 سے ابو بکر، این اے 235 سے اقبال محسود  ایم کیو ایم کے امیدوار ہوں گے۔

    این اے 236 حسان صابر، این اے 237 سے رؤف صدیقی، این اے 238 سے صادق افتخار، این اے 240 سے ارشد وہرہ، این اے 343 ہمایوں عثمان، این اے 245 سے حفیظ الدین، این اے 249 سے احمد سلیم صدیقی اور فرحان چشتی این اے 250 سے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار نامزد ہوئے ہیں۔

  • ن لیگ کی جانب سے آج ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے اعلانات متوقع

    ن لیگ کی جانب سے آج ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے اعلانات متوقع

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے آج ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے اعلانات متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے پارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے میں نواز شریف نے سینئر رہنماؤں کو آج جاتی امرا طلب کر لیا ہے، پنجاب سمیت دیگر صوبوں کے کوآرڈینیٹرز کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات پر بھی حتمی مشاورت ہوگی، اور ن لیگ کی جانب سے آج قومی و صوبائی امیدواروں کا حتمی اعلان بھی متوقع ہے۔

    دوسری جانب آئی پی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات بھی زوروں پر ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی نے ن لیگ پر این اے کی 5 کی بجائے 7 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کے لیے زور ڈالا ہے، لیگی کمیٹی اور شہباز شریف ایڈجسٹمنٹ کے حق میں ہیں تاہم حتمی منظوری نواز شریف دیں گے۔

    الیکشن 2024 : آئی پی پی کا ن لیگ پر این اے کی 5 کے بجائے 7 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کیلئے زور

    ذرائع نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے 11 حلقوں پر ہی ن لیگ کی آئی پی پی سے ایڈجسٹمنٹ ہوگی، جہانگیر ترین کو لودھراں کی بجائے ملتان کے حلقے سے ن لیگ سے ایڈجسٹمنٹ کی پیشکش کی گئی ہے۔

  • ضمنی انتخابات : پی ٹی آئی نے امیدواروں سے درخواستیں طلب کرلیں

    ضمنی انتخابات : پی ٹی آئی نے امیدواروں سے درخواستیں طلب کرلیں

    لاہور : پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں ٹکٹوں کے لیے پی ٹی آئی نے امید واروں سے درخواستیں طلب کرلیں۔

    پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواستوں کی آخری تاریخ یکم جون مقرر کی گئی ہے، کاغذات نامزدگی 4 سے 7 جون تک الیکشن کمیشن میں جمع ہوں گے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ درخواست فارم تحریک انصاف کی ویب سائٹ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے متعلقہ ضلعی صدر سے بھی رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے، مزید رہنمائی کے لئے پنجاب سیکریٹریٹ سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق انتخابات کا انعقاد پنجاب کے14 اضلاع میں 20 سیٹوں پر17 جولائی کو ہوگا، واضح رہے کہ مذکورہ نشستیں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین اسمبلی کی نااہلی کی وجہ سے خالی ہوئی تھیں۔

  • سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانی پیپر میں غلطیوں کا انکشاف

    سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانی پیپر میں غلطیوں کا انکشاف

    کراچی : سندھ پبلک سروس کمیشن کےامتحانی پیپرمیں غلطیوں کاانکشاف سامنے آیا ، اسلامک اسٹیڈیز کے امتحان میں آٹھ سوالات کے لئے جوابات کے آپشنز غلط دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن کے سرکاری کالجز کے لیکچررز کے امتحانی پیپر میں غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    سندھ پبلک سروس کمیشن کا سولہ مارچ کو اسلامک اسٹیڈیز کا امتحان ہوا، جس نے امیدواروں کو مشکل میں ڈال دیا، پرچے میں دیے گئے پچاس سوالات میں سے آٹھ سوالات کے جوابات کے لئے جو آپشنز دیے گئے سارے ہی غلط نکلے۔

    سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت دیے گئے سوالات میں رواں اسلامی سال کا پوچھا گیا، جب کہ جواب میں درست آپشن ہی نہیں دیا گیا، اسی طرح یمن میں گورنر لگائے جانے والے صحابی کے نام کے سوال پر بھی غلط آپشنز تھے۔

    امیدواروں نے حکام بالا سے اپیل کی ہے اس فاش غلطی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور الزام لگایا کہ یہ غلطیاں جان بوجھ کر کی گئی تاکہ من پسند امیدواروں کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔.

    سندھ میں سرکاری کالجز کے لیکچرار کی پچاس اسامیوں کے لئے نو ہزار امیدواروں نے امتحان دیا۔

  • وزیراعظم صرف نیتن یاہو کو قبول کریں گے، حکران جماعت

    وزیراعظم صرف نیتن یاہو کو قبول کریں گے، حکران جماعت

    یروشلم : اسرائیل کی حکمراں جماعت لیکوڈ کے ارکان نے واضح کیا ہے کہ وہ انتخابات کے نتائج سے قطع نظر صرف بنیامین نیتن یاہو ہی کو وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر قبول کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لیکوڈ پارٹی نے ایک بیان جاری کیا اور اس میں کہا کہ پارلیمان (الکنیست) کے تمام ارکان نے ایک ”متحدہ درخواست“ پر دستخط کیے اور اس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ صرف نیتن یاہو ہی جماعت کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے امیدوار ہوں گے اور ان کے سوا کوئی دوسرا امیدوار نہیں ہو گا۔

    لیکوڈ پارٹی نے یہ وضاحت حفظ ماتقدم کے طور پر کی تاکہ اس کی ممکنہ اتحادی جماعتیں نیتن یاہو سے وزارت عظمیٰ سے دستبرداری کا مطالبہ نہ کر سکیں۔وہ اسرائیل کی تاریخ میں گذشتہ ماہ سب سے زیادہ برسراقتدار رہنے والے وزیر اعظم بن گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان سے قبل ڈیوڈ بن گوریان طویل عرصہ صہیونی ریاست کے وزیراعظم رہے تھے۔ نیتن یاہو اب مسلسل چوتھی مدت کے لیے امیدوار ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں سترہ ستمبر کو چھے ماہ سے بھی کم عرصے میں دوبارہ پارلیمانی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔

    لیکوڈ پارٹی اس سے پہلے اپریل میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں حکومت بنانے کے لیے درکار اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور نیتن یاہو مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے دوسری جماعتوں کی حمایت بھی حاصل نہیں کرسکے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انھیں بدعنوانیوں کے الزامات میں مختلف مقدمات کا سامنا ہے مگر آیندہ انتخابات سے قبل ان کے خلاف فردِ جرم عاید کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔

  • سپریم کورٹ نے امیدواروں کےلیے کاغذات نامزدگی کے ہمراہ بیان حلفی ضروری قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے امیدواروں کےلیے کاغذات نامزدگی کے ہمراہ بیان حلفی ضروری قرار دے دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی کے ہمراہ بیان حلفی ضروری قراردے دیا اور حکم دیا کہ تمام امیدوار تین روزمیں بیان حلفی جمع کرانے کے پابند ہوں گے، الیکشن کمیشن بیان حلفی اورمتن تیار کریں گے۔ کاغذات نامزدگی وہی رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 5رکنی لارجربینچ نے کاغذات نامزدگی فارم کی سابقہ شقوں کی بحالی سے متعلق کیس
    کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ایازصادق کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ کی اپیلیں قابل سماعت ہیں،اسپیکر قومی اسمبلی لوگوں کے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے میں شرما کیوں رہے ہیں،بچوں کے اور اپنے غیرملکی اثاثے، بینک اکاؤنٹ و دیگر تفصیلات بتانے میں کیا حرج ہے، ہم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کرکے وقتی ریلیف دیا۔ امیدوار اضافی حلف نامہ جمع کروا دیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اضافی تفصیلات 10روز میں ریٹرننگ افسرکوجمع کرادیں، کاغذات نامزدگی میں تبدیلی والے بھی عدالت میں بیٹھے ہیں، عوام کو انتخاب لڑنے والے کی تفصیلات معلوم ہونی چاہیے، اسپیکرکیوں چاہتےہیں یہ تفصیلات مخفی رکھی جائیں، ہم آپ کی درخواست خارج کردیتےہیں۔

    اسپیکرقومی اسمبلی کے وکیل شاہد حامد نے عدالتی فیصلے کا حوالہ دیا ، جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس میں کہا کہ حوالےکی ضرورت نہیں پورے شہر کو پتہ ہے، اثاثوں کی تفصیلات پیش کرنےمیں شرم کیوں ہے، وفاق کہاں ہے،7 ماہ سےحکومت نے معاملہ لٹکائے رکھا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ چاہتے ہیں اثاثوں کی تفصیلات چھپائی جائیں یہ آئینی معاملہ ہے، جس پرشاہدحامد نے کہا کہ اسپیکر کو ذاتی طور پر تفصیلات دینے میں پریشانی نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ اسپیکرکس قانون کے تحت معاملے کو چیلنج کرسکتےہیں، آرٹیکل 218 سےالیکشن کمیشن کو اختیار ملتا ہے، آپ الیکشن کمیشن کےاختیارکوکیوں کم کرارہے ہیں، الیکشن کمیشن نے آگے انتخابات بھی کرانے ہیں، ن لیگ کی نہیں اسپیکرکی نمائندگی کررہاہوں، اسپیکرکا انتخاب بھی تومسلم لیگ ن نےکرایا ہے۔

    چیف جسٹس کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ اسپیکرکاکاغذات نامزدگی کی تبدیلی سےمفادمتاثرنہیں ہورہا ، تفصیلات چھپا کرشہریوں کو کیوں محروم رکھا جاتا ہے،  پہلے ہائیکورٹ فیصلےکیخلاف انٹراکورٹ اپیل کرنی چاہیے تھی، قابل سماعت نہ ہونے کا فیصلہ دیا تو درخواست خارج ہوسکتی ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کےاختیارات میں مداخلت کی جارہی ہے، اب بھی ہم چاہتےہیں نیا فارم ہی چلے، جو معلومات ختم کی گئی انہیں بیان حلفی کے ذریعے لیا جائے اور یہ بیان حلفی 10دن کےاندراندر جمع کرایا جائے۔

    اسپیکرقومی اسمبلی کے وکیل شاہدحامد نے کہا کہ آپ کی عدالتی آبزرویشن سے منتیں بنیں گی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہماری آبزرویشن کی توخبر بننی چاہیے، جن لوگوں نے چالاکیاں کرکے قانون بنایا ہمیں سب پتہ ہے، چالاکیاں کرکے قانون بنانے والے عدالت میں موجود ہیں۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ خود کو کیوں چھپانا چاہتے ہیں؟ عوام کوامیدوارکی امانتداری، دیانتداری کا علم ہونا چاہیے، امیدوار کی تمام تفصیلات کا علم ہونے میں کیا نقصان ہے؟ ہمیں بتائیں ایاز صادق کیا تفصیلات چھپانا چاہتے ہیں؟

    جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس میں کہا کہ جمعہ جمعہ8 دن ہوئےقانون میں 2مرتبہ تبدیلی ہوچکی،جس پر شاہد حامد نے جواب دیا کہ پارلیمنٹ کاغذات نامزدگی سے متعلق قانون کا اختیار رکھتا ہے، دہری شہریت والے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ معلومات بیان حلفی کی صورت میں کمشنرسے تصدیق کرائیں، جہانگیرترین کا سارا مقدمہ ہی زرعی ٹیکس سے متعلق تھا، آپے کھادا، آپے پیتا، آپے واہ واہ کیتا، ایسے نہیں چلے گا ہم نے قوم کو بچانا ہے کسی شخصیت کو نہیں، ہم الگ سے ایک بینچ تشکیل دیں گے، عملدرآمد بینچ جائزہ لے گا الیکشن کیسے کرانے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ بڑے جلسوں میں کروڑوں روپےخرچ کیےجاتےہیں، بینرکتنے سائز کا ہوگا اس معاملے کو ہم دیکھیں گے، ہمیں انتخابات میں بالکل صاف ستھرے لوگ چاہئیں، شفافیت اور درست معلومات فراہمی کیلئے بیان حلفی مانگیں گے، غلط معلومات دی گئیں توتوہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

    سپریم کورٹ نے امیدواروں کے لیے بیان حلفی ضروری قراردے دیا اور کہا کہ تمام امیدوار3روزمیں بیان حلفی جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو بیان حلفی اور متن تیار کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ بیان حلفی تیارہونےکےبعدتمام امیدواراسےجمع کرائیں گے، کاغذات نامزدگی وہی رہیں گے، ہوسکتا ہے بیان حلفی کی وجہ سے اسکروٹنی کی تاریخ بڑھانا پڑے، جس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ کاغذات نامزدگی فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 3دن بعد ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن اورعدالت کے معاون وکیل بیان حلفی کا نمونہ تیارکریں گے، نمونہ بیان حلفی آج ہی سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا، آج ہی جمع کرانے والا نمونہ بیان حلفی عدالتی حکم کا حصہ ہوگا۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ تصور کیا جائے گایہ بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا، کسی بھی مرحلے پر بیان حلفی کے منافی حقائق آئے تو ایکشن ہوگا، منافی حقائق پر سپریم کورٹ براہ راست ایکشن لے سکے گی، ایسے امیدوارکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، بیان حلفی کاغذات نامزدگی کے علاوہ 3دن میں جمع کرانا ہوگا اور اس کام کے لئے الیکشن شیڈول متاثر نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں