Tag: captain safdar

  • کیپٹن (ر) صفدرپمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل

    کیپٹن (ر) صفدرپمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم نواشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو طبعیت بہترہونے پرپمزاسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    کیپٹن (ر) صفدرکو 5 اگست کو اڈیالہ جیل میں طبعیت خراب ہونے پرسخت سیکیورٹی حصار میں پمز اسپتال کے امراض قلب پہنچایا گیا تھا جہاں تین رکنی میڈیکل بورڈ نے معائنے کے بعد انہیں پرائیوٹ کمرے میں منتقل کردیا تھا۔

    اسلام آباد انتظامیہ نے پمزمیں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وارڈ کو سب جیل قرار دیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کے داماد کے ابتدائی ٹیسٹ میں ان کا شوگرلیول اور بلڈپریشر بڑھا ہوا تھا اور پیٹ میں شدید درد کی شکایت پرانہیں آرام کا انجکشن بھی لگایا گیا تھا۔

    پمز اسپتال میں کیپٹن صفدر کا طبی معائنہ

    بعدازاں میڈیکل بورڈ نے ٹیسٹ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد مزید ٹیسٹ کے لیے نمونے لیبارٹری بجھوا دیے تھے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نوازشریف اور مریم نوازکے ساتھ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اپنی سزا پوری کررہے ہیں۔

  • نواز شریف کے غلط مشورے نے داماد کیپٹن (ر) صفدر سمیت دیگر رہنماؤں کو پھنسوا دیا

    نواز شریف کے غلط مشورے نے داماد کیپٹن (ر) صفدر سمیت دیگر رہنماؤں کو پھنسوا دیا

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس کے سزا یافتہ مجرم نوازشریف نے اپنے مجرم داماد کو قانون کے مطابق گرفتاری دینے کا مشورہ دینے کے بجائے قانون سے کھلواڑ کا غلط مشورہ دے کر داماد سمیت دیگر کارکنان کو بھی پھنسوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ ریفرنس کے سزا یافتہ مجرم داماد محمد صفدر نے لندن میں موجود سُسرنوازشریف سے پوچھا کہ گرفتاری کیسے دینی ہے ؟ جس پر نوازشریف نے شکیل اعوان اور حنیف عباسی کو محمد صفدر کو چھپانے کا حکم دیا۔

    نوازشریف کا ہی مشورہ تھا کہ مجرم محمد صفدر کی قیادت میں ریلی نکالی جائے اور نیب گرفتار کرنے کی کوشش کرے تو کارکنان اس میں رکاوٹ ڈالیں، مگر  سسر کا کوئی مشورہ کام نہ آیا۔

    کارکنان کے درمیان ہی نیب کی ٹیم نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو حراست میں لیا اور ہیڈ کواٹر منتقل کیا جبکہ آج احتساب عدالت کے حکم پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔

    یاد رہے کیپٹن صفدرایون فیلڈریفرنس فیصلےمیں سزا کے بعد دو روز  تک چھپے رہے جبکہ نیب ٹیمیں ایبٹ آباد،مانسہرہ اورہری پورمیں انہیں ڈھونڈنےکےلیےجگہ جگہ چھاپے مارتی رہیں ۔

    ذرائع نےبتایاکہ کیپٹن صفدر دوست کےہمراہ غارمیں جاچھپے اور  نیب سے بچنے کےلئے چھپر روڈہری پور میں روپوش رہنےکےبعد چھپتےچھپاتےراول پنڈی پہنچےاور اتوار کو ریلی میں سامنے آئے ۔

    کیپٹن صفدرکی روپوشی میں مدد دینے اور راول پنڈی میں غیرقانونی ریلی نکالنے پر حنیف عباسی اور شکیل اعوان سمیت ن لیگ کے50 سے زائد رہنماؤں  اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • احتساب عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا

    احتساب عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔ انہیں ایون فیلڈ ریفرنس میں ایک سال قید کی سز اسنائی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو احتساب عدالت میں پہنچایا جہاں انہیں جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔

    پیشی کے بعد احتساب عدالت نے انہیں اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم جاری کردیا جس کے بعد کیپٹن صفدر کو بکتر بند گاڑی میں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    اس موقع پر اڈیالہ جیل کے اطراف میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی۔ جیل کی 4 کلو میٹر حدود میں موبائل فون جیمرز نصب کیے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کو جیل میں عام قیدیوں کی طرح رکھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کیپٹن صفدر کو گزشتہ روز راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    نیب نے ان کی گرفتاری کے لیے ایبٹ آباد میں واقع ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم وہ نیب کی ٹیم کو چکمہ دے کر راولپنڈی پہنچے اور ن لیگ کی ریلی کی قیادت کرنے لگے۔

    کیپٹن (ر) صفدر 3 گھنٹے تک راولپنڈی کی سڑٖکوں پر جلوس نکالتے رہے اور تقاریر کرتے رہے، اس دوران پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن ن لیگ کے کارکنوں نے مزاحمت کر کے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    شام پانچ بجے نیب کی ٹیم نے حتمی کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا۔

    خیال رہے کہ 6 جولائی کو احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 10 سال، مریم نواز کو 7 سال اور کیپٹن صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈز جبکہ مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

    عدالتی فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیب نے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرلیا

    نیب نے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرلیا

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو مسلم لیگ (ن) کی ریلی سے گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے لیے ایبٹ آباد میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا تاہم وہ نیب کی ٹیم کو چکمہ دے کر راولپنڈی پہنچے اور ن لیگ کی ریلی کی قیادت کرنے لگے جہاں سے نیب نے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔

    کیپٹن (ر) صفدر تین گھنٹے تک راولپنڈی کی سڑٖکوں پر جلوس نکالتے رہے اور تقاریر کرتے رہے، اس دوران پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن ن لیگ کے کارکنوں نے مزاحمت کرکے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا شام پانچ بجے نیب کی ٹیم نے حتمی کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا۔

    واضح رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کو جمعہ کے روز احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں ایک سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد سے وہ روپوش ہوگئے تھے۔

    دوسری جانب نیب ٹیم سے مزاحمت پر مقدمہ درج کیا جائے گا، نیب ذرائع کے مطابق ن لیگ رہنماؤں سمیت 100 افراد کے خلاف مقدمہ درج ہوگا، پولیس کی مزاحمت کرنے والے افراد سے متعلق تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

    کیپٹن (ر) صفدر نے آج صبح آڈیو بیان جاری کرتے ہوئے باضابطہ کرنے دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مانسہرہ شہر سے گرفتاری دینے کا سوچا تھا لیکن پارٹی فیصلے کے نتیجے میں کسی اور شہر سے گرفتاری دے دوں گا، گرفتاری دینا غیرت کا تقاضا ہے اور اس حوالے سے پارٹی فیصلے کا احترام کروں گا۔

    خیال رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کو اس سے پہلے 9 اکتوبر 2017 کو بھی نیب مقدمے میں احتساب عدالت میں پیش نہ ہونے پر گرفتار کیا جاچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • روپوش کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے لیے  نیب کے  چھاپے

    روپوش کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے لیے نیب کے چھاپے

    ‌اسلام: نیب لاہور کی ٹیم نے کیپٹن (ر) صفدرکی گرفتاری کے لیے چھاپوں‌ کا سلسلہ شروع کر دیا.

    تفصیلات مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد اور ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں ایک سال کی سزا پانے والے کیپٹن صدر کی گرفتار کے لیے نیب لاہور کی ٹیم حرکت میں‌ آگئی.

    یہ چھاپے ہری پوراورایبٹ آباد میں مارے گئے، البتہ انھیں گرفتار نہیں‌ کیا جاسکا. نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے لئے مزید چھاپے مارے جائیں گے۔

    کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے لیے نیب نے 3 الگ الگ ٹیمیں تشکیل دے دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری تک نیب کی یہ ٹیمیں مانسہرہ، ایبٹ آباد اور ہری پور میں موجود رہیں گی۔

    نیب کی ٹیم ایبٹ آبادمیں موجودہے، جسے خیبرپختونخواہ پولیس کی جانب سے مکمل تعاون کیا جارہا ہے.

    یاد رہے کہ کیپٹن صفدر فیصلے کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھے. اطلاعات کے مطابق وہ اس وقت مانسہرہ میں روپوش ہیں.

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو گرفتاری کا وارنٹ پہلے ہی حاصل کرچکا ہے، کورٹ سے نوازشریف اور مریم کے بھی وارنٹ جاری ہوگئے ہیں. والد اور بیٹی کو پاکستان اترتے ہی ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا جائے گا۔

    دوسری جانب شریف خاندان نے سزا کے خلاف اپیلیں تیار کرلیں، جو پیر کو دائر کی جائیں گی۔ مریم نواز کی جانب سے جمعے کو والد کے ساتھ وطن واپسی کا اعلان کیا ہے.


    مریم نواز کا والد کے ساتھ جمعے کو وطن واپسی کا اعلان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈان لیکس کی وجہ سےسول ملٹری تناؤمیں اضافہ ہوا‘ مریم نواز

    ڈان لیکس کی وجہ سےسول ملٹری تناؤمیں اضافہ ہوا‘ مریم نواز

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران اپنا بیان ریکارڈ کروا رہی ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں موجود ہیں۔

    احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا بیان قلمبند کیا جا رہا ہے۔


    مریم نوازکا بیان قلمبند کیا جا رہا ہے


    مریم نواز نے سماعت کے آغازپراپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میری عمر 44 سال ہے اور یہ بات درست ہے میرے والد عوامی عہدوں پررہے۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے عدالت کوبتایا کہ جےآئی ٹی اورجے آئی ٹی رپورٹ اس کیس سےغیرمتعلقہ ہیں۔

    مریم نواز نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل سپریم کورٹ میں درخواستیں نمٹانے کے لیے تھی، جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کے لیے تشکیل دی گئی۔

    سابق وزیراعظم کی بیٹی نے کہا کہ جےآئی ٹی کا اخذ نتیجہ اوررائےغیر مناسب اورغیرمتعلقہ ہے، رائے کوان حالات میں اس کیس میں میرے خلاف پیش نہیں کیا جاسکتا۔

    مریم نواز لکھے بیان میں کومہ اور فل اسٹاپ بھی پڑھنے لگیں جس پرمعزز جج محمد بشیر نے کہا کہ کومہ نہ پڑھیں، مریم نواز نے جواب دیا کہ میرے وکیل نے پڑھنے کو کہا میں نے پڑھ دیا۔

    انہوں نےعدالت کو بتایا کہ 20اپریل 2017 کے فیصلے میں میرا اورشوہرکا ذکرنہیں تھا جبکہ 5 مئی 2017 کوسپریم کورٹ کےحکم پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ جےآئی ٹی کا اس ٹرائل سے کوئی تعلق نہیں ہے، جے آئی ٹی رکن بلال رسول کی اہلیہ پی ٹی آئی کی سرگرم سپورٹر ہیں اور وہ خود بھی ن لیگ کے مخالف ہیں۔

    مریم نواز نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 10 اے شفاف ٹرائل کا حق دیتا ہے، جے آئی ٹی پرتحفظات تھے، ارکان جانبدار تھے۔

    انہوں نے عدالت کوبتایا کہ بلال رسول کا تعلق ایس ای سی پی سے تھا اور وہ میاں اظہر کے بھانجے ہیں جبکہ بلال رسول اوران کا خاندان پی ٹی آئی کا سپورٹر ہے۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ میاں اظہر کے بیٹے حماد اظہر کی عمران خان سے ملاقات ہوئی۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جےآئی ٹی ارکان پرتحفظات سے متعلق میراموقف نوازشریف جیسا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ جےآئی ٹی کی 10والیم پرمشتمل خود ساختہ رپورٹ غیرمتعلقہ تھی، حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں درخواستیں نمٹانے کے لیے تھی۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ ان درخواستوں کوبطورشواہد پیش نہیں کیا جاسکتا جبکہ جے آئی ٹی تفتیشی رپورٹ اور ناقابل قبول شہادت ہے۔

    انہوں نے عدالت کوبتایا کہ سپریم کورٹ نے جےآئی ٹی کو شواہد کی روشنی میں ریفرنس دائرکرنے کا کہا، یہ نہیں کہا رپورٹ کو بطورشواہد ریفرنس کاحصہ بنایا جائے۔

    مریم نواز نے کہا کہ جےآئی ٹی نے شاید مختلف محکموں سے مخصوص دستاویزات اکٹھی کیں، یہ تفتیش یکطرفہ تھی۔

    سابق وزیراعظم کی بیٹی نے کہا کہ اختیارات سے متعلق نوٹی فکیشن جے آئی ٹی کی درخواست پرجاری کیا گیا جبکہ جےآئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کے لیے تھی، ریفرنس کے لیے نہیں تھی۔

    انہوں نے کہا کہ سال 2000 میں عامرعزیزبطورڈائریکٹربینکنگ کام کررہے تھے جبکہ 2000ء میں مشرف حکومت نے عامر عزیز کو ڈیپوٹیشن پرتعینات کیا۔

    مریم نوازنے کہا کہ نعمان اور کامران کی جے آئی ٹی میں تعیناتی مناسب نہیں تھی، 70 سال کے سول ملٹری جھگڑے کا بھی جے آئی ٹی پراثرپڑا۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ عرفان منگی کی تعیناتی کا کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، انہیں جےآئی ٹی میں شامل کردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق نعمان ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کا حصہ تھے، ڈان لیکس کی وجہ سے سول ملٹری تناؤمیں اضافہ ہوا۔

    مریم نواز نے عدالت کو بتایا کہ جےآئی ٹی میں تعیناتی کے وقت نعمان آئی ایس آئی میں نہیں تھے، انہیں آوٹ سورس کیا گیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ نعمان سعید کی تنخواہ بھی سرکاری ریکارڈ سے ظاہر نہیں ہوتی۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے درخواستیں نمٹانے کے لیے جے آئی ٹی کواختیارات دیے، ایسے اختیارات غیرمناسب اورغیر متعلقہ تھے۔

    مریم نواز نے کہا کہ یوکے، یواے ای اورسعودی عرب کولکھے ایم ایل ایزپیش نہیں کیے گئے، والیم 10کے حصول کے لیےعدالت نے میری درخواست مسترد کی۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ ایم ایل ایزکوبطورشہادت میرے خلاف استعمال نہیں کیا جاسکتا اور تفتیشی ایجنسی کا ریکارڈ بیان قابل قبول شہادت نہیں ہے۔

    عدالت کی جانب سے سوال کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں لندن فلیٹس کی ملکیت سے متعلق مؤقف پرکیا کہیں گی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جمع دستاویزات میں نہیں کہا لندن فلیٹس کی بینیفشل مالک رہی۔

    مریم نواز نے کہا کہ ثبوت نہیں کب ، کیسے اورکس نے پاناما کا ریکارڈ حاصل کیا جبکہ ایک کیس میں پیش دستاویزدوسرے کیس میں پیش نہیں کی جا سکتیں۔

    انہوں نے کہا کہ سوال نمبر 15حسن اور حسین نواز سے متعلق ہیں اور وہ دونوں اس عدالت میں موجود نہیں ہے۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ طارق شفیع کے بیان حلفی کا مجھے علم نہیں ہے، طارق شفیع کوبطورگواہ یا ملزم شامل نہیں کیا گیا۔

    مریم نواز نے کہا کہ طارق شفیع کے بیان حلفی کومیرے خلاف استعمال نہیں کیا جاسکتا، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ حسین نوازسے کبھی میری موجودگی میں جے آئی ٹی نے تفتیش نہیں کی۔

    عدالت کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کہا گیا طارق شفیع، شہبازشریف نے جے آئی ٹی میں دستخط پہچاننے سے انکارکیا۔

    سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے جواب دیا کہ طارق شفیع ، شہبازشریف نے میری موجودگی میں انکار نہیں کیا، دونوں نہ گواہ ہیں اور نہ ہی اس کیس میں نامزد ملزم ہیں۔

    عدالت کی جانب سے سوال کیا گیا کہ نیب کی تحقیقات میں کیوں شامل نہیں ہوئی جس پر مریم نواز نے مؤقف اختیار کیا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات میں پیش ہو کر اپنی صفائی دی تھی، سپریم کورٹ نے نیب کو تحقیقات کے بجائے ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوچکا تھا تو نیب میں صفائی دینا بے سود تھا، تفتیشی افسر نے نوٹس میں عدم پیشی کی صورت میں فیصلہ بھی سنا دیا۔

    ن لیگ کی رہنما مریم نواز نے کہا کہ تفتیشی افسر نے کہا پیش نہ ہوئے تو سمجھا جائے گا صفائی میں پیش کرنے کو کچھ نہیں، کیا قانون نیب کے تفتیشی افسر کو یہ فیصلہ سنانے کا اختیار دیتا ہے، طلبی کا نوٹس محض آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کے گواہوں کے بیانات میں تضاد ہے، نیب کے گواہ نے سپریم کورٹ سے رپورٹ حاصل کرنے کا ثبوت نہیں دیا۔

    انہوں نے کا کہا کہ میرے والد کی تقریر اور بھائیوں کے انٹرویو مصدقہ نہیں، میرے بھائی کا انٹرویو بی بی سی کے بجائے یوٹیوب سے ڈاؤن لوڈ کیا گیا، ٹی وی انٹرویؤز اور ٹرانسکرپشن قابل قبول شہادت نہیں ہیں۔


    ایون فیلڈ ریفرنس: نواز شریف نے آخری 4 سوالوں کے جواب دے دیے


    خیال رہے کہ گزشتہ روز سماعت کے دوران نوازشریف کا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور ایک اہم رہنما نے پرویز مشریف کےغیر آئینی اقدام کی پارلیمنٹ سے توثیق کی بات کی لیکن میں نے ایسا کرنے سے انکار کیا، یہ میرے اصل جرائم کا خلاصہ ہے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دھرنوں کے ذریعے لشکر کشی کی گئی، پیغام دیا گیا وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہویا طویل چھٹی پر باہر چلے جاؤ۔ ماتحت اداروں کے ملازم کا وزیر اعظم کو ایسا پیغام افسوس ناک ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کوعزت واحترام سے دیکھتا ہوں۔ فوج کی کمزوری کا مطلب ملک کے دفاع کی کمزوری ہے۔ دفاع وطن ناقابل تسخیر بنانے میں چند گھنٹے تاخیر نہیں کی۔


    نوازشریف کا قطری شہزادے سے کاروباری معاملات سے متعلق اظہارلاعلمی


    اس سے قبل سماعت کے دوران نواز شریف کی جانب سے عدالت میں متفرق درخواست بھی دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ریفرنسز میں گواہوں کے بعد نواز شریف کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔

    سابق وزیراعظم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر نے اعتراض کیا تھا جس کے بعد عدالت نے درخواست مسترد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے‘ کیپٹن صفدر

    جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے‘ کیپٹن صفدر

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر کا کہنا ہے کہ تمام عدالتیں اورجج پاکستان کی امانت ہیں، ہم لوگ آئین کی تشریح کرنے والوں پرفائرنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ آئین بناتے اور ججز تشریح کرتے ہیں، ہم ان لوگوں کے خلاف ہیں جوآئین کو پھاڑتے اورپھینکتے ہیں۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے، تمام عدالتیں اورجج پاکستان کی امانت ہیں، ہم لوگ آئین کی تشریح کرنے والوں پرفائرنہیں کرسکتے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کا کیس آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتا ہے، جے آئی ٹی نے جمہوری حکومت کے خلاف سازش کی، سب نے دیکھ لیا جے آئی ٹی کی رپورٹ عجلت میں بنی۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ پہلے مارشل لاء کے ذریعے وزرائےاعظم کو گھر بھیجا جاتا تھا، اس بار جے آئی ٹی بنا کر وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں کچھ نہیں واجد ضیاء ہر بات پرکہتے ہیں انہیں پتہ نہیں ہے۔

    میاں صاحب کو مشرف کیخلاف کارروائی کی سزا مل رہی ہے‘ کیپٹن صفدر

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ سارا ڈارمہ مشرف کو بچانے کے لیے کیا جارہا ہے، میاں صاحب کو مشرف کے خلاف کارروائی کی سزا مل رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شیخ رشید نے آئین توڑنے کاعندیہ دے دیا ہے‘ کیپٹن صفدر

    شیخ رشید نے آئین توڑنے کاعندیہ دے دیا ہے‘ کیپٹن صفدر

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشید کے بیان پرازخود نوٹس لے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ شیخ رشید نےآئین توڑنے کاعندیہ دے دیا ہے، شیخ رشید کہتے ہیں ملکی آئین میں جوڈیشل مارشل لا لگ جائے۔

    کیپٹن صفدر نے شیخ رشید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ صاحب آپ پاناما کیس میں ریمارکس دیتے رہے، ریمارکس کے باوجود جج صاحبان نے آپ کواحتراماً کچھ نہیں کہا، یہ مطلب نہیں کہ سپریم کورٹ آپ کی ڈکٹیشن پرچلے گی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے بیان پرازخود نوٹس لے۔

    دوسری جانب سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 70سال کے شخص کوکیا پتہ ہے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا کی بات کر کے شیخ رشید نے کہا تیاری کرکے نہیں آیا، 70سال کا شخص کیا تیاری کرے گا۔

    ادھرسابق وفاقی وزیربرائے اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب نے 2013 الیکشن سے پہلے کہا تھا میدان آباد کریں گے، روزگارفراہم کیا جائےگا، خوشحالی لائیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے کہا کہ میاں صاحب نے اپنے وعدے پورے کیے، وعدے پورےکرنے پرمیاں صاحب پیشیاں بھگت رہے ہیں۔


    ایٹمی دھماکے، دہشت گردی ختم کرنے والا آج عدالت میں بیٹھا ہے‘ نوازشریف


    واضح رہے کہ اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ اقاما کوبنیاد بنا کروزارت عظمیٰ اورپھرپارٹی صدارت سے ہٹایا گیا، اب اسی فیصلےکو بنیاد بنا کرتاحیات نا اہل کرنے کی سوچ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مشرف کو بلاکر سزا دی جائے، تب عدلیہ کا وقار بحال ہوگا: کیپٹن صفدر

    مشرف کو بلاکر سزا دی جائے، تب عدلیہ کا وقار بحال ہوگا: کیپٹن صفدر

    اسلام آباد: کیپٹن صفدر نے ایک بار پھر عدلیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مشرف کو بلاکر سزا دی گئی، تب ہی حقیقی معنوں میں عدلیہ کا وقار بحال ہوگا.

    تفصیلات کے مطابق سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کے داماد اور مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر نے عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پرویز مشرف کی سزا سنائی گئی، تب چیف جسٹس کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

    اس موقع پر کپٹن صفدر نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو بھی آڑے ہاتھوں‌ لیا. انھوں‌ نے کہا کہ شاید واجد ضیا نے بھی ایگزیکٹ کی بے نامی یونیورسٹی سے ڈگری لی ہے، جب ہی ان کی تعریفوں میں زمین آسمان کے قلابے ملائے جارہے ہیں.

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ والوں کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آرہے ہیں، اس کا جواب ملنا چاہیے.

    اس موقع پر انھوں‌ نے اعلیٰ عدلیہ اور ججز کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو پرویز مشرف کو پاکستان بلوانا کر سزا دینی چاہیے، تب ہی چیف جسٹس کی ڈی چوک پر ان کی بڑی بڑی تصویریں آویزاں کی جائیں گی.

    ایک عمران قصور میں اوردوسرا عمران پورے ملک میں پکڑا گیا، کیپٹن صفدر

    یاد رہے کہ چند روز قبل سابق وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر استحقاق کمیٹی میں درخواست دائر کی تھی، جس پر جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں طلب کیا گیا تھا.

    البتہ اے آر وائی کی خبر اثر کر گئی، حکومت پاناما کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کی قائمہ کمیٹی کے سامنے طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور ہوگئی تھی.

    ایگزیکٹ جعلی ڈگری ازخود نوٹس، شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان جمعہ کو طلب

    واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی تھی، جس کے بعد عدالت نے شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان کو جمعہ کوطلب کرلیا ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سال 2018 کا الیکشن مسلم لیگ ن جیتے گی، کیپٹن(ر)صفدر

    سال 2018 کا الیکشن مسلم لیگ ن جیتے گی، کیپٹن(ر)صفدر

    پشاور : نااہل وزیراعظم نوازشریف کےدامادکیپٹن(ر)صفدر کا کہنا ہے کہ 28جولائی کافیصلہ پاکستان اورجمہوریت کیخلاف سازش ہے، 2018 کا الیکشن مسلم لیگ ن جیتےگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن(ر)صفدر پشاور پہنچے ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن(ر)صفدر نے کہا کہ خیبر پختو نخوا میں اب بڑے بڑے جلسے ہوں گے، 28 جولائی کافیصلہ پاکستان اورجمہوریت کیخلاف سازش ہے۔

    نوازشریف کے داماد کا کہنا تھا کہ 2018 کاالیکشن مسلم لیگ ن جیتے گی۔

    عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس بنانے کا اختیار صدر اور وزیراعظم کے پاس ہونا چاہیے ، کون ہوتے ہیں 5لوگ جو عوام کیخلاف فیصلہ دیتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف کا ہر جلسہ دوسرے جلسے سے بڑا ہورہا ہے، کیپٹن صفدر


    یاد رہے گذشتہ روز کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومت کے خلاف کیوں سازش کی گئی، نوازشریف کا ہر جلسہ دوسرے جلسے سے بڑا ہورہا ہے یہ سازش نوازشریف نہیں ملکی ترقی کے خلاف کی گئی ، ساری سازشیں بے نقاب ہوگی۔

    چند روز قبل بھی سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن(ر)صفدر نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو عوام کے لئے کچھ کرتا ہے عوام اسے یاد رکھتے ہیں، پارلیمنٹ کیخلاف بیان کے معاملے کو عوام پر چھوڑتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔