Tag: captaincy

  • ٹم ساؤتھی نیوزی لینڈ ٹیم کی کپتانی سے مستعفی

    ٹم ساؤتھی نیوزی لینڈ ٹیم کی کپتانی سے مستعفی

    نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹم ساؤتھی کپتانی سے مستعفی ہوگئے، یہ فیصلہ انہوں نے سری لنکا میں ٹیم کی شرمناک کارکردگی کے بعد کیا۔

    ساؤتھی کی قیادت میں نیوزی لینڈ کوسری لنکا میں دونوں ٹیسٹ میں شکست ہوئی تھی، جس کے بعد خود کو جوابدہ ٹھہراتے ہوئے ساؤتھی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    ٹم ساؤتھی کے مستعفی ہونے کے بعد ٹام لیتھم بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں نیوزی لینڈ ٹیم کی قیادت کریں گے۔

    35سالہ فاسٹ باؤلر نے سال 2022 میں کین ولیمسن کے بعد ٹیم کی کپتانی سنبھالی اور 14 ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی قیادت کی۔ اس حوالے سے ساؤتھی نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ قومی ٹیم کے مفاد میں کیا ہے۔

    نیوزی لینڈ

    مستعفی کپتان ٹم ساؤتھی نے اپنے بیان میں کہا کہ بلیک کیپس کی قیادت کرنا میرے لیے ایک اعزاز اور فخر کی بات ہے۔ میں نے ہمیشہ اپنی ٹیم کو اوّلین ترجیح دی ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ فیصلہ ٹیم کے لیے بہتر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میدان میں اپنی کارکردگی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ٹیم کی بہترین خدمت کر سکتا ہوں تاکہ وکٹیں لیتا رہوں اور نیوزی لینڈ کو ٹیسٹ میچز جتانے میں مدد دے سکوں۔

    فاسٹ باؤلر ٹم ساؤتھی نے سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا۔

    اوپننگ بلے باز ٹام لیتھم بھارت کے خلاف 16 اکتوبر سے شروع ہونے والی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں نیوزی لینڈ کی قیادت کریں گے۔

    تجربہ کار کیپر بلے باز ٹام لیتھم ہندوستان کے خلاف آئندہ تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز سے ذمہ داریاں سنبھالیں گے اس سے قبل وہ نو ٹیسٹ میچوں میں نیوزی لینڈ کی قیادت کر چکے ہیں جب ولیمسن دستیاب نہیں تھے۔

    ہوم گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کا ٹریک ریکارڈ اچھا ہے لیکن باہر 2022 کے سیزن سے سری لنکا، آسٹریلیا اور انگلینڈ سے ہار چکے ہیں جبکہ بنگلہ دیش اور پاکستان میں سیریز ڈرا ہوئی۔

  • بابراعظم کی کپتانی پر کرکٹ ماہرین کا زبردست تجزیہ

    بابراعظم کی کپتانی پر کرکٹ ماہرین کا زبردست تجزیہ

    دبئی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹی 20 ورلڈ کپ2021 میں قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے بھارت کیخلاف اہم ترین میچ جیت کر قوم کے دل بھی جیت لیے۔

    بھارت کے خلاف میچ میں بابراعظم کی کپتانی سب سے زیادہ اہمیت کی حامل تھی کیونکہ متحدہ عرب امارات کے اسٹڈیمز میں غلطیوں کی گنجائش بہت کم ہوتی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام "ہر لمحہ پرجوش” میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر کرکٹرز انتخاب عالم، یونس خان اور تنویر احمد نے اپنی رائے سے آگاہ کیا۔

    قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کا کہنا تھا کہ بابراعظم نے بہت اچھے طریقے سے ٹیم کو لیڈ کیا اور خود بھی اچھی پرفارمنس دی۔

    سابق کرکٹر تنویر احمد کا کہناتھا کہ بابراعظم نے بہت مشکل اننگز کھیلی اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ آسان ہے تو وہ غلط ہے اگر ان میں کوئی بھی آؤٹ ہوجاتا تو پاکستان ٹیم مشکل میں آسکتی تھی۔

  • افغان کرکٹر نے ٹیم کی کپتانی کیوں ٹھکرا دی؟

    افغان کرکٹر نے ٹیم کی کپتانی کیوں ٹھکرا دی؟

    افغان لیگ اسپنر راشد خان نے افغانستان کی ٹی 20 ٹیم کی کپتانی یہ کہتے ہوئے ٹھکرا دی کہ وہ لیڈر سے زیادہ ایک کھلاڑی کے طورپر ٹیم کے لیے بیش قیمت ثابت ہوسکتے ہیں۔

    22 سالہ لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ میں اپنے دماغ میں پوری طرح واضح ہوں کہ میں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے بہتر ہوں، میں ٹیم کے نائب کپتان کے طور پر ٹھیک ہوں اور کپتان کو جو مدد چاہیئے وہ میں دے سکتا ہوں، میرے لیے اس عہدے سے دور رہنا زیادہ بہتر ہے۔

    راشد خان نے کہا کہ میں ٹیم کے لیے ایک کھلاڑی کے طور پر بہترین پرفارمنس چاہتا ہوں اور فی الحال میرا ہدف ورلڈ کپ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کپتانی سے ٹیم کے لیے میری کارکردگی پر اثر پڑ سکتا ہے، اس لیے میں ایک کھلاڑی کے طور پر خوش ہوں اور بورڈ و سلیکشن کمیٹی جو بھی فیصلہ کریں گے میں اس کی حمایت کروں گا۔

  • پاکستان کو کرکٹ کا چیمپئین بنے 25 سال مکمل

    پاکستان کو کرکٹ کا چیمپئین بنے 25 سال مکمل

    کراچی: 25 مارچ 1992 کو پاکستان کرکٹ کا فاتح بنا تھا۔ ان پروقار لمحات کو 25 سال مکمل ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج پاکستان کو کرکٹ کا عالمی چیمپئن بنے 25 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ 25 مارچ 1992 وہ خوش قسمت دن تھا جب پاکستان کرکٹ کا فاتح بنا۔

    میلبورن کے تاریخی میدان میں کرکٹ کے بانی انگلینڈ کو فائنل میں 22 رنز سے شکست ہوئی۔ انجری کے باوجود کپتان عمران خان نے جاوید میانداد کے ہمراہ بیٹنگ کا محاذ سنبھالا اور 72 رنز بنا کر قومی ٹیم کی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے انگلینڈ کو 250 رنز کا ہدف دیا۔

    مزید پڑھیں: یوم پاکستان پر ہاکی ٹیم کا ہم وطنوں کو شاندار تحفہ

    سنہ 1992 کا ورلڈ کپ سوئنگ کنگ وسیم اکرم کے کیرئیر کا پہلا ورلڈ کپ تھا۔ انہوں نے اپنی سپر باﺅلنگ کے جوہر دکھاتے ہوئے انگلیڈ کے کھلاڑی ایلن لیمب کو آﺅٹ سوئنگ پر بولڈ کیا اور پھر کرس لوئیس بھی وسیم اکرم کی خطرناک ان سوئنگ بال کا نشانہ بنے۔

    بعد ازاں میچ کا پانسہ پلٹ گیا اور پاکستان نے 25 مارچ 1992 کی تاریخ کو کرکٹ ورلڈ کپ اپنے نام کیا۔

    پاکستان 1992 میں کرکٹ کا فاتح عمران خان کی کپتانی میں بنا تھا۔ سابق کامباب کپتان عمران نے ورلڈ کپ جیتنے کے بعد کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا تھا۔

    کچھ حلقوں میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ورلڈ کپ کی 25 ویں سالگرہ سیاست کی نذر ہوگئی