Tag: car blast

  • شام کے شمالی شہر میں کار بم دھماکا، 14 نمازی شہید

    شام کے شمالی شہر میں کار بم دھماکا، 14 نمازی شہید

    دمشق : دہشت گردوں نے جامع مسجد المیتم میں نماز تراویح کے اختتام پر نمازیوں کو نشانہ بنایا، شہداء میں چار بچے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق حلب شہرمیں ترکی کی سرحد سے متصل علاقے اعزاز میں ایک مسجد کے سامنے بارود سے بھری ایک کار کے ذریعے کیے گئے حملے میں کم سے کم 14 نمازی شہید ہو گئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ادارے آبزر ویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ ترکی کے اثرو نفوذ کے علاقے اعزاز میں کار بم حملہ عشاءکی نماز کے بعد کیا گیا جس میں 14 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ حملہ اعزاز شہر کے وسط میں الحدادین بازارکی ایک مسجد کے باہرکیا گیا۔

    رامی عبدالرحمان نے کہا کہ کار بم حملے میں مسجد میں نمازیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ حملہ اس وقت کیا گیا جب شہری جامع مسجد المیتم میں نماز تراویح کے بعد گھروں کو لوٹ رہے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کار بم حملے میں مرنے والوںمیں 4 بچے بھی شامل ہیں، زخمیوں میں سے بعض کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جنہیں مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے تاہم شدید زخمی ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آخری اطلاعات تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، یہ علاقہ ترکی مخالف کرد جنگجوﺅں کے حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق شمال مشرقی شام کے علاقے الرقہ میں ایک بار بم حملے میں 10 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ ترکی نے سنہ 2016ء میں شمالی شام میں فرات کی ڈھال کے عنوان سے ایک آپریشن شروع کیا تھا، ترکی نے فوجی آپریشن کے ذریعے اعزاز کے علاقے سمیت شام کے 2000 مربع کلو میٹر علاقے پرقبضہ کرلیا تھا۔

  • افغانستان میں بم دھماکےاور شدت پسندوں کے حملے،70سےزائد ہلاک

    افغانستان میں بم دھماکےاور شدت پسندوں کے حملے،70سےزائد ہلاک

    کابل: افغانستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والے بم دھماکوں اور شدت پسندوں کے حملے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

    افغان دارالحکومت کابل گزشتہ روز بدترین دہشتگردی کاشکار رہا جہاں پے در پے بم دھماکوں اورامریکی فوجی بیس پرشدت پسندوں کےحملےمیں ہلاک ہونےوالوں کی تعداد پچاس سےزائد ہوگئی۔

    دوسری جانب افغان صوبے قندوزمیں بھی خودکش کاربم دھماکےمیں 22 افرادہلاک ہوگئےجبکہ کابل میں دوبم دھماکوں کےبعد شدت پسندوں نےتیسراحملہ امریکی فوجی بیس پر کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی سمیت گیارہ افراد جان سے گئے۔

    اس سے قبل ہونے والے خودکش حملے اورکار بم دھماکے میں 40 افراد لقمہ اجل بنے تھے، طالبان نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق نیٹو حکام نے ہفتے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ اس حملے میں ایک نیٹو اہلکاراورتنظیم کے آٹھ غیرفوجی کنٹریکٹر مارے گئے ہیں۔

    تنظیم کی جانب سے ہلاک شدگان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

    نیٹو حکام نے جوابی کارروائی میں دو حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

    افغان صدر اشرف غنی نے اپنے بیان میں اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ یہ حملے طالبان کے اندر قیادت کے معاملات سے منسلک جھگڑوں کو چھپانے کی کوشش ہیں۔

    خیال رہے کہ یہ حملے طالبان کے امیر ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد ہورہے ہیں