Tag: Carbon emissions

  • کاربن کا 75 فی صد اخراج کرنے والے 10 ممالک ہی 85 فی صد گرین فنانس لے جا رہے ہیں، مصدق ملک

    کاربن کا 75 فی صد اخراج کرنے والے 10 ممالک ہی 85 فی صد گرین فنانس لے جا رہے ہیں، مصدق ملک

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مصدق ملک نے عالمی سطح پر آنے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کے شدید متاثر ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے وہ ممالک جو سب سے زیادہ کاربن اخراج کے لیے ذمہ دار ہیں، وہی ممالک گرین فنانس کا زیادہ تر حصہ لے جا رہے ہیں، جو نا انصافی ہے۔

    قدرتی آفات کے خطرے میں کمی لانے کے موضوع پر منعقدہ پاکستان کے دوسرے ایکسپو کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر موسمیات اور ماحولیات مصدق ملک نے کہا پاکستان میں گرمی بڑھتی جا رہی ہے، گلاف (برفانی جھیل میں آنے والے سیلاب) کے واقعات کی تعداد زیادہ ہو گئی ہے،قدرتی آفات آتی ہیں لیکن ہم تیار نہیں ہوتے۔

    انھوں نے اپیل کی ہے کہ آفات سے لوگوں کی اموات کے بارے میں سوچیں، سندھ کا بڑا حصہ سیلاب میں بہہ گیا، ہمیں ان سب مسائل کو ختم کرنا ہوگا۔


    پاکستان اور امریکا کا دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار


    مصدق ملک نے کہا دنیا میں صرف 2 ممالک 45 فی صد کاربن کا اخراج کرتے ہیں، 1 ملک تمام ماحولیاتی معاہدوں سے نکل گیا ہے، اور یہ ملک دنیا میں اپنی اجارہ داری بنا کر بیٹھا ہے، یہ جتنی بھی آلودگی پھیلا لیں کوئی ان سے نہ پوچھے، جب کہ دنیا کے دیگر 10 ممالک 75 فی صد کاربن کا اخراج کرتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس ساری صورت حال میں انصاف کا فقدان نظر آتا ہے، یہ وہی 10 ممالک ہیں جو 85 فی صد گرین فنانس لے جاتے ہیں، اس سب میں افریقی جنوبی ایشیائی ممالک کہاں ہیں؟ پاکستان گلوبل ولیج میں نظر نہیں آتا۔

    انھوں نے کہا چین دنیا کی 70 فی صد سولر ٹیکنالوجی بیچتا ہے، فن لینڈ نے جنگلات بچانے کے لیے اقدامات کیے، ایسے میں دنیا بھر کے لیے گرین پاکستان کے دروازے کھلے ہیں، ہمیں بھی پاکستان میں گرین جابز پیدا کرنا ہوں گی۔

     

  • جاپانی حکومت کا ماحول دوست توانائی کے حصول کیلئے بڑا فیصلہ

    جاپانی حکومت کا ماحول دوست توانائی کے حصول کیلئے بڑا فیصلہ

    جاپانی سائنسدان سمندری ہوا سے توانائی کے حصول کیلئے کوشاں ہیں، جس کیلئے وہ سال2050تک زیرو کاربن اخراج کے ہدف کو مکمل کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔

    اس حوالے سے حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جاپان سمندری ہوا سے توانائی حاصل کرنے کی اپنی گنجائش بڑھا کر 2030ء تک ایک کروڑ کلو واٹس کرنا چاہتا ہے۔

    جاپان 2040ء تک اس استعداد کو 3 کروڑ سے چار کروڑ 50 لاکھ کلو واٹس تک لے جانے کا خواہاں ہے جو30 سے زائد بڑے تھرمل بجلی گھروں کی پیداوار کے مساوی ہے۔

    ماحول دوست مستقبل کیلئے سمندری ہوا سے توانائی کا حصول جاپانی کوششوں کا محور ہوگا، اسے زمینی ہوا کی توانائی کے مقابلے میں زیادہ مستحکم اور باکفایت سمجھا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کاروباری ادارے سمندری ہوا سے تھرمل توانائی کی نسبت زیادہ سستی بجلی بنانے میں مدد دینے کیلئے ٹیکنالوجی پر کام کررہے ہیں۔