Tag: caretaker-finance-minister

  • نگراں وزیر خزانہ کون ہونا چاہیے؟ فیصل واوڈا نے نام دے دیا

    نگراں وزیر خزانہ کون ہونا چاہیے؟ فیصل واوڈا نے نام دے دیا

    سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے نگراں حکومت میں وزیر خزانہ کے حوالے سے کہا ہے کہ میری تجویز ہے کہ سلطان الانہ کو نگراں وزیرخزانہ بنانا چاہیے۔

    نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری تجویز ہے کہ حبیب بینک کے چیئرمین سلطان الانہ غیر متنازع شخصیت ہیں انہیں نگراں وزیرخزانہ بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ سلطان الانہ ہی وہ شخص ہیں جو پاکستان کو معاشی استحکام کی طرف لے کر جاسکتے ہیں، آج سب سے بڑا مسئلہ معیشت کا ہے اور یہ بہترین آپشن ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلے بھی کہا تھا اور آج بھی کہتا ہوں کہ وہ بند گلی میں جا چکے ہیں، اورچابی کنویں میں چلی گئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو شکر ادا کرنا چاہیے کہ ان کے ساتھ جو سانپ تھے وہ سب چلے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی اندازہ ہورہا ہوگا کہ میں ان کو اس تباہی سے روک رہا تھا، میں چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن کاحصہ نہیں دیکھ رہا۔

    فیصل واوڈا نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سمجھایا بھی تھا کہ فوج جو قربانیاں دے رہی ہے وہ شہداء ان کی ریڈ لائن ہیں، ان کی ریڈ لائن کراس نہ کریں، دوسرے سیاستدانوں کی طرح اداروں کے خلاف بغض کو آگے نہ بڑھائیں۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا تھا فوج ہی نے ملک کو بچایا ہوا ہے اور جمہوریت چل رہی ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور میں بیرون ملک سے پیسہ لاکر کون دیتا تھا؟ جواب ہے پاک فوج اور آج جو یہ منرل، ریکوڈک میں تعریفیں کررہے ہیں یہ پورا کام پاک فوج نے کیا، پاک فوج سے ملک و قوم کیلئے کام لیتے ہیں پھر اسی فوج کو آنکھیں دکھاتے ہیں۔،

    سابق سینیٹر نے کہا کہ ہم سارے سیاستدان بے رحم ہیں، سینہ ٹھوک کر کہتے ہیں ہمیں ووٹ دو،
    ہم جائیں گے تو ہماری اولاد لائق ہے یا نالائق ہیں پھر وہ اقتدار میں آتے ہیں، پہلے یہ خود حکمرانی کرتے ہیں پھر کہتے ہیں ہماری اولادوں کو بھی حکمراں بناؤ۔۔

    ساری پارٹیوں کا ماضی نہ بھولیں، قوم کو ایکسپائر لیڈرز کو مسترد کرنا چاہیے، آج کیوں غریب رکشہ اور ٹیکسی والا سیاست نہیں کرسکتا۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات رواں ماہ متوقع

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات رواں ماہ متوقع

    واشنگٹن : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مشاورتی مذاکرات رواں ماہ کے اختتام پر اسلام آباد میں ہوں گے، جس میں نگراں وزیر خزانہ شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خزانہ نے معاشی صورتحال کا جائزہ لیا، وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر رواں ماہ کے اختتام پر آئی ایم ایف سے ہونے والے جائزہ مذاکرات میں بھی شریک ہوں گی۔

    آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے اختتام پر اسلام آباد کا دورہ کرے گا، یہ دورہ آئی ایم ایف پروگرام کے اختتام کے بعد جاری مشاورت کا حصہ ہے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، رواں ماہ کے اختتام میں ہونے والے مذاکرات آرٹیکل فور کنسلٹیشن کا حصہ ہیں۔


    مزید پڑھیں : پاکستان پھر آئی ایم ایف کا در کھٹکھٹائے گا، معاشی ماہرین


    ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایسے وقت میں قلمدان سنبھالا ہے، جب پاکستانی معیشت کو اندرونی اور بیرونی خدشات کا سامنا ہے، رواں ماہ سے آئی ایم ایف کی قرض کی واپسی بھی شروع ہونی ہے، جون میں انیس کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہے جبکہ آئندہ مالی سال میں انچاس کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں ۔

    یاد رہے کہ معاشی ماہرین کا کہنا ہے پاکستان ایک بار پھر آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹائے گا، مسلم لیگ نون ملکی معیشت کوئی بہتر حال میں نہیں چھوڑ کر گئی ہے، معاشی فرنٹ پر پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔